صحائف
عقائد اور عہُود ۴۹


فصل ۴۹

۷ مئی ۱۸۳۱ کو کرٹ لینڈ، اوہائیو میں، نبی جوزف سمِتھ کے ذریعے سے سِڈنی رگڈن، پارلے پی پراٹ اور لیمن کوپلے کو دیا گیا مُکاشفہ۔ لیمن کوپلے نے اِنجِیل کو تو قَبُول کر لیا مگر شیکرز (یونائیٹد سوسائٹی آف بیلیورز ان کرائسٹس سیکنڈ اپئیرانگ) کی کُچھ تعلیمات کے ساتھ جُڑا رہا، جِن کے ساتھ اِس کا پہلے تعلق تھا۔ شیکرز کے کُچھ اعتقادات یہ تھے کہ مسِیح کی دُوسری آمد پہلے ہی وقوع پذیر ہو چُکی ہے اور کہ وہ عَورت، این لی، کی شکل میں ظاہر ہو چُکا ہے۔ وہ پانی کے بپتسمے کو ضروری نہیں سمجھتے تھے۔ اُنھوں نے بیاہ کو رَدّ کر دیا اور مکمل مجرّد زِندگی پر اِیمان رکھتے تھے۔ بعض شیکرز نے گوشت کھانے سے بھی منع کر دیا تھا۔ اِس مُکاشفہ کی تمہید کے دوران میں، جوزف سمِتھ کی تارِیخ بیان کرتی ہے، ”اِس موضوع پر کامِل سُوجھ بُوجھ کے لیے مَیں نے خُداوند سے دریافت کِیا اور درج ذیل پایا۔“ یہ مُکاشفہ شیکرز گروپ کے بعض بُنیادی تَصَوُّرات کو غلط ثابت کرتا ہے۔ اَوّل الذِکر بھائی مُکاشفے کی نقل لے کر شیکر کمیونٹی (کلیو لینڈ، اوہائیو کے قریب) کے پاس گیا اور اُنھیں سارے کا سارا پڑھ کر سُنایا، مگر اِسے رَدّ کر دیا گیا۔

۱–۷، جب تک کہ وہ آ نہیں جاتا مسِیح کی آمد کا دِن اور وقت نامعلُوم رہے گا؛ ۸–۱۴، آدمیوں کو توبہ کرنا، اِنجِیل پر اعتقاد رکھنا اور نجات کے لیے رُسُوم کی فرماں برداری کرنا لازم ہے؛ ۱۵–۱۶، بیاہ خُدا کی طرف سے مُقرّر کردہ ہے؛ ۱۷–۲۱، گوشت کھانے کی منظُوری ہے؛ ۲۲–۲۸، صِیُّون آسُودہ ہو گا اور دُوسری آمد سے پہلے لامنی گُلاب کی مانِند کھِل اُٹھیں گے۔

۱ میرے کلام پر توجہ دو، میرے خادِمو سِڈنی، اور پارلے، اور لیمن؛ کیوں کہ دیکھو، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، کہ مَیں تُمھیں حُکم دیتا ہُوں کہ تُم شیکرز کے پاس جاؤگے اور میری اِنجِیل کی مُنادی کرو گے جو تُم نے پائی ہے، ویسے ہی جَیسے تُم نے پائی ہے۔

۲ دیکھو، مَیں تُم سے کہتا ہُوں، کہ وہ ساری سچّائی نہیں، بلکہ اِس کا کُچھ حِصّہ جاننے کی خواہش کرتے ہیں، پَس وہ میرے حُضُور راست نہیں ہیں اور ضرور ہے کہ توبہ کریں۔

۳ پَس، اُن میں اِنجِیل کی مُنادی کرنے کے لیے، مَیں تُمھیں، اپنے خادِم سِڈنی اور پارلے کو بھیجتا ہُوں۔

۴ اور میرا خادم لیمن اِس کام کے لیے مُقرّر کِیا جائے گا کہ اُن کے ساتھ بحث کرے، اُس کے مُطابق نہیں جو اُس نے اُن سے حاصل کِیا ہے، بلکہ اُس کے مُطابق جو اُسے میرے خادِموں کے وسِیلے سے سِکھایا جائے گا؛ اور اَیسا کرنے سے مَیں اُسے برکت دُوں گا، بصُورتِ دیگر وہ خُوش حال نہ ہوگا۔

۵ خُداوند یُوں فرماتا ہے؛ پَس مَیں خُدا ہُوں، اور مَیں نے اپنے اِکلوتے بیٹے کو دُنیا کی مُخلصی کے لیے دُنیا میں بھیجا، اور فرمان جاری کِیا کہ جو کوئی اُسے قَبُول کرتا ہے نجات پائے گا، اور جو کوئی اُسے قَبُول نہیں کرتا مُجرم ٹھہرایا جائے گا—

۶ اور اُنھوں نے اِبنِ آدم کے ساتھ جَیسا چاہا کِیا؛ اور اُس نے اپنی قُدرت اُس کے جلال کے دہنے ہاتھ پر پائی ہے، اور اب آسمانوں پر حکومت کرتا ہے اور تب تک حکومت کرے گا جب تک وہ اپنے تمام دُشمنوں کو اپنے پیروں تلے کرنے کے لیے زمِین پر نہیں آتا، وہ وقت اب نزدیک ہے—

۷ مجھ، خُداوند خُدا، نے یہ فرمایا ہے، لیکن اُس دِن اور اُس گھڑی کو کوئی اِنسان نہیں جانتا، نہ ہی آسمان کے فرِشتے، نہ ہی وہ جانیں گے جب تک کہ وہ آ نہیں جاتا۔

