۲۰۱۹
”کیا آپ میرے بپتسمہ پر آؤ گے؟“
جولائی ۲۰۱۹


”کیا آپ میرے بپتسمہ پر آؤگے؟“

مصنفین کینٹ انگلینڈ اور یوٹاہ، یو ایس اے میں رہتے ہیں۔

اولیور اِسے سارے انگلینڈ کو سنانے کے لئے چھت پر سے چِلانا چاہتا تھا!

”کوئی بھی تیری جوانی کی حقارت نہ کرنے پائے؛ بلکہ تو ایمان لانے والوں کے لئے نمونہ بنے“ (۱ تیمتھیس ۴: ۱۲

اولیور ہفتے کے لئے اِس کا انتظار نہ کر سکتا تھا۔ اگلے ہفتے ایک بڑا دن تھا جس کا انتظار وہ تب سے کر رہا تھا جب سے وہ چار سال کا تھا۔ اُس کا بپتسمہ ہونا تھا۔

اولیور اپنے بپتسمے کے بارے انتہائی پُر جوش تھا کہ وہ چھت پر چڑھ کر چِلانا چاہتا تھا کہ سارا انگلینڈ سن سکے! وہ اپنے سکول کے دوست ڈیلن کو بتانے کے لیے بے حد مشتاق تھا۔

”مجھے یقین نہیں آ رہا۔ میرا بپتسمہ کا دن آخر کارآن پہنچا ہے،“ اولیور نے کہا۔ ”یہ تو بہت ہی اچھا ہو گا!“

”میرا تو خیال تھا کہ صرف بچے ہی بپتسمہ لیتے ہیں۔“ ڈیلن تذبذب کا شکار دکھائی دیتا تھا۔

”کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسینِ آخِری ایّام میں بپتسمہ لینے کے لئے بچوں کو عمر کم از کم آٹھ سال ہونی چاہیے،“ اولیور نے کہا۔ ”یہ میرا چرچ ہے۔“

”اچھا،“ ڈیلن نے کہا۔

اچانک اولیور کے ذہن میں خیال آیا۔ ”کیا تم میرے بپتسمہ پر آنا پسند کرو گے؟“

”یقیناً،“ ڈیلن نے کہا۔ ”لیکن مجھے پہلے اپنے والدین سے پوچھنا پڑے گا۔“

”ٹھیک ہے!“

اولیور پُرجوش تھا کہ ڈیلن اُس کے بپتسمہ پر آ سکتا تھا۔ اِس سے اُسے ایک اور خیال آیا۔ ”میں اپنے بپتسمے کو صرف ایک دوست سے شیئر کرنا نہیں چاہتا۔ میں زیادہ سے زیادہ دوستوں کو دعوت دینا چاہتا ہوں!“ اولیور گھر تیزی سے گیا اور ماں کو بتایا کہ اُس کا ایک منصوبہ ہے۔

بپتسمہ سے پہلے روزے والے اتوار کو، اولیور نے اپنے منصوبے کا آغاز کیا۔ اُس نے منبر پر اپنی گواہی کا اشتراک کیا؛ پھر اُس نے کہا، ”اور اِس سے اگلے ہفتے میرا بپتسمہ ہونے جا رہا ہے، اور میں چاہتا ہوں کہ ہر کوئی آئے! کیا آپ براہ کرم کسی ایسے شخص کو مدعو کریں گے جس کو آپ جانتے ہیں جو چاہے کلیسیا کا رکن نہ ہو، یا جو ویسے چرچ نہیں آتے کہ وہ میرے بپتسمہ پر آئیں؟“ اُس نے ایک مشنری کی طرح محسوس کیا۔ اُسے واقعی وہ احساس اچھا لگا!

