صحائف
عقائد اور عہُود ۱


عقائد اور عہُود

فصل ۱

یکم نومبر ۱۸۳۱، حائرم، اوہائیو میں، بُزرگانِ کلِیسیا کی خاص مجلِس کے دوران میں نبی جوزف سمِتھ کے وسِیلے سے دیا گیا مُکاشفہ۔ اِس سے پہلے بھی کئی مُکاشفے خُداوند نے نازِل کیے، اور اِس اِجلاس کے اَہم موضوعات میں سے ایک موضوع، کِتابی صُورت میں اُن کی اشاعت کے لیے تالیف تھا۔ یہ فصل، اِس زمانہ میں عطا کردہ عقائد، عہُود، اور اَحکام کے لیے خُداوند کی طرف سے دیے گئے دِیباچہ پر مُشتَمِل ہے۔

۱–۷، تنبیہ کی آواز تمام لوگوں کے لیے ہے؛ ۸–۱۶، دُوسری آمد سے پہلے برگشتگی اور بدکاری آئے گی؛ ۱۷–۲۳، جوزف سمِتھ خُداوند کی سچّائیوں اور قُدرتوں کو زمِین پر بحال کرنے کے لیے بُلایا جاتا ہے؛ ۲۴–۳۳، مورمن کی کِتاب سامنے لائی جاتی ہے اور سچّی کلِیسیا قائم کی جاتی ہے؛ ۳۴–۳۶، زمِین سے اَمن اُٹھا لیا جائے گا؛ ۳۷–۳۹، اِن اَحکام پر غَور و فکر کرو۔

۱ سُنو، اَے میری کلِیسیا کے لوگو، جو بالا پر قیام کرتا ہے، اور جِس کی آنکھیں تمام آدمیوں پر لگی رہتی ہیں، اُس کی آواز کہتی ہے؛ ہاں، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں: سُنو تُم دُور دراز کے لوگو اور تُم سَمُندر کے جزیروں پر رہنے والو، مِل کر سُنو۔

۲ درحقیقت خُداوند کی آواز تمام آدمیوں کے لیے ہے، اور کسی کے لیے فرار نہیں؛ اور کوئی اَیسی آنکھ نہیں جو اُسے نہ دیکھے گی، نہ اَیسا کان جو اُسے سُن نہ سکے گا، نہ اَیسا دِل جو چھُوا نہ جائے گا۔

۳ اور سرکش شدید غم سے چھِد جائے گا؛ کیوں کہ اُن کی بدیوں کا گھروں کی چھتوں پر چرچا ہوگا اور اُن کے پوشِیدہ اَعمال ظاہر کیے جائیں گے۔

۴ اور تنبیہ کی آواز، میرے شاگِرد وں کے مُنہ سے، جِنھیں مَیں نے اِن آخِری ایّام میں چُنا ہے، تمام اُمتوں کے لیے ہوگی۔

۵ اور وہ آگے بڑھیں گے اور کوئی بھی اُنھیں روک نہیں پائے گا، کیوں کہ مُجھ خُداوند نے اُنھیں حُکم دیا ہے۔

۶ دیکھو، یہ میرا اِختیار ہے، اور میرے خادِموں کا اِختیار، اور میرے اَحکام کی کِتاب کے لیے میرا دِیباچہ ہے، اَے زمِین کے باشِندو، جو مَیں نے اُنھیں تُمھارے لیے شائع کرنے کے لیے دیا ہے۔

۷ پَس، اَے لوگو تُم، ڈرو اور تھرتھراؤ، کیوں کہ مُجھ، خُداوند نے اِن میں جو فرمایا ہے پُورا ہو گا۔

۸ اور مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، کہ جو جاتے ہیں اور اِن باتوں کی بشارت زمِین کے باشِندوں کو دیتے ہیں، اُنھیں اِختیار بخشا گیا ہے کہ بےاعتقادوں اور سرکشوں کو زمِین اور آسمان دونوں میں سربمُہر کریں؛

