صحائف
عقائد اور عہُود ۱۳۳


فصل ۱۳۳

۳ نومبر ۱۸۳۱ کو حائرم، اوہائیو میں، نبی جوزف سمِتھ کے وسِیلے سے دیا گیا مُکاشفہ۔ اِس مُکاشفے کا دِیباچہ لِکھتے ہُوئے، جوزف سمِتھ کی تارِیخ بیان کرتی ہے، ”اِس وقت، دُنیا کے باشِندوں میں اِنجِیل کی مُنادی کے مُتعلّق، اور اِجتماع کی بابت بُہت ساری باتیں تھیں؛ اور حقیقی نُور میں چلنے کی خاطر، اور آسمان سے ہدایات پانے کے حوالے سے، جِنھیں بُزرگ جاننے کے مُشتاق تھے، مَیں نے ۳ نومبر ۱۸۳۱ کو خُداوند سے دریافت کِیا اور حسبِ ذیل یہ اہم مُکاشفہ نازِل ہُوا۔“ یہ فصل عقائد و عہُود کی کِتاب میں پہلے ضمیمے کی حیثِیت سے شامِل کی گئی اور بعد اَزاں فصل کا درجہ دیا گیا۔

۱–۶، مُقَدَّسین کو دُوسری آمد کی تیاری کا حُکم دیا جاتا ہے؛ ۷–۱۶، ہر شخص کو بابل سے بھاگنے، صِیُّون میں آنے، اور خُداوند کے عظیم دِن کی تیاری کرنے کا حُکم دیا جاتا ہے؛ ۱۷–۳۵، وہ صِیُّون کے پہاڑ پر کھڑا ہوگا، سارے برِاعظم ایک زمِین بن جائیں گے، اِسرائیل کے گُم شُدہ قبِیلے لوٹ آئیں گے؛ ۳۶–۴۰، اِنجِیل کو جوزف سمِتھ کے وسِیلے سے بحال کِیا گیا تاکہ ساری دُنیا میں مُنادی کی جائے؛ ۴۱–۵۱، خُداوند بدکاروں سے بدلہ لینے اُترے گا؛ ۵۲–۵۶، یہ اُس کے مُخلصی پانے والوں کا سال ہوگا؛ ۵۷–۷۴، اِنجِیل مُقَدَّسین کو بچانے اور بدکاروں کو تباہ کرنے کے لیے بھیجی جاتی ہے۔

۱ سُنو، اَے میری کلِیسیا کے لوگو، خُداوند تُمھارا خُدا یُوں فرماتا ہے، اور اپنی بابت خُداوند کا کلام سُنو۔

۲ خُداوند اپنی ہیکل میں یکا یک آئے گا؛ خُداوند جِس کا نزُول دُنیا پر سزا کی لعنت کے ساتھ ہو گا؛ ہاں، اور تُمھارے درمیان سب بےدینوں پر، اور ساری قَوموں پر جو خُدا کو فراموش کرتی ہیں۔

۳ پَس وہ اپنا پاک بازُو تمام قَوموں کی آنکھوں کے سامنے ننگا کرے گا، اور زمِین سراسر ہمارے خُدا کی نجات کو دیکھے گی۔

۴ پَس، تیاری کرو، تیاری کرو، اَے میرے لوگو؛ اپنے آپ کو پاک کرو؛ اپنے آپ کو مُلکِ صِیُّون میں جمع کرو، اَے میری کلِیسیا کے لوگو، تُم سب جِن کو ٹھہرنے کا حُکم نہیں ملا۔

۵ بابل سے نِکل جاؤ۔ خُداوند کے ظُروف اُٹھانے والو خُود کو پاک کرو۔

۶ اپنی مجالسِ مُقدّسہ بُلاؤ، اور ایک دُوسرے سے کلام کرو۔ اور ہر کوئی خُداوند کے نام کو پُکارے۔

۷ ہاں، پھِر مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، وہ وقت آ پُہنچا ہے جب نوائے خُداوند تُمھارے لیے ہے: بابل سے نِکل جاؤ؛ قَوموں کے درمیان میں سے نِکل کر جمع ہو جاؤ، چاروں سمتوں سے، فلک کے ایک کِنارے سے لے کر دُوسرے تک۔

۸ میری کلِیسیا کے بُزرگوں کو دُور دراز قَوموں میں بھیجو؛ سَمُندر کے جزیروں کی طرف؛ غیر ملکوں کو بھیجو؛ ساری قَوموں کو بُلائیں، پہلے غیرقَوموں کو، اور پھِر یہُودیوں کو۔

