۲۰۱۹
ہم گواہ ہیں: آج کے بارہ رسُول
جولائی ۲۰۱۹


ہم گواہ ہیں: آج بارہ رسُول

دورِ جدید کے رسُول اپنی مُقدّس بُلاہٹ کے بارے میں اپنے خیالات بتاتے ہیں۔

شبیہ
بارہ رسُولوں کی جماعت کے اَرکان

فوٹو گراف از بوساتھ فوٹو گرافی

۱۸۹ سالوں سے جب سے کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسینِ آخِری ایّام منظم ہوئی ہے، تب سے ۱۰۲ لوگوں کو بارہ رسُولوں کی جماعت کے اَرکان کے طورپر خدمت کی ذمہ داری ملی ہے۔ اگرچہ تب سے خُداوند نے کلِیسیا میں بہت ساری تبدیلیاں کی ہیں، لیکن ایک رسُول کے بنیادی فرائض یکساں ہیں۔

ٹیمپل سکوائر کے نزدیک اپنے دفتر سے، بارہ رسُولوں کی جماعت کے قائم مقام صدر، صدر ایم رسل بیلیرڈ نے، رُوحانی منشور کے بارے میں بات کی جو رسُولوں کو دیا گیا کہ پوری دُنیا میں نجات دہندہ کی گواہی دینا، اُس خاص رابطے کے بارے میں جو اُن کا مشنریوں کے ساتھ ہے، اور کچھ عام غلط فہمیوں کے بارے میں بات کی جو رسُول، رویا بین اور مکاشفہ بین ہونے سے متعلق بیان کی جاتی ہیں۔ جب پوچھا گیا کہ بارہ رسُولوں کی جماعت کے کوئی دُوسرے ایسے رکن ہیں جن سے وہ سمجھتے ہوں کہ ہمیں اِس مضمون کے لیے اُن کی بلاہٹ کے بارے میں بات کرنی چاہیے، تو صدر بیلرڈ نے فوری طور پر جواب دیا، ”ہاں۔ اُن سب سے۔“

ہم آہنگ ہونا

بہت سی چنوتیاں ہیں جن کا سامنا آج کے رسُول کرتے ہیں۔ وہ عالم گیر جماعتوں میں خدمت کرتے ہیں جو سیاسی عدم استحکام، خاندانی توڑ پھوڑ، سوشل میڈیا کا بے رحم دباؤ، اور معاشی عدم یقینی کے امتحان میں مبتلا ہیں۔ ایک رسُول کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اُن چنوتیوں اور حالات کو سمجھے جن کا سامنا اَرکان کرتے ہیں۔

بطور کلِیسیائی رہنما، رسُولوں کو لازمی طور پر، لوگوں کی بہتر طریقے سے خدمت کرنے کے لیے، لوگوں اور اُن کے حالات کے بارے جاننا چاہیے۔

”ہمیں اُن چیزوں کے بارے جاننے کی ضرورت ہے جو لوگوں کی زِندگیوں کو متاثر کرتی ہیں،“ یہ بات ایلڈر اُولیسس سوراز نے کہی۔ ”رسُولوں کو ضرورت ہے کہ وہ سیکھنے، دریافت کرنے، اور اِلہام اور مُکاشفہ حاصل کرنے کے سلسلہِ مستقل میں رہیں۔“

صدر بیلرڈ نے کہا کہ اَرکان کو درپیش چیزوں سے باخبر ہونا جتنا ضروری ہے، رسُولوں کے لیے اُس سے کہیں زیادہ ضروری ہے کہ خُدا کی رہنما آواز کو قریب ہو کر سُنیں اور خُداوند کی مرضی سے موافقت میں ہوں۔ ”یہ خداوند کی کلِیسیا ہے، اور ہماری بڑی چنوتی اِس بات کو یقینی بنانا ہے کہ ہم اِس بات سے موافقت میں ہوں ہوں کہ کس طرح سے وہ چاہتاہے کہ ہم زمین پر اُس کی سلطنت کے کام کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں،“ صدر بیلرڈ نے کہا۔

خاص گواہ

جب ہر رسُول اپنی بُلاہٹ کے بارے بات کرتا ہے، تو فوری طور پر یہ ظاہر ہو جاتاہے کہ انتظامی معاملات اُن کا بنیادی مسئلہ نہیں ہیں۔ اُن کی بنیادی ذمہ داری وہی ہے جو ہمیشہ سے رہی ہے— ــوہ ”ساری دُنیا میں مسِیح کے نام کے خاص گواہ ہیں“ (عقائد اور عہود ۱۰۷: ۲۳

