صحائف
عقائد اور عہُود ۱۰۱


فصل ۱۰۱

۱۶ اور ۱۷ دسمبر ۱۸۳۳ کو کرٹ لینڈ، اوہائیو میں، نبی جوزف سمِتھ کو دیا گیا مُکاشفہ۔ اِس وقت مُقَدَّسین جو میزوری میں جمع تھے شدِید ایذا رسانی کا شِکار تھے۔ فسادیوں نے اُنھیں جیکسن کاؤنٹی میں اُن کے گھروں سے نِکال دیا تھا؛ اور کئی مُقَدَّسین نے خُود کو وین بیورن، لے فیٹ، اور رے کاؤنٹیوں میں آباد کرنے کی کوشش کی مگر ایذا رسانی اُن کے پیچھے آئی۔ اِس وقت مُقَدَّسین کا بڑا گروہ کلے کاؤنٹی، میزوری میں تھا۔ کلِیسیا کے اَفراد کے خِلاف موت کی دھمکیاں بےشُمار تھیں۔ جیکسن کاؤنٹی میں مُقَدَّسین نے گھروں کا سازوسامان، کپڑے، پالتو جانور، اور دیگر ذاتی اِملاک کھوئیں؛ اور اُن کی کئی فصلیں تباہ کی گئی تھیں۔

۱–۸، مُقَدَّسین نے اپنی خطاؤں کے باعث تنبیہ اور مُصِیبت پائی؛ ۹–۱۵، خُداوند کا غضب قَوموں پر آئے گا، مگر اُس کے لوگ تسلّی پائیں گے اور اِکٹھے کیے جائیں گے؛ ۱۶–۲۱، صِیُّون اور اُس کی میخیں قائم ہوں گی؛ ۲۲–۳۱، فضل کے ہزار سالہ بادِشاہی کے دوران میں زِندگی کی نوعیت کو بیان کِیا گیا ہے؛ ۳۲–۴۲، تب مُقَدَّسین برکت اور اَجر پائیں گے؛ ۴۳–۶۲، امیر آدمی اور زَیتُون کے درختوں کی تمثیل صِیُّون کی مُصِیبتوں اور آخِرکار مُخلصی کی علامت ہے؛ ۶۳–۷۵، مُقَدَّسین باہم اِکٹھے ہونا جاری رکھیں؛ ۷۶–۸۰، خُداوند نے ریاست ہائے مُتحدہ کے دستُور کو قائم کِیا؛ ۸۱–۱۰۱، مُقَدَّسین کو نااِنصافی کی تلافی کے لیے، عَورت اور بےاِنصاف قاضی کی تمثیل کے مُطابق اِلتجا کرنا ہے۔

۱ مَیں تُم سے، تُمھارے بھائیوں کے بارے مَیں جِنھیں ایذا دی گئی ہے اور ستایا گیا ہے اور اُن کی مِیراث کی سرزمِین سے باہر نِکالا گیا ہے، سچّ کہتا ہُوں—

۲ مُجھ خُداوند نے اُس ایذا کو جِس سے وہ ایذا رساں ہُوئے ہیں، اُن کی خطاؤں کے نتیجے میں اُن پر آنے دیا ہے؛

۳ پھِر بھی مَیں اُنھیں اپناؤں گا، اور وہ اُس دِن جب مَیں اپنے جواہر جمع کرنے آؤں گا وہ میرے ہوں گے۔

۴ پَس، ضرور ہے کہ، اَبرہام کی مانِند، اُن کی تنبیہ اور آزمایش ہو، جِسے اپنے اِکلوتے بیٹے کی قُربانی کا حُکم دیا گیا تھا۔

۵ چُوں کہ سب وہ جو تنبیہ برداشت نہیں کریں گے، بلکہ میرا اِنکار کرتے ہیں، مُقَدَّس نہیں ٹھہرائے جا سکتے۔

۶ دیکھو، مَیں تُم سے کہتا ہُوں، تکرار، اور جھگڑے، اور حسد، اور پھوٹ، اور نفسانی اور حریص خواہشات اُن میں تھیں؛ پَس اِن چِیزوں سے اُنھوں نے اپنی مِیراث کو آلودہ کِیا۔

۷ وہ خُداوند اپنے خُدا کی آواز سُننے میں سُست تھے؛ پَس، خُداوند اُن کا خُدا اُن کی دُعاؤں کو سُننےمیں دھیما ہے، کہ اُنھیں اُن کی مُصِیبت کے دِن میں جواب دے۔

