صحائف
عقائد اور عہُود ۸۸


فصل ۸۸

۲۷ اور ۲۸ دسمبر ۱۸۳۲، اور ۳ جنوری ۱۸۳۳ کو کرٹ لینڈ، اوہائیو میں، نبی جوزف سمِتھ کے وسِیلے سے دیا گیا مُکاشفہ۔ نبی نے اِس کو ”زَیتُون کی پتی‘—جنت کے درخت سے توڑی گئی، خُداوند کا ہمارے لیے صُلح کا پیغام“ کا درجہ دیا۔ یہ مُکاشفہ اعلیٰ کاہنوں کی مجلِس میں ”صِیُّون کی تعمیر و ترقی کی خاطر خُداوند کی مرضی جاننے کے لیے پوشِیدگی میں اور بُلند آواز سے“ دُعا کرنے کے بعد عطا ہُوا۔

۱–۵، اِیمان دار مُقَدَّسین اَیسا مددگار پاتے ہیں، جو اَبَدی زِندگی کا وعدہ ہے؛ ۶–۱۳، ہر شَے مسِیح کے نُور کے تابع اور اِختیار میں ہے؛ ۱۴–۱۶، جی اُٹھنا مُخلصی کے وسِیلے سے ہے؛ ۱۷–۳۱، سیلیسٹیئل، ٹیریسٹریئل یا ٹیلیسٹیئل کے اَحکام کی فرماں برداری آدمیوں کو اُن الگ الگ بادِشاہتوں اور جلال کے لیے تیار کرتی ہے؛ ۳۲–۳۵، جِن کی منشا گُناہ میں رہنا ہے وہ نجس ہوتے جاتے ہیں؛ ۳۶–۴۱، تمام بادِشاہتیں اَحکام کی تابع ہیں؛ ۴۲–۴۵، خُدا نے ہر شَے کے لیے حُکم دیا ہے؛ ۴۶–۵۰، اِنسان حتیٰ کہ خُدا کا اِدراک پائے گا؛ ۵۱–۶۱، اُس آدمی کی تمثیل جو اپنے نوکروں کو کھیت میں بھیجتا ہے اور پھِر اُن سے باری باری مِلنے جاتا ہے؛ ۶۲–۷۳، خُداوند کی طرف رُجُوع لاؤ اور تُم اُس کا دِیدار کرو گے؛ ۷۴–۸۰، خُود کو مُقَدَّس ٹھہراؤ اور ایک دُوسرے کو بادِشاہی کی تعلیم سِکھاؤ؛ ۸۱–۸۵، ہر وہ شخص جو مُتنبہ کِیا گیا ہے اپنے پڑوسی کو مُتنبہ کرے؛ ۸۶–۹۴، نِشانیاں، اَجرامِ فلک کے تغیرات، اور فرِشتے خُداوند کی آمد کے لیے راہ تیار کرتے ہیں؛ ۹۵–۱۰۲، فرِشتوں کے نرسِنگے مُردوں کو اپنی اپنی باری پر اُٹھاتے ہیں؛ ۱۰۳–۱۱۶، فرِشتوں کے نرسِنگے اِنجِیل کی بحالی، بابل کے زوال، اور خُدا تعالیٰ کی لڑائی کی مُنادی کرتے ہیں؛ ۱۱۷–۱۲۶، عِلم حاصل کرو، خُدا کا گھر (ہیکل) قائم کرو، اور خُود کو پیار کے بند سے مُلبوس کرو؛ ۱۲۷–۱۴۱، نبیوں کی درس گاہ کا نظام واضح کِیا گیا ہے، بشمول پاؤں دھونے کی رسم۔

۱ سچّ، خُداوند تُم سے، جِنھوں نے خُود کو یہاں اپنی بابت اُس کی مرضی جاننے کے لیے اِکٹھا کِیا ہے، یُوں فرماتا ہے:

۲ دیکھو، یہ تُمھارے خُداوند کے لیے خُوش کُن ہے، اور فرِشتے تُمھارے لیے شادمان ہوتے ہیں؛ تُمھاری دُعاؤں کی خیرات، سابوتھ کے خُداوند کے کانوں تک پہنچی ہے، اور مُقَدَّس ٹھہرائے گئے لوگوں کے ناموں کی کِتاب میں لِکھی گئی ہیں، یعنی وہ جو سیلیسٹیئل جہان کے ہیں۔

۳ پَس، مَیں اب تُم پر دُوسرا مدد گار بھیجُوں گا، یعنی تُم پر میرے دوستو، تاکہ وہ تُمھارے دِلوں میں رہے، یعنی وعدے کا رُوحُ القُدس، یہ دُوسرا مددگار وہی ہے جِس کا مَیں نے اپنے شاگِردوں سے وعدہ کِیا، جَیسا یُوحنّا کی گواہی میں لِکھا ہے،

۴ یہ مددگار اَبَدی زِندگی کا وعدہ ہے جو مَیں تُمھیں دیتا ہُوں، یعنی سیلیسٹیئل بادِشاہی کا جلال؛

۵ جو جلال پہلوٹھے کی کلِیسیا کا جلال ہے، یعنی خُدا کا، جو سب سے زیادہ پاک ترین ہے، یِسُوع مسِیح اُس کے بیٹے کے وسِیلے سے—

۶ وہ جو عالم ِبالا پر چڑھ گیا، وَیسے وہ ہی سب چِیزوں کے نِیچے بھی اُترا، اُسی سے اُس نے سب چِیزوں کو جانا، تاکہ وہ سب میں اور سب چِیزوں سے سچّائی کا نُور ہو؛

۷ جو سچّائی مُنوّر ہے۔ یہ مسِیح کا نُور ہے۔ اِسی طرح وہ سُورج میں ہے، اور سُورج کی روشنی میں، اور وہ قُدرت جِس سے وہ بنایا گیا۔

۸ اُسی طرح وہ چاند میں ہے، اور چاند کی چاندنی ہے، اور وہ قُدرت جِس سے وہ بنایا گیا؛

