۲۰۱۹
قبل از وقت لوٹ جانے والے مشنری :آپ تنہا نہیں ہیں
جولائی ۲۰۱۹


بالغ نوجوان

قبل از وقت لوٹ جانے والے مشنری: آپ تنہا نہیں ہیں

مصنف، فرانس میں رہتا ہے،مگر اِس وقت یوٹاہ، یو ایس اے سکول میں ہے۔

نوجوان بالغ بیان کرتے ہیں کہ اُنہوں نےاپنے مشن سے قبل از وقت گھر واپس لوٹنے کے بعد کس طرح سے امن اور مفہوم پایا اور آپ کس طرح سے ایسا کر سکتے ہیں۔

شبیہ
چلتے اور ہنستے ہوئے تین نوجوان بالغین

فوٹو گراف ٹفنی مےلوآن ٹونگ

کُل وقتی مشنریوں کی فوج ”دوسروں کو مسِیح کے پاس آنے کی دعوت دینے کے“ اپنے فرض کو مکمل کرنے کے لیے کوشاں ہے“۱ ایسا کرنا بہت سوں کے لیے ”بڑی اُمید اور زیادہ خوشی “ لاتا ہے (ایلما ۵۶:۱۷)۔ وہ مشنری، مورمن کی کتاب میں جوان مرد جنگجوؤں کی مانند، ہر روز ”معجزاتی قوت؛ اور قدرت کے ساتھ “ لڑتے ہیں (ایلما ۵۶:۵۶

لیکن ۲۰۶۰ جوان مرد جنگجوؤں میں بھی ۲۰۰ ایسے تھے جو ”خون کے ضیاع کی وجہ سے بے ہوش ہو گئے تھے“ (ایلما ۵۷: ۲۵)۔ کیا اِس سے وہ کم دلیر ہوئے؟ کم مضبوط ہوئے؟ کم ہمت ہوئے؟ دوسروں کی نسبت کم اہل ہوئے؟ ہر گز نہیں۔

ایسے ہی، آپ مشنری جو دماغی یا جسمانی صحت کی وجہ سے قبل از وقت گھر لوٹ آئے ہیں، کم بہادر نہیں ہیں، نہ ہی دلیری میں کم اور نہ ہی اہلیت میں کم۔ آپ کی آزمایشوں میں آپ کی مستقل مزاجی—حیران کن ہے—اور ہونی بھی چاہیے۔ آ پ کو محفوظ رکھا گیا ہے—ہوسکتا ہے کہ آپ بہت زیادہ ذخمی ہوں، مگر محفوظ ہیں۔ آپ کے زخم، خواہ وہ جسمانی، ذہنی ہوں، یا روحانی، اب اُن کا خیال کرنے کی ضرورت ہے (دیکھئے ایلما ۵۷: ۲۸)ـ۔ وہ جو اہلیت کی وجوہات سے گھر واپس لوٹے ہیں، توبہ اُن کی شفا کا اہم حصہ ہے۔

اپنی زندگی کو گھر رہنے کی مطابقت میں لاتے ہیں تو شفا کے لیے خود کو وقت دیں اور خُداوند پر بھروسا رکھنا یاد رکھیں ( دیکھیں ایلما ۵۷: ۲۷)۔ اُس نے ہمیں یاد دلایا ہے: ”جب میں آدمی کے [بیٹوں یا بیٹیوں] میں سے کسی ایک کو حکم دیتا ہوں کہ میرے نام سے کام کریں“—مثال کے طورپر، مشن کی خدمت—”اور آدمی کے وہ بیٹے [اور بیٹیاں] اپنی پوری طاقت اور پورے تن من سے کام کے لیے جاتے ہیں اور اپنی جانفشانی میں کمی نہیں کرتے، اور اُن کے دشمن“—جو جسمانی، دماغی بیماری یا کوئی اور چوٹ ہو سکتی ہےـ—”اُنہیں دبوچتے ہیں اور اُس کام میں خلل ڈالتے ہیں تو دیکھو، مجھے زیب دیتا ہے کہ اُن سے اُس کام کا مطالبہ نہ کروں، … لیکن اُن کا ہدیہ قبول کروں“(عقائد اور عہود ۱۲۴: ۴۹

