صحائف
ایلما ۶۰


باب ۶۰

مرونی، فحورن سے حُکُومت کی فَوجوں کے ساتھ عدم توجہ کی شکایت کرتا—خُداوند راست بازوں کو ہلاک ہونے دیتا ہے—بنی نِیفی کو اپنی ساری طاقت اور وسائل اپنے آپ کو اپنے دُشمنوں سے بچانے کے لِیے اِستعمال کرنے پڑتے ہیں—مرونی حُکُومت کے خِلاف بغاوت کی دھمکی دیتا ہے سِوا اِس کے کہ اُس کی فَوجوں کو مدد فراہم کی جائے۔ قریباً ۶۲ ق۔م۔

۱ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے اُس مُلک کے حاکم، فحورن کو، دوبارہ خط لِکھا اور یہ وہ باتیں ہیں جو اُس نے اُس کو لِکھیں، فرمایا: دیکھ، مَیں اپنا خط، ضریملہ کے شہر میں، فحورن کو بھیجتا ہُوں، جو اُس مُلک کا اعلیٰ قاضی اور حاکم ہے، اور اُن سب کو بھی جِنھیں اِس قَوم نے حُکُومت کرنے اور اِس جنگ کے مُعاملات کو نِمٹانے کے لِیے چُنا ہے۔

۲ پَس دیکھ، مَیں اُنھیں ملامت کے طور پر کُچھ کہنا چاہتا ہُوں؛ بلکہ دیکھ، تُو خُود جانتا ہے کہ تُجھے جنگ جُو مردوں کو اِکٹھا کرنے، اور شمشِیروں کے ساتھ، اور بُغدوں کے ساتھ، اور ہر طرح کے جنگی ہتھیاروں کی ہر ایک قسم سے مُسلح کرنے، اور بنی لامن کے خِلاف اُن سارے عِلاقوں میں بھیجنے کے لِیے مُقرّر کِیا گیا ہے، جہاں جہاں سے بھی وہ ہمارے مُلک میں گُھس آئیں گے۔

۳ اور اب دیکھ، مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں کہ مَیں نے، اور میرے جنگ جُو مردوں نے بھی، اور ہیلیمن نے اور اُس کے جنگ جُو مردوں نے بھی، بڑی بڑی سخت صعُوبتیں برداشت کی ہیں؛ ہاں، یہاں تک کہ بُھوک، پیاس، اور تھکان، اور ہر قسم کی آفتیں جِھیلی ہیں۔

۴ بلکہ دیکھ، اگر ہم نے یہی سب کُچھ برداشت کِیا ہوتا تو نہ ہم بُڑبُڑاتے نہ شِکایت کرتے۔

۵ مگر دیکھ، بڑی شدِید خُون ریزی کا بازار ہماری اُمّت میں گرم رہا ہے؛ ہاں، ہزاروں تہِ تیغ ہُوئے ہیں، البتہ اگر تُو ہماری فَوجوں کو کافی کُمک اور اُن کے لِیے مدد پُہنچاتا تو اَیسا ہرگز نہ ہوتا۔ ہاں، اِنتہائی غفلت کا مُظاہرہ تُو نے ہمیں دِکھایا ہے۔

۶ اور اب دیکھ، ہم اِس اِنتہائی شدِید غفلت کا سبب جاننا چاہتے ہیں؛ ہاں، ہم تیری بے حِس کیفیت کی وجہ جاننا چاہتے ہیں۔

۷ کیا تُو ناعاقبت اندیشی و بے حِسی کی حالت میں اپنے تخت پر بیٹھنے کا گُمان کر سکتا ہے، جب کہ تیرے دُشمن تیرے اِردگِرد موت کا بازار گرم کر رہے ہوں؟ ہاں، اور اِسی دوران میں وہ تیرے ہزاروں بھائیوں کا قتل کر رہے ہوں—

۸ ہاں، یعنی وہ جِنھوں نے تحفُظ کا اِنحصار تُجھ پر کِیا ہُوا ہے، ہاں، تُجھے اِس رُتبہ پر بِٹھایا ہے تاکہ تُو اُن کو سہارا دیتا، ہاں، تُو اُنھیں فَوجیں بھیجتا، اُنھیں مضبُوط کرتا، اور ہزاروں کو تہِ تیغ ہونے سے بچا سکتا تھا۔