اگلے ہفتے، اولیور نے دوستوں، خاندان کے ارکان، اور معلمین کو اپنے بپتسمہ پر دعوت دی۔

”اگر آپ آؤ گے تو یہ میرے لئے بہت بڑی بات ہو گی!“ اُس نے اُن کو بتایا۔

جب ہفتہ قریب آیا، تو اولیور نے سوچنا شروع کر دیا کہ حقیقت میں کتنے لوگ آئیں گے۔ کیا ہو گا اگر وہ واقعی مصروف ہوئے یا نہ آنا چاہیں گے؟

اُس نے ایک چھوٹی سی دُعا کی کہ جن لوگوں کو اُس نے دعوت دی ہے اُن میں سے کم از کم چند لوگ تو آئیں۔ پھر اُس نے اِن کے آنے کے بارے پریشان ہونا چھوڑ دیا۔ وہ جانتا تھا کہ اُن کو مدعو کر کے اُس نے واقعی ایک اچھا کام کیا تھا۔ اِن سارے اہم کاموں میں، سب سے بڑی بات تھی کہ اُس دن اُس نے بپتسمہ لینا تھا۔

اپنے بپتسمے والے دن جب وہ چرچ پہنچا، اولیور کو مشکل سے ہی اپنی آنکھوں پر یقین آیا۔ اُس کے بہت سارے دوست اُس کی تائید کے لئے وہاں تھے۔ حتیٰ کہ اُس نے کافی سارے ایسے لوگ بھی دیکھے جن کو وہ نہ جانتا تھا۔ جب ڈیلن اپنے والدین کے ساتھ چل کر اندر گیا تو اُس نے ہاتھ ہلایا۔

جب بپتسمہ کا وقت تھا، تو اولیور نے گرم پانی میں قدم رکھا۔ اُس کے باپ نے اُس کا ہاتھ پکڑا، جیسا کہ اُنہوں نے مشق کی تھی۔ پھر اُس نے بپتسمہ کی مختصر دُعا کی اور اولیور کو پانی کے نیچے لے گیا۔ اُسے سمجھ آنے سے پہلے، اولیور دوبارہ اُوپر کو اُٹھ رہا تھا—مکمل بھیگتے اور وہ ہنستے ہوئے۔ وہ جانتا تھا کہ وہ مسِیح کے نمونے کی پیروی کر رہا تھا۔

اولیور کے خشک کپڑے بدلنے کے بعد، اُس کے باپ نے اور چند اور مردوں نے کلِیسیا کا رُکن ہونے کے لیے اُسے استحکام بخشا اور خاص برکت دی، جہاں اُنہوں نے اولیور کو رُوحُ الُقدس پانے کی دعوت دی۔ اِس کے بعد، اولیور نے پوچھا کیا وہ اپنی گواہی دے سکتا ہے۔

”میرے خاص دن پر میری حوصلہ افزائی کے لئے آنے کا بہت شکریہ۔ اولیور نے کہا، ”یہ میرے لئے عظیم بات ہے۔“ میں اپنے بپتسمہ کے لئے شکر گزار ہوں، اور میں مانتا ہوں کہ زمین پر یہ مسِیح کی کلیسیا ہے۔“

اِس کے بعد، لوگوں نے آکر اُس کو مبارک باد دی۔

”مجھے دعوت دینے کا شکریہ!“ ڈیلن نے کہا۔ ”میرے اندر بہت اچھا احساس پیدا ہوا۔“

”ہر کوئی بہت ہی مہربان رہا ہے!“ ڈیلن کی ماں نے کہا۔ ”ہم نے انتہائی زیادہ خوش آمدیدگی کا احساس پایا ہے۔“

اُس رات، باپ اولیور کے بیڈ کے پہلو پر بیٹھا۔ ”کیا زبردست دن تھا!“ باپ نے کہا۔

اولیور نے سر ہلایا۔ ”مجھے خوشی ہے کہ میں نے اپنے دوستوں کے ساتھ اِس تجربہ کو بانٹا۔“

تصاویر از بروکی سمارٹ