جنگ میں چاہے کہ آپ کو کیسے ہی زخم آئے ہوں—یا زخم پھر سے کُھل گئے ہوں، اگر آپ نے اہل طور سے خدمت کی ہے، یا پورے طور سے توبہ کر چکے ہیں، تو آپ کے دیے حصے کی ضرورت تھی اور خُداوند اُسے قبول کرتا ہے۔

شبیہ
بالغ نوجوان

تصویر منجانب Getty Images

درج ذیل کہانیاں پڑھنے سے آپ کی شفا پانے میں مدد ہو سکتی ہےکہ آپ تنہا نہیں ہیں اور آپ کے اپنی کہانی بتانے سے دوسروں کی مدد ہو سکتی ہے۔

جان لیں کہ نجات دہندہ نے آپ کی تکلیف کو محسوس کیا ہے

اپنے مشن پر جہاز میں بیٹھ کر جانے کے دوران، میں نے سوچا کہ جب میری گھر واپسی ہو گی تو کیسی ہو گی۔ خوشیاں ہوں گی، میرے خاندان والے اور دوست مجھے گلے لگائیں گے، اور اپنی باقی ساری زندگی اطمینان سے، ہر برکت سے لطف اندوز ہوتے ہوئے گزاروں گا جو عزت کے ساتھ لوٹنے والے مشنری کو ملتی ہیں۔

گیارہ ماہ بعد، جہاز پر بیٹھ کر گھر واپس آتے ہوئے، ہر گزرتا لمحہ درد اور تذبذب کا باعث تھا کہ آگے کیا ہونے والا ہے۔ میرا خاندان انتظار کر رہا تھا، اور اگرچہ وہ خوش ہوئے تھے اور مجھے گلے بھی لگایا تھا، لیکن میرے جاننے سے پہلے ہی میں تنہا رہ گیا اور مجھے اپنے مستقبل کے بارے میں کچھ بھی پتہ نہیں تھا۔

نجات دہندہ نے میرے تاریک دن دیکھے تھے۔ وہ جانتا تھا کہ کس طرح سے تین ہفتے تک بستر پر رہنا رونا اور حقیقت سے منہ موڑنے کے لیے سونا مجھے کیا احساس دیتا تھا۔ وہ جانتا تھا مجھے اِس کی قوت کی ضرورت تھی کیوں کہ میرے گرد کوئی بھی نہیں سمجھ سکتا تھا یا میرے ساتھ ہمدردی کر سکتا تھا کہ میں کن حالات سے گزر رہا تھا۔ مکر وہ سمجھتا تھا۔ اُس کے بغیر نہ تو میں اپنے مشن پر گزارا وقت گزار سکتا تھا اور نہ ہی قبل از وقت گھر لوٹنے پر اُس کے بغیر رہ سکتا تھا۔

علی بوآزا، کوئینز لینڈ، آسٹریلیا

خُداوند کی مرضی کی پیروی کے لئے رضامند رہیں

میرے مشن پر سب کچھ اچھا جا رہا تھا۔ میں نے شاندار تجربات پائے جو ہمیشہ کے لئے میرے دل میں قیام کریں گے۔ تاہم، آٹھ ماہ کے بعد، مجھے صحت کا مسئلہ شروع ہوا۔ بہت سارے روزوں اور دعاؤں کے بعد، مجھے گھر بھیج دیا گیا۔ میں تباہ حال ہو گیا۔ میں نے سوچا کہ سب میری ہی غلطی ہے۔ میں نے صحائف پڑھنا بند کر دیا اور دُعا بھی کبھی کبھی کرنے لگا۔ میں نے سوچا کہ کیا میں نے مشن پر رہنے کے لیے سب کوششیں کیں۔