۹ اَلبتہ دیکھ، یہی سب کُچھ نہیں ہے—بلکہ تُو نے اپنی رسد اُن سے روکے رکھی، یہاں تک کہ اِس اُمّت کی خیر خواہی کے بڑے جذبہ کے ساتھ بُہتیرے لڑے اور موت کے گھاٹ اُتر گئے؛ ہاں، اور اُنھوں نے یہ کارنامہ اُس وقت انجام دِیا جب تیری طرف سے اِنتہائی شدِید غفلت کے باعث، وہ بُھو ک سے ہلاک ہونے کے قرِیب تھے۔

۱۰ اور اب، میرے عزیز بھائیو—پَس تُمھیں عزیز ہونا چاہیے تھا؛ ہاں اور تُمھیں اِن لوگوں کی بھلائی اور آزادی کے لِیے اور مُستعِدی سے کام کرنے کی خاطر اپنے آپ کو زیادہ زور دینا چاہیے تھا؛ بلکہ دیکھ، تُم نے اُنھیں اِس قدر نظر انداز کِیا ہے کہ ہزاروں کے خُون کا اِنتقام تُمھارے سروں پر ہو گا؛ ہاں، پَس اُن کی سب آہیں اور سب مُصیبتیں خُدا کے عِلم میں تھیں—

۱۱ دیکھ، کیا تُم سمجھتے ہو کہ تُم اپنے تختوں پر بیٹھے رہو اور خُدا کی بڑی فضِیلت کے باعث تُم کُچھ بھی نہ کرو اور وہ تُمھیں چُھڑائے گا؟ دیکھ، اگر تُم نے اَیسا سوچا ہے تو تُم نے بے فائدہ سوچا ہے۔

۱۲ کیا تُم سمجھتے ہو، کہ تُمھارے بُہتیرے بھائی جو ہلاک ہُوگئے ہیں اِس کا سبب اُن کی بدکاری تھی؟ مَیں تُم سے کہتا ہُوں، اگر تُم نے اَیسا سوچا ہے تو تُم نے بے فائدہ سوچا ہے؛ پَس مَیں تُم سے کہتا ہُوں، بُہتیرے ہیں جو تہِ تیغ ہُوئے ہیں؛ اور دیکھ یہ تُمھارے لِیے ملامت ہے۔

۱۳ پَس خُداوند راست بازوں کی ہلاکت کا دُکھ سہتا ہے تاکہ اُس کا اِنصاف اور سزائیں بدکاروں پر آئیں؛ پَس تُمھیں یہ سوچنے کی ضرُورت نہیں کہ راست باز قتل ہُوئے، لہٰذا وہ کاٹ ڈالے گئے ہیں؛ بلکہ دیکھ، وہ خُداوند اپنے خُدا کے آرام میں داخل ہوتے ہیں۔

۱۴ اور اب دیکھ، مَیں تُم سے کہتا ہُوں کہ مُجھے شدِید اَندیشہ ہے کہ خُدا کا قہر، اِن لوگوں کی بے پناہ کاہلی کے باعث، اِن پر نازل ہو گا، ہاں، یعنی ہماری حُکُومت کی کاہلی، اور اپنے بھائیوں کے لِیے اِنتہائی شدِید غفلت برتنے کے باعث، ہاں، اُن کے لِیے جو ہلاک ہو گئے ہیں۔

۱۵ پَس اگر اِس کا سبب یہ بدی نہ ہوتا جو پہلے ہمارے سربراہوں نے شُروع کی تھی، تو ہم نے اپنے دُشمنوں کا ڈٹ کر مُقابلہ کِیا ہوتا تاکہ وہ ہم پر غالب نہ آ سکتے۔

۱۶ ہاں، اگر یہ جنگ نہ ہوتی جو ہمارے درمیان چِھڑ گئی؛ ہاں، اگر اِس کا سبب یہ شاہ پرست نہ ہوتے، جِنھوں نے ہمارے اپنے درمیان میں خُون ریزی برپا کیے رکھی؛ ہاں، اُس وقت ہم آپس میں جھگڑ رہے تھے، اگر ہم نے اپنی قُوت کو مُتحد کِیا ہوتا جیسے اب کِیا ہے؛ ہاں، اگر اِس کا سبب اِقتدار و اِختیار کی ہوس نہ ہوتا جو وہ شاہ پرست ہم پر چاہتے تھے؛ اگر وہ ہماری آزادی کی جِدوجہد کے ساتھ مُخلص ہوتے، اور ہمارے ساتھ اِتفاق کرتے، اور ہمارے دُشمنوں کے خِلاف آگے بڑھے ہوتے، بجائے اِس کے اُنھوں نے ہمارے ہی خِلاف تلوار اُٹھائی، جو کہ ہمارے درمیان میں بڑی خُون زیزی کا سبب بنی؛ ہاں، اگر ہم خُداوند کی قُدرت کے ساتھ اُن کے خِلاف گئے ہوتے، تو ہم اپنے دُشمنوں کو تِتر بِتر کر دیتے، پَس اُس کے کلام کے موافِق، یہ پُورا ہُوا ہوتا۔