صدر بیلرڈ نے کہا، نجات دہندہ کی اپنے رسُولوں کے لیے آخری ہدایت (دیکھئے متّی ۲۸: ۱۹–۲۰) یہ تھی کہ ”تعلیم دیں، گواہی دیں، بپتِسمہ دیں، اور اُس کی کلِیسیا کی تعمیر کریں اور مضبوط بنائیں۔“

آج رسُولوں کا حُکم بدلا نہیں ہے۔ ایلڈر ڈیوڈ اے بیڈنار نے کہا ”اوّل اور سب سے اہم یہ کہ ہم ہر وقت خُداوند یِسُوع مسِیح کی زِندہ حقیقت کے گواہ ہیں۔“ ”ہم منتظم نہیں ہیں؛ ہم یِسُوع مسِیح کی اِنجیل کے خدمت کرنے والے ہیں۔“

ایلڈر جیفری آر ہالینڈ نے کہا کہ رسُولوں کی تفویض ہے کہ ”ایسے گواہوں کے طور پر سفر کریں“ جو ”تمام دُنیا میں جاتے ہیں۔“ اُنھوں نے کہا ”جغرافیائی لحاظ سے بات کرتے ہوئے ہم چاہتے ہیں کہ اِس کلِیسیا کی سب سے دور اکائی بھی یہ محسوس کرے کہ اُن کے اور خُداوند کے نبی کے درمیان قریبی ناطہ ہے۔“ ”اکثر یہ کہا جاتا ہے کہ، ’کلِیسیا میں آ کر دُنیا کے چھوٹے ہونے کا احساس ہوتا ہے۔‘ رسُول سے رابطے کے اعتبار سے، ہم اُمید کرتے ہیں کہ یہ بھی ایسے ہی ہو۔“

شبیہ
مسِیح اپنے رسُولوں پر ظاہر ہُؤا

پس تم جاؤ، اور ساری خلق میں منادی کرو، از ہیری اینڈرسن

ہر ایک سٹیک تک پہنچنا

ایلڈر کوئینٹن ایل کُک واضح کرتےہیں کہ چار سال کے عرصے کے دوران، کلِیسیا میں ہر سٹیک اور وارڈ، ڈسٹرکٹ اور برانچ میں بارہ کی جماعت کا رکُن آتا اور اُس کے رہنماوں سے ملتا ہے—اور نبوتی ترجیحات کے بارے میں اُنہیں تربیت فراہم کرتا ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ صدارتِ اوّل کی زیرِ ہدایت ”قیادتی کانفرنسوں نے ہمارے لیے ممکن بنایا ہے کہ ہم دینی تعلیم کے منشور کی تکمیل کریں، کہ ’کلِیسیا کی [تعمیر] ہو اور اِسی کے معاملات کا [نظم و نسق] تمام قوموں میں چلایا جائے‘ [عقائد اور عہود ۱۰۷ :۳۴]۔“

ایلڈر بیڈنار نے کہا، بارہ رسُولوں کی جماعت کے اَرکان کی طرف سے تعلیم پانے کا یہ گہرا اور ذرخیز تجربہ، اجتماعی طور پر، مقامی رہنماؤں کی رہنمائی کرتا ہے جب وہ مشکلات میں سے گزرتے اَرکان کی حوصلہ افزائی اور مدد کرتے ہوئے اہم فیصلے لیتے ہیں۔

ایلڈر گیرٹ ڈبلیو گانگ نے کہا ”جب ہم مختلف جگہوں پر جاتے ہیں، تو ہم اَرکان کی اچھائی دیکھتے ہیں۔“ ”ہم تجربات کو سُنتے ہیں اور چیزوں کے بارے سیکھتے ہیں جو بطور جماعت مشورت کرتے ہوئے ہمیں یہ سمجھنے میں مدد دیتی ہے کہ دُنیا کے مختلف حصّوں اور کلِیسیا کے اندر مختلف گروہوں میں کیا ہو رہا ہے۔“