لیکن میں نے جان لیا، کہ میری آزمائش یہ دیکھنے کے لیے ہو رہی ہے کہ کیا میں خُداوند کے ساتھ وفادار رہتا ہوں۔ یہ مشکل تھا، مگر میں نے اُس پر بھروسا رکھا، اور میں مشن کے میدان میں واپس لوٹا، جہاں ایک بار پھر سے مجھے شاندار تجربات ملے۔

پھر، میری صحت کے مسائل واپس لوٹ آئے۔ مگر اس بار میں آسمانی باپ کی مرضی کے تابع ہونے کے لئے زیادہ رضامند تھا۔ پس میں دوسری مرتبہ گھر واپس لوٹا۔ یہ مشکل تھا، مگر میں جانتا ہوں کہ میں جس بھی چیز سے گزرا ہوں اُس سے کچھ سیکھ سکتا ہوں۔

اگرچہ میں نے ۲۴ ماہ تک تو خدمت نہ کی تھی، مگر میں جانتا تھا کہ میں نے ایک نے ایک باعزت مشن سر انجام دیا ہے۔ میں جانتا ہوں کہ جس وقت میں نے خُداوند کی خدمت کی وہ میرے لئے اور جن لوگوں کی میں نے خدمت کی دونوں کےلئے قابلِ قدر تھا۔ اور میں نجات دہندہ کا اُس کے لامحدود کفارہ کے لیے شکر گزار ہوں۔ وہ ہماری ہر چنوتی کو جانتا ہے۔ اور اگر اُس پر پورے یقین سے بھروسہ کریں، تو ہم کبھی بھی تنہا نہیں ہوں گے۔

فلپی ہوفمین، گوآئیاس، برازیل

وجہ جاننے کے لیے وقت ضائع نہ کریں

گھر جلدی لوٹنے کا خیال تباہ کن تھا۔ جوں ہی صلاح کار نے مجھے تجویز دی، تو مجھے انتہائی پیچیدہ ملے جُلے جذبات کا احساس ہوا: شرمندگی۔ آرام۔ قصور۔ اطمینان۔ دُکھ۔ سب کچھ ایک ہی وقت پر۔

میں جانتا تھا کہ خُدا میری مدد فرما رہا تھا کیوں کہ کسی نہ کسی طرح میں نے وہ پہلا ہفتہ گھر میں گزار ہی لیا۔ اور پھر ایک اور ہفتہ گزر گیا۔ اور پھر ایک اور۔ جب تک میں مکمل طورپر اچھا محسوس کرنے کے قابل نہ ہو گیا۔ میرا باپ میری سب سے بڑی ڈھال تھا اُس نے واقعی مجھے اپنے پروں تلے لے لیا تھا۔ وہ ہمیشہ مجھ سے بات کرنا چاہتا اور میرے ساتھ وقت گزارنا چاہتا تھا۔ ”جو کچھ غلط ہوا تھا“ وہ جانچنے کے لیے نہیں، بلکہ یہ دیکھنے کے لیے کہ میں کیسا ہوں۔

کچھ ماہ بعد میرا باپ کوہ پیمائی کے حادثے میں جان بحق ہو گیا تو میں نے بغیر کسی شک کے جان لیا کہ خُدا کا میرے لیے کوئی منصوبہ ہے۔ اپنے باپ کے ساتھ اُس کی زندگی کے آخری ماہ گزارنے کی وجہ سے، نجات کے منصوبہ کے بارے میں میری گواہی مضبوط ہوئی۔ میں ابھی تک ساری وجوہات کو نہیں جانتا کہ مجھے گھر کیوں آنا تھا، مگر میں نے جانا ہے کہ اگر آپ بہت زیادہ وقت وجہ جان لینےمیں خرچ کرتے ہیں، پھر آپ خدا کے شاندار معجزات نہیں دیکھتے جو خدا نے ہر روز آپ کے لئے دستیاب کئے ہیں۔