۸ اپنے اَمن کے اَیّام میں اُنھوں نے میری مشورت کو حقیر جانا؛ لیکن، اپنی مُصِیبت کے اَیّام میں وہ مُجھے، ضرورت کے واسطے، ٹٹول کر ڈھونڈتے ہیں۔

۹ مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، اُن کے گُناہوں کے باوُجُود، میرا دِل اُن کے لیے رحم سے بھرا ہے۔ مَیں اُنھیں مکمل طور پر رَدّ نہ کرُوں گا؛ اور مَیں غضب کے اَیّام میں رحم کو یاد رکھوں گا۔

۱۰ مَیں نے قسم کھائی ہے، اور پہلے سے دیے حُکم سے جو مَیں نے تُمھیں دیا ہے فرمان جاری ہُوا ہے، کہ مَیں اپنے قہر کی تلوار اپنے لوگوں کی خاطر گِرنے دُوں گا، اور جَیسا مَیں نے فرمایا ہے، اَیسا ہی ہو گا۔

۱۱ میرا قہر جلد ہی تمام قَوموں پر بےحساب برسایا جائے گا؛ اور مَیں یہ تب کرُوں گا جب اُن کی بدی کا پیالہ بھر جائے گا۔

۱۲ اور اُس دِن وہ سب جو دیدگاہ پر پائے جائیں گے، یا باالفاظِ دیگر، میرا سارا اِسرائیل بچایا جائے گا۔

۱۳ اور وہ جو پراگندہ کیے گئے ہیں اِکھٹے کیے جائیں گے۔

۱۴ اور وہ تمام جِنھوں نے ماتم کِیا ہے تسلّی پائیں گے۔

۱۵ اور وہ سب جِنھوں نے اپنی زِندگیاں میرے نام کے لیے دیں ہیں تاج پائیں گے۔

۱۶ پَس، صِیُّون کے بارے میں اپنے دِلوں میں تسلّی رکھو؛ کیوں کہ سارے بشر میرے ہاتھوں میں ہیں؛ خاطر جمع رکھو اور جان لو کہ مَیں خُدا ہُوں۔

۱۷ صِیُّون اپنی جگہ سے ہلائی نہ جائے گی، اگرچہ اُس کے بچّے پراگندہ کیے گئے ہیں۔

۱۸ وہ جو باقی ہیں، اور دِل کے پاک ہیں، وہ اور اُن کے بچّے، اَبَدی شادمانی کے گیتوں کے ساتھ، واپس لوٹیں گے اور اپنی مِیراث کو آئیں گے کہ صِیُّون کی وِیران جگہوں کو آباد کریں—

۱۹ اور یہ سب اِس لیے کہ نبیوں کے نوِشتے پُورے ہوں۔

۲۰ اور دیکھو، میرے مُقَدَّسین کے اکھٹے ہونے کے مقصد کے لیے کوئی اور جگہ مُقرّر نہیں کی گئی سِوا اُس کے جو مَیں نے مُقرّر کی ہے؛ نہ کوئی اور جگہ مُقرّر کی جائے گی سِوا اُس کے جو مَیں نے مُقرّر کی ہے—

۲۱ اُس دِن کے آنے تک جب اُن کے لیے اور جگہ نہ رہے؛ اور تب میرے پاس اور جگہیں ہیں جو مَیں اُن کے لیے مُقرّر کرُوں گا، اور وہ میخیں کہلائیں گی، کہ صِیُّون کے پردوں کے لیے یا صِیُّون کی طاقت کے لیے ہوں۔

۲۲ دیکھو، یہ میری رضا ہے کہ وہ تمام جو میرا نام لے کر پُکارتے ہیں اور میری اَبَدی اِنجِیل کے مُطابق میری عِبادت کرتے ہیں، اِکٹھے ہوں، اور مُقَدَّس مقاموں میں کھڑے ہوں؛

۲۳ اور مُکاشفے کے لیے تیاری کریں جو آنے کو ہے، جب میری ہیکل کے ڈھاننپے کا پردہ، میرے خیمے میں، جو زمِین کو چھپاتا ہے، اُٹھایا جائے گا، اور تمام بشر مُجھے اِکٹھے دیکھیں گے۔