قیادتی کانفرنسوں کے لیے سفر کرنا ”ہمیں شاندار، عمدہ لوگوں سے ملنے کا موقع دیتاہے،“ ایلڈر کُک نے کہا۔ ”ہم اُن کے گھروں میں جاتے ہیں، اور ہمارے پاس اُن کی خدمت کرنے کا موقع ہوتاہے۔ … یہ مُقدّسین کی خدمت ہی ہے جو ہمارے دِلوں کو انتہائی گہرے انداز سے چھوتی ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ ہم ایسا رُوحُ الُقدس اور نجات دہندہ کی ہدایت اور اُس علم سے کرتے ہیں جو تجربات سے سیکھا جاتا ہے، کچھ تجربات قدوسیت کے لحاظ سے ایسے ہیں جو بتائے نہیں جاسکتے۔“

فردِ واحد تک

۴۳ سال بطور جنرل اتھارٹی،خدمت کے بعد اور اب بارہ رسُولوں کی جماعت میں خدمت کے اپنے چوتھے عشرے میں صدر بیلرڈ کے فرائض اُنہیں دُنیا میں زیادہ تر ممالک میں لے گئے ہیں، اور اُنہوں نے بے شمار اَرکان اور مشنریوں کی روبرو خدمت کی ہے۔ لاکھوں لوگوں نے اُن کے مجلسِ عامہ اور عبادتی خطابات کو سُنا ہے۔ گو کہ اُن کی ذمہ داری عالم گیر ہے، رُوحُ الُقدس اُن کو افراد کے ساتھ تعلق پیدا کرنے اور اُنھیں برکت دینے کے قابل بناتا ہے۔ اُنھوں نے کہا کہ ایسا لگتا ہے یہ ظاہری تضاد ہی نجات دہندہ کا طریقہ ہے۔ ”بعض اوقات میں کسی کا خط وصول کرتا ہوں جس میں لکھا ہوتاہے، ’میں ایک میٹنگ میں تھا، اور آپ نے کچھ ایسی بات کہی کہ میری زندگی بدل گئی۔‘ یہ رُوحُ القُدس کی طاقت ہے۔ خُداوند اپنی کلِیسیا کی چھوٹی چھوٹی باتوں کا انتظام کرتا ہے۔“

ایلڈر بیڈنار نے کہا، ”پوری دُنیا میں کلِیسیا کے اَرکان کے ساتھ مِل کر پیش آنے والے اَن گنت، شیریں اور سادہ تجربات ہی رسولی خدمت کا نچوڑ ہیں۔“ ”خُداوند بارہ رسُولوں کی جماعت کے رکُن کو خاص مقامات پر خاص اوقات میں بھیجتا ہے جہاں ہم وفادار ایامِ آخِر کے مُقدّسین اور دُوسروں سے ملتے ہیں جو اکثر مشکل میں ہوتے ہیں یا اُنہیں تسلی یا حوصلے کی ضرورت ہوتی ہے۔ خُدا ہی ایسی ملاقات کا انتظام کرتا ہے،“ ایلڈر بیڈنار نے کہا۔

ایلڈر رانلڈ اے ریسبینڈ نے کہا کہ بطور رسُول بُلاہٹ کے بعد، اُنھوں نے جانا کہ اُنھیں اپنی زِندگی کی ہر سرگرمی کے لیے اضافی وقت درکار ہو گا تاکہ وہ کلِیسیا کے اَرکان اور دیگر لوگوں سے مل سکیں۔ اُنہوں نے کہا، ”میں اہم نہیں ہوں۔“ ”اہم وہ عزت اور توقیر ہے جو کلِیسیا کے اَرکان رسُول کےعہدے کے لیے رکھتے ہیں۔“

ایلڈر ریسبینڈ نے کہا کہ بطور رسُول اُن کی تقرری کے دوران، اُن کو یہ کہا گیا تھا، ”’ہم آپ کو ایسی جگہ پر فائز کرتے ہیں کہ آپ پوری دُنیا میں مسِیح کے نام کے خاص گواہ ٹھہریں … ہر وقت اور ہر قسم کے حالات میں۔‘ وہ اِلفاظ میری تقرری میں شامل تھے: ہر وقت اور ہر حالات میں۔“

شبیہ
صدر بیلرڈ، ایلڈر ہالینڈ، ایلڈر اوکڈورف، ایلڈر بیڈنار

سپین میں صدر بیلرڈ، انگلینڈ میں بزرگ ہالینڈ، روس میں بزرگ اوکڈورف، پیرو میں بزرگ بیڈنار

فوٹو گراف از خوان انٹیونیو روڈریگویز (سپین)، سائمن جونز (انگلینڈ)، لوئس انٹیونیو آریو آبانڈو (پیرو)، کرسچن آلبو (ارجنٹائن)، ڈالین گرفین (میکسیکو)، الیگزنڈرا بورجز (برازیل)، وینڈی گبس کیلر (انڈیا)

