صحائف
عقائد اور عہُود ۱۲۳


فصل ۱۲۳

اپنے سِتانے والوں کی بابت مُقَدَّسین کے فرائض، جَیسا کہ نبی جوزف سمِتھ نے لِکھا تھا جب وہ لبرٹی، میزوری کی جیل میں قیدی تھا۔ یہ فصل کلِیسیا کو مورّخہ ۲۰ مارچ ۱۸۳۹ کو لِکھے گئے خط کا اِقتباس ہے (دیکھیے فصل ۱۲۱ کی شہ سُرخی

۱–۶، مُقَدَّسین کو اپنی مُصِیبتوں اور اذیتوں کے واقعات و بیانات کا مجمُوعہ کرنا اور شائع کرنا چاہیے؛ ۷–۱۰، وہ ہی رُوح جِس نے جُھوٹے نظریات گھڑے وہی مُقَدَّسین کی ایذارسانی کا سبب بنتی ہے؛ ۱۱–۱۷، تمام فِرقوں میں سے بُہت سے پِھر بھی سچّائی پائیں گے۔

۱ اور پھِر، ہم تُمھارے غَور و فکر کے لیے یہ تجویز کرتے ہیں کہ یہ تمام مُقَدَّسین کے لیے واجب ہے کہ حقائق پر مبنی تمام معلُومات اِکٹھی کی جائیں، اور اُن پر اِس ریاست کے لوگوں کی ڈھائی گئیں تمام مُصِیبتیں اور بدسلوکیاں؛

۲ اور تمام اِملاک کی بھی اور نُقصانات کی تعداد جو اُنھوں نے برداشت کیے ہیں، دونوں اِخلاقی اور جِسمانی زخموں کی، اور غیرمنقولہ جائداد کی بھی؛

۳ اور اُن سب اشخاص کے نام بھی جِن کا ہاتھ اُن کے مظالم میں ہے، بشرطیکہ وہ اُن تک پُہنچ پائیں اور اُنھیں دُھونڈ سکیں۔

۴ اور شاید کوئی کمیٹی اِن چِیزوں کی جانچ پڑتال کرنے، اور بیانات اور تحریری حلف نامے لینے کے لیے؛ اور توہین آمیز اشاعتیں بھی جو گردِش میں ہیں اِکٹھی کرنے کے لیے قائم کی جائے؛

۵ اور وہ تمام جو رسالوں میں ہیں، اور اِنسائیکلوپیڈیا میں ہیں، اور تمام رُسوا کن واقعات جو شائع کیے گئے ہیں، اور لِکھے جا رہے ہیں، اور جِنھوں نے لِکھے ہیں، اور وہ ساری سفاکانہ گروہی بدمعاشیاں اور قبیح اور خُون ریز کارروائیاں جِن کے یہ لوگ شِکار ہُوئے ترتیب وار پیش کی جائیں—

۶ تاکہ ہم نہ صرف اُسے دُنیا کے لیے شائع کریں، بلکہ اُن کے سارے کالے کرتُوت اور طاغوتی رُوپ حکومت کے سربراہوں کو پیش کریں، بطور آخِری کوشش جِس کا ہمارے آسمانی باپ نے ہم سے تقاضا کِیا ہے، اِس سے پہلے کہ ہم پُورے اور مکمل طور پر اِس وعدے کا دعویٰ کریں جو اُسے اِس کی پناہ گاہ سے باہر بُلائے گا؛ اور اِس لیے بھی کہ ساری قَوم کے پاس کوئی عُذر نہ رہے اِس سے پہلے کہ وہ طاقت ور بازُو کی قُدرت بھیجے۔

