صحائف
عقائد اور عہُود ۵۰


فصل ۵۰

۹ مئی ۱۸۳۱، کرٹ لینڈ، اوہائیو میں، نبی جوزف سمِتھ کے ذریعے سے دیا گیا مُکاشفہ۔ جوزف سمِتھ کی تارِیخ بیان کرتی ہے کہ بعض بُزرگ زمِین پر پھیلی مختلف رُوحوں کے ظُہُور کو نہیں سمجھتے تھے اور کہ یہ مُکاشفہ اِس مُعاملے کے بارے میں خاص پرسِش کے جواب میں دیا گیا۔ اَرکان میں نام نہاد رُوحانی واقعات عام تھے، اُن میں سے چند دعویٰ کرتے تھے کہ وہ رویا اور مُکاشفے پا رہے ہیں۔

۱–۵، بُہت سی جُھوٹی رُوحیں زمِین پر پھیلی ہیں؛ ۶–۹، ریا کاروں اور اُن پر اَفسوس جو کلِیسیا سے کاٹ ڈالے گئے ہیں؛ ۱۰–۱۴، بُزرگوں کو اِنجِیل کی مُنادی رُوح سے کرنی ہے؛ ۱۵–۲۲، دونوں، منّاد اور سُننے والوں کو رُوح سے آگاہی پانے کی ضرورت ہے؛ ۲۳–۲۵، وہ، جِس میں بڑھوتی نہ ہو خُدا کی طرف سے نہیں ہے؛ ۲۶–۲۸، اِیمان دار سب چِیزوں کے مالک ہیں؛ ۲۹–۳۶، مُقَدَّسین کی دُعاؤں کا جواب دیا جاتا ہے؛ ۳۷–۴۶، مسِیح اچّھا چرواہا اور اِسرائیل کی چٹان ہے۔

۱ سُنو، تُم اَے میری کلِیسیا کے بُزرگوں اور زِندہ خُدا کی آواز پر کان لگاؤ؛ اور حِکمت کے کلام پر دھیان دو جو تُمھیں دیا جائے گا، جَیسا کہ تُم نے کلِیسیا کے بارے میں پوچھا اور مُتّفِق ہو، اور اُن رُوحوں کے بارے میں جو زمِین پر پھیلی ہیں۔

۲ دیکھو، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، کہ بُہت سی رُوحیں ہیں جو جُھوٹی رُوحیں ہیں، جو دُنیا کو فریب دینے کے لیے زمِین پر پھیلی ہیں۔

۳ اور شیطان نے بھی تُمھیں فریب دینے کی کوشش کی ہے تاکہ تُم پر غالِب آئے۔

۴ دیکھو، مُجھ خُداوند نے تُم پر نظر ڈالی ہے، اور کلِیسیا میں مکرُوہات کو دیکھا ہے جو میرے نام کا دعویٰ کرتی ہیں۔

۵ مگر مُبارک ہیں وہ جو اِیمان دار ہیں اور برداشت کرتے ہیں، چاہے زِندگی میں یا موت میں، کیوں کہ وہ اَبَدی زِندگی پائیں گے۔

۶ مگر اُن پر اَفسوس جو دھوکے باز اور ریاکار ہیں، کیوں کہ، خُداوند یُوں فرماتا ہے، مَیں اُنھیں عدالت میں لاؤں گا۔

۷ دیکھو، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، تُمھارے درمیان میں ریا کار ہیں، جِنھوں نے بعض کو دھوکا دیا، جِس سے اِبلِیس کو اِختیار مِلا ہے؛ مگر دیکھو اَیسوں کی بازیابی ہو گی؛

۸ مگر ریاکاروں کا کھوج لگایا جائے گا اور کاٹ ڈالے جائیں گے، یا زِندگی میں یا موت میں، جَیسا مَیں چاہُوں گا؛ اور اَفسوس اُن پر جو میری کلِیسیا سے کاٹ ڈالے گئے، کیوں کہ اَیسوں ہی پر دُنیا غالِب آئی ہے۔

۹ پَس، ہر اِنسان خبردار رہے اَیسا نہ ہو کہ وہ شخص اَیسا کرے جو میرے حُضُور سچّ اور راست نہ ہو۔

۱۰ اور اب آؤ، رُوح کے وسِیلے سے، اپنی کلِیسیا کے بُزرگوں سے خُداوند فرماتا ہے، اور ہم باہم حُجّت کریں، تاکہ تُم سمجھ سکو؛