ایک اہم تعلق

رسُول اور کلِیسیا کے ۷۰،۰۰۰سے زائد کُل وقتی مشنریوں کا آپس کا تعلق مُقدّس اور باہمی طور پر منحصر ہے۔

لفظ رسُول ایک یونانی لفظ سے آتا ہے جس کا مطلب ”بھیجا گیا“ ہے، ایلڈر ڈیل جی رینلنڈ واضح کرتے ہیں۔ زمانہ قدیم کے اپنے رسُولوں کے لیے نجات دہندہ کے حُکم کے بارے سوچیں: ”تُم تمام دُنیا میں جا کر ساری خلق کے سامنے اِنجیل کی منادی کرو۔ جو اِیمان لائے اور بپتِسمہ لے وہ نِجات پائے گا “ (مرقس ۱۶: ۱۵–۱۶

صدر بیلیرڈ نے کہا کہ اُسی حُکم کی پیروی کرتے ہوئے بارہ مشنری کام میں ”راستبازی سے مصروف“ ہیں اور اِنجیل کا پیغام پہنچا رہے ہیں۔

زمانہِ قدیم کے پولُس کی مانند، دُوسروں تک اِنجیل کا اشتراک کرنے کے اپنے فریضے کو دُعا میں رہتے ہوئے مندوب کرتے ہیں۔ اور، رسُولوں کی مانند، مبلغین مسِیح کی اِنجیل کی تعلیم دینے کےلیے پوری دُنیا میں بھیجے جاتے ہیں۔ ایلڈر بیڈنار نے کہا، ”یہ بارہ رسُول ہی ہیں جو اپنے پاس موجود کنجیوں کی مشق کرتے ہوئے مشنریوں کو مخصوص مشنوں میں خدمت پر مامور کرتے ہیں۔“ ”اور یوں ہم اُن کو بھیجتے ہیں۔“

خُداوند کارِ تبلیغ کا ہدایت کار اور رہنما ہے۔ وہ اپنے زِندہ رسُولوں کو اختیار دیتا ہے، جو مختلف اوقات میں مشنری ایگزیکٹیو کونسل میں خدمت کرتے ہیں تاکہ وہ اُس کی مرضی کو تبلیغی میدان میں خدمت کرتےہوئے مشنریوں تک پہنچائیں۔ ایلڈر بیڈنار کہتے ہیں کہ، ایسے انتظامی فرائض کسی ”تنظیم کو چلانے“ سے بڑھ کر ہیں۔ رسُول اسرائیل کو اکٹھا کرنے کی کہانتی کُنجیوں کے حامل ہیں۔ اُنھوں نے کہ نے کہا، ”ہم رُوحانی سرپرستی اور ہدایت مہیا کرتے ہیں تاکہ کام اِس طریقے سے سرانجام ہو کہ جیسا خُداوند چاہتا ہے۔“

ایلڈر ڈئیٹر ایف اُکڈورف کلِیسیا کی مشنری ایگزیکٹیو کونسل کے سربراہ ہیں۔ اُن کے دفتر کی میز کے اوپر دو مشنریوں کا کانسی کا ایک چھوٹا مجسمہ ہے جو بڑی تیزی سے سائیکل پر پیڈل چلا رہے ہیں، شاید وہ کسی تدریسی ملاقات کے لیے جا رہے ہیں۔ جب وہ کانسی کے اُس مجسمے کا مشاہدہ کرتے ہیں تو اُنھیں مشنریوں اور رسُولوں کے درمیان نا ٹوٹنے والا رابطہ یاد آتا ہے۔ ”۷۰،۰۰۰ مشنریوں میں سب کے سب ایک مُقدّس خدمت سر انجام دے رہے ہیں اور اُن کو یہ ذمہ داری خُداوند کی طرف سے ملی ہے اور خُدا کے نبی کی طرف سے ایک خط کے ذریعے کہ وہ نجات دہندہ کے نمائندے ہوں۔ وہ نجات دہندہ کے کام کو سرانجام دینے کے لیے بارہ رسُولوں کے مدد گار ہیں۔

”جب ہمارے پاس وقت ہوتاہے، تو ہم اُن سے ملتے ہیں،“ صدر بیلرڈ نے کہا۔ ”ہم اُن کو سوالات پوچھنے کی اجازت دیتے ہیں۔ ہم کوشش کرتے ہیں کہ آسمانی باپ کے بچّوں کو تلاش کرنے، تعلیم دینے، بپتسمہ دینے اور مضبوطی بخشنے میں اُن کی مدد کریں۔“