کرسٹین واٹابے، اوہائیو، یو ایس اے

اپنی توقعات کو موافقت میں لائیں

اپنے مشن کو جاری رکھنے کے لئے جب میں بہت زیادہ بیمار ہو گئی، تو میں جانتی تھی کہ خُدا مجھے گھر لے جانا چاہتا ہے، مگر یہ تو اُس کے بالکل متضاد تھا جو میں چاہتی تھی۔ میں اپنی صحت کی اچانک خرابی سے بھی کافی پریشان ہو گئی تھی جو بعد میں پتہ چلا کہ درینہ مفلوج کر دینے والی بیماری کا آغاز تھا۔

اپنی زندگی اپنی بیماری سے موافقت میں لاتے ہوئے، میں نے محسوس کیا میں اپنا مقصد کھو چکی تھی۔ مجھے بہت زیادہ مدد کی ضرورت تھی اور میں نے محسوس کیا کہ میرے پاس دینے کے لئے کچھ بھی نہیں۔ مگر میں جانتی تھی کہ مجھے اپنے ایمان کی مشق کو جاری رکھنے کی ضرورت تھی، پس میں نے مطالعہ، دُعا، اور رُوح کی پیروی کی کوشش جاری رکھی۔ ایک دن جب میں نئے عہد نامے کا مطالعہ کر رہی تھی، تو میری نگاہ جیمز ٹسوٹ کی بنائی ہوئی ایک پینٹنگ پر پڑی جس کا عنوان Jesus Commands the Apostles to Rest تھا۔ مرقس ۶: ۳۰–ــ۳۱ کی اِس خاکہ کشی نے مجھے فوری طورپر اطمینان کا احساس دیا۔ جب میں نے دیکھا کہ مسِیح اپنے آرام کرنے والے خادموں کو دیکھ رہا تھا، تو میں نے محسوس کیا کہ وہ اُن سے کتنا پیار کرتا تھا۔ اور مجھ سے بھی۔

شبیہ
ٹیسوٹ پینٹنگ

آخر کار، میں نے جانا کہ جو توقعات مجھے اپنے لئے تھیں وہ اُن توقعات سے ملتی نہیں تھیں جو خدا میرے لئے رکھتا تھا۔ کچھ طریقوں سے، اُس کی توقعات ذاتی طور پر مشکل تھیں، مگر وہ میری ضروریات کے ساتھ زیادہ ملتی تھیں۔ میں اُس طریقے کے لئے بہت شکر گزار ہوں جس سے اُس نے مجھے سِکھایا کہ میں مزید مکمل طورسے اُس کی مدد اور کامل محبت قبول کروں۔ مجھ میں اُس کا یقین مجھے امید دیتا ہے کہ آگے بڑھتی جاؤں۔

سبریبنا میکسویل، یوٹاہ، یو ایس اے

اِنجیلی راہ پر رہیں

میں فلپائن سیبو مشرقی مشن سے جلدی گھر واپس آیا۔ ”کیا ہوتا اگر“ کے سوال اور ”واپس لوٹے مشنریوں کے سانچے میں پورا نہ اترنے “ کی وجہ سے زندگی کو واپسی کی موافقت میں لانا مشکل تھا۔ چونکہ میں نے اپنے ہی ملک میں خدمت کی تھی، میں سوچ کر مشکل میں تھا کہ میری برانچ مجھ سے مایوس ہوگی اور یہ جانتا تھا کہ میں اُن کی توقعات پر پورا نہیں اترا تھا۔ اپنے آپ کا واپس لوٹے ”واجب“ مشنریوں سے موازنہ کر کے میں اپنے آپ کو اُن سے کم اہل یا نکما محسوس کرنے لگا تھا۔

آخر کار، خُداوند نے مجھے سکھایا کہ اُس کی خدمت کے لئے مشن بہت سارے طریقوں میں سے ایک ہے۔ یہ اہم نہیں کہ کتنی دیر اور کہاں خدمت کی گئی بلکہ یہ اہم ہے کہ کیسے خدمت کی گئی۔ خُدا نے مجھے فروتن بننا سِکھایا اور اِنجیلی راستے پر رہنا حتیٰ کہ اگر چیزیں کٹھن بھی ہوں اور میرے طریقے کے مطابق نہ بھی ہوں۔

