صحائف
عقائد اور عہُود ۳۹


فصل ۳۹

۵ جنوری ۱۸۳۱ کو، فے ایٹ، نیویارک میں، نبی جوزف سمِتھ کے ذریعے سے جیمز کوول کو دیا گیا مُکاشفہ۔ جیمز کوول نے جو تقریباً چالیس سال تک میتھوڈسٹ خادِم رہا تھا، خُداوند کے ساتھ عہد کِیا کہ وہ ہر حُکم مانے گا جو خُداوند اُسے نبی جوزف کے وسِیلے سے دے گا۔

۱–۴، مُقَدَّسین میں خُدا کے فرزند بننے کی قُدرت ہے؛ ۵–۶، اِنجِیل کو قَبُول کرنا مسِیح کو قَبُول کرنا ہے؛ ۷–۱۴، جیمز کوول کو حُکم دیا جاتا ہے کہ بپتسما پائے اور خُداوند کے تاکِستان میں مزدُور ی کرے؛ ۱۵–۲۱، خُداوند کے خادِموں کو دُوسری آمد سے پہلے اِنجِیل کی مُنادی کرنا ہے؛ ۲۲–۲۴، وہ جو اِنجِیل کو پاتے ہیں اِس جہاں میں اور اَبدیّت میں اِکٹھےکیے جائیں گے۔

۱ اُس کی آواز پر توجہ دو اور کان دھرو جو اَبدیّت سے اَبدیّت تک ہے، ذُوالجلال مَیں ہُوں، یعنی یِسُوع مسِیح—

۲ دُنیا کا نُور اور زِندگی؛ نُور جو تارِیکی میں چمکتا ہے اور تارِیکی اُسے قَبُول نہیں کرتی؛

۳ وہی جو اپنوں میں زمانوں کے اَوجِ کمال میں آیا، اور میرے اپنوں نے مُجھے قَبُول نہ کِیا؛

۴ لیکن جتنوں نے مُجھے قَبُول کِیا، مَیں نے اپنے فرزند بننے کا اِختیار بخشا، اور اِسی طرح جتنے بھی مُجھے قَبُول کریں گے، مَیں اُنھیں اپنے فرزند بننے کی قُدرت دُوں گا۔

۵ اور مَیں تُم سے سچّ سچّ کہتا ہُوں، وہ جو میری اِنجِیل کو قَبُول کرتا ہے مُجھے قَبُول کرتا ہے؛ اور وہ جو میری اِنجِیل کو قَبُول نہیں کرتا مُجھے قَبُول نہیں کرتا۔

۶ اور یہ میری اِنجِیل ہے—توبہ اور پانی سے بپتسما، پھِر آگ کا بپتسما اور رُوحُ القُدس آتا ہے، یعنی مددگار، جو تمام چِیزیں دِکھاتا ہے، اور بادِشاہی کی تشفی بخش باتیں سِکھاتا ہے۔

۷ اور اب، دیکھ، مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں، میرے خادِم جیمز، مَیں نے تیرے کاموں کو دیکھا ہے اور مَیں تُجھے جانتا ہُوں۔

۸ اور مَیں تُجھ سے سچّ کہتا ہُوں، کہ تیرا دِل اِس وقت میرے سامنے راست ہے؛ اور، دیکھ، مَیں نے تُجھے بڑی نعمتیں عطا کی ہیں؛

۹ تاہم، تُو نے بڑے دُکھ دیکھے ہیں چُوں کہ تُو نے مُجھے غرور اور دُنیاوی فکروں کی وجہ سے بُہت دفعہ رَدّ کِیا ہے۔

۱۰ مگر دیکھ، تیری نجات کے دِن آتے ہیں، اگر تُو میری آواز سُنے گا، جو تُجھ سے کہتی ہے: اُٹھ اور بپتسما لے، اور میرا نام پُکارتے ہُوئے اپنے گُناہ دھو ڈال، اور تُو میرا رُوح پائے گا، اور برکت اِتنی زیادہ کہ تُو نے پہلے کبھی نہ پائی ہو گی۔