مِل کر کام کرتے ہوئے، دونوں گروہوں کو اِنجیل کی خوشخبری بیان کرنے کے لیے پوری دُنیا میں بھیجا جاتا ہے۔ ایلڈر ڈی ٹاڈ کرسٹوفرسن کہتے ہیں کہ ”ہم کُل وقتی مشنریوں کو اپنے ساتھیوں کے طورپر دیکھتے ہیں۔“

غلط فہمیاں

گو کہ کچھ باہر سے مشاہدہ کرنے والے سوچ سکتے ہیں کہ کلِیسیا ایک کارپوریشن کی مانند چلتی ہے، رسالت کسی کاروباری سربراہ کی مانند نہیں ہے؛ یہ کافی مختلف ہے،“ ایلڈر گیری ای سٹیونسن نے کہا۔ ”خُداوند یِسُوع مسِیح کے رسُول کا کام واقعی خدمت گزار کا، چرواہے کا ہے۔“ دُنیا کے سامنے یِسُوع مسِیح کے گواہ ہونا ہی ”ہمارے کام میں رُوح پھونکتا اور اِس کے معنی بیان کرتا ہے۔“

ایلڈر نیل ایل اینڈرسن نے کہا کہ بارہ رسُولوں کی جماعت میں، گروہ بندی، دھڑے بندی، یا طاقت کے حصول کا لالچ نہیں ہے۔ ”آرا مختلف ہو سکتی ہیں،“ مگر ”انا پرستی نہیں ہے۔“

خُداوند بہت سارے لوگوں کو جو مختلف پیشوں اور پس منظر سے تعلق رکھتے ہیں ایک جگہ اکٹھا کر دیتا ہے، ایلڈر اینڈرسن نے کہا۔ مگر ”وہ نجات دہندہ کی اپنی گواہی میں اور فروتنی میں ایک جیسے ہیں۔ وہ رُتبے کے خواہاں نہیں ہیں؛ وہ اُس کمرے میں سب سے ذہین ترین شخص بننے کی کوشش نہیں کرتے۔ ایسے حالات میں خُداوند اپنا کام کر سکتا ہے۔ میں نے [بارہ میں سے] کسی ایک کو بھی کبھی غصے کا اظہار کرتے نہیں دیکھا، اور میں نے کبھی بھی کسی کو دوسروں کو نیچا دکھاتے نہیں دیکھا۔“

ایلڈر اُکڈورف نے کہا، فروتنی رسُول ہونے کا نچوڑ ہے۔ وہ کہیں بھی سفر کریں اُن کی بلاہٹ کے سبب وہ پہچانے جاتے ہیں، ”مگر ہم جانتے ہیں کہ ہم اہم نہیں ہیں—خُدا اہم ہے۔ ہم خُدا کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ … یہ اُس کی عظمت کے بارے ہے۔“

شبیہ
بزرگ کُک، بزرگ کرسٹوفرسن، بزرگ اینڈرسن، بزرگ ریس بینڈ

ارجنٹائن میں بزرگ کُک، میکسیکو میں بزرگ کرسٹوفرسن، برازیل میں بزرگ اینڈرسن، انڈیا میں بزرگ ریس بینڈ

ہم سب خدمت کے لیے بلائے گئے ہیں

نجات دہندہ کی موت اور قیامت کے بعد، اُس نے ۴۰ دن تک اپنے شاگردوں کو ہدایت دی اور پھر آسمان پر چڑھ گیا۔ بارہ رسُولوں کی جماعت میں خالی جگہ کی وجہ سے—جو یہوادہ اسکریوتی کی دغا اور موت سے پیدا ہوئی تھی—بارہ کی جماعت کے اَرکان اکٹھے ہوئے اور خُداوند سے التجا کی۔

دو شخص، متیّاہ اور برسّبا کی شناخت کی گئی، اور رسُولوں نے دُعا کی کہ خُداوند ظاہر کرے کہ ”اِن دونوں میں سے تُونے کِس کو چُنا ہے، … اور قُرعہ متیّاہ کے نام کا نِکلا؛ پَس وہ اُن گیارہ رسُولوں کے ساتھ شمار ہُؤا“ اعمال ۲۳:۱–۲۶

