صحائف
عقائد اور عہُود ۱۱۲


فصل ۱۱۲

۲۳ جولائی ۱۸۳۷ کو کرٹ لینڈ، اوہائیو میں، نبی جوزف سمِتھ کے وسِیلے سے برّہ کے بارہ رسُولوں کے حوالے سے تھامس بی مارش کو دیا گیا مُکاشفہ۔ جِس دِن بُزرگ ہیبر سی کِمبل اور اَورسن ہائڈ نے پہلی بار اِنگلستان میں اِنجِیل کی مُنادی کی یہ مُکاشفہ عطا ہُوا۔ تھامس بی مارش اُس وقت بارہ رسُولوں کی جماعت کے صدر تھے۔

۱–۱۰، بارہ کو تمام قَوموں اور لوگوں تک اِنجِیل کو پہنچانا اور تنبیہ کی آواز بُلند کرنا ہے؛ ۱۱–۱۵، اُنھیں اپنی صلیب اُٹھانا، مسِیح کی پیروی کرنا، اور اُس کی بھیڑیں چَرانا ہے؛ ۱۶–۲۰، وہ جو صدارتِ اَوّل کو قَبُول کرتے ہیں خُداوند کو قَبُول کرتے ہیں؛ ۲۱–۲۹، تارِیکی زمِین پر غالِب آتی ہے اور صرف وہی جو اِیمان لاتے اور بپتسما پاتے ہیں بچائے جائیں گے؛ ۳۰–۳۴، صدارتِ اَوّل اور بارہ زمانوں کی مَعمُوری کے زمانے کی کُنجیوں کے حامل ہیں۔

۱ میرے خادِم تھامس یقیناً خُداوند تُم سے یُوں فرماتا ہے: مَیں نے تُمھاری دُعائیں سُنیں ہیں؛ اور تُمھاری خیراتیں میرے حُضُور یادگاری کے طور پر پہنچی ہیں، تیرے اُن بھائیوں کی خاطر جو میرے نام کی گواہی دینے اور اِسے تمام قَوموں، قبیلوں، اہلِ زبان اور اُمتوں کے پاس پردیس میں بھیجنے کے لیے چُنے گئے، اور میرے خادِموں کے ذریعے مُقرّر کیے گئے۔

۲ مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، تیرے دِل میں اور تیرے ساتھ کُچھ اَیسی باتیں ہیں جِن سے مَیں، خُداوند، خُوش نہیں ہُوں۔

۳ تو بھی، جِس قدر تُو نے خُود کو جُھکایا ہے تُو سرفراز کِیا جائے گا، پَس، تیرے سب گُناہ تُجھے مُعاف کیے گئے ہیں۔

۴ تیرا دِل میری نظر میں شاد ہو؛ اور تُو میرے نام کی نہ صرف غیرقَوموں بلکہ یہُودیوں کو بھی گواہی دینا؛ اور تُو میرے کلام کو دُنیا کی اِنتہاؤں تک پُہنچانا۔

۵ پَس، تُو ہر صُبح نصِیحت کر؛ اور ہر روز تیری تنبیہ کی صدا آگے بڑھے؛ اور جب رات آئے تُو اپنے واعظ کے باعث زمِین کے باشِندوں کو اُونگھنے نہ دے۔

۶ صِیُّون میں تیرے مسکن کی شُہرت ہو، اور اپنے گھر کو نہ چھوڑ؛ کیوں کہ مُجھ خُداوند، کے پاس تیرے کرنے کے لیے کارِعظیم ہے، کہ بنی آدم کے درمیان میں میرے نام کی اشاعت کر۔

۷ پَس، کارِعظیم کے لیے اپنی کمر کس لے۔ پاؤں میں جُوتے پہن لے، کیوں کہ تُو چُنیدہ ہے، اور تیرا راستہ پہاڑوں کی طرف، اور بُہت سی قَوموں کی طرف جاتا ہے۔

۸ اور تیرے کلام سے بُہت سے بُلند پست کیے جائیں گے، اور تیرے کلام سے بُہت سے پست سرفراز کیے جائیں گے۔

۹ تیری صدا خطاکاروں کے لیے ملامت ہو گی؛ اور تیری ملامت پر جُھوٹوں کی زبان اپنی گُم راہی سے باز آئے گی۔

