۲۰۱۹
کام پر میرا سب سے بہترین دن!
جولائی ۲۰۱۹


کام پر میرا سب سے بہترین دن!

جب آپ کام سے پیار کرنا اور اُس کی قدر کرنا سیکھتے ہیں، تو آپ بھی خوشی کا عظیم منبع پاتے ہیں۔

شبیہ
ایپرن، بریڈ، بیکنگ ہیٹ

گیٹی امیجز سے تصاویر

چند سال پہلے، میں انگلینڈ میں کیمبرج یونیورسٹی کے چرچ ہل کالج کے ہال میں تھا یہاں پر اُس کمپنی کی سالانہ میٹنگ تھی جس کے لئے میں کام کر رہا تھا۔ اُس موقع پر، مجھے اپنی کمپنی کے عالمی صدر اور سی ای او کی طرف سے اپنی ٹیم کے شاندار کام اور سالانہ کار کردگی کی بنا پر ایوارڈ لینے کا خاص حق ملا۔

جب پوری دُنیا سے کمپنی کے رہنما، جو ۸۰،۰۰۰ ملازمین کی نمائندگی کر رہے تھے، اپنے ہاتھوں سے تالیاں بجائیں اور ہماری کامیا بی کے لئے ہماری ٹیم کی تعریف کی، میں نے سوچا، ”کام پر یہ میرا سب سے بہترین دن ہے!“ اُس لمحے کا ماحول فرحت بخش تھا۔

بانٹی روٹی

لیکن پھر میرا ذہن مجھے ۴۰ سال پہلے میرے کام کے پہلے دن کی طرف لے گیا۔ میرا باپ ایک بیکری کا مالک تھا اور وہ ڈبل روٹی تیار کرتا تھا جسے جنوبی برازیل کے ہمارے شہر کی بہت سی چھوٹی مارکیٹوں میں بھجوایا جانا تھا۔ جب میں ایک چھوٹا بچہ تھا، تو میں اصرار کرتا تھا کہ میرا باپ مجھے اپنے ساتھ کام پر لے جائے۔ آخر کار ایک دن اُس نے ہاں کر دی!

میری ماں نے ایک چھوٹا سفید رومال اور ایک حلوائی کی ٹوپی سی مجھے دی، اور میں اور میرا باپ بیکری پر گئے۔ مل کر، ہم نے آٹا گوندھا اور تیار کیا، ہاتھوں سے اُس آٹے سے پیڑے تیار کیے اور اُن پیڑوں کو اینٹوں کے بنی بھٹی میں رکھا۔ جب ڈبل روٹی پک گئی، تو ہم نے لکڑی کا ایک لمبا چپو نما استعمال کرتے کرتے ہوئے ڈبل روٹی نکالی۔ ہم نے چند سیکنڈ انتظار کیا اور پھر گرما گرم ڈبل روٹی آپس میں بانٹ کر کھائی۔ اِس کا مزہ شاندار تھا!

جب میں نے سوچا، تو میں نے فیصلہ کیا کہ کیمبرج میں اِس ایوارڈ کو پانا میرے کام کا دوسرا بہترین دن تھا۔ کام پر بہترین اور خوش ترین دن کچھ زیادہ فروتن حالات میں رونما ہوا تھا، ایک چھوٹی سی بیکری میں جہاں نہ تو کوئی سامعین تھے اور نہ ہی کوئی کھڑا ہو کر تالیاں بجا رہا تھا۔ وہاں پر صرف میں اور میرا باپ تھا۔ اُس دن، اُس نے مجھے کام کے ساتھ محبت اور اس کی قدر کے بارے سکھایا اور اپنے ہاتھوں سے بنیادی اجزا استعمال کرتے ہوئے کوئی چیز بنانے کی خوشی محسوس کرنے میں میری مدد کی۔ میں نے سیکھا کہ سخت محنت بدن اور جان دونوں کے لئے اطمینان بخش ہے۔