۲۴ اور ہر ناپاک چِیز، دونوں، اِنسانوں یا دشتی جانوروں میں، یا آسمان کے پرندوں میں، یا سَمُندر کی مچھلیوں میں، جو تمام رُویِ زمِین پر بستی ہے، بھسم کی جائے گی؛

۲۵ اور وہ بھی جو عنصر سے بنا ہے گرمی کی شدت سے پگھل جاے گا؛ اور تمام چِیزیں نئی بن جائیں گی، تاکہ میرا عِلم اور جلال تمام زمِین پر قیام کرے۔

۲۶ اور اُس دِن ہر اِنسان کی عداوت، اور ہر جان دار کی عداوت، ہاں ہر خلق کی عداوت میرے حُضُور ختم ہو جائے گی۔

۲۷ اور اُس دِن جو کُچھ بھی کوئی آدمی مانگے گا، اُسے دیا جائے گا۔

۲۸ اور اُس دِن شیطان کے پاس کسی آدمی کو آزمانے کی قُوّت نہ ہو گی۔

۲۹ اور کوئی دُکھ نہ ہو گا کیوں کہ موت نہ ہو گی۔

۳۰ اُس دِن شِیر خوار بچّہ بڑھاپے تک نہ مرے گا؛ اور اُس کی زِندگی درخت کی عُمر کی مانِند ہو گی۔

۳۱ اور جب وہ مرے گا وہ زمِین میں سوئے گا نہیں، بلکہ آنکھ جھپکتے ہی تبدیل ہو جائے گا، اور اُٹھا لیا جائے گا، اور اُس کا آرام جلالی ہو گا۔

۳۲ ہاں، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، اُس دِن جب خُداوند آئے گا، وہ تمام چِیزیں آشکارا کرے گا—

۳۳ چِیزیں جو گُزر چُکی ہیں، اور پوشیدہ چِیزیں جِنھیں کوئی آدمی نہیں جانتا، زمِین کی چِیزیں جِن سے یہ بنائی گئی، اور اِس کا مقصد اور انجام—

۳۴ چِیزیں جو سب سے قِیمتی، چِیزیں جو اُوپر ہیں، اور وہ چِیزیں جو نیچے ہیں، جو زمِین میں ہیں، اور زمِین پر ہیں، اور آسمان میں۔

۳۵ اور وہ سب جو میرے نام کی خاطر ایذا برداشت کرتے ہیں، اور اِیمان سے برداشت کرتے ہیں، اگرچہ وہ میری خاطر اپنی زِندگیاں قُربان کرنے کے لیے بُلائے جاتے ہیں پھِر بھی وہ اِس جلال میں حِصّہ دار ہوں گے۔

۳۶ پَس، موت سے بھی خَوف زدہ نہ ہو، کیوں کہ اِس دُنیا میں تُمھاری خُوشی کامِل نہیں، لیکن مُجھ میں تُمھاری خُوشی کامِل ہے۔

۳۷ پَس، نہ بدن کی پرواہ کر، نہ زِیستِ بدن کی، بلکہ جان کی فکر کر اور بقائے جان کی۔

۳۸ اور ہمیشہ خُداوند کے دیدار کے طالب رہو، تاکہ صبر میں اپنی رُوحیں بچائے رکھو، اور تُم اَبَدی زِندگی پاؤ گے۔

۳۹ جب اِنسان میری اَبَدی اِنجِیل کے لیے بُلائے جاتے ہیں، اور اَبَدی عہد کے ساتھ عہد باندھتے ہیں، تب وہ دُنیا کے نمک، اور اِنسانوں کے لیے خُوش ذائقہ مانیں جاتے ہیں؛

۴۰ وہ آدمیوں کے چکھنے کے لیے بُلائے گئے ہیں؛ اِس لیے، اگر دُنیا کا نمک اپنا ذائقہ کھو دے، دیکھو، پھِر وہ کسی کام کا نہیں سِوا اِس کے کہ باہر پھینکا جائے اور آدمیوں کے پاؤں تلے روندا جائے۔

۴۱ دیکھو، اِس میں فرزندانِ صِیُّون کے لیے حِکمت ہے، حتیٰ کہ بہتیرے خطاکار پائے گئے ہیں، مگر سب نہیں؛ اِس لیے ضرور ہے کہ اُن کی تنبیہ ہو—

۴۲ وہ جو خُود کو سرفراز کرتا ہے پست کِیا جائے گا، اور وہ جو خُود کو پست کرتا ہے سرفراز کِیا جائے گا۔

