۲۰۱۹
اپنے مشن سے قبل از وقت گھرواپس لوٹنے کے باوجود مسیح میں خوشی پانا
جولائی ۲۰۱۹


صرف ڈیجیٹل: بالغ نوجوانان

اپنے مشن سے قبل از وقت گھرواپس لوٹنے کے باوجود مسیح میں خوشی پانا

جب میں اپنے مشن سے قبل از وقت گھر واپس لوٹی، تو میں نے سوچا کہ میں پھر کبھی خوشی حاصل نہیں کر پاؤں گی۔ مگر میں نے اِسے حاصل کیا۔ اور آپ بھی اِسے حاصل کرسکتے ہیں۔

مصنفہ یوٹاہ، یو ایس اے میں رہتی ہے۔

مشن پر جانا مشکل ہوتا ہے۔ تاہم، مشن سے گھر لوٹنا بھی اتنا ہی مشکل ہوتا ہے، خاص طور پر جب آپ متوقع وقت سے پہلے گھر لوٹتے ہیں۔ آپ کو فکر رہتی ہے کہ دوسرے کیا کہیں گے یا آپ کے ساتھ کیسا برتاؤ رکھیں گے۔ کیا وہ آپ کو تنقید کا نشانہ بنائیں گے؟ مایوس؟ پریشان کُن؟ آپ فکرمند ہوتے ہیں کہ آپ محسوس کریں گے کہ آپ کافی اچھے یا مضبوط نہیں تھے۔ آپ کو گمان ہوتا ہے کہ شاید آپ میں کچھ خرابی ہے یا شاید آپ نے جانے کا غلط فیصلہ کیا تھا۔ میں اِن سب باتوں کے بارے پریشان تھی۔

جب میں نے تبلیغی خدمت کرنے کا فیصلہ کیا، تو میں پُر جوش تھی۔ میں جانتی تھی کہ خُداوند مجھ سے یہ ہی کروانا چاہتا تھا۔ اگلے چند ماہ میری زندگی کے خوشگوار ترین مہینے تھے، اور تربیتی مرکز برائے مبلغین میں نہایت اچھے تجربے کے بعد، میں نے سوچا کہ ارجنٹائن میں میرا باقی ماندہ مشن بھی نہایت شاندار ہوگا۔ لیکن، ایسا نہیں تھا۔

میں نے اپنے مشن کے دوران بے چینی، خوف، اور نا اُمیدی کے ساتھ جدوجہد کی—جن کا میں نے پہلے کبھی تجربہ نہیں کیا تھا، کم از کم اتنی شدت سے نہیں جتنی شدت سے میں نے مشن کے دوران کیا۔ میرے مشن کے صدر نے میری ہر طرح سے مدد کرنے کی کوشش کی۔ آخر کار، میں نے گھر جانے کا فیصلہ کیا۔ اُس وقت یہ فیصلہ کرنا آسان تھا، لیکن گھر واپس آ کر، متذکرہ بالا تمام سوالات نے مجھے گھیرنا شروع کر دیا۔

میں نے سیکھا کہ وقت کے ساتھ ساتھ، نجات دہندہ شفا اور تناظر دونوں بخش سکتا ہے اگر آپ دونوں کو مخلصانہ طور پر تلاش کریں۔ مجھے پختہ یقین ہے کہ زندگی کے تمام تجربات میں سیکھنے کے لیے اسباق ضرور ہوتے ہیں، چاہے وہ اچھے ہوں یا بُرے۔ اور خُداوند نے اپنے وقت کے مطابق، مجھے کئی قابلِ قدر اسباق سیکھائے جو اب میں بہت عزیز رکھتی ہوں۔