جیسپر گاپز، فلپائن

آسمانی باپ اور یِسُوع مسِیح پر نظریں لگائے رکھیں

مجھے نیوزی لینڈ، ویلنگنٹن مشن میں خدمت سونپی گئی۔ جب مجھے بتایا گیا کہ میں قبل از وقت گھر لوٹ جاوں گی تو مجھے محسوس ہوا کہ میں نے آسمانی باپ اور اپنے والدین کو مایوس کیا ہے۔

میں نے اپنے مشن سے اور اِس صورت حال سے بہت کچھ سیکھا ہے۔ مجھے قبل از وقت گھر آنے سے پہلے آسمانی باپ اور نجات دہندہ ےکفارہ پر تکیہ کرنے کی اتنی شدید ضرورت کبھی نہ تھی۔ مجھے خُدا پر بھروسا اور وہ سب قبول کرنے کی ضرورت تھی کہ جس سے وہ مجھے گزارنا اور سکھانا چاہتا تھا۔ میں کفارے کی طاقت سے انکار نہیں کر سکتی اور میں نے کتنی سچائی سے جانا ہے کہ یِسُوع مسِیح میرا نجات دہندہ ہے۔ میں نے جانا ہے کہ خُدا میری کمزوریوں اور مشکل اوقات کے ذریعے مجھے فروتن کرتا اور مجھے سِکھاتا ہے۔

اِس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ میں کہاں ہوں، یا میرے سینے پر میرے نام کی تختی ہے، میں پھر بھی خُداوند یِسُوع مسِیح کی شاگرد ہوں۔ میں جانتی ہوں کہ خُداوند ابھی تک مجھ سے پیار کرتا ہے اور میرے ساتھ ہے، اور وہ چاہتا ہے کہ میں دوسروں کی خدمت کرتی رہوں۔ اور اگرچہ میں گھر آ چکی ہوں، مگر میں جانتی ہوں کہ میں ناکام نہیں ہوں کیوں کہ اُس نے اِس تجربے کے ذریعے مجھے بہتر عورت بننے کا موقع دیا ہے۔

نتاشا مرشنا لوم، تھائی لینڈ

نجات دہندہ کے ساتھ اپنے تعلق کو مضبوط کریں

مجھے موقع ملا کہ اینکریج ایلاسکا میں اپنے مشن پر جاؤں۔ دونوں ٹخنوں اور پاؤں کی موچ سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں کے باعث جلدی گھر واپس لوٹنا دل شکن تھا۔ یقیناً یہ آسان نہ تھا، لیکن مجھے کئی تجربات ہوئے تھے جنہوں نے مجھے زندگی میں قابلِ قدر سبق سکھائے۔ میں نے سیکھا کہ ہماری زندگی میں وقوع پذیر ہونے والی ہر چیز میں آسمانی باپ کا کوئی مقصد ہوتا ہے۔ میں نے یہ بھی جانا کہ مشکلات میں سے بہتر نقطہ نگاہ کے ساتھ کیسے گزرا جاتا ہے۔ نجات دہندہ کے ساتھ میرے تعلقات پہلے کی نسبت مضبوط ہوئے کیوں کہ میں نے سیکھا کہ اُس کے کفارے کی شفا کی قوت کس قدر قابل اطلاق ہے۔

آسمانی باپ نے اِس مشکل وقت سے گزرنےمیں میری مدد کی۔ گو کہ اب بھی بعض اوقات مشکل ہوتی ہے لیکن میں جانتی ہوں کہ آسمانی باپ قادرِ مطلق ہے اور وہ زندگی میں میری ضرورتوں کو مجھ سے بڑھ کر جانتا ہے۔

ایمبر بانگرتر، یوٹاہ، یو ایس اے

جانیں کہ آپ جہاں بھی ہیں مشنری کام جاری رہتا ہے

میں نے ہنگری بڈھاپسٹ مشن میں خدمت کی۔ جب میں گھر واپس جلدی لوٹا، تو یہ مشکل تھا کیوں کہ میرے سارے ساتھی ابھی تک اپنے مشنوں پر تھے اور میں اپنے مشنری ہونے کو یاد کرتا تھا۔ میں خوف زدہ بھی تھا کہ کلیسیا کے دوسرے لوگ مجھے پرکھیں گے، مگر خوش قسمتی سے، ہر ایک نے مجھ سے پیار کا سلوک کیا اور میرے حالات کو سمجھا۔