۹ اور سِتاروں کی تجلی بھی، اور وہ قُدرت جِس سے وہ بنائے گئے؛

۱۰ اور زمِین بھی، اور اُس کی قُدرت، حتیٰ کہ وہ زمِین جِس پر تُم کھڑ ے ہو۔

۱۱ اور نُور جو مُنوّر کرتا ہے، جو تُمھیں مُنوّر کرتا ہے، اُس کے وسِیلے سے ہے جو تُمھاری آنکھیں مُنوّر کرتا ہے، یہ وہی نُور ہے جو تُمھاری عقلوں کو جِلا بخشتا ہے؛

۱۲ جو نُور خُدا کی حُضُوری سے خلا کی بےپایاں وُسعت کو بھرنے کے لیے نِکلتا ہے—

۱۳ نُور جو تمام چِیزوں میں ہے، جو تمام چِیزوں کو زِندگی بخشتا ہے، جو اَیسا قاعدہ ہے جِس سے ہر شَے کی نگرانی کی جاتی ہے، یعنی خُدا کی قُدرت، جو اپنے تخت پر بیٹھا ہے، جو اَبدیّت کی آغوش میں ہے، جو ساری چِیزوں کے درمیان میں ہے۔

۱۴ اب، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، کہ اُس مُخلصی کے باعث جو تُمھارے لیے مہیا کی گئی مُردوں میں سے جی اُٹھنا مُمکِن ہُوا ہے۔

۱۵ اور رُوح اور جِسم آدمی کی جان ہیں۔

۱۶ اور مُردوں میں سے جی اُٹھنا جان کی مُخلصی ہے۔

۱۷ اور جان کی مُخلصی اُس کے وسِیلے سے ہے جو ہر شَے کو جِلا بخشتا ہے، جِس کے سِینے میں یہ فرمان دیا گیا ہے کہ مسکِین اور حلِیم زمِین کے وارِث ہوں گے۔

۱۸ پَس، یہ ضروری ہے کہ وہ ساری ناراستی سے مُقَدَّس ٹھہرایا جائے، تاکہ اِسے سیلیسٹیئل جلال کے لیے تیار کِیا جائے؛

۱۹ پَس جب یہ اپنی تخلیق کا مقصد پُورا کر چُکے، اُسے جلال کا تاج پہنایا جائے گا، یعنی خُدا باپ کی حُضُوری سے،

۲۰ تاکہ وہ اجسام جو سیلیسٹیئل بادِشاہی کے ہیں ہمیشہ سے ہمیشہ تک اُس کے مالک ہوں، پَس، اِسی مقصد کے لیے اِسے بنایا اور تخلیق کِیا گیا، اور اِسی مقصد کے لیے اُنھیں مُقَدَّس ٹھہرایا گیا۔

۲۱ اور وہ جو اُس شَرِیعت سے مُقَدَّس نہیں ٹھہرائے گئے جو مَیں نے تُمھیں دی ہے، یعنی مسِیح کی شَرِیعت، ضرور ہے کہ کسی دُوسری بادِشاہی مِیراث میں پائیں، یعنی ٹیریسٹریئل بادِشاہی، اور یا ٹیلیسٹیئل بادِشاہی۔

۲۲ پَس وہ جو سیلیسٹیئل بادِشاہی کے حُکم کے مُطابق رہنے کے لائق نہیں وہ سیلیسٹیئل جلال کو برداشت نہیں کر سکتا۔

۲۳ اور وہ جو ٹیریسٹریئل بادِشاہی کی شَرِیعت کے مُطابق نہیں رہ سکتا وہ ٹیریسٹریئل جلال برداشت نہیں کر سکتا۔

۲۴ اور وہ جو ٹیلیسٹیئل بادِشاہی کی شَرِیعت کے مُطابق نہیں رہ سکتا وہ ٹیلیسٹیئل جلال برداشت نہیں کر سکتا؛ پَس وہ جلال کی بادِشاہی کے لیے اہل نہیں۔ لہٰذا اُسے ضرور وہ بادِشاہی برداشت کرنا ہے جو جلال کی بادِشاہی نہیں۔

۲۵ اور پھِر، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، زمِین سیلیسٹیئل بادِشاہی کی شَرِیعت کی پابند ہے، کیوں کہ وہ اپنی تخلیق کا مقصد پُورا کرتی ہے، اور شَرِیعت میں خطا نہیں کرتی—

۲۶ پَس، یہ مُقَدَّس ٹھہرائی جائے گی؛ ہاں، باوجُود اِس کے کہ یہ مرے گی، یہ پھِر سے جِلائی جائے گی، اور وہ قُدرت برداشت کرے گی جِس سے اِسے جِلایا جائے گا، اور راست اِسے مِیراث میں پائیں گے۔

۲۷ پَس باوجُود اِس کے کہ وہ وفات پاتے ہیں، وہ بھی پھِر سے جی اُٹھیں گے، رُوحانی جِسم۔

۲۸ وہ جو جِن کی رُوح سیلیسٹیئل ہے وہی جِسم پائیں گے جو فطری تھا؛ حتیٰ کہ تُم بھی اپنے جِسم پاؤ گے، اور تُمھارا جلال وہ ہو گا جِس سے تُمھارے جِسم جِلائے جائیں گے۔

۲۹ تُم جو سیلیسٹیئل جلال کے حِصّے سے جِلائے گئے ہو پھِر اُسی کو پاؤ گے، یعنی مَعمُوری۔

۳۰ اور وہ جو ٹیریسٹریئل جلال کے حِصّے سے جِلائے گئے ہیں پھِر اُسی میں سے پائیں گے، حتیٰ کہ مَعمُوری۔

۳۱ اور وہ بھی جو ٹیلیسٹیئل جلال کے حِصّے سے جِلائے گئے ہیں پھِر اُسی میں سے پائیں گے، حتیٰ کہ مَعمُوری۔

۳۲ اور وہ بھی جو باقی ہیں جلائے جائیں گے؛ تاہم وہ اپنی جگہ کو لوٹ جائیں گے، تاکہ وہ مُسرّت پائیں جو وہ پانے کے لیے آمادہ ہیں، کیوں کہ وہ آمادہ نہ تھے کہ اُس مُسرّت کو پائیں جو وہ پا سکتے تھے۔