۷ یہ فرضِ لازِم ہے کہ ہم خُدا، فرِشتوں، اور جِن کے ساتھ ہم کھڑے ہونے کے لیے لائے جائیں گے، اَحسان مند ہوں، اپنی بیویوں اور بچّوں، اور اپنے آپ کے بھی، جِنھیں رنج و الم، دُکھ درد، اور مُصِیبت و پریشانی کے نیچے دبایا گیا، ظُلم، جبر، اور سب سے زیادہ تباہ و برباد کرنے والے خُونی ہاتھ تلے اُس رُوح کے زیرِ تسلّط اُکسایا گیا، برانگیختہ کِیا گیا، اور زِندہ رکھا گیا، جِس نے آباواجداد کے عقائد کو بچّوں کے دِلوں میں مضبُوطی سے پیوست کِیا ہے، جِنھوں نے جُھوٹ وِراثت میں پایا ہے، اور دُنیا کو ابتری سے بھر دیا ہے، اور یہ مضبُوط سے مضبُوط تر ہوتا جاتا ہے، اور یہی سارے فساد کا منبع ہے، اور کُل دُنیا اِس کی بدی کے بوجھ تلے کراہتی ہے۔

۸ یہ آہنی جُوا ہے، یہ مضبُوط بندھن ہے؛ وہ دوزخ کی یہی ہتھکڑیاں، اور زنجیریں، اور بیڑیاں، اور جکڑ بندیاں ہیں۔

۹ پَس یہ اِنتہائی اَہم ذِمّہ داری ہے جِس کے ہم مقرُوض ہیں، نہ صرف اپنی بیویوں اور بچّوں کے، بلکہ اُن بیواؤں اور یتیموں کے جِن کے شوہر اور باپ اِس کے آہنی ہاتھ تلے ہلاک کیے گئے ہیں۔

۱۰ مذکُورہ سیاہ اور کالے کرتُوت اِتنے ہیں کہ خُود دوزخ لرزاں دیں اور خَوف زدہ کر دیں اور اِس کا رنگ اُڑا دیں، اور خُود اِبلِیس کے ہاتھ کانپیں اور تھرتھرائیں۔

۱۱ اور یہ بھی اَہم فرض ہے جِس کے ہم آنے والی ساری نسل کے مقرُوض ہیں، اور اُن تمام کے جو پاک دِل ہیں—

۱۲ پَس ابھی دُنیا میں تمام فِرقوں، اور گروہوں اور طبقوں میں سے بُہت سے ہیں، جو آدمیوں کی دقِیق مَکّاری کے باعث اندھے کیے گئے ہیں، جِس سے وہ دھوکا دینے کے لیے اِنتظار میں بیٹھتے ہیں، اور جو سچّائی سے اِس لیے دُور رکھے گئے ہیں کیوں کہ وہ جانتے نہیں کہ اُسے کہاں ڈُھونڈا جائے—

۱۳ پَس، ہم اپنی زِندگیاں تارِیکی کی تمام چُھپی ہُوئی چِیزوں کو روشنی میں لانے کے لیے صرف اور وقف کر دیں، جِس حد تک ہم اُنھیں جانتے ہیں؛ اور وہ درحقِیقت آسمان سے ظاہر کی گئی ہیں—

۱۴ اِنھیں بڑے دھیان سے اَدا کرنے کی ضرُورت ہے۔

۱۵ کوئی آدمی اُنھیں چھوٹی چِیزیں نہ جانے؛ چُوں کہ مُقَدَّسین سے وابستہ مُستقبل میں بُہت کُچھ ہے، جِس کا اِن چِیزوں پر اِنحِصار ہے۔

۱۶ تُم جانتے ہو بھائیو، کہ ایک بُہت بڑی کشتی طُوفان کے دوران میں، ایک بُہت چھوٹی پتوار سے، ہَوا اور لہروں کے ساتھ کام کر کے بحفاظت چلتی ہے۔

۱۷ پَس، نہایت پیارے بھائیو، ہم خُوشی سے وہ تمام چِیزیں کریں جو ہمارے اِختیار میں ہیں، اور پھِر ہم بےحد یقین سے پُرسکون رہ سکتے ہیں، کہ خُدا کی نجات دیکھیں اور اُس کے بازُو کا ظُہُور ہو۔