۴۳ اور اب، مَیں تُمھیں تمثیل سِکھاتا ہُوں، تاکہ تُم صِیُّون کی مُخلصی کے بارے میں میری مرضی جان سکو۔

۴۴ کسی امیر آدمی کے پاس زمِین کا ایک بُہت عمدہ حِصّہ تھا؛ اور اُس نے اپنے خادِموں سے کہا: میرے تاکِستان میں جاؤ، یعنی زمِین کے اِس عمدہ حِصّے پر، اور زَیتُون کے بارہ درخت لگاؤ؛

۴۵ اور اُن کے گردا گرد نگہبان مُقرّر کرو، اور بُرج تعمیر کرو، تاکہ بُرج پر نگہبان ہو کہ گردو نواح کے علاقے کو دیکھ سکے، کہ جب دُشمن میرے تاکِستان کا پھل توڑنے اور تباہ کرنے آئے گا تو میرے زَیتُون کے درخت روندے نہ جائیں۔

۴۶ اب، امیر آدمی کے نوکر گئے اور وَیسا ہی کِیا جَیسا اُن کے خُداوند نے اُنھیں حُکم دیا تھا، اور زَیتُون کے درخت لگائے، اور اِردگِرد باڑ لگائی، اور نگہبان مُقرّر کیے، اور بُرج تعمیر کرنا شُروع کِیا۔

۴۷ اور جب وہ اُس کی بُنیاد بنا رہے تھے، اُنھوں نے آپس میں کہنا شُروع کِیا: اور میرے خُداوند کو اِس بُرج کی کیا ضرورت ہے؟

۴۸ اور آپس میں یہ کہہ کر، لمبے عرصے تک سوچ بچار کِیا: یہ جان کر کہ یہ اَمن کا زمانہ ہے، میرے خُداوند کو اِس بُرج کی کیا ضرورت ہے؟

۴۹ کیا یہ پیسہ ساہوکاروں کو نہیں دیا جا سکتا؟ کیوں کہ اِن چِیزوں کی کوئی ضرورت نہیں۔

۵۰ اور جب وہ ایک دُوسرے کے ساتھ اِختلافِ رائے میں تھے وہ نہایت کاہل ہو گئے، اور اُنھوں نے اپنے خُداوند کے اَحکام کو نہ سُنا۔

۵۱ اور دُشمن رات کو آیا۔ اور باڑ توڑ پھینکی؛ اور امیر آدمی کے خادِم جاگے اور خَوف زدہ ہُوئے، اور بھاگے؛ اور دُشمن نے اُن کے کاموں کو تباہ و برباد کِیا، اور زَیتُون کے درختوں کو روندا۔

۵۲ اب، دیکھو، تاکِستان کے مالک، امیر آدمی نے اپنے خادِموں کو بُلایا، اور اُن سے کہا، کیوں! اِس سنگین بُرائی کا سبب کیا ہے؟

۵۳ کیا تُمھیں وَیسا نہیں کرنا چاہیے تھا جَیسا مَیں نے حُکم دیا تھا، کہ—تُم تاکِستان لگانے، اور اِردگِرد باڑ لگانے، اور اُس کی دیواروں پر نگہبان مُقرّر کرنے کے بعد—بُرج بھی تعمیر کرتے، اور بُرج پر نگہبان مُقرّر کرتے، اور میرے تاکِستان کی نگرانی کرتے، اور نہ سوتے، کہیں اَیسا نہ ہو کہ دُشمن تُم پر چڑھ آئے؟

۵۴ اور دیکھو، بُرج پر نگہبان، دُشمن کو جب وہ دُور ہی تھا دیکھ لیتا؛ اور پھِر تُم تیاری کر سکتے اور دُشمن کو اِس کی باڑ توڑنے سے روک سکتے، اور میرے تاکِستان کو تباہ کرنے والے کے ہاتھ سے بچا سکتے تھے۔

۵۵ اور تاکِستان کے مالک نے اپنے ایک خادِم سے کہا: جاؤ اور میرے باقی خادِموں کو جمع کرو، اور میرے گھر کی تمام قُوّت کو، جو میرے جنگجُو ہیں، میرے جوان آدمی، اور میرے تمام خادِموں میں سے درمیانی عُمر کے ہیں، سِوا اُن کے جِنھیں میں نے ٹھہرنے کے لیے مُقرّر کِیا ہے، ساتھ لو، جو میرے گھر کی قُوّت ہیں؛