وقت گزرنے کے ساتھ، میں نے بہتر محسوس کیا۔ میں نے لیحونا میں قبل از وقت واپس لوٹنے والے مشنریوں کے بارے ایک مضمون پڑھاجس نے بہتر محسوس کرنے میں میری مدد کی کیوں کہ اب میں یہ محسوس نہیں کرتا تھا کہ میں تنہا ہی ہوں (دیکھئے Destiny Yarbro, Home Earlier Than Planned،“لیحونا،جنوری ۲۰۱۸، ۴۴–ـــ۴۷)۔ اور میری آنٹی نے جو کہا میں نے وہ بات بھی دل پر لکھ لی ”ہم جہاں کہیں بھی ہوں مشنری کام جاری رہتا ہے۔“

لُوکاس لوڈوگ سائیٹو، ساؤ پاؤلو، برازیل

اچھائی کے ساتھ خود کو گھیر لو

میں نے کبھی سوچا بھی نہ تھا کہ میں مشن سے جلدی گھر واپس جاؤں گا اور میں سب کا سامنے کرنے کے بارے میں کافی شرمندہ اور مایوس تھا۔ گو کہ یہ میری زندگی کے مشکل ترین لمحوں میں سے ایک تھا، لیکن میں نے اس تجربے سے نمو بھی پائی۔ اس نے مجھے ایک بہتر شخص میں تبدیل کر دیا تھا۔

میں توبہ کے مرحلے سے گزرنے کے لئے گھر واپس لوٹا تھا۔ اپنے مشن سے پہلے جو انتخابات میں نے کئے تھے ان میں سے کچھ انجیلی تعلیمات اور حکموں سے مطابقت نہ رکھتے تھے۔ اپنی شرمندگی کلیسیا میں اپنی ساکھ برقرار رکھنے کی خواہش کے باعث، مشن سے پہلے میں اپنے بشپ کے ساتھ توبہ کے عمل سے نہ گزرا تھا۔ مگر پہلے ہی چند ماہ میں، مجھے توبہ کے لئے گھر واپس لوٹنے کی ضرورت محسوس ہوئی تا کہ میں عزت اور استحکام کے ساتھ خدمت کر سکوں۔

وہ کام جنہوں نے گھر لوٹنے پر واقعی میری حوصلہ افزائی کی وہ روحانی ترقی کی سرگرمیوں میں شرکت کرنا تھی، بشمول کلیسیائی میٹنگوں، خدماتی سرگرمیوں، اور جب میں جانے کے قابل ہو گیا تو ہیکل میں حاضری۔ تاہم، جس نے میری سب سے زیادہ مدد کی جو میرے ارد گرد کے لوگ تھے—خاندان کے، چند دوست، اور حتیٰ کہ لوگ جن کو میں پہلے کبھی نہیں ملا تھا اُنہوں نے بھی مجھے محبت اور مہربانی دکھائی۔

سب سے بڑھ کر، خُداوند کی مدد سے اور میرے گرد مسِیح کی مانند مثالوں سے، میں اپنے مشن کی تکمیل کے لئے فلوریڈا واپس جانے کے قابل ہوا۔ مجھے اُمید ہے کہ ہم سب دوسروں کے ساتھ مسِیح کی مانند سلوک کی کوشش کریں، خواہ وہ گھر واپس جلدی لوٹ گئے ہیں یا محض ضرورت میں ہیں۔

کیجن سٹیورٹ، یوٹاہ، یو ایس اے

نجات دہندہ پر بھروسا رکھیں

مجھے میرے مشن کی ذمہ داری زیمبیا لوساکا مشن کے لئے ملی۔ مشن سے جلدی گھر واپس لوٹنے کے بارے ایک مشکل ترین چیز یہ ہے کہ ارکان قبل از وقت لوٹنے والے مشنریوں کو نہیں سمجھتے ہیں۔