۱۱ اور اگر تُو یہ کرتا ہے تو، مَیں نے تُجھے زیادہ اَرفع کام کے لیے تیار کِیا ہے۔ تُو میری اِنجِیل کی مَعمُوری کی مُنادی کرنا، جِسے مَیں نے اِن آخِری ایّام میں بھیجا ہے، وہ عہد جو مَیں نے اپنے لوگوں کو جو اِسرائیل کے گھرانے سے ہیں بازیاب کرنے کے لیے دیا ہے۔

۱۲ اور اَیسا ہوگا کہ قُدرت تُجھ پر نازِل ہوگی؛ اپنا اِیمان مضبُوط رکھنا، مَیں تیرے ساتھ ہُوں گا اور تیرے آگے آگے چلُوں گا۔

۱۳ تُو میرے تاکِستان میں مُشقّت کرنے، اور میری کلِیسیا کو قائم کرنے، اور صِیُّون کو آگے لانے کے لیے بُلایا گیا ہے، تاکہ یہ پہاڑوں پر شادمانی کرے اور پھلے پُھولے۔

۱۴ دیکھ، مَیں تُجھ سے سچّ سچّ کہتا ہُوں، تُو مشرقی علاقوں میں جانے کے لیے نہیں بُلایا گیا، لیکن تُو اوہائیو میں جانے کے لیے بُلایا گیا ہے۔

۱۵ اور جِس قدر میرے لوگ اوہائیو میں اِکٹھے ہوں گے، مَیں نے اُن کے لیے برکت سنبھال رکھی ہے اَیسی کہ بنی آدم میں کسی کو معلُوم نہیں اور یہ اُنھیں عطا کی جائے گی۔ اور وہاں سے آدمی ساری قَوموں میں جائیں گے۔

۱۶ دیکھ، مَیں تُجھ سے سچّ سچّ کہتا ہُوں، کہ اوہائیو میں لوگ بڑے اِیمان سے مُجھے پُکاریں گے، خیال کرتے ہُوئے کہ مَیں عدالت میں اپنا ہاتھ قَوموں پر سے روکُوں گا، لیکن مَیں اپنے کلام سے اِنکار نہیں کر سکتا۔

۱۷ پَس پُوری طاقت سے مزدُوری کر اور میرے تاکِستان میں وفادار مزدُوروں کو بُلا، کہ یہ آخِری بار تراشا جائے۔

۱۸ اور جِس قدر وہ توبہ کریں اور میری اِنجِیل کی مَعمُوری پائیں، اور مُقَدَّس ٹھہرائے جائیں، مَیں اپنا ہاتھ روز ِ عدالت کو روکُوں گا

۱۹ پَس، آگے بڑھو، بُلند آواز سے چِلاتے ہُوئے، کہو : آسمان کی بادِشاہی قریب ہے؛ بُلند آواز سے پُکار تے ہُوئے: ہو شعنا قادرِ مُطلق خُدا کا نام مُبارک ہو۔

۲۰ پانی سے بپتسما دیتے ہُوئے آگے بڑھ، میرے آگے آگے میری آمد کے لیے راہ تیار کرتے ہُوئے؛

۲۱ چُوں کہ وقت قریب ہے؛ دِن اور گھڑی کوئی اِنسان نہیں جانتا؛ لیکن یہ ضرور آئے گا۔

۲۲ اور وہ جو اِن چِیزوں کو قَبُول کرتا ہے مُجھے قَبُول کرتا ہے؛ اور وہ میرے پاس اِس جہاں میں اور اَبدیّت میں اِکٹھے ہوں گے۔

۲۳ اور پھِر، اَیسا ہوگا کہ جتنے پانی سے بپتسما پائیں گے، تُو اُن کے سر پر ہاتھ رکھے گا، اور وہ رُوحُ القُدس کی نعمت پائیں گے، اور میرے آنے کے نِشانوں کا اِنتظار کریں گے اور مُجھے جانیں گے۔

۲۴ دیکھ، مَیں جلد آتا ہُوں، اَیسا ہی ہو۔ آمین۔