۱۱ ہم حُجّت کریں جَیسے کوئی آدمی دُوسرے کے رُوبرُو کرتا ہے۔

۱۲ اب، جب آدمی حُجّت کرتا ہے تو آدمی اُسے سمجھتا ہے، کیوں کہ وہ آدمی کی طرح حُجّت کرتا ہے، اَیسے ہی مَیں خُداوند تُمھارے ساتھ حُجّت کرُوں گا تاکہ تُم سمجھو۔

۱۳ پَس، مَیں خُداوند تُم سے یہ سوال پوچھتا ہُوں—تُم کس لیے مُقرّر کیے گئے تھے؟

۱۴ رُوح یعنی اُس مددگار کے وسِیلے سے میری اِنجِیل کی مُنادی کرنے کے لیے جِس کو سچّائی سِکھانے کے لیے بھیجا گیا تھا۔

۱۵ اور پھِر تُم نے اُن رُوحوں کو قَبُول کِیا جِنھیں تُم سمجھ نہ سکے، اور اُن کو خُدا کی طرف سے جان کر قَبُول کِیا؛ اور کیا تُم اِس میں بےقُصُور ہو؟

۱۶ دیکھو اِس سوال کا جواب تُم خُود ہی دو گے، پھِر بھی، مَیں تُم پر رحم کرُوں گا؛ وہ جو تُم میں کمزور ہے اِس کے بعد زور آور بنایا جائے گا۔

۱۷ مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، وہ جو میرا مُقرّر کردہ ہے اور اُس مددگار کے وسِیلے سے سچّائی کے کلام کی مُنادی کے لیے سچّائی کے رُوح میں بھیجا گیا ہے، کیا وہ اِس کی مُنادی سچّائی کے رُوح سے کرتا ہے یا کسی اور طرح سے؟

۱۸ اور اگر وہ کسی اور طرح سے ہے تو خُدا کی طرف سے نہیں ہے۔

۱۹ اور پھِر، وہ جو سچّائی کے کلام کو قَبُول کرتا ہے، وہ اُسے سچّائی کے رُوح سے قَبُول کرتا ہے یا کسی اور طرح سے؟

۲۰ اگر وہ کسی اور طرح سے ہے تو خُدا کی طرف سے نہیں ہے۔

۲۱ پھِر، اَیسا کیوں ہے کہ تُم سمجھ اور جان نہیں سکتے کہ وہ جو کلام کو سچّائی کے رُوح سے قَبُول کرتا ہے اُسے سچّائی کے رُوح کی مُنادی کے مُطابق قَبُول کرتا ہے۔

۲۲ پَس، وہ جو مُنادی کرتا ہے اور وہ جو قَبُول کرتا ہے ایک دُوسرے کو سمجھتے ہیں اور دونوں اِصلاح پاتے اور شادمان ہوتے ہیں۔

۲۳ اور وہ جِس سے اِصلاح نہیں ہوتی خُدا کی طرف سے نہیں، بلکہ تارِیکی ہے۔

۲۴ وہ جو خُدا کی طرف سے ہے مُنوّر ہے، اور وہ جو نُور کو قَبُول کرتا ہے، اور خُدا میں قائم رہتا ہے، مزید نُور پاتا ہے؛ اور اَیسا نُور جو کامِل دن تک بڑھتا ہی جاتا ہے۔

۲۵ اور پھِر، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، اور اِس لیے کہتا ہُوں کہ تُم سچّ کو جانو، کہ تُم تارِیکی کو اپنے درمیان میں سے رفع کرو؛

۲۶ وہ جو خُدا کی طرف سے مُقرّر کِیا اور بھیجا گیا ہے، وہی سب سے زیادہ ممتاز ہے، باوجود اِس کے کہ وہی سب سے زیادہ چھوٹا اور سب کا خادِم ہے۔

۲۷ پَس، وہ سب چِیزوں کا مالک ہے؛ اور سب چِیزیں اُس کی محکوم ہیں، آسمان اور زمِین دونوں میں، زِندگی اور نُور، رُوح اور قُدرت، باپ کی مرضی سےاِس کے بیٹے یِسُوع مسِیح کے وسِیلے سے بھیجی جاتی ہیں۔

۲۸ بلکہ کوئی شخص بھی سب چِیزوں کا مُختار نہیں بن سکتا جب تک وہ بےداغ اور سب گُناہوں سے پاک نہ ہو۔

۲۹ اور اگر تُم بےداغ ہو اور تمام گُناہوں سے پاک، تو جو کُچھ بھی یِسُوع کے نام پر مانگو گے وَیسا ہی کِیا جائے گا۔