۹ ہاں، درحقیقت، اُنھیں اُس روز تک سربمُہر کرنا جب تک خُدا کا بےحساب قہر، بدکاروں پر اُنڈیلا نہ جائے—

۱۰ اُس روز تک جب خُداوند ہر آدمی کو اُس کے اَعمال کے مُطابق اَجر دینے آئے گا اور ہر شخص کو اُسی کے پیمانے سے ناپے گا جِس پیمانے سے اُس نے دُوسروں کے لیے ناپا۔

۱۱ پَس خُداوند کی آواز زمِین کی اِنتہاؤں تک ہے، وہ سب جو سُننا چاہتے ہیں سُن لیں۔

۱۲ تُم تیار رہو، تُم تیار رہو، اُس کے لیے جو آنے والا ہے کیوں کہ خُداوند جلد آنے والا ہے؛

۱۳ اور خُداوند کا غُصّہ بھڑکا ہے، اور اُس کی تلوار آسمان میں مست ہے، اور وہ زمِین کے باشِندوں پر نازِل ہوگی۔

۱۴ اور خُداوند کا بازُو ظاہر ہوگا؛ اور وہ دِن آتا ہے کہ جو خُداوند کی آواز نہ سُنیں گے، نہ اُس کے خادِموں کی آواز، نہ نبیوں اور رسُولوں کے کلام کا لحاظ کریں گے، وہ لوگوں کے درمیان میں سے کاٹ ڈالے جائیں گے۔

۱۵ کیوں کہ وہ میرے قوانین سے بھٹک گئے ہیں، اور میرے دائمی عہد کو توڑ ا ہے؛

۱۶ وہ خُداوند کی راست بازی کے قیام کی تلاش میں نہیں رہتے، بلکہ ہر شخص اپنی راہ چلتا ہے، اور اپنے ہی بنائے ہُوئے معَبُود کی پیروی کرتا ہے، جِس کی شبِیہ دُنیا کی مانِند ہے، جِس کا وُجُود بُت سا ہے، جو بوسِیدہ ہوتا ہے اور بابل میں برباد ہوگا، یعنی عظیم بابل، جو زوال پذیر ہو گا۔

۱۷ پَس، مُجھ خُداوند نے، زمِین کے باشِندوں پر آنے والی مُصِیبت کو جانتے ہُوئے، اپنے خادِم جوزف سمِتھ جُونئیر کو بُلایا اور آسمان سے اُس سے ہم کلام ہُوا، اور اُسے اَحکام دیے؛

۱۸ اور دُوسروں کو بھی اَحکام دیے کہ وہ بھی دُنیا میں اِن باتوں کی مُنادی کریں؛ اور وہ سب کُچھ پُورا ہو جو نبیوں کی معرفت لِکھا گیا—

۱۹ دُنیا کے کم زور آگے آئیں گے اور اِختیار والوں اور زور آوروں کو گِرا دیں گے، کہ اِنسان دُوسرے اِنسانوں کی مشورت نہ کرے، اور نہ کسی بشر کے بازُو پر بھروسا کرے—

۲۰ بلکہ ہر شخص خُداوند خُدا، یعنی دُنیا کے نجات دہندہ کا نام لے؛

۲۱ کہ زمِین پر اِیمان بھی بڑھے؛

۲۲ کہ میرا دائمی عہد قائم ہو؛

۲۳ کہ سادہ لوح اور ناتواں دُنیا کی اِنتہاؤں تک، اور بادِشاہوں اور حُکم رانوں کے سامنے میری اِنجِیل کی مَعمُوری کی مُنادی کریں گے۔

۲۴ دیکھو، مَیں خُدا ہُوں اور یہ کہہ دیا ہے؛ یہ اَحکام میرے ہیں اور میرے خادِموں کو اُن کی کم زوری میں دیے گئے تھے، اُنھی کی زبان میں، تاکہ وہ فہم حاصل کر سکیں۔