تب اور اب، ”رسُول کی بُلاہٹ پانا کوئی کارنامہ یا کامیابی نہیں ہے،“ ایلڈر رینلنڈ نے واضح کیا۔ ”یہ ایسی بُلاہٹ نہیں جسے کمایا جا سکے۔ اعمال ۱ میں، برسّبا کی بجائے خُدا نے، متیّاہ کو چنا۔ خُدا نے ہمیں نہیں بتایا کہ کیوں۔ مگر جو چیزیں ہمیں جاننی چاہییں وہ یہ ہیں کہ نجات دہندہ اور اُس کی قیامت کی تعظیم کرنے والی برسّبا کی گواہی، متیّاہ کی گواہی کے برابر کی تھی۔

خُدا چُنتا ہے، اُنھوں نے واضع کیا۔ ”برسّبا کی جو بھی بُلاہٹ تھی اگر وہ اُس کی تکمیل کرتا، تو اُس کا انعام متیّاہ کے پائے جانے والے انعام سے مختلف نہ تھا، بشرطیہ وہ اپنی بُلاہٹ احسن طور سے پوری کرتا۔“

جس طرح سے برسّبا کی گواہی متیّاہ کی گواہی کے برابر تھی، کلِیسیا کا ہر ایک رکن مستحق ہے اور ”خُداوند کے ساتھ رسُول کی طرح کا ناطہ جوڑ “سکتا ہے، صدر بیلرڈ نے کہا۔

کلِیسیا اور خُداوند کی خدمت کرنا ”ایک اعزاز اور برکت ہے۔ یہ خاص توقیر ہے،“ ایلڈر اُکڈورف نے کہا۔ ”خُداوند ہمارے لیے اپنا پیار دکھاتا ہے، اور ہم اُن تمام کاموں کی تکمیل کر کے جو وہ ہم سے چاہتا ہے اُس سے اپنے پیار کا اِظہار کر سکتے ہیں۔“

ایک مُقدّس تجربہ

ایلڈر اینڈرسن نے کہا، محرک اعلیٰ کونسل کا حصّہ ہونا ایک مُقدّس تجربہ ہے۔ ”جب ہم گواہی دیتے ہیں، وہ گواہی لوگوں کے دلوں میں اُترتی ہے،جس کی ایک وجہ، ہماری تقرری ہے۔“

ایلڈر کرسٹوفرسن نے کہا کہ بطور رسُول اپنی خدمت کے آغاز میں، اُنھوں نے خود سے وابستہ توقعات کے باعث خود کو مغلوب محسوس کیا۔ مگر پھر اُنھوں نے خُداوند سے ایک سادہ پیغام پایا: ”اپنے متعلق بھول جاؤ کہ لوگ تمہارے بارے میں کیا سوچیں گے، خواہ وہ تمھیں سراہیں یا تم سے مایوس ہوں یا کچھ اور۔ صرف اُس بات پر توجہ دو جو میں تمھارے ذریعے اُن کو دینا چاہتا ہوں۔ اُس پر توجہ دو جو میں چاہتا ہوں کہ وہ تمھارے وسیلے سے سُنیں۔“

کئی سال پہلے، ایلڈر کرسٹوفرسن وینزیلا، میرڈا کے دورے پر تھے، جہاں ایک چھوٹے لڑکے نے، جس کی عمر شاید ۷ سال تھی، اُس نے اُنہیں ایک کھڑکی سے دیکھا اور چلانا شروع کر دیا ”El Apostol, el Apostol!“ (”رسُول، رسُول!“)۔

”وہ ایک معمولی سا واقعہ ہے، مگر اِس واقعے سے مجھے سراہے جانے کی اُس گہرائی کا پتہ چلا جو کہ بچّے بھی اِس بُلاہٹ کے لیے رکھتے ہیں،“ اُنھوں نے کہا۔ ”بلُاہٹ کا حامل شخص ضروری نہیں ہے۔ اُس بچّےنے بُلاہٹ اور جس چیز کی یہ بُلاہٹ نمائندگی کرتی ہے، اُس چیز کو سراہنا سیکھا تھا۔“

شبیہ
بزرگ سٹیون سن، بزرگ رینلنڈ، بزرگ گانگ، بزرگ سوارز

ہانگ کانگ میں بزرگ سٹیون سن، برازیل میں بزرگ رینلنڈ،شنگھائی، چین میں بزرگ گانگ، بزرگ سوارز بریگم ینگ یونیورسٹی میں

فوٹو گراف از کلیبہر ٹیکس ( برازیل)، مونیکا جارجینا ایلواراڈہ زارٹے (شنگھائی)، جین بنگہم (بی وائے یو)