کام ایک نعمت ہے

جب خُداوند نے آدم اور حوا کو بتایا، ”تو اپنے منہ کے پسینے سے روٹی کھائے گا“ (پیدائش ۳: ۱۹)، ایسا لگتا ہے کہ وہ اُن کو تنبیہ کر رہا تھا۔ حقیقیت میں، وہ اُنہیں اپنی چاہت اور ضرورت کو پورا کرنے میں خود انحصار ہونے کی خوشی اور اطمینان پانے کا موقع فراہم کر رہا تھا۔

ہم میں سے بہت سارے صرف کام ہی کو اپنے اور اپنے خاندانوں کو مہیا کرنے کا ذریعہ یا نوکری کا اعلیٰ ٹائیٹل لے کر سماج میں تعظیم کروانے کا طریقہ سمجھتے ہیں۔ لیکن اِس سے بھی بڑھ کر، خُدا چاہتا ہے کہ ہم کام کریں تاکہ ہم کام پورا کرنے، کوئی نئی چیز تخلیق کرنے، پہلے سے ہی موجود کسی چیز میں بہتری لانےیا اِس دُنیا میں بہتری لانے کا قوی احساس پا سکیں۔

رُوحانی طورپر پر بات کریں تو، اِنجیل مرکز زندگی میں کام ہمیشہ شامل رہتا ہے۔ ایلڈر ڈی ٹاڈ کرسٹو فرسن بارہ رسولوں کی جماعت سے نے فرمایا، ایک تقدیس شدہ زندگی کام سے معمور ہوتی ہے، بعض اوقات یہ کام بار بار دہرانے والا ہوتا ہے، بعض اوقات معمولی، بعض اوقات کوئی تعریف نہیں ملتی مگر وہ ہمیشہ بہتری، تنظیم، تائید تحریک، خدمت گزاری لاتا اور حوصلہ بڑھاتا ہے، تائید، بڑھوتی لانے، خدمت کرنے، سراہنے کی بہتری کے لئے کام کرتا ہے۔“۱

ایک بچّے کے طورپر، غالباً آپ سے پوچھا گیا ہو، ”بڑے ہو کر آپ کیا بننا چاہیں گے؟“ آپ کے نوخیزی کے سالوں کے دوران، اِس سوال کا مطلب یہ ہو سکتا ہے، ”آپ کالج میں کیا مطالعہ کرو گے؟“

جذبہ، عزت، اور مقصد

جو بھی شعبہ آپ نے اپنانے کا فیصلہ کیا ہے، جس بھی قسم کے کام کا انتخاب آپ نے کیا ہے، جذبے، عزت، اور مقصد کے ساتھ اپنا کام کرنے کے خواہاں ہوں۔ آپ کو سخت محنت سے کام کرنا چاہیے اور ہمیشہ بہترین نتائج کی تکمیل کی کوشش کرنی چاہیے۔ کام کی طرف اِس قسم کا رحجان دنیوی، جذباتی، اور رُوحانی طورپر آپ کو محفوظ کرنے میں مدد دے گا۔ کام کرنے کا موقع خُداوند کی طرف سے برکت ہے۔ جب آپ کام سے پیار کرنا اور اُسے سراہنا سیکھتے ہیں، تو آپ خود انحصاری سے حاصل ہونے والی خوشی اور ارادہ پائیں گے۔

ابھی تک میں کیمبرج یونیورسٹی کے سامعین سے آنے والے حوصلہ افزائی کے الفاظ اور تالیوں کی گونج کی آواز سنتا ہوں، مگر میرے لئے اپنے باپ کے ساتھ بیکری میں بیتایا دن اور تندور سے باہر آتی ڈبل روٹیوں کی خوش بو کی یادیں زیادہ اہم ہیں۔

حوالہ جات

  1. ڈی ٹاڈ کرسٹوفرسن، ”Reflections on a Consecrated Life،“لیحونا، نومبر ۲۰۱۰، ۱۷۔