۵۶ اور فوراً میرے تاکِستان کی زمِین پر جاؤ، اور میرے تاکِستان کو چھٹکارا دِلاؤ کیوں کہ وہ میرا ہے؛ اور مَیں نے اُسے رقم سے خریدا ہے۔

۵۷ پَس، فوراً میری زمِین پر جاؤ، میرے دُشمنوں کی دیواروں کو توڑ ڈالو؛ اُن کے بُرج ڈھا دو، اور اُن کے نگہبانوں کو مُنتشر کر دو۔

۵۸ اور جِس قدر وہ تُمھارے خِلاف اِکٹھے ہوں، میرے دُشمنوں سے میرا بدلہ لو، تاکہ مَیں جلد اپنے گھرانا کے بقیہ کے ساتھ آؤں اور سرزمِین پر قبضہ کرُوں۔

۵۹ اور خادِم نے اپنے خُداوند سے کہا: یہ سب کب ہو گا؟

۶۰ اور اُس نے اپنے خادِم سے کہا: جب مَیں چاہُوں گا؛ تُم فوراً جاؤ، اور وہ سب کام کرو جِن کا مَیں نے تُمھیں حُکم دیا ہے؛

۶۱ اور یہ تُم پر میری مُہر اور برکت ہو گی—میرے گھر میں اِیمان دار اور عقل مند مُختار، میری بادِشاہی میں حاکم۔

۶۲ اور اُس کا خادِم فوراً گیا، اور وہ سب کام کیے جِن کا اُس کے مالک نے اُسے حُکم دیا تھا، اور بُہت دِنوں بعد تمام باتیں پُوری ہوئیں۔

۶۳ پھِر، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، مَیں تُمھیں ساری کلِیسیاؤں کے بارے میں حِکمت جو مُجھ میں ہے دِکھاؤں گا، جِس قدر وہ اپنی نجات کے لیے صحیح اور مناسب راستے پر راہ نمائی پانے کے لیے رضامند ہیں—

۶۴ تاکہ میرے مُقَدَّسین کے اِکٹھے ہونے کا کام جاری رہے، کہ مَیں اُنھیں اپنے نام کے لیے مُقَدَّس جگہوں پر قائم کرُوں؛ پَس فصل کی کٹائی کا وقت آ گیا ہے، اور میرے کلام کو پُورا ہونا ضرور ہے۔

۶۵ پَس، مُجھے اپنے لوگوں کو، گندم اور کڑوے دانوں کی تمثیل کے مُطابق اِکٹھا کرنا ضرور ہے، تاکہ، جب مَیں اپنے باپ کی بادِشاہی میں ہر آدمی کا بدلہ، جَیسے اُس کے کام ہوں گے، دینے کو آؤں، گندم کو ذخیرہ خانوں میں جمع کِیا جائے تاکہ اَبَدی زِندگی پائے، اور اُسے سیلیسٹیئل جلال کا تاج پہنایا جائے؛

۶۶ جب کہ کڑوے دانوں کو گٹھوں میں باندھا جائے گا، اور اُن کو باندھنے والی رسیاں مضبُوط بنائی جائیں گی کہ اُنھیں نہ بجھنے والی آگ میں جلایا جائے۔

۶۷ پَس، مَیں ساری کلِیسیاؤں کو حُکم دیتا ہُوں، کہ وہ اُن جگہوں پر اِکٹھے ہوتے رہیں جو مَیں نے مُقرّر کی ہیں۔

۶۸ تو بھی، جَیسا مَیں نے اپنے پہلے حُکم میں کہا ہے، تُمھارا اِکٹھا ہونا عجلت میں نہ ہو، نہ ہی جلد بازی میں، بلکہ تمام چِیزیں تُمھارے سامنے پہلے سے تیار ہوں۔

۶۹ اور اِس واسطے کہ تمام چِیزیں تُمھارے سامنے پہلے سے تیار ہوں، اُس حُکم پر عمل کرو جو اِن باتوں کے بارے مَیں نے تُمھیں دیا ہے—

۷۰ جو کہتا یا سِکھاتا ہے کہ اُس سرزمِین کے اِرد گِرد کے علاقوں میں جِسے مَیں نے صِیُّون کی سرزمِین کے لیے مُقرّر کِیا ہے، تمام زمینیں جو رقم سے خریدی جا سکتی ہیں، میرے مُقَدَّسین کے جمع ہونے کے آغاز کے لیے، رقم سے خریدی جائیں؛