۳۳ پَس اِس سے آدمی کو کیا فائدہ کہ اُسے اِنعام بخشا جائے اور وہ اُس اِنعام کو قَبُول نہ کرے؟ دیکھو، وہ اُس سے شادمان نہیں ہوتا جو اُسے دیا گیا ہے، نہ ہی اُس سے جو اِنعام کا دینے والا ہے۔

۳۴ اور پھِر، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، کہ وہ جو شَرِیعت کے تابع ہے وہ شَرِیعت سے بچایا بھی جاتا ہے اور اِسی سے کامِل اور مُقَدَّس ٹھہرایا جاتا ہے۔

۳۵ وہ جو شَرِیعت کو توڑتا ہے، اور شَرِیعت کے مُطابق نہیں رہتا، مگر اپنے لیے خُود ہی شَرِیعت بننے کی کوشش کرتا ہے، اور گناہ میں رہنا چاہتا ہے، اور سراپا گُناہ میں رہتا ہے، شَرِیعت سے مُقَدَّس نہیں ٹھہرایا جا سکتا، نہ رحم، اِنصاف سے، نہ عدالت سے۔ اِس لیے ابھی اُنھیں ضرور نجس رہنا ہے۔

۳۶ تمام بادِشاہتوں کو شَرِیعت دی گئی ہے؛

۳۷ اور بُہت سی بادِشاہتیں ہیں؛ کیوں کہ اَیسی کوئی جگہ نہیں جہاں بادِشاہی نہ ہو؛ اور اَیسی کوئی بادِشاہی نہیں جہاں جگہ نہ ہو، خواہ بالا تر خواہ کم تر بادِشاہی۔

۳۸ اور ہر بادِشاہی کو شَرِیعت دی گئی ہے؛ اور ہر شَرِیعت میں مخصُوص حدود بھی ہیں اور تقاضے بھی۔

۳۹ ساری مَخلُوق جو اُن تقاضوں کے مُطابق نہیں رہتی بےقُصُور نہیں ٹھہرائی جاتی۔

۴۰ پَس فہم سے فہم جُڑتا ہے؛ حِکمت کو حِکمت پسند کرتی ہے؛ سچّائی کو سچّائی قَبُول کرتی ہے؛ پاکیزگی کو پاکیزگی پیار کرتی ہے، نُور سے نُور مِلتا ہے، رحم پر رحم ترس کھاتا ہے اور اپنا دعویٰ کرتا ہے؛ اِنصاف اپنی روِش پر قائم رہتا ہے اور اپنا دعویٰ کرتا ہے، عدالت اُس کے آگے آگے چلتی ہے جو تخت پر بیٹھا ہے اور سب چِیزوں پر اِختیار ہے اور فرمان جاری کرتا ہے۔

۴۱ اُس کو سب باتوں کا اِدراک ہے، اور سب چِیزیں اُس کے حُضُور ہیں، اور سب چِیزیں اُس کے آس پاس ہیں؛ اور وہ سب چِیزوں سے بالا ہے، اور سب چِیزوں میں، اور سب چِیزوں کے آرپار ہے، اور سب چِیزوں کے ہر سُو ہے؛ اور سب چِیزیں اُس کے وسِیلے سے ہیں، اور اُسی کی ہیں، یعنی خُدا، اَبَدالآباد۔

۴۲ اور پھِر، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، اُس نے سب چِیزوں کو قاعدہ دیا ہے، جِس کے مُطابق وہ اپنے اپنے زمانوں اور وقتوں میں حرکت کرتیں ہیں؛

۴۳ اور اُن کے راستے مُتعین ہیں، حتیٰ کہ اَفلاک اور زمِین کے راستے، جِس میں زمِین اور تمام سیّارے شامِل ہیں۔

۴۴ اور وہ اپنے زمانوں اور وقتوں میں ایک دُوسرے کو روشنی دیتے ہیں، اپنے لمحوں میں، اپنے پہروں میں، اپنے دِنوں میں، اپنے ہفتوں میں، اپنے مہینوں میں، اپنے برسوں میں—خُدا کے لیے یہ سب ایک برس ہے، لیکن آدمی کے لیے نہیں۔

۴۵ زمِین اپنے پَروں پر گھومتی ہے، اور سُورج دِن میں اپنی روشنی دیتا ہے، اور چاند رات کو اپنی روشنی دیتا ہے، اور سِتارے بھی اپنی روشنی دیتے ہیں، جب وہ جلال میں، خُدا کی قُدرت کے درمیان میں، اپنے پَروں پر اُڑتے ہیں۔

۴۶ مَیں کس سے اِن بادِشاہتوں کا موازنہ کرُوں، تاکہ تُم سمجھو؟

۴۷ دیکھو، یہ ساری بادِشاہتیں ہیں، اور کسی آدمی نے جِس نے اِن میں سے کسی ایک یا سب سے چھوٹی کو دیکھا ہے، اُس نے خُدا کو اپنی شان و شوکت اور قُدرت میں جُنبِش کرتے پہچانا ہے۔

۴۸ مَیں تُم سے کہتا ہُوں، وہ اُس کو پہچان گیا ہے؛ تو بھی، وہ جو اپنوں میں آیا قَبُول نہ کِیا گیا۔

۴۹ نُور تارِیکی میں چمکتا ہے، اور تارِیکی اُسے قَبُول نہیں کرتی؛ تو بھی، وہ دِن آتا ہے جب تُم اُسے یعنی خُدا کو قَبُول کرو گے، کیوں کہ تُم اُس میں اور اُس کے وسیلے سے جِلائے جاتے ہو۔

۵۰ تب تُم جانو گے کہ تُم نے مُجھے دیکھا ہے، کہ مَیں ہُوں، اور کہ مَیں حقیقی نُور ہُوں جو تُم میں ہے، اور کہ تُم مُجھ میں ہو؛ ورنہ تُم برومند نہ ہوتے۔

۵۱ دیکھو، مَیں اِن بادِشاہتوں کی تشبِیہ کسی اَیسے آدمی سے دُوں گا جِس کا کوئی کھیت ہو، اور اُس نے اپنے خادِموں کو کھیت میں بھیجا کہ جا کر کھودیں۔