۸ پَس، مَیں چاہُوں گا کہ تمام لوگ توبہ کریں، کیوں کہ تمام گُناہ میں دبے ہیں، سِوا اُن کے جِنھیں مَیں نے اپنے مقصد کے لیے رکھ چھوڑا ہے، مُقَدَّسین جِنھیں تُم نہیں جانتے۔

۹ پَس، مَیں تُم سے کہتا ہُوں مَیں نے تُمھیں اپنا اَبَدی عہد بھیجا ہے، یعنی کہ وہ جو شُروع سے تھا۔

۱۰ اور وہ جِس کا مَیں نے وعدہ کِیا تھا مَیں نے پُورا کر دیا، اور زمِین کی قَومیں اُس کے آگے سجدہ کریں گی، اگر وہ اپنے تئیں نہیں کرتیں تو وہ جُھکائی جائیں گی، کیوں کہ وہ جِس نے اپنے آپ کو بُلند کِیا پست کِیا جائے گا۔

۱۱ پَس، مَیں تُمھیں حُکم دیتا ہُوں کہ تُم لوگوں کے درمیان میں میرے قدِیم رسُول کی مانِند، جِس کا نام پطرس تھا، جاؤ، اور اُن سے کہو:

۱۲ خُداوند یِسُوع کے نام پر اِیمان لاؤ، جو زمِین پر تھا، اور آنے والا ہے، اَوّل اور آخِر؛

۱۳ توبہ کرو اور، پاک حُکم کے مُطابق، گُناہوں کی مُعافی کے لیے، یِسُوع مسِیح کے نام پر بپتسما پاؤ؛

۱۴ اور جو کوئی بھی اَیسا کرتا ہے، کلِیسیا کے بُزرگوں سے سر پر ہاتھوں کے رکھے جانے سے رُوحُ القُدس کی نعمت پائے گا۔

۱۵ اور پھِر، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، جو بیاہ کرنے سے منع کرتا ہے خُدا کا مُقرّر کردہ نہیں، کیوں کہ بیاہ اِنسان کے لیے خُدا کی طرف سے مُقرّر کِیا گیا ہے۔

۱۶ پَس، یہ شَرِیعت کے مُطابق ہے کہ وہ ایک بیوی رکھے، اور وہ دونوں ایک تن ہوں گے، اور یہ سب اِس لیے کہ زمِین اپنی تخلیق کے مقصد کو پُورا کرے؛

۱۷ تاکہ یہ اِنسانوں سے مَعمُور ہو، اُس شُمار کے مُطابق جو بِنائے عالم سے پیشتر اُس کی تخلیق کے مُطابق ہے۔

۱۸ اور جو کوئی گوشت سے اِجتناب کرنے کا کہتا ہے کہ آدمی کو اِسے نہیں کھانا چاہیے، وہ خُدا کا مُقرّر کردہ نہیں؛

۱۹ پَس، دیکھو، زمِین کے جانور اور ہَوا کے پرندے، اور وہ جو زمِین سے آتا، اِنسان کی خُوراک اور لباس کے لیے مُقرّر کِیا گیا ہے، اور کہ اُس کے پاس کثرت سے ہو۔

۲۰ بلکہ یہ مُقرّر نہیں کِیا گیا کہ ایک اِنسان دُوسرے سے زیادہ پر قابض ہو، اِسی سبب سے دُنیا گُناہ میں رہتی ہے۔

۲۱ اور اَفسوس اُس اِنسان پر جو خُون بہاتا ہے یا گوشت ضائع کرتا ہے اور جِس کی ضرورت نہیں۔

۲۲ اور پھِر، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، اِبنِ آدم عَورت کی صُورت میں نہیں آتا، نہ ہی زمِین پر مسافر کے رُوپ میں۔

۲۳ پَس، دھوکا نہ کھاؤ، بلکہ مستقل مزاجی سے قائم رہو، آسمانوں کے ہلائے جانے، اور زمِین کو متوالے آدمی کی مانِند ڈگمگاتے اور آگے پیچھے سرکائے جانے، اور نشیب کو بُلند کیے جانے، اور پہاڑوں کو پست کیے جانے، اور ناہموار مقاموں کو ہموار کیے جانے کے مُشتاق رہتے ہُوئے—اور یہ سب تب ہوگا جب فرِشتہ نرسِنگا پُھونکے گا۔

۲۴ لیکن اِس سے پہلے کہ خُداوند کا یومِ عظیم آئے، یعقوب بیابان میں آسُودہ ہو گا اور لامنی گُلاب کی طرح کھلیں گے۔

۲۵ صِیُّون ٹِیلوں کے اُوپر آسُودہ ہوگا، اور پہاڑوں پر خُوشی کرے گا، اور اُس جگہ اِکٹھا ہو گا جو مَیں نے مُقرّر کی ہے۔

۲۶ دیکھو، مَیں تُم سے کہتا ہُوں، جاؤ جَیسا کہ مَیں نے تُمھیں حُکم دیا ہے؛ اپنے تمام گُناہوں سے توبہ کرو؛ مانگو تو تُمھیں دیا جائے گا؛ کھٹکھٹاؤ تو تُمھارے واسطے کھولا جائے گا۔

۲۷ دیکھو، مَیں تُمھارا ہراول اور چنڈاول ہُوں گا؛ اور مَیں تُمھارے درمیان میں ہُوں گا، اور تُم ہلاک نہ کیے جاؤ گے۔

۲۸ دیکھو، مَیں یِسُوع مسِیح ہُوں، اور مَیں جلد آتا ہُوں، اَیسا ہی ہو، آمین۔