۹ اور دیکھو، اور غَور کرو، اُن کی یہی پُکار ہو گی، اور سب قَوموں کے لیے نوائے خُداوند: صِیُّون کے مُلک میں جاؤ، کہ میرے لوگوں کی اَطنابیں پھیل جائیں، اور کہ اُس کی میخیں مضبُوط ہوں، اور کہ صِیُّون گردِونواع کے علاقوں تک پھیل جائے۔

۱۰ ہاں، ساری قَوموں میں یہ پُکار جائے: جاگو اور اُٹھو اور دُولھا کے اِستقبال کو آگے جاؤ؛ دیکھو اور غَور کرو، دُولھا آتا ہے؛ اُس کے اِستقبال کو نِکلو۔ خُود کو خُداوند کے روزِ عظیم کے لیے تیار کرو۔

۱۱ پَس جاگتے رہو، کیوں کہ تُم نہ اُس دِن کو نہ اُس گھڑی کو جانتے ہو۔

۱۲ پَس وہ جو غیر قَوموں میں ہیں صِیُّون کو بھاگ جائیں۔

۱۳ اور وہ جو یہُوداہ میں ہیں بھاگ کر یرُوشلیم میں پہاڑوں پر خُداوند کے گھر میں چلے جائیں۔

۱۴ قَوموں کے درمیان میں سے نِکلو، یعنی کسدستان، بدی کے درمیان میں سے، جو کہ رُوحانی کسدستان ہے۔

۱۵ بلکہ سچّ، خُداوند یُوں فرماتا ہے، تُمھاری روانگی عجلت میں نہ ہو، مگر سب اُمور کی تیاری اپنے آگے کرو؛ اور جو جاتا ہے وہ پِیچھے مڑ کر نہ دیکھے کہیں اَیسا نہ ہو کہ اُس پر یکا یک بربادی آ جائے۔

۱۶ کان لگاؤ اور سُنو، اَے دُنیا کے باشِندو۔ غَور سے سُنو، میری کلِیسیا کے سب بُزرگو، اور خُداوند کی آواز سُنو؛ پَس وہ سب اِنسانوں کو بُلاتا ہے، اور سب اِنسانوں کو ہر جگہ توبہ کرنے کا حُکم دیتا ہے۔

۱۷ پَس دیکھو، خُداوند خُدا نے فرِشتے کو بھیجا ہے جو آسمانوں میں سے پُکار کر کہتا ہے: خُداوند کی راہ تیار کرو، اور اُس کے راستے سِیدھے بناؤ، پَس اُس کی آمد کی گھڑی قرِیب ہے—

۱۸ جب برّہ صِیُّون کی پہاڑی پر کھڑا ہوگا، اور اُس کے ساتھ ایک لاکھ چوالیس ہزار، جن کی پیشانیوں پر اُس کے باپ کا نام لِکھا ہو گا۔

۱۹ پَس دُولھے کی آمد کی تیاری کرو؛ تُم جاؤ، اُس کے اِستقبال کے لیے باہر نِکلو۔

۲۰ پَس دیکھو، وہ زَیتُون کے پہاڑ پر کھڑا ہوگا، اور بِپھرے ہُوئے سَمُندر پر، حتیٰ کہ اَتھاہ گھڑے میں، اور سَمُندر کے جزائر پر، اور مُلکِ صِیُّون پر۔

۲۱ اور صِیُّون سے اُس کی صدا آئے گی، اور یرُوشلیم سے اُس کا فرمان جاری ہوگا، اور اُس کی آواز سب لوگ سُنیں گے؛

۲۲ اور یہ آواز اَیسے ہوگی جَیسے کئی پانیوں کی آواز، اور جَیسے تیز طُوفان کی گرج، جو پہاڑوں کو گِرا دے گا، اور وادیاں مِٹ جائیں گی۔

۲۳ وہ اَتھاہ گہرائی کو حُکم دے گا، اور وہ شمال کے مُلکوں میں واپس دھکیل دی جائے گی، اور جزائر ایک سرزمِین بن جائیں گے؛

۲۴ یرُوشلیم کی سرزمِین اور صِیُّون کی سرزمِین اپنے اپنے مقام پر لوٹ آئیں گی، اور زمِین اَیسے ہوگی جَیسے اپنی تقسیم کے ایّام سے پہلے تھی۔