۱۷ بلکہ دیکھ، اب لامنی ہمارے خِلاف جنگ کے لِیے آ رہے ہیں، ہمارے عِلاقوں پر قبضہ کر کے، اور وہ تلواروں سے ہمارے لوگوں کو قتل کر رہے ہیں، ہاں، ہماری عورتوں اور ہمارے بچّوں کو، اور اُنھیں اَسیر بنا کر لے جا رہے ہیں، ہر طرح کی صعُوبتیں اُن پر ڈھاتے ہیں، ہاں، اور یہ اُن لوگوں یعنی شاہ پرستوں کی بڑی بدکاری کے باعث ہے، جو اِقتدار اور اِختیار حاصل کرنے کے خواہاں ہیں۔

۱۸ لیکن مَیں اِس مُعاملے کی بابت مزید کیوں کہوں؟ پَس ہمیں معلُوم نہیں اَلبتہ اَیسا مُمکن ہے کہ تُو اِختیار کا خواہاں ہو۔ ہمیں معلُوم نہیں اَلبتہ اَیسا مُمکن ہے کہ تُو بھی اپنے مُلک کا غدار ہو گیا ہو۔

۱۹ یا کیا تُو نے ہمیں اِس لِیے نظر انداز کِیا چُوں کہ تُو ہمارے مُلک کے مرکز میں ہے اور تُو سلامتی و تحفظ کی چار دِیواری میں ہے، جِس وجہ سے تُو نے ہمیں خُوراک بھجوانے، اور ہماری فَوجی قُوت کی مضبُوطی کے لِیے جنگ جُو مرد بھجوانے کی زحمت گُوارا نہیں کی؟

۲۰ کیا تُو خُداوند اپنے خُدا کے حُکم بُھول گیا ہے؟ ہاں، کیا تُو اپنے باپ دادا کی غُلامی بُھول گیا ہے؟ کیا تُو بُھول گیا ہے کہ ہم مُتعدد بار اپنے دُشمنوں کے ہاتھوں سے بچائے گئے ہیں؟

۲۱ یا کیا تُو گُمان کرتا ہے کہ خُداوند پھر بھی ہمیں چُھڑائے گا، جب کہ ہم اپنے اپنے تخت پر براجمان ہیں اور اُن وسائل کو برُوے کار نہیں لاتے جو خُداوند نے ہمارے لِیے مُہیّا کِیے ہیں؟

۲۲ ہاں، کیا تُو کاہِل بن کر بیٹھا رہے گا جب کہ تُو اُن ہزاروں، اور ہاں، لاکھوں میں گِھرا ہُوا ہے، جو خُود بھی بے کار بیٹھے ہیں، جب کہ مُلک کی سرحدوں کے اِرد گِرد ہزاروں تہِ تیغ کِیے جا رہے ہیں، ہاں، گھائل ہیں اور زخمی ہُوئے اور خون بہا رہے ہیں، ہاں، تلوار سے گِر رہے ہیں؟

۲۳ کیا تُو گُمان کرتا ہے کہ خُدا تُجھے بے قصُور ٹھہرائے گا جب کہ تُو بےحس و حرکت بیٹھا ہُوا اور اِن حالات کو دیکھتا رہے گا؟ دیکھ مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں، نہیں۔ اب مَیں چاہتا ہُوں کہ تُو یہ بات یاد رکھ کہ خُدا نے فرمایا ہے کہ رکابی کو پہلے اندر سے صاف کر، تو پھر رکابی اُوپر سے بھی صاف ہو گی۔

