۲۰۱۹
ایک بچّے سے وعدہ
جولائی ۲۰۱۹


ایک بچّے سے وعدہ

از یوویاہ پاریڈیس کابرریا

یوکاٹون، میکسیکو

شبیہ
کلِیسیا کی عمارت کے باہر کھڑی چھوٹی بچّی

خاکہ کشی از پاسکل کیمپیون

چند برس قبل میں بہت زیادہ ڈپریشن میں تھی۔ واحد چیز جس سے مجھے تحریک ملی وہ میری دوست اور اُس کے بچّے تھے۔ ہم ویک اینڈ پر سیر کرنے جاتے، جو مجھے بہت اچھا لگتا تھا۔ وقت کے ساتھ ساتھ، ہم سیر کے لئے کم کم جانے لگے۔ میں نے اپنی دوست اور اُس کے خاندان کو یاد کرنا شروع کیا۔ بعد میں مجھے پتا چلا کہ ہماری سیر اِس لئے کم ہوگئی کیوں کہ میری دوست اور اُس کے خاندان نے ایک مشق پھر سے شروع کر دی تھی جو اُنہوں نے کئی سال پہلے روک دی تھی—چرچ جانا۔

ایک روز اُنھوں نے مجھے لنچ کے لیے دعوت دی۔ اُن کو پھر سے دیکھ کر مجھے بڑی خوشی کا احساس ہوا۔ میں نے اُن کو بتایا کہ میں اُن کو کتنا یاد کرتی تھی۔ میری دوست کی چھ سالہ بیٹی نے تجویز دی کہ ہم اِس مسئلہ کا حل چرچ مل کر جانے سے نکال سکتے ہیں۔ پس دوسری بار سوچے بغیر، اُس نے مجھے چلنے کی دعوت دی۔

”اوہ نہیں!“ میں اِس خاندان کو کیسے سمجھاتی کہ اُن کے لیے چرچ جانا ٹھیک تھا مگر میرے لئے انتہائی بوریت تھی؟ میں تو کئی سالوں سے چرچ نہ گئی تھی، مگر ایک بچے کو میں انکار کیسے کر سکتی تھی؟ میں نے کہا میں جاؤں گی، مگر سچائی تو یہ تھی کہ یہ وعدہ پورا کرنے کا میرا قطعاً کوئی ارادہ نہ تھا۔

اُس اتوار، میں اپنے باپ کے ساتھ ناشتے کے لئے گئی۔ میرا سیل فون مسلسل بجا، مجھے یاد دلانے کے لئے کہ میں نے ایک چھوٹی لڑکی سے وعدہ کیا تھا کہ میں اُس کےساتھ چرچ جاؤں گی۔ میں نے اپنے سیل فون کو نظر انداز کر دیا جب تک میرے باپ نے نہ پوچھا کہ میں اِس کا جواب کیوں نہیں دے رہی۔ میں نے تسلیم کیا کہ مجھے چرچ میٹنگ کے لیے مدعو کیا گیا تھا مگر میں نہیں جانا چاہتی۔ وہ مسکرایا اور کہا، ”یُوویاہ، کسی بچے کے ساتھ کبھی بھی کوئی ایسا وعدہ نہ کرو جو تم پورا کرنا نہیں چاہتی۔“ میں نے فیصلہ کیا میں اپنا وعدہ پورا کروں گی۔

جب میں چرچ پہنچی، میں نے کچھ مختلف محسوس کیا، کچھ ایسا جس کو میں بیان نہ کر سکتی تھی۔ میں ابھی تک وضاحت نہیں کر سکتی کہ ایسا کیوں ہوا، مگر اگلے اتوار میں نے خود کو پھر سے وہاں پایا، اور پھر اگلے اور اگلے، جب تک مجھے سمجھ نہ آیا کہ میں کیا محسوس کر رہی تھی: رُوحُ الُقدس۔

کلیسیا کے ارکان نے مجھے اطمینان کا احساس دیا۔ بغیر کسی شک کے، میں کلیسیا کے بارے میں متجسس تھی۔ میں نے مشنریوں سے ملنا شروع کیا، اور میں نے گواہی پانا بھی شروع کی۔ مشنریوں کی ملاقاتیں زیادہ مستقل ہوگئیں، اور میرا انجیلی فہم اُس وقت تک بڑھتا رہا جب تک میں نے بپتسمہ کی شدید خواہش کو محسوس نہ کیا۔ تھوڑے عرصے کے بعد میرا بپتسمہ ہوا، اور اب میں انجیلی برکات سے لطف اندوز ہوتی ہوں۔ اِس کی وجہ سے، میں بہت شکر گزار ہوں کہ میں نے چھ سالہ لڑکی سے اپنا وعدہ پورا کیا۔