مشن پر جانا میرے لیے درست تھا۔ لیکن کسی بھی وجہ سے، میرا ۱۸ مہینے تک رہنا موافق نہیں تھا۔ خدا کے پاس میرے لیے ایک اور منصوبہ ہے۔ میں اب بھی مکمل طور پر نہیں جانتی کہ میری زندگی کس سمت کو جا رہی ہے، مگر میں اِس سے مطمئن ہوں۔ مگر میں یہ جانتی ہوں کہ میں وہ کام کر رہی ہوں جو وہ مجھ سے کروانا چاہتا ہے۔ ارجنٹائن میں چار مہینوں کے دوران، میری گواہی اور تبدیلی گہری ہوئی۔ میں نہایت نفیس لوگوں کے ساتھ ملی، اور جن کو وہ چاہتا تھا اُن کی زندگیوں کو میں نے ضرور چھؤا ہوگا۔ میں اب اپنے تجربے پر افسوس نہیں کرتی یا یہ خواہش نہیں کرتی یہ اِس سے مختلف ہوتا۔ اِسی چیز کی مجھے ضرورت تھی اور یہ میرے لیے مقدس بن گئی ہے۔

میں نے حال ہی میں بارہ رسولوں کی جماعت کے بزرگ نیل اے میکس ویل (۱۹۲۶- ۲۰۰۴) کا ایک پیغام پڑھا جس سے مجھے اپنے تجربے کو سمجھنے میں مدد ملی۔ اُنھوں نے کہا:

”کسی کی زندگی . . . دونوں اِیمان سے بھرپور اور دباؤ سے پاک نہیں ہوسکتی۔ . . .

”چنانچہ، آپ اور میں کس طرح زندگی کو سادہ لوح طریقے سے گزارنے کی توقع کرسکتے ہیں، جیسے یہ کہا جائے کہ، ’خُداوند، مجھے تجربہ دے، لیکن غم نہیں، رنج نہیں، تکلیف نہیں، مخالفت نہیں، دھوکہ نہیں، اور مجھے یقینی طور پر کبھی ترک نہ کرنا۔ اے خُداوند، مجھ سے وہ تجربات دور رکھ جنہوں نے تجھے رب بنایا! پھر مجھے اپنے حضور آنے دے اور مجھے اپنے ساتھ سکونت کرنے دے اور اپنی خوشی میں بھرپور شامل ہونے دے۔‘“ (”Lest Ye Be Wearied and Faint in Your Minds،“ انزائن، مئی ۱۹۹۱، ۸۸)۔

نجات دہندہ تمام دشواریوں کے باوجود فتح مند ہوا۔ وہ اُن دشواریوں کی وجہ سے کامل بنا۔ اِنھوں نے کامل کردار اختیار کرنے میں اُس کی مدد کی، اور اِنھوں نے اُسے وہ خوشی محسوس کرنے کی صلاحیت بخشی جو اب وہ محسوس کرتا ہے۔ میرے لیے یہ اعزاز کی بات ہے کہ مجھے ایک کردار کی تشکیل کرنے والا تجربہ حاصل ہوا۔ میں نے اِس کی درخواست نہیں کی تھی؛ یہ یقینی طور پر میری خواہش نہیں تھی؛ لیکن خدا میری صلاحیت کو جانتا ہے، اور وہ چاہتا ہے کہ میں اُس کی خوشی کا حصہ بن سکوں۔ یہ ایسی خوشی ہے جو مجھے غم، رنج، درد اور مخالفت کے بغیر کبھی بھی سمجھ نہیں آ سکتی تھی۔ قبل از وقت گھر لوٹنا میرے لیے سب سے مشکل بات تھی، لیکن تناظر اور نجات دہندہ کی مدد سے، میں نے بدلے میں جو کچھ پایا ہے یہ اُس کی ادا کی گئی چھوٹی سی قیمت لگتی ہے۔

پس اِیمان رکھیں۔ اپنے منجی پر بھروسہ رکھیں۔ اور پرُ امید ہوں! زندگی کبھی بھی آپ کے منصوبے کے مطابق نہیں ہوگی۔ یہ درد سے آزاد یا دباؤ سے پاک نہیں ہوگی۔ لیکن ہر مشکل وقت کے بعد خوشی آپ کی منتظر ہوتی ہے۔ وہ چاہتا ہے کہ شادمانی ہمیشہ آپ کے ساتھ رہے۔