۳۰ لیکن یہ جان لو، جو پوچھو گے آشکارا کِیا جائے گا؛ اور کیوں کہ تُم سردار مُقرّر کیے گئے ہو، رُوحیں تُمھارے تابع ہوں گی۔

۳۱ پَس، اَیسا ہو گا، کہ اگر تُم کسی اَیسی رُوح کا ظُہُور پاؤ کہ اُس کو سمجھ نہ سکو، اور اُس رُوح کو قَبُول نہ کرو، تو تُم باپ سے مسِیح کے نام پر پُوچھو اور اگر وہ تُمھیں وہ رُوح عطا نہ کرے، تب تُم جان سکو گے کہ وہ خُدا کی طرف سے نہیں ہے۔

۳۲ اور تُمھیں اُس رُوح پر اِختیار عطا کِیا جائے گا، اور تُم بُلند آواز سے اُس رُوح کے خِلاف اِعلان کرو گے کہ وہ خُدا کی طرف سے نہیں ہے—

۳۳ لعن طعن اور نالش سے نہیں، تاکہ تُم غلبے میں نہ آؤ، نہ شیخی اور جشن سے، مبادا اُس سے جکڑے نہ جاؤ۔

۳۴ وہ جو خُدا سے پاتا ہے، اُسے خُدا کا ہی جانے، اور وہ شادمان ہو کہ خُدا نے اُسے یہ دینے کے لائق جانا۔

۳۵ اور اِن باتوں پر دھیان دے کر اور عمل کر کے جو تُم نے پائی ہیں، اور جو اِس کے بعد پاؤگے—اور باپ کی طرف سے بادِشاہی تُمھیں دی گئی ہے، اور سب چِیزوں پر غالِب آنے کا اِختیار جو اُس کی مُقرّر کردہ نہیں ہیں—

۳۶ اور دیکھو، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، تُم مُبارک ہو جو اب میرے خادِم کے مُنہ سے میرا کلام سُن رہے ہو، کیوں کہ تُمھارے گُناہ مُعاف کیے گئے ہیں۔

۳۷ میرا خادِم جوزف ویکفیلڈ، جِس سے مَیں خُوش ہُوں، اور میرا خادِم پارلے پی پراٹ کلِیسیاؤں میں جائیں اور تاکید کے کلام سے اُن کو مضبُوط کریں۔

۳۸ اور میرا خادِم جان کورل، یا جتنے بھی میرے خادِم اِس عہدے پر مُقرّر کیے گئے ہیں، میرے تاکِستان میں کام کریں؛ اور کوئی بھی شخص اُن کو اِس کام سے نہ روکے جو مَیں نے اُنھیں دیا ہے۔

۳۹ سو، اِسی بات میں میرا خادِم ایڈورڈ پارٹریج بےقُصُور نہیں ہے، تاہم وہ توبہ کرے اور اُسے مُعاف کِیا جائے گا۔

۴۰ دیکھو، تُم ابھی چھوٹے بچّے ہو اور سب باتیں برداشت نہیں کر سکتے، تُمھیں فضل اور سچّائی کے عِلم میں بڑھنا ضرور ہے۔

۴۱ خَوف نہ کھاؤ، چھوٹے بچّو، کیوں کہ تُم میرے ہو، اور مَیں دُنیا پر غالِب آیا ہُوں، اور تُم اِن میں سے ہو جِنھیں باپ نے مُجھے دیا ہے۔

۴۲ اور جِنھیں باپ نے مُجھے دیا ہے اُن میں سے کوئی بھی ہلاک نہ ہو گا۔

۴۳ اور مَیں اور باپ ایک ہیں، مَیں باپ میں اور باپ مُجھ میں ہے؛ اور چُوں کہ تُم نے مُجھے قَبُول کِیا، تُم مُجھ میں اور مَیں تُم میں ہُوں۔

۴۴ پَس، مَیں تُمھارے درمیان میں ہُوں، اور مَیں اچّھا چرواہا ہُوں، اور اِسرائیل کی چٹان۔ وہ جو اِس چٹان پر تعمیر کرتا ہے کبھی نہ گِرے گا۔

۴۵ اور وہ دِن آتا ہے جب تُم میری آواز سُنو گے اور مُجھے دیکھو گے، اور جانو گے کہ مَیں ہُوں۔

۴۶ پَس، ہوشیار رہو، تاکہ تُم تیار رہو۔ اَیسا ہی ہو۔ آمین۔