۱۰ فروتن بن، تو خُداوند تیرا خُدا ہاتھ پکڑ کر تیری راہ نمائی کرے گا، اور تُجھے تیری دُعاؤں کا جواب دے گا۔

۱۱ مَیں تیرے دِل کو جانتا ہُوں، اور تیرے بھائیوں کی بابت تیری دُعائیں سُنی ہیں۔ بعض کو دُوسروں سے بڑھ کر محبّت میں اُن کی طرف داری نہ کر، بلکہ تیری محبّت اُن سے یُوں ہو جَیسے خُود اپنے آپ سے؛ اور تیری محبّت سب لوگوں کے لیے ہو، اور اُن سب کے لیے جو میرے نام سے محبّت رکھتے ہیں۔

۱۲ اور بارہ کی جماعت کے اپنے بھائیوں کے لیے دُعا کر۔ اُنھیں میرے نام کی خاطر سختی سے تنبیہ کر، اور وہ اپنے سب گُناہوں کے لیے تنبیہ پائیں، اور میرے حُضُور میرے نام کے وفادار رہنا۔

۱۳ اور اُن کی آزمایشوں کے بعد، اور بُہت مُصِیبتوں کے بعد، دیکھو مَیں خُداوند اُن کو پرکھُوں گا، اور اگر وہ اپنے دِلوں کو سنگِین نہیں بناتے اور اپنی گردنوں کو میرے خِلاف سخت نہیں کرتے، تو وہ رُجُوع لا سکیں گے، اور مَیں اُنھیں شِفا دُوں گا۔

۱۴ اب، مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں، اور جو مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں مَیں بارہ کی ساری جماعت سے کہتا ہُوں: اُٹھ اور اپنی کمر کس، اپنی صلیب اُٹھا، میری پیروی کر، اور میری بھیڑیں چرا۔

۱۵ اپنے تئیں بُلند نہ کر؛ میرے خادِم جوزف کے خِلاف بغاوت نہ کر؛ پَس مَیں تُجھ سے سچّ کہتا ہُوں، مَیں اُس کے ساتھ ہُوں، اور میرا ہاتھ اُس پر ہو گا؛ اور وہ کُنجیاں جو مَیں نے اُسے، اور تُجھے بھی، دیں ہیں، اُس سے نہ لی جائیں گی جب تک مَیں نہ آ جاؤں۔

۱۶ میرے خادِم تھامس، مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں تُو وہ شخص ہے جِس کو مَیں نے تمام پردیسی قَوموں میں سے بارہ سے مُتعلّق اپنی بادِشاہی کی کُنجیاں تھامنے کے لیے چُنا ہے—

۱۷ تاکہ تُو اُن تمام علاقوں میں بادِشاہی کے دروازے کھولنے کے لیے میرا خادِم ہو، جہاں میرا خادِم جوزف، اور میرا خادِم سِڈنی، اور میرا خادِم حائرم نہیں آ سکتے؛

۱۸ پَس اُن پر مَیں نے کُچھ عرصے کے لیے ساری کلِیسیاؤں کا بوجھ ڈالا ہے۔

۱۹ چُناں چہ، جہاں کہیں بھی وہ تُجھے بھیجیں، تُو جانا، اور مَیں تیرے ساتھ ہُوں گا، اور جِس بھی جگہ پر تُو مُنادی کرے گا تیرے واسطے مؤثر دروازہ کھولا جائے گا، کہ وہ میرا کلام قَبُول کر سکیں۔

۲۰ جو کوئی میرے کلام کو قَبُول کرتا ہے مُجھے قَبُول کرتا ہے، اور جو کوئی مُجھے قَبُول کرتا ہے، اُنھیں، صدارتِ اَوّل، کو قَبُول کرتا ہے، جِنھیں مَیں نے بھیجا ہے، جِنھیں مَیں نے اپنے نام کی خاطر تیرے مُشِیر بنایا ہے۔