۷۱ ساری زمِین جِس کو جیکسن کاؤنٹی میں اور اِردگِرد کی کاؤنٹیوں میں خریدا جا سکتا ہے، اور باقی میرے ہاتھ میں چھوڑ دو۔

۷۲ اب، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، تمام کلِیسیائیں اپنی تمام رُقُوم اِکٹھی کریں؛ یہ چِیزیں اپنے وقت پر کی جائیں، مگر عجلت میں نہیں؛ اور کوشش کرو کہ تمام چِیزیں تُمھارے لیے پہلے سے تیار ہوں۔

۷۳ اور معزز آدمی، یعنی دانِش مند آدمی مُقرّر کیے جائیں، اور اُنھیں یہ زمینیں خریدنے کے لیے بھیجو۔

۷۴ اور مشرقی مُلکوں کی کلِیسیائیں، جب وہ قائم ہو جائیں، اگر وہ اِس مشورت کو سُنیں، وہ خُود کو وہاں اِکٹھا کرنے کے لیے زمِینیں خرید سکتی ہیں، اور اِس طرح سے وہ صِیُّون قائم کر سکتی ہیں۔

۷۵ اب ذخیرہ خانہ میں پہلے سے کافی ہے، ہاں، یعنی وافر ہے، صِیُّون کی مُخلصی کے لیے، اور اُس کے وِیران علاقوں کو آباد کرنے کے لیے، مزید شِکست خوردہ ہونے کے لیے نہیں، کلِیسیائیں جو اپنے تئیں میرے نام سے کہلاتی ہیں، میری آواز دھیان سے سُننے کے لیے تیار ہوں۔

۷۶ اور مَیں تُم سے پھِر کہتا ہُوں، جِنھیں اُن کے دُشمنوں نے پراگندہ کِیا ہے، اُن کے ہاتھوں، جو تُم پر حُکمرانوں اور اِختیار والوں کے طور پر مُقرّر ہیں، یہ میری مرضی ہے کہ وہ تلافی اور مُخلصی کا اِصرار کرنا جاری رکھیں—

۷۷ لوگوں کے قوانین اور آئین کے مُطابق، جو مَیں نے قائم ہونے دیے ہیں، اور تمام نوعِ اِنسان کے حُقُوق اور حفاظت کے لیے، راست اور مُقَدَّس اُصُولوں کے مُطابق برقرار رکھنے چاہیں؛

۷۸ تاکہ ہر آدمی مُستقبل کے بارے میں عقیدے اور اُصُول کے مُطابق عمل کرے، اَخلاقی آزادی کے مُطابق جو مَیں نے اُسے دی ہے، تاکہ ہر آدمی روزِ عدالت اپنے گُناہوں کا جواب دہ ہو۔

۷۹ پَس، یہ دُرست نہیں کہ کوئی شخص دُوسرے کی غُلامی میں ہو۔

۸۰ اور اِس مقصد کے لیے مَیں نے اِس سرزمِین کا آئین قائم کِیا ہے، دانِش مند آدمیوں کے ہاتھوں جِنھیں مَیں نے اِس خاص مقصد کے لیے برپا کِیا، اور خُون کے بہنے سے اِس سرزمِین کو چُھٹکارا دِلایا۔

۸۱ اب، مَیں فرزندانِ صِیُّون کا موازنہ کس سے کرُوں؟ مَیں اُن کا موازنہ عَورت اور بےاِنصاف قاضی کی تمثیل سے کرُوں گا، پَس اِنسان کا ہمیشہ دُعا کرنا لازم اور ہمت نہ ہارنا ضروری ہے، جو بیان کرتی ہے—

۸۲ کسی شہر میں کوئی قاضی تھا جو خُدا سے نہ ڈرتا تھا، نہ ہی آدمی کی کُچھ پروا کرتا تھا۔

۸۳ اور اُسی شہر میں کوئی بیوہ تھی جو اُس کے پاس یہ کہتے ہُوئے آئی: میرے مخالف سے میرا بدلہ لے۔

۸۴ اور کُچھ عرصہ کے لیے اُس نے نہ چاہا، لیکن بعد میں اُس نے خُود سے کہا: اگرچہ نہ مَیں خُدا سے ڈرتا ہُوں، اور نہ ہی آدمی کی پروا کرتا ہُوں، تو بھی چُوں کہ یہ بیوہ مُجھے ستاتی ہے، مَیں اِس کا بدلہ لُوں گا، اَیسا نہ ہو کہ اُس کا لگاتار آنا مُجھے بیزار کر دے۔