۵۲ اور اُس نے پہلے سے کہا: جا اور میرے کھیت میں مزدُوری کر، اور پہلے پہر میں ترے پاس آؤں گا، اور تُو میرے چہرے کی خُوشی دیکھے گا۔

۵۳ اور اُس نے دُوسرے سے کہا: تُو بھی کھیت میں جا، اور دُوسرے پہر میں تیرے پاس آؤں گا۔

۵۴ اور تِیسرے کو بھی یہ کہا: مَیں تیرے پاس آؤں گا؛

۵۵ اور چوتھے کو، اور اَیسے ہی بارہویں تک کو کہا۔

۵۶ اور کھیت کا مالک پہلے کے پاس پہلے پہر میں گیا، اور تمام پہر اُس کے ساتھ رہا، اور وہ اپنے خُداوند کی صُورت کے نُور سے شادمان کِیا گیا۔

۵۷ اور پھِر وہ پہلے کے پاس سے واپس ہُوا تاکہ دُوسرے کے پاس بھی جائے، اور تِیسرے، اور چوتھے، اور اَیسے ہی بارہویں کے پاس۔

۵۸ اور یُوں اُنھوں نے اپنے خُداوند کی صُورت کا نُور پایا، ہر آدمی نے اپنے پہر میں، اور اپنے وقت میں، اور اپنے زمانے میں—

۵۹ پہلے سے شُروع کر کے، اَیسے ہی آخِری تک، اور آخِری سے پہلے تک، اور پہلے سے آخِری تک؛

۶۰ ہر آدمی اپنی باری میں، جب تک اُس کا پہر ختم نہ ہو، وَیسے ہی جَیسے اُس کے خُداوند نے اُسے حُکم دیا، تاکہ اُس کا خُداوند اُس میں جلال پائے، اور وہ اپنے خُداوند میں، تاکہ وہ سارے جلال پائیں۔

۶۱ پَس، اِس تمثیل سے مَیں اِن تمام بادِشاہتوں کو تشبِیہ دُوں گا، اور اُن کے باشِندوں کو—ہر بادِشاہی کو اپنی گھڑی میں، اور اپنے وقت میں، اور اپنے زمانے میں، حتیٰ کہ اُس فرمان کے مُطابق جو خُدا نے دیا ہے۔

۶۲ اور پھِر، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، میرے دوستو، مَیں یہ باتیں تُمھارے پاس، اِس حُکم کے ساتھ جو مَیں تُمھیں دیتا ہُوں، چھوڑتا ہُوں تاکہ تُم اِن پر اپنے دِلوں میں غَور کرو، کہ تُم مُجھے پُکارو جب مَیں نزدیک ہُوں—

۶۳ تم میری طرف رُجُوع لاؤ تو مَیں تُمھاری طرف رُجُوع لاؤں گا؛ جاں فِشانی سے مُجھے ڈُھونڈو تو تُم مُجھے پاؤ گے؛ مانگو، تو تُم پاؤ گے؛ کھٹکٹاؤ، تو تُمھارے واسطے کھولا جائے گا۔

۶۴ جو کُچھ بھی تُم میرے نام پر باپ سے مانگو گے تُمھیں دیا جائے گا، جو تُمھارے لیے واجب ہے؛

۶۵ اور اگر تُم کوئی اَیسی چِیز مانگو جو تُمھارے لیے واجب نہیں، تو وہ تُمھاری سزا میں بدل جائے گی۔

۶۶ دیکھو، وہ جو تُم سنُتے ہو بیابان میں پُکارنے والے کی آواز کی مانِند ہے—بیابان میں، کیوں کہ تُم اُس کو نہیں دیکھ سکتے—میری آواز، کیوں کہ میری آواز رُوحُ القُدس ہے، میرا رُوحُ القُدس سچّائی ہے؛ سچّائی قائم رہتی ہے اور اِس کا آخِر نہیں؛ اور اگر یہ تُم میں ہو تو بکثرت ہو گی۔

۶۷ اور اگر تُمھاری نظر یکسوئی کے ساتھ میرے جلال کے لیے ہے، تو تُمھارے سارے اَبدان نُور سے بھر جائیں گے، اور تُم میں تارِیکی نہ ہو گی، اور وہ بدن جو نُور سے بھرا ہو سب چِیزوں کا اِدراک پاتا ہے۔

۶۸ پَس، خُود کو مُقَدَّس ٹھہراؤ تاکہ تُمھارے ذہن خُدا کے لیے مُکمل وقف ہوں، اور وہ دِن آتے ہیں کہ تُم اُسے دیکھو گے؛ کیوں کہ وہ تُمھارے لیے اپنے چہرے سے پردہ اُٹھائے گا، اور یہ اُس کے اپنے وقت کے مُطابق، اور اُس کے اپنے طریق سے، اور اُس کی اپنی مرضی کے مُطابق ہو گا۔

۶۹ اِس بڑے اور آخِری وعدے کو یاد رکھو جو مَیں نے تُمھارے ساتھ کِیا ہے؛ بےکار خیالوں اور بےجا قہقوں کو اپنے سے دُور پھینک دو۔

۷۰ تُم کُچھ دیر ٹھہرو، تُم اِس جگہ پر کُچھ دیر ٹھہرو، اور مُقدّس مجلِس بُلاؤ، یعنی اُن کی جو اِس آخِری بادِشاہی کے پہلے مزدُور ہیں۔

۷۱ اور وہ جِن کو اِنھوں نے اپنے سفر کے دوران میں خبردار کِیا ہے خُداوند کو پُکاریں، اور اپنے دِلوں میں، کُچھ عرصے کے لیے، اُس تنبیہ پر غَور کریں، جو اُنھوں نے پائی ہے۔

۷۲ دیکھو، اور نظر کرو، مَیں تُمھارے گَلّوں کی نگہبانی کرُوں گا، اور بُزرگ برپا کرُوں گا اور اُنھیں بھیجُوں گا۔