۲۵ اور خُداوند، یعنی نجات دہندہ، اپنے لوگوں کے درمیان میں کھڑا ہو گا، اور ہر بشر پر حُکومت کرے گا۔

۲۶ اور جو شمالی مُلکوں میں ہیں وہ خُداوند کی حُضُوری میں یاد کیے جائیں گے؛ اور اُن کے اَنبیا اُس کی آواز سُنیں گے، اور اب مزید خُود کو نہ روکیں گے؛ وہ چٹانوں کو پِیٹیں گے، اور برف اُن کے سبب سے بہہ جائے گی۔

۲۷ اور اَتھاہ گہرائی کے درمیان میں سے ایک شاہراہ تعمیر ہوگی۔

۲۸ اُن کے دُشمن اُن کی گرفت میں ہوں گے۔

۲۹ اور وِیران صحراؤں میں بہتے پانی کے چشمے پُھوٹیں گے؛ تپتی سوکھی زمین پھِر پیاسی نہ ہوگی۔

۳۰ اور وہ اپنے قِیمتی خزانے میرے خُدام، افرئیم کی اُمت کے لیے لائیں گے۔

۳۱ اور اُن کی حُضُوری میں دائمی پہاڑیوں کی سرحدیں کانپ اُٹھیں گی۔

۳۲ اور وہ وہاں گِر جائیں گے اور جلال کا تاج، یعنی صِیُّون مَیں خُداوند کے خادِموں یعنی اِفرائیم کی اُمت کے ہاتھوں، پائیں گے۔

۳۳ اور وہ دائمی شادمانی کے نغموں سے بھر جائیں گے۔

۳۴ دیکھو، یہ اَبَدی خُدا کی اِسرائیل کے قِبیلوں پر رحمت ہے، اور افرائیم کے سر پر اور اُس کے ساتھیوں پر زیادہ بڑی رحمت ہے۔

۳۵ اور اُن پر بھی جو یہُوداہ کے قِبیلے سے ہیں، اپنی مُصِیبت کے بعد، خُداوند کے حُضُور اُس کی حُضُوری میں شب و رُوز، ہمیشہ سے ہمیشہ تک قیام کرنے کے لیے اَقدّس میں تَقدِیس ہوگی۔

۳۶ اور اب خُداوند سچّ فرماتا ہے، کہ یہ باتیں تُمھارے درمیان میں ظاہر کی جائیں گی، اَے زمِین کے باسیو، مَیں نے اپنا فرِشتہ آسمانوں میں سے اَبَدی اِنجِیل لیے ہُوئے بھیجا ہے، جو بعض پر ظاہر ہُوا ہے اور اِنسان کے حوالے کی ہے، وہ بہتیروں پر ظاہر ہوگا جو زمِین پر بستے ہیں۔

۳۷ اور اِس اِنجِیل کی مُنادی ہر قَوم اور قبیلے، اور اَہلِ زبان، اور اُمت میں کی جائے گی۔

۳۸ اور خُدا کے خادِم جائیں گے، بُلند آواز سے کہیں گے: خُدا کا خَوف کھاؤ اور اُس کی تمجید کرو، کیوں کہ اُس کی عدالت کی گھڑی آ پہنچی ہے۔

۳۹ اُس کی عِبادت کرو جِس نے آسمان، اور زمین، اور سَمُندر، اور پانیوں کے چشمے بنائے ہیں—

۴۰ دِن رات خُداوند کے نام سے پُکار پُکار کر، کہیں گے: اَے تُو جو افلاک کو چیرتا، تُو جو آتا ہے، کہ پہاڑ تیری حُضُوری سے ریزہ ریزہ ہو جاتے ہیں۔

۴۱ اور وہ اپنے ذہنوں میں جواب پائیں گے؛ پَس خُداوند کی حُضُوری اَیسے ہوگی جَیسے پگھلتی ہُوئی آگ جو جلتی ہے، اور اَیسی آگ جو پانی کو اُبلنے پر مجبُور کرتی ہے۔

۴۲ اَے خُداوند، تُو اپنا نام اپنے دُشمنوں پر ظاہر کرنے کے لیے اُترے گا، اور ساری قَومیں تیرے حُضُور تھرتھرائیں گی—

۴۳ جب تُو ہیبت ناک کام کرتا ہے، اُن کاموں پر وہ نظر نہیں کرتے؛

۴۴ ہاں، جب تُو نازِل ہوتا ہے، اور پہاڑ تیری حُضُوری سے ریزہ ریزہ ہو جاتے ہیں، تُو اُس سے ملاقات کرے گا جو راستی پر عمل کرتا اور شادمان ہوتا ہے، جو اپنی راہوں میں تُجھے یاد رکھتا ہے۔