جب میں واپس آیا، میں تین ہفتوں تک ہسپتال میں رہا، اور چرچ کا کوئی بھی رکن ملاقات کے لئے نہ آیا نہ ہی کوئی کال کی۔ جو لوگ آئے وہ صرف گروپ کے رہنما اورمشنری تھے جو ہر اتوار مجھے ساکرامنٹ دینے آتے تھےــــ اور یہ بھی اِس لئے کیوں کہ میں نے اُن کو ایسا کرنے کو کہا تھا۔ گھر پر اُن پہلے ہفتوں کے دوران میں صحت یاب ہونے اور یِسُوع مسِیح پر اپنے ایمان کی تعمیر کرنے کے لیے واقعی ارکان کی مدد کی ضرورت تھی۔

خُداوند نے مجھے ہر روز سکھانا جاری رکھا کہ میں توقع سے پہلے گھر جلدی کیوں آیا تھا، اگرچہ بعض اوقات یہ سمجھنا مشکل تھا۔ اب میں محسوس کرتا ہوں کہ گھر جلدی واپس لوٹنے سے مجھے میرے باپ اور اُس کےخاندان کے باقی لوگ ملے اور میں نے اُن کے ساتھ تعلقات استوار کئے۔ اِس سے مجھے پتا چلا کہ مجھے ایک بیماری ہے جو اب بھی میری زندگی میں چل رہی ہے۔ اور میں نے جانا ہے کہ میری خوبیاں اور خامیاں کیا ہیں—مثال کے طورپر، کہ ”انکار“ کیسے کرنا ہے۔ اِس سے پہلے، کسی چیز کے لئے یا کسی شخص کو انکار کرنا میرے لئے بہت مشکل تھا۔ میں چاہے کتنی ہی مصروف یا تھکی ہوتی میں ہمیشہ کام کرنے کے لئے رضامند ہوتی تھی اور دوسروں کو پہلے رکھتی تھی—جو غلط نہیں ہے، مگر اِس آزمائش کے باعث، میں نے جانا کہ بعض اوقات مجھے خود کو ترجیح دینے کی ضرورت ہے۔

ابھی تک میں خُداوند کے بارے میں نئی چیزیں جان رہی ہوں اور اِس بارے میں بھی کہ مجھے کیوں وقت سے پہلے واپس گھر آنا تھا۔ لیکن مجھے بہت سی برکات ملی ہیں، اور میں روزانہ خُداوند پر توکل کرتی ہوں۔ اگرچہ بعض اوقات مشکل ہوتاہے اور لوگ ہمیشہ نہیں سمجھتے ہیں، میں جانتی ہوں کہ نجات دہندہ سمجھتا ہے۔ اور میں خُدا اور اُس کےلامحدود کفارے پر بھروسا کرنا جاری رکھتی ہوں۔

لنڈی چی باس، گاٹینگ، جنوبی افریقہ

وہ وعدہ جو مشنری کے بلاہٹی خط میں پایا جاتا ہے، جو آپ سے تب کیا گیا تھا جب آپ اِس کام میں آگے بڑھے تھے، اُس کی تکمیل ہو گی: ”خُداوند آپ کی زندگی کی اچھائی کے لئے آپ کو انعام دے گا۔“ توجہ اور خیال کے ساتھ، آپ کے زخم بھر سکتے ہیں اور آپ کے لئے آلہ کار بن سکتے ہیں کہ آپ مسِیح کے پاس آنے میں دوسروں کی مدد کریں۔ آخر کار، یہی مشنریوں کی ذمہ داری ہے۔

حوالہ جات

  1. ”بطور مشنری میرا مقصد کیا ہے؟“ میری اِنجیل کا پرچار کرو: رہنما کتاب برائے تبلیغی خدمت، ترمیم شدہ شمارہ (۲۰۱۸)، ChurchofJesusChrist.org/manual/missionary۔