۷۳ دیکھو، مَیں عین وقت پر اپنا کام تیز کرُوں گا۔

۷۴ اور مَیں تُمھیں جو اِس آخِری بادِشاہی میں پہلے مزدُور ہو، حُکم دیتا ہُوں کہ تُم خُود کو اِکٹھا کرو، اور خُود کو مُنَظّم کرو، اور خُود کو تیار کرو، اور خُود کو مُقَدَّس ٹھہراؤ؛ ہاں، اپنے دِلوں کو پاک کرو، اور میرے حُضُور اپنے ہاتھ اور پاؤں صاف کرو، تاکہ مَیں تُمھیں پاک بنا سکُوں؛

۷۵ تاکہ مَیں تُمھارے باپ کو، اور تُمھارے خُدا کو، اور میرے خُدا کو، گواہی دے سکُوں، کہ تُم اِس بدکار نسل کے خُون سے پاک ہو، تاکہ جب مَیں چاہُوں، مَیں یہ وعدہ پُورا کر سکُوں، یہ عظیم اور آخِری وعدہ جو مَیں نے تُم سے کِیا ہے۔

۷۶ مزید، مَیں تُمھیں حُکم دیتا ہُوں کہ تُم آج کے دِن سے روزے اور دُعا میں مشغُول رہو گے۔

۷۷ اور مَیں تُمھیں حُکم دیتا ہُوں کہ تُم ایک دُوسرے کو بادِشاہی کی تعلیم دینا۔

۷۸ تُم جاں فِشانی سے تعلیم دو اور میرا فضل تُمھارے ساتھ ہو گا، تاکہ تُم عقیدے میں، اُصُول میں، سچّائی میں، اِنجِیل کے آئین میں، خُدا کی بادِشاہی سے وابستہ ساری باتوں میں زیادہ کامِل طور سے ہدایت پاؤ، جِنھیں سمجھنا تُمھارے لیے لازم ہے؛

۷۹ اُن چِیزوں کی بابت جو ہر دو آسمان اور زمِین پر ہیں، اور زمِین کے تلے؛ چِیزیں جو تھیں، چِیزیں جو ہیں، چِیزیں جو جلد ہونے کو ہیں؛ چِیزیں جو دیس میں ہیں، چِیزیں جو پردیس میں ہیں، قَوموں میں جنگیں اور مخمصے، اور قہرِ الہٰی جو زمِین پر ہیں؛ اور مُلکوں اور بادِشاہتوں کا عِلم بھی—

۸۰ تاکہ تُم سب چِیزوں میں مُستَعِد ہو جاؤ جب تُمھیں جِس بُلاہٹ کے لیے مَیں نے بُلایا ہے دوبارہ اُس بُلاہٹ کی بڑائی کے لیے مَیں تُمھیں بھیجُوں گا، اور اُس ذِمّہ داری کے لیے جو مَیں نے تُمھیں سونپی ہے۔

۸۱ دیکھو، مَیں نے تُمھیں لوگوں کو گواہی دینے اور تنبیہ کرنے کے لیے بھیجا، اور یہ لازم ہے کہ ہر آدمی جو مُتنبہ کِیا گیا ہے اپنے پڑوسی کو مُتنبہ کرے۔

۸۲ پَس، اُن کے پاس کوئی عُذر نہیں، اور اُن کے گُناہ اُنھی کے سر پر ہیں۔

۸۳ جو مُجھے دِل سے ڈُھونڈتا ہے وہ مُجھے پا لے گا، اور فراموش نہ کِیا جائے گا۔

۸۴ پَس، کُچھ دیر ٹھہرو، اور جاں فِشانی سے مزدُوری کرو، تاکہ تُم آخِری بار غیر قَوموں میں جانے کے لیے اپنی خدمت میں کامِل کیے جاؤ، جِتنوں کے نام بھی خُداوند کے مُنہ سے نِکلیں، کہ شَرِیعت کو عائد کرو اور گواہی کو سربمُہر کرو، اور مُقَدَّسین کو آنے والی عدالت کی گھڑی کے لیے تیار کرو؛

۸۵ تاکہ اُن کی جانیں خُدا کے قہر سے بچ سکیں، اُجاڑنے والی مکرُوہ چِیز سے جو بدکار کا راہ تکتی رہتی ہے، ہر دو اِس دُنیا میں اور آنے والی دُنیا میں۔ مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، جو پہلے بُزرگ نہیں ہیں وہ تاکِستان میں مشغُول رہیں جب تک خُداوند کا مُنہ اُنھیں نہ بُلائے، کیوں کہ اُن کا وقت ابھی نہیں آیا؛ اُن کے جامے اِس نسل کے خُون سے پاک نہیں ہیں۔

۸۶ اُس آزادی میں ٹھہرو جِس سے تُم آزاد کیے گئے ہو؛ خُود کو گُناہ میں مُبتلا نہ کرو، بلکہ اپنے ہاتھ پاک رکھو، جب تک خُداوند نہ آئے۔

۸۷ پَس اب سے بُہت دِن نہیں کہ زمِین کانپے گی اور نشے میں چُور آدمی کی طرح ادھر اُدھر لڑھکے گی؛ اور سُورج اپنا مُنہ چھپا لے گا، اور روشنی دینے سے اِنکار کرے گا، اور چاند خُون میں نہایا جائے گا، اور سِتارے بےحد غُصُے میں ہوں گے، اور خُود کو یُوں گرائیں گے جَیسے اِنجِیر کے درخت سے اِنجِیر گِرتا ہے۔

۸۸ اور تُمھاری گواہی کے بعد لوگوں پر قہر اور شدِید غضب آتا ہے۔

۸۹ پَس تُمھاری گواہی کے بعد زلزلوں کی گواہی آتی ہے، جو اُس کے مرکز میں گڑگڑاہت پَیدا کرے گی، اور آدمی زمِین پر گِر جائیں گے اور کھڑے نہ رہ سکیں گے۔

۹۰ اور گرجوں کی آواز، اور بجلیوں کی آواز، اور طُوفانوں کی آواز کی گواہی بھی آتی ہے، اور سَمُندر کی لہروں کی آواز جِنھوں نے خُود کو اپنی حدوں سے باہر نِکالا ہو۔