۴۵ پَس جب سے دُنیا وُجُود میں آئی ہے نہ اِنسان نے سُنا نہ کان نے محسُوس کِیا، نہ کسی آنکھ ہی نے دیکھا، اَے خُدا، تیرے سِوا، کیسی حیرت انگیز ہر شَے تُو نے اُس کے لیے بنائی جو تیرا مُنتظر رہتا ہے۔

۴۶ اور یہ کہا جائے گا: یہ کون ہے جو خُدا کے پاس سے رنگین پوشاک کے ساتھ آسمان سے اُترتا ہے؛ ہاں، نامعلُوم گوشوں سے، اپنی جلالی پوشاک سے ملبُوس، اپنی قُدرت کی شان میں سفر کرتا ہے؟

۴۷ اور وہ کہے گا: مَیں وہ ہُوں جِس نے راستی میں فرمایا، بچانے میں قادِر۔

۴۸ اور خُداوند اپنی سُرخ پوشاک میں ہوگا، اور اُس کا لباس اُس کی طرح انگُوروں کے حود میں مسلا جاتا ہے۔

۴۹ اور اُس کی حُضُوری کے جلال کی عظمت اَیسی ہوگی کہ سُورج شرم سے اپنا مُنہ چُھپا لے گا، اور چاند اپنی چاندنی روک لے گا، اور سِتارے اپنی اپنی جگہ سے دُور چلے جائیں گے۔

۵۰ اور اُس کی آواز سُنائی دے گی: مَیں نے اَکیلے انگُوروں کو کُچلا ہے، اور سب لوگوں کو قُصُور وار پایا ہے؛ اور کوئی میرے ساتھ نہیں تھا؛

۵۱ مَیں نے اپنے غضب میں اُنھیں روندا ہے، اور اپنے غُصّے میں اُنھیں کُچلا ہے، اور اُن کے خُون کی چھینٹیں میرے کپڑوں پر پڑی ہیں، اور میرے ملبوسات کو داغ دار کر دیا ہے؛ اور اِس واسطے اِنتقام کا دِن تھا جو میرے دِل میں تھا۔

۵۲ اور اب میرے چُھٹکارے کا برس آ پہنچا ہے، اور وہ اپنے خُداوند کی شفیق اُلفت کا ذِکر کریں گے، اور ہر اُس شَے کے لیے جو اُس نے اپنی بڑائی کے مُطابق، اور اپنی شفیق اُلفت کے مُطابق بخشی ہے، ہمیشہ سے ہمیشہ تک۔

۵۳ اُن کی سب مُصِیبتوں میں اُس نے مُصِیبت اُٹھائی ہے۔ اور اُس کی حُضُوری کے فرِشتے نے اُنھیں بچایا ہے؛ اور اُس کی محبّت میں، اور اُس کے رحم میں، اُس نے اُنھیں چُھٹکارا بخشا ہے، اُنھیں پَیدا کِیا، اور ایّامِ ضعیفی میں اُن سب کو لے کر چلا؛

۵۴ ہاں حنُوک کو بھی اور جو اُس کے ساتھ تھے؛ اَنبیا جو اُس سے پہلے تھے؛ اور نوح کو بھی، اور وہ جو اُس سے پہلے تھے؛ اور مُوسیٰ کو بھی، اور وہ جو اُس سے پہلے تھے؛

۵۵ اور مُوسیٰ سے ایلیّاہ تک، اور ایلیّاہ سے یُوحنّا تک جو مسِیح کی قیامت میں اُس کے اور مُقَدَّس رسُولوں ساتھ تھے، ابرہام کے ساتھ، اِضحاق، اور یعقوب برّہ کی حُضُوری میں ہوں گے۔

۵۶ اور مُقَدَّسین کی قبریں کُھل جائیں گی؛ اور وہ نِکل آئیں گے اور برّہ کے دائیں ہاتھ کھڑے ہوں گے، جب وہ صِیُّون کے پہاڑ پر کھڑا ہوگا، اور مُقَدَّس شہر، نئے یرُوشلیم پر؛ اور وہ شب و رُوز برّہ کا گیت گائیں گے ہمیشہ سے ہمیشہ تک۔