۲۵ اور جَیسے جَیسے وہ غلطی کریں گے وہ اُن پر واضح ہو جائے گی؛

۲۶ اور جِس قدر وہ حِکمت کے طلب گار ہوں گے وہ اُسی قدر ہدایت پائیں گے؛

۲۷ اور جتنا زیادہ گُناہ میں پڑیں گے اُتنی زیادہ اُن کی تادیب ہوگی تاکہ وہ توبہ کر سکیں؛

۲۸ اور جتنا زیادہ وہ حلیم ہوں گے اُتنا زیادہ وہ مضبُوط ہوں گے، اور عالمِ بالا برکت بخشے گا، اور وقتاًفوقتاً عِلم پائیں گے۔

۲۹ اور نیفیوں کی سرگزشت حاصل کرنے کے بعد، ہاں، یعنی، خُدا کی قُدرت کے وسِیلے سے، میرے خادِم جوزف سمِتھ جُونئیر کو مورمن کی کِتاب کا ترجمہ کرنے کی لیاقت خُدا کی رحمت کے وسِیلے سے نصیب ہوگی۔

۳۰ اور اُنھیں بھی جِنھیں اَحکام دیے گئے ہیں، اِس کلِیسیا کی بُنیاد رکھنے کی ہمت حاصل ہوگی، اور اِس ساری رویِ زمِین کی واحد اور زِندہ کلِیسیا کو گُم نامی اور اَندھیرے سے باہر نکال لائیں گے، اور اِس سے مَیں، خُداوند خُوش ہُوں گا، کلِیسیا سے اِنفرادی نہیں بلکہ اِجتماعی طور پر کہتا ہُوں—

۳۱ پَس مَیں خُداوند رتی برابر گُناہ کو برداشت کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتا؛

۳۲ تاہم، جو توبہ کرتا اور خُداوند کے اَحکام پر چلتا ہے مُعافی پائے گا؛

۳۳ اور جو توبہ نہیں کرتا، اُس سے وہ بصیرت بھی لے لی جائے گی جو اُس نے پائی ہے؛ کیوں کہ میرا رُوح آدمی کے ساتھ ہمیشہ مزاحمت نہ کرتا رہے گا، ربُّ الافواج فرماتا ہے۔

۳۴ اور پھِر، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، اَے زمِین کے باشِندو: مَیں خُداوند چاہتا ہُوں کہ یہ باتیں ساری خلق پر ظاہر کرُوں؛

۳۵ پَس مَیں آدمیوں کی طرف داری نہیں کرتا، اور چاہتا ہُوں کہ سارے آدمی جان لیں کہ وہ دِن جلد آتا ہے، ابھی وہ گھڑی نہیں، لیکن نزدیک ہے، جب زمِین سے اَمن اُٹھ جائے گا، اور اِبلِیس کو اپنی مملکت پر اِختیار ہوگا۔

۳۶ اور خُداوند کو اپنے مُقَدَّسین پر اِختیار ہوگا اور اُن کے درمیان میں حکومت کرے گا، اور اُدوم یا دُنیا کی عدالت کے لیے آئے گا۔

۳۷ اِن اَحکام پر غَور و فکر کرو، کیوں کہ یہ سچےّ اور بَرحق ہیں، اور اُن میں جو نبُوّتیں اور وعدے ہیں وہ سارے پُورے ہوں گے۔

۳۸ مَیں خُداوند جو کہہ چُکا، مَیں کہہ چُکا، اور مَیں صرفِ نظر نہیں کرتا؛ اور اگرچہ آسمان اور زمِین ٹل جائیں، میری باتیں نہ ٹلیں گی، بلکہ پُوری ہوں گی، چاہے میری اپنی آواز سے یا میرے خادِموں کی آواز سے، یہ ایک ہی بات ہے۔

۳۹ پَس دیکھو اور نظر کرو، کہ خُداوند ہی خُدا ہے، اور رُوح گواہی دیتا ہے، اور گواہی سچّی ہے اور سچّائی اَبَدالآباد تک قائم رہتی ہے۔ آمین۔