۹۱ اور سب چِیزیں اَبتری میں ہوں گی، اور واقعی، آدمیوں کی جان میں جان نہ رہے گی؛ پَس سب لوگوں پر خَوف چھا جائے گا۔

۹۲ اور فرِشتے آسمان کے بیچ میں پَرواز کریں گے، خُدا کا نرسِنگا پُھونکیں گے، اُونچی آواز سے پُکاریں گے، یہ کہہ کر: اپنے آپ کو تیار کرو، اپنے آپ کو تیار کرو، اَے زمِین کے باشِندو، پَس ہمارے خُدا کی عدالت آ پُہنچی۔ دیکھو، اور نظر کرو، دُلھا آتا ہے؛ اُس کے اِستقبال کو باہر جاؤ۔

۹۳ اور فوراً آسمان میں بڑا نشان ظاہر ہو گا، اور تمام لوگ اُسے ایک ساتھ دیکھیں گے۔

۹۴ اور ایک اور فرِشتہ یہ کہہ کر اپنا نرسِنگا پُھونکے گا: وہ بڑی کلِیسیا، مکرُوہات کی ماں، جِس نے ساری قَوموں کو اپنی حرام کاری کے قہر کی مَے پِینے پر مجبُور کِیا، جو خُدا کے مُقَدَّسین کو ستاتی ہے، جو اُن کا خُون بہاتی ہے—وہ جو بُہت پانیوں پر بیٹھی ہے، اور سَمُندر کے جزِیروں پر—دیکھو، وہ زمِین کا کڑوا دانہ ہے؛ وہ گٹھوں میں بندھی ہے؛ اُس کے لیے جکڑبند مضبُوط کیے گئے ہیں، کوئی آدمی اُنھیں ڈھیلا نہیں کر سکتا، اُس کو بھسم کرنے کی تیاری ہو گئی ہے۔ اور وہ ہر دو اپنا نرسِنگا دیر تک اور اُونچی آواز میں پھونکے گا، اور ساری قَومیں اُسے سُنیں گی۔

۹۵ اور آسمان میں آدھ گھنٹے کے عرصے کے لیے خاموشی چھا جائے گی؛ اور اِس کے فوراً بعد آسمان کا پردہ کھولا جائے گا، اور خُداوند کا چہرہ بےنقاب ہو گا، جَیسے ایک طومار لپیٹے جانے کے بعد کھولا جائے؛

۹۶ اور وہ مُقَدَّسین جو زمِین پر ہیں، جو زِندہ ہیں، تبدیل ہو جائیں گے اور اُس کے اِستقبال کے لیے آسمان پر اُٹھا لیے جائیں گے۔

۹۷ اور وہ جو اپنی قبروں میں سو گئے تھے باہر نِکلیں گے، پَس اُن کی قبریں کھولی جائیں گی؛ اور وہ بھی آسمان کے ستُون کے بیچ اُس کے اِستقبال کے لیے اُٹھا لیے جائیں گے—

۹۸ وہ مسِیح کے پہلے پھل ہیں، وہ جو اُس کے ساتھ پہلے نِیچے آئیں گے، اور وہ جو زمِین پر ہیں اور اپنی قبروں میں، جو پہلے اُس کے اِستقبال کے لیے اُٹھائے گئے ہیں، اور یہ سب خُدا کے فرِشتے کے نرسِنگے پُھونکنے کی آواز سے ہو گا۔

۹۹ اور اِس کے بعد ایک اور فرِشتہ نرسِنگا پُھونکے گا، جو دُوسرا نرسِنگا ہے؛ اور پھِر اُن کی مُخلصی آتی ہے جو اُس کے آنے پر مسِیح کے ہیں؛ جِنھوں نے اپنا حِصّہ جو اُن کے لیے تیار کِیا گیا ہے قید خانہ میں پایا، تاکہ وہ اِنجِیل کو قَبُول کریں، اور جِسم میں آدمیوں کے مُوافِق اِنصاف پائیں۔

۱۰۰ اور پھِر، ایک اور نرسِنگے کی آواز آئے گی، جو تِیسرا نرسِنگا ہے؛ اور پھِر اُن آدمیوں کی رُوحیں آتی ہیں جِن کی عدالت ہو گی، اور جو سزاوار پائے گئے ہیں؛

۱۰۱ اور یہ مُردوں کے بقیہ ہیں، اور وہ دوبارہ زِندہ نہ ہوں گے جب تک ہزار سال ختم نہ ہوں، نہ ہی دوبارہ، دُنیا کے آخِر تک۔

۱۰۲ اور پھِر ایک اور نرسِنگے کی آواز، جو چوتھا نرسِنگا ہے، یہ کہتے ہُوئے سُنائی دے گی: اُن کے درمیان میں جِنھیں عظیم اُلشان اور آخِری دِن تک، حتیٰ کہ آخِر تک باقی رہنا ہے، اَیسے ہیں جو ابھی بھی نجس رہیں گے۔

۱۰۳ اور ایک اور نرسِنگا پُھونکا جائے گا، جو پانچواں نرسِنگا ہے، جو پانچواں فرِشتہ ہے جو اَبَدی اِنجِیل—آسمان کے بیچ میں اُڑتا ہے، تمام قَوموں، قبیلوں، اہلِ زبان، اور اُمتوں کو سونپتا ہے۔

۱۰۴ اور اُس کے نرسِنگے کی آواز، تمام لوگوں کو، آسمان اور زمِین پر اور وہ جو زمِین کے نِیچے ہیں، یہ کہتی ہو گی—پَس ہر کان اُسے سُنے گا، اور ہر گُھٹنا جھکے گا، اور ہر زبان اِقرار کرے گی، جب وہ نرسِنگے کی آواز یہ کہتے ہُوئے سُنیں گے: خُدا سے ڈرو، اور اُسے جلال دو جو تخت پر، ہمیشہ سے ہمیشہ تک، بیٹھا ہے؛ پَس اُس کی عدالت کی گھڑی آ پہنچی ہے۔

۱۰۵ اور پھِر، ایک اور فرِشتہ، جو چھٹا فرِشتہ ہے، یہ کہتے ہُوئے اپنا نرسِنگا پُھونکے گا: وہ گِر پڑی جِس نے تمام قَوموں کو اپنی حرام کاری کے قہر کی مَے پِینے پر مجبُور کِیا؛ وہ گِر پڑی، گِر پڑی!