۲۱ اور پھِر، مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں، کہ جِس کو بھی تُو اپنے بھائیوں، بارہ کی جماعت، کی رائے سے میرے نام پر باضابطا طور پر توثیق، اور اِختیار دے کر بھیجے گا، قُدرت پائے گا کہ کسی بھی قَوم کے لیے میری بادِشاہی کے دروازے کھولے جہاں کہیں بھی تُو اُسے بھیجے گا—

۲۲ جِس قدر بھی وہ خُود کو میرے حُضُور حلیم کرتے ہیں، اور میرے کلام پر چلتے ہیں اور میرے رُوح کی آواز کو سُنتے ہیں۔

۲۳ مَیں تُم سے سچّ سچّ کہتا ہُوں، تارِیکی زمِین کو، اور گہری تارِیکی لوگوں کے ذہنوں کو مغلُوب کرتی ہے، اور تمام بشر میری نظر میں بگڑ گئے ہیں۔

۲۴ دیکھو، زمِین کے باشِندوں پر اِنتقام تیزی سے آتا ہے، یومِ قہر، یومِ سوزان، یومِ غارت گری، گِریہ و زاری، سوگ، اور یومِ نوحہ، اور یہ تمام رُویِ زمِین پر گردباد کی طرح آئے گا، خُداوند فرماتا ہے۔

۲۵ اور یہ میرے گھر سے شُروع ہو گا، اور میرے گھر سے آگے بڑھے گا، خُداوند فرماتا ہے؛

۲۶ پہلے اُن کے درمیان میں جو تیرے درمیان میں موجود ہیں، خُداوند فرماتا ہے، جِنھوں نے میرے نام کو جاننے کا دعویٰ کِیا ہے اور مُجھے جانا نہیں ہے، اور میرے گھر کے بیچ میں میرے خِلاف کُفر بکا ہے، خُداوند فرماتا ہے۔

۲۷ پَس، خیال رہے کہ اِس علاقے میں میری کلِیسیا کے مُعاملات کی بابت اپنے تئیں پریشان مت کرنا، خُداوند فرماتا ہے۔

۲۸ بلکہ میرے حُضُور اپنے دِل پاک کرنا؛ اور پِھر تُم تمام دُنیا میں جانا، اور ساری خلق کے سامنے جِنھوں نے اِس کو نہیں پایا ہے، میری اِنجِیل کی مُنادی کرنا؛

۲۹ اور وہ جو اِیمان لاتا اور بپتسما پاتا ہے بچایا جائے گا، اور وہ جو اِیمان نہیں لاتا، اور بپتسما نہیں پاتا، مُجرم ٹھہرایا جائے گا۔

۳۰ پَس تُمھارے واسطے، بارہ کی جماعت، اور صدارتِ اَوّل، جِنھیں تُمھارے ساتھ مُقرّر کِیا گیا ہے کہ تُمھارے مُشِیر اور سربراہ ہوں، کہانت کی قُدرت عطا کی گئی ہے، آخِری دِنوں کے لیے اور آخِری بار، جِس میں زمانوں کی مَعمُوری کا دَور ہے،

۳۱ جِس قُدرت کے تُم حامل ہو، اُن تمام کے ساتھ وابستہ ہُوئے جِنھوں نے بِنائے عالم سے بیشتر سے کسی بھی زمانے کی اِنجِیل کی ذِمّہ داری پائی ہے؛

۳۲ پَس مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، اِس زمانے کی کُنجیاں جو تُم نے پائی ہیں، وہ بُزرگانِ رفتہ سے مِلی ہیں، اور بالآخِر تُم پر آسمان سے نازِل ہوئی ہیں۔

۳۳ مَیں تُم سے سچّ کہتا ہُوں، دیکھو تُمھاری بُلاہٹ کیسی عظیم اُلشان ہے۔ اپنے دِل اور اپنے جامے صاف کرو، اَیسا نہ ہو کہ اِس نسل کے خُون کا تُمھارے ہاتھوں سے تقاضا کِیا جائے۔

۳۴ اِیمان دار رہو جب تک مَیں آ نہ جاؤں، پَس مَیں جلد آتا ہُوں؛ اور ہر آدمی کو جَیسے اُس کے کام ہوں گے اُس کے مُوافِق دینے کے لیے اَجر میرے پاس ہے۔ مَیں الفا اور اومیگا ہُوں۔ آمین۔