۸۵ یوں میں فرزندانِ صِیُّون کا موازنہ کرُوں گا۔

۸۶ اُنھیں قاضی کے قدموں میں اِصرار کرنے دو؛

۸۷ اور اگر وہ اُن کی نہ سُنے، تو اُنھیں گورنر کے قدموں میں اِصرار کرنے دو؛

۸۸ اور اگر گورنر اُن کی نہ سُنے، تو اُنھیں صدر کے قدموں میں اِصرار کرنے دو؛

۸۹ اور اگر صدر اُن کی نہ سُنے، تب خُداوند اُٹھے گا اور اپنی پناہ گاہ سے نِکلے گا، اور اپنے طیش میں قَوم کو آزردہ کرے گا؛

۹۰ اور اپنی شدید خفگی میں، اور اپنے غضب ناک غُصّے میں، اپنے وقت کے مُطابق، اُن بدکار، بےاِیمان، اور بےاِنصاف مُختاروں کو کاٹ ڈالے گا، اور ریاکاروں اور بےاِیمانوں کے درمیان میں اُن کا حِصّہ اُنھیں دے گا؛

۹۱ حتیٰ کہ باہر اندھیرے میں، جہاں رونا، اور ماتم کرتا، اور دانتوں کا پِیسنا ہے۔

۹۲ تُم دُعا کرو، اِس لیے کہ اُن کے کان تُمھاری مناجاتوں کے لیے کھولے جائیں، تاکہ مَیں اُن پر رحم دِل ہُوں، تاکہ یہ چِیزیں اُن پر نہ آئیں۔

۹۳ مَیں نے جو کُچھ تُم سے کہا ہے اُن کا ہونا ضرور ہے، تاکہ تمام آدمیوں کے پاس کوئی عُذر نہ رہے؛

۹۴ پَس عقل مند آدمی اور حُکم ران سُنیں اور جانیں جِس پر اُنھوں نے کبھی غَور نہیں کِیا؛

۹۵ تاکہ مَیں اپنے عمل کو بروئے کار لانا شُروع کرُوں، اپنے حیرت انگیز ا کو، اور اپنا کام کرُوں، اپنا حیرت انگیز کام، تاکہ اِنسان راست اور بدکار کی شناخت کریں، تُمھارا خُدا فرماتا ہے۔

۹۶ اور پھِر، مَیں تُم سے کہتا ہُوں، یہ میرے حُکم کے خِلاف ہے کہ میرا خادِم سِڈنی گلبرٹ میرا ذخیرہ خانہ میرے دُشمنوں کے ہاتھوں میں فروخت کرے، جو مَیں نے اپنے لوگوں کے لیے مُقرّر کِیا ہے۔

۹۷ وہ جو مَیں نے مُقرّر کِیا ہے، اُن کی رضامندی سے جو میرے نام سے کہلاتے ہیں، میرے دُشمنوں سے آلودہ نہ ہونے دیا جائے؛

۹۸ پَس یہ میرے خِلاف، اور میرے لوگوں کے خِلاف بُہت بڑا اور بھاری گُناہ ہے، اُن چِیزوں کی وجہ سے جو مَیں نے فرمائی ہیں اور جو قَوموں پر جلد نازِل ہونے والی ہیں۔

۹۹ پَس، یہ میری مرضی ہے کہ میرے لوگ اُس کا جو مَیں نے اُن کے لیے مُقرّر کِیا ہے، دعویٰ کریں، اور دعوے پر قائم رہیں، باوجود اِس کے کہ اُنھیں اُس پر بسنے کی اِجازت نہ دی جائے۔

۱۰۰ تو بھی، مَیں یہ نہیں کہتا کہ وہ وہاں نہ بسیں گے؛ پَس جَیسے جَیسے وہ پھل لائیں اور میری بادِشاہی کے مُوافِق کام کریں وہ وہاں بسیں گے۔

۱۰۱ وہ تعمیر کریں گے اور دُوسرا اِسے مِیراث میں نہ پائے گا؛ وہ تاکِستان لگائیں گے، اور وہ اُن کا پھل کھائیں گے۔ اَیسا ہی ہو۔ آمین۔