۱۰۶ اور پھِر، ایک اور فرِشتہ، جو ساتواں فرِشتہ ہے، یہ کہتے ہُوئے نرسِنگا پُھونکے گا: یہ تمام ہُوا؛ یہ تمام ہُوا! خُدا کا برّہ غالِب آیا اور تن تنہا انگُور حَوض میں روندے، یعنی قادرِ مُطلق خُداکے سخت غضب کی مَے کے حَوض میں۔

۱۰۷ اور تب فرِشتے اُس کی قُدرت کے جلال کا تاج پائیں گے، اور مُقَدَّسین اُس کے جلال سے مَعمُور ہو جائیں گے، اور اپنی مِیراث پائیں گے، اور اُس کے برابر کیے جائیں گے۔

۱۰۸ اور پھِر پہلا فرِشتہ دوبارہ اپنا نرسِنگا تمام زِندوں کے کانوں میں پُھونکے گا، اور آدمیوں کے پوشِیدہ اَعمال، اور پہلے ہزار برسوں میں خُداکے حیرت خیز کام، ظاہر کرے گا۔

۱۰۹ اور پھِر دُوسرا فرِشتہ اپنا نرسِنگا پُھونکے گا، اور آدمیوں کے پوشِیدہ کام، اور اُن کے دِلوں کے خیالوں اور نِیتوں، اور خُدا کے حیرت خیز کاموں کو دُوسرے ہزار برس میں ظاہر کرے گا—

۱۱۰ اور اِسی طرح، جب تک ساتواں فرِشتہ اپنا نرسِنگا پُھونکے گا؛ اور وہ خُشکی اور پانی پر نمایاں کھڑا ہوگا، اور اُس کی قسم کھائے گا جو تخت پر بیٹھا ہے، کہ وقت نہ رہے گا؛ اور شیطان باندھا جائے گا، وہ قدِیم اژدہا، جو اِبلِیس کہلاتا ہے، اور ہزار سال کے لیے کھولا نہ جائے گا۔

۱۱۱ اور پھِر وہ کُچھ عرصہ کے لیے کھولا جائے گا، تاکہ اپنی فَوجوں کو اِکٹھا کرے۔

۱۱۲ اور میکاایل، ساتواں فرِشتہ، یعنی مُقَرّب فرِشتہ، اپنی فَوجیں اِکھٹی کرے گا، یعنی آسمان کا لشکر۔

۱۱۳ اور اِبلِیس اپنی فَوجیں اِکٹھی کرے گا، یعنی دوزخی لشکر، اور میکاایل اور اُس کی فَوجوں سے لڑائی کرنے کے لیے آگے آئے گا۔

۱۱۴ اور پھِر قادرِ مُطلق خُدا کی لڑائی آتی ہے؛ اور اِبلِیس اور اُس کی فَوجیں اُن کی اپنی اپنی جگہ میں دھکیل دی جائیں گی، اور وہ پھِر اُن کا مُقَدَّسین پر بالکل اِختیار نہ ہو گا۔

۱۱۵ پَس میکاایل اُن کی لڑائیاں لڑے گا، اور اُس پر غالِب آئے گا جو اُس کے تخت کا خواہاں ہے جو تخت پر بیٹھا ہے، یعنی کہ برّہ۔

۱۱۶ یہ خُدا کا جلال ہے، اور اُن کا جو مُقَدَّس ٹھہرائے گئے ہیں؛ اور وہ موت کو پھِر کبھی نہ دیکھیں گے۔

۱۱۷ پَس، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، میرے دوستو، اپنی مُقدّس مجلِس بُلاؤ، جَیسا مَیں نے تُمھیں حُکم دیا ہے۔

۱۱۸ اور چُوں کہ سب میں اِیمان نہیں چُناں چہ تُم جاں فشانی سے حِکمت کے عِلم کی جُستجُو میں رہو اور ایک دُوسرے کو سِکھاؤ؛ ہاں، تُم اعلیٰ کِتابوں میں سے حِکمت کی تعلیم کو تلاش کرو؛ سیکھنے کے مُشتاق رہو، یعنی مُطالعہ سے اور اِیمان سے بھی۔

۱۱۹ خود کو مُنَظّم کرو، ہر ضرورت کی چِیز تیار کرو؛ اور گھر قائم کرو، یعنی دُعا کا گھر، روزے کا گھر، اِیمان کا گھر، عِلم کا گھر، جلال کا گھر، نظم و نسق کا گھر، خُدا کا گھر؛

۱۲۰ تاکہ تُمھارا آنا خُداوند کے نام سے ہو، تاکہ تُمھارا جانا خُداوند کے نام سے ہو؛ تاکہ تُمھارے سلام بھیجنا خُداوند کے نام سے، خُدا تعالی کی طرف ہاتھ اُٹھا کر ہوں۔

۱۲۱ پَس، اپنی تمام بےکار باتوں سے باز آؤ، تمام قہقہوں سے، اپنی تمام شہوت بھری خواہشات سے، اور اپنی ساری مغروری اور بےفکری سے، اور اپنی تمام بدکاریوں سے۔

۱۲۲ اپنے درمیان میں کسی کو مُعلم مُقرّر کرو، اور سب بیک وقت نہ بولیں؛ بلکہ ایک وقت میں ایک کو بات کرنے دو اور سب اُس کی باتیں سُنیں، تاکہ جب سب نے بات کر لی ہو تو ہر ایک سے سب کی اِصلاح ہو، تاکہ ہر آدمی کو یکساں موقع ملے۔

۱۲۳ دیکھو کہ تُم ایک دُوسرے سے محبّت رکھو؛ حِرّص سے باز آؤ؛ ایک دُوسرے کے ساتھ بانٹنا سیکھو جَیسا کہ اِنجِیل تقاضا کرتی ہے۔