۵۷ اور اِس واسطے، اِنسان اُن جلالوں میں شریک ہوں گے جِن کا ظُہُور ہونا ہے، خُداوند نے اپنی اِنجِیل کی مَعمُوری بھیجی ہے، اپنا دائمی عہد، سادہ اور آسان اِستدلال کے ساتھ—

۵۸ ناتوانوں کو اُن باتوں کے لیے تیار کرنے کے لیے جو زمِین پر رُونما ہونے والی ہیں، اور کارِ خُداوند کے لیے جب ناتواں عقل مندوں کو شرمِندہ کریں گے، پست حال ایک بُہت مضبُوط قَوم بنیں گے، اور دو اُن کے دس ہزار کا مقابلہ کریں گے اور پچھاڑیں گے۔

۵۹ اور خُداوند اپنے رُوح کی قُدرت کے ساتھ زمِین کے معمولی وسِیلوں سے قَوموں کو کُچلے گا۔

۶۰ اور اِس واسطے یہ عہُود دیے گئے ہیں؛ اُنھیں حُکم دیا گیا تھا کہ دُنیا سے اُس دِن تک چُھپے رہیں جب اُنھیں عطا کِیا جائے گا، اور اب ہر بشر کے لیے بھیجے جاتے ہیں—

۶۱ اور یہ خُداوند کے فہم اور منشا کے مُطابق ہے، جو ہر بشر پر حُکومت کرتا ہے۔

۶۲ اور جو خُداوند کے حُضُور توبہ کرتا اور اپنے تئیں پاک کرتا ہے اُس کو ہمیشہ کی زِندگی عطا کی جائے گی۔

۶۳ اور جو خُداوند کی آواز پر کان نہیں لگاتے اُن پر مُوسیٰ کے لِکھے کے مُطابق پُورا ہوگا، کہ وہ لوگوں میں سے کاٹ ڈالے جائیں گے۔

۶۴ اور وہ بھی جو ملاکی نبی کی معرفت لِکھا گیا تھا: پَس دیکھو، وہ دِن آتا ہے جو تنُور کی مانِند جلے گا، اور سب مغرور، ہاں، اور سارے بدکاریاں کرنے والے، ٹُنڈ مُنڈ ہوں گے؛ اور وہ دِن آتا ہے جو اُنھیں جلا دے گا، ربُّ الافواج یُوں فرماتا ہے، کہ وہ نہ اُن کی جڑ اور نہ شاخ چھوڑے گا۔

۶۵ پَس، اُن کے لیے خُداوند کا یہ جواب ہوگا:

۶۶ اُس روز جب مَیں اپنوں میں آیا، تُم میں سے کسی نے مُجھے قَبُول نہ کِیا، اور تُمھیں باہر نِکال دیا گیا۔

۶۷ جب مَیں نے دوبارہ پُکارا تو کسی نے جواب نہ دیا؛ میرا بازُو کوتاہ نہیں کہ بچا نہ سکُوں، نہ میری قُدرت چھُٹکارے کے لیے۔

۶۸ دیکھو، مَیں اپنی جِھڑک سے سَمُندر خُشک کر دُوں۔ مَیں دریاؤں کو وِیرانہ بنا دُوں؛ اُن کی مچھلیاں بدبو چھوڑیں، اور پیاس سے مریں۔

۶۹ مَیں اَفلاک کو سیاہ لباس پہناتا ہُوں، اور ٹاٹ کو اُن کی اَوڑھنی بناتا ہُوں۔

۷۰ اور تُو یہ میرے ہاتھ میں دیکھے گا—تُو ہراساں ہو کر پڑا رہے گا۔

۷۱ دیکھو، اور جانو، کوئی اور نہیں ہیں جو تُمھیں رہائی دیں؛ کیوں کہ تُو نے میری آواز کی فرمان برداری نہ کی جب مَیں نے تُجھے اَفلاک میں سے پُکارا؛ تُو نے میرے خادِموں کا یقین نہ کِیا، اور جب اُن کو تیرے پاس بھیجا گیا تُو نے اُنھیں قَبُول نہ کِیا۔

۷۲ پَس، اُنھوں نے اپنی گواہی مُہربند کی اور شَرِیعت کو بند کِیا، اور تُجھے تارِیکی کے حوالے کر دیا گیا۔

۷۳ اُن کو باہر اندھیرے میں پھینکا جائے گا، جہاں رونا، اور ماتم کرنا، اور دانتوں کا پِیسنا ہوگا۔

۷۴ دیکھ خُداوند تیرے خُدا نے فرمایا ہے۔ آمین۔