۱۲۴ کاہلی سے باز آؤ؛ ناپاکی سے باز رہو؛ ایک دُوسرے کے عیب نِکالنے سے باز آؤ؛ ضرورت سے زیادہ سونے سے باز آؤ؛ اپنے بستر پر جلدی جاؤ، تاکہ تُم تھکے نہ رہو؛ جلدی اُٹھو تاکہ تُمھارے جِسم اور دماغ قوی کیے جائیں۔

۱۲۵ اور سب چِیزوں سے بڑھ کر، خُود کو محبّت کے بندھن سے ملبُوس کرو، جِس طرح چوغے سے، جو کامِلیت اور صلح کا بندھن ہے۔

۱۲۶ ہمیشہ دُعا کرو تاکہ تُم ہمت نہ ہارو، جب تک مَیں نہ آؤں۔ دیکھو اور نظر کرو، مَیں جلد آؤں گا، اور تُمھیں اپنا لُوں گا۔ آمین۔

۱۲۷ اور پھِر، نبیوں کی درس گاہ کی صدارت کے لیے تیار کردہ گھر کا نظم و نسق، جو اُن کی تمام چِیزوں میں ہدایت کے لیے قائم کِیا گیا ہے جو اُن کے لیے ضروری ہیں، یعنی کہ کلِیسیا کے تمام عہدےداروں کے لیے، یا باالفاظِ دیگر وہ جو کلِیسیا کی خدمت کے لیے بُلائے گئے ہیں، اعلیٰ کاہنوں سے لے کر، نِیچے ڈیکنوں تک—

۱۲۸ اور درس گاہ کی صدارت کے گھر نظم و نسق یہ ہو گا: وہ جو صدر، یا مُعلم کے طور پر مُقرّر کِیا گیا ہے، گھر میں، اپنی جگہ پر کھڑا ہوگا، جو اُس کے لیے تیار کی گئی ہے۔

۱۲۹ پَس، وہ خُدا کے گھر میں پہلے آئے گا، اَیسی جگہ میں جہاں گھر میں موجود جماعت اُس کی باتوں کو غَور سے اور واضح طور پر سُن سکیں، بغیر اُونچا بولے۔

۱۳۰ اور جب وہ خُدا کے گھر میں داخل ہو، تو وہ گھر میں پہلا ہو—دیکھو یہ خُوب صُورت بات ہے کہ وہ مثال بنے—

۱۳۱ اور وہ گُھٹنوں کے بل بیٹھ کر دُعا میں خُدا کے حُضُور اپنے آپ کی نذر گُزرانے، اَبَدی عہد کی علامت یا یادگاری کے طور پر۔

۱۳۲ اور جب کوئی اُس کے بعد آئے، تو مُعلم کھڑا ہو جائے، اور، آسمان کی جانب اُٹھے ہاتھوں کے ساتھ، ہاں، بالکل سِیدھے، اپنے بھائی یا بھائیوں کو اِن کلمات کے ساتھ سلام کہے:

۱۳۳ کیا تُم بھائی ہو؟ مَیں تُمھیں خُداوند یِسُوع مسِیح کے نام پر سلام کرتا ہُوں، اَبَدی عہد کی نِشانی یا یادگاری کے طور پر، مَیں تُمھیں اُس عہد میں رفاقت کے لیے قَبُول کرتا ہُوں، اِس اِرادے کے ساتھ جو مُستَحکم، غیرمتزلزل اور ناقابلَ تبدیل ہے، کہ خُدا کے فضل سے پیار کے بندھن میں تُمھارا دوست اور بھائی بنُوں، تاکہ خُدا کے تمام حُکموں میں بےداغ، اور شُکر گُزاری میں ہمیشہ سے ہمیشہ تک چلُوں۔ آمین۔

۱۳۴ اور وہ جو اِس سلام کے لیے نااہل پایا جائے تُمھارے درمیان میں جگہ نہ پائے گا؛ پَس تُم اَیسا نہ ہونے دو کہ میرا گھر اُس کے سبب سے آلُودہ ہو۔

۱۳۵ اور وہ جو میرے حُضُور آتا اور اِیمان دار ہے، اور بھائی ہے، یا اگر وہ بھائی ہیں، وہ صدر یا مُعلم کو آسمان کی طرف اُٹھے ہاتھوں سے، اِسی دُعا اور عہد کے ساتھ سلام کریں گے، یا اِسی کی علامت کے طور پر، آمین کہیں گے۔

۱۳۶ دیکھو، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، تُمھارے لیے یہ ایک دُوسرے کو خُدا کے گھر میں، نبیوں کی درس گاہ میں، سلام کرنے کا نمونہ ہے۔

۱۳۷ اور تُم یہ دُعا اور شُکر گُزاری کرنے کے لیے بُلائے گئے ہو، جَیسے رُوحُ القُدس تُمھیں خُداوند کے گھر میں، نبیوں کی درس گاہ میں، تُمھارے تمام کاموں میں تُمھیں بولنے کو دے، تاکہ وہ پاک مقام بن جائے، تُمھاری اِصلاح کے لیے رُوحُ القُدس کا خیمہ۔

۱۳۸ اور تُم کسی کو اِس درس گاہ میں اپنے درمیان میں قَبُول نہ کرنا، سِوا اُس کے کہ وہ اِس نسل کے خُون سے پاک ہو؛

۱۳۹ اور وہ پاؤں دھونے کی رسم سے قَبُول کِیا جائے گا، پَس پاؤں دھونے کی رسم اِسی واسطے قائم کی گئی تھی۔

۱۴۰ اور پھِر، پاؤں دھونے کی رسم کو صدر، یا کلِیسیا کے صدارتی بُزرگ کو انجام دینا ہے۔

۱۴۱ اِس کا شُروع دُعا سے ہو؛ اور روٹی اور مَے میں شراکت کے بعد، اُسے اپنے آپ کو اُسی نمونے پر کمر بستہ کرنا ہے جو میرے بارے میں یُوحنّا کی گواہی کے تیرہویں باب میں دیا گیا ہے۔ آمین۔