۲۴ اور اب، سِوا اِس کے کہ تُجھ سے جو کُچھ سرزد ہُوا ہے اُس سے تَوبہ کر، اور اُٹھ اور فرض نِبھا، اور ہمیں، اور ہیلیمن کو بھی، رسد اور کُمک پُہنچا، تاکہ وہ ہمارے مُلک کے اُن خِطوں کو مضبُوط کر سکے جو اُس نے دوبارہ فتح کِیے ہیں، اور ہم اُن عِلاقوں میں اپنی باقی ماندہ املاک کو دوبارہ فتح کر سکیں، دیکھ، یہ ہمارے لِیے مناسب ہو گا کہ بنی لامن کے ساتھ مزید لڑائی نہ کریں، جب تک ہم اپنی رکابی کو اندر سے صاف نہیں کر لیتے، ہاں، یعنی اپنی حُکُومت کی اعلیٰ قیادت تک۔

۲۵ اور سِوا اِس کے کہ تُو میرے خط کی مانگیں پُوری کر اور آزادی کی اَصل رُوح کا مُظاہرہ کر، اور ہماری فَوجوں کو مضبُوط بنانے اور تقوِیّت دینے کے لِیے سخت دوڑ دُھوپ کر، اور اُن کی مدد کے لِیے اُن کو خُوراک مُہیّا کر، دیکھ مَیں اپنے حُرِیّت و عہد پسندوں کے ایک دستہ کو اپنے مُلک کے اِس خِطے کی حِفاظت کے لِیے چھوڑ جاؤں گا، اور مَیں خُدا کی قُوت اور برکت اُنھیں دُوں گا، کہ کوئی اور طاقت اُن کے خِلاف سازِش نہ کر سکے—

۲۶ اور یہ اُن کے اِیمان کی کثرت، اور اُن کی صعُوبتوں میں اُن کے صبر کے باعث ہے—

۲۷ اور مَیں تیرے پاس آؤں گا، اور اگر تیرے درمیان میں کوئی بھی آزادی کا خواہش مند ہُوا، ہاں، یعنی اگر آزادی کی کوئی ایک چنگاری بھی باقی ہے، تو دیکھ مَیں تیرے ہاں اَیسی بغاوت پیدا کرُوں گا، یعنی وہ لوگ جو قُوت اور اِختیار کی ہوس میں مُبتلا ہیں، مِٹ جائیں گے۔

۲۸ ہاں، دیکھ مَیں نہ تیری قُوت اور نہ تیرے اِقتدار سے ڈرتا ہُوں، بلکہ یہ میرا خُدا ہے جِس سے مَیں ڈرتا ہُوں؛ اور یہ اُس کے حُکموں کے موافِق ہے کہ مَیں اپنے مُلک کے دِفاع کی خاطِر اپنی شمشِیر اُٹھاتا ہُوں، اور یہ تیری بدی کے سبب سے ہے کہ ہمیں اِتنا زیادہ نقصان اُٹھانا پڑا ہے۔

۲۹ دیکھ یہی وقت ہے، ہاں، وقت اب نزدیک آ پُہنچا ہے، کہ جب تک تُو خُود اپنے مُلک اور اپنے بچّوں کی حِفاظت کے لِیے چُست نہیں ہوتا، تب تک شمشِیرِ عدل تیرے سر پر لٹکتی رہے گی؛ ہاں، یہ تُجھ پر وار کرے گی یعنی تُجھے بالکُل مِٹا ڈالے گی۔

۳۰ دیکھ، مَیں تیری طرف سے مدد کا مُنتظر ہُوں؛ اور، سِوا اِس کے کہ تُو ہماری مدد کے لِیے اِنتظام کرے، دیکھ، مَیں تیرے پاس، یعنی ضریملہ کے عِلاقہ میں آؤں گا، اور تُجھے اپنی تلوار سے مارُوں گا، اِس حد تک کہ ہماری آزادی کی اِس جِدوجہد میں اِن لوگوں کی ترقی میں رخنہ ڈالنے کی ہمت تُجھ میں باقی نہ رہے گی۔

۳۱ پَس دیکھ، خُداوند اَیسا ہونے نہ دے گا کہ تُو زِندہ رہے اور کہ اُس کی راست اُمّت کو تباہ و برباد کرنے کے لِیے تُو اپنی سِیہ کاریوں میں بڑھتا جائے۔

۳۲ دیکھ، کیا تُو گُمان کر سکتا ہے کہ خُدا تُجھے بخش دے گا اور بنی لامن کے خِلاف عدالت کرنے آئے گا، جب کہ اُن کی نفرت کا سبب اُن کے باپ دادا کی روایات ہیں، ہاں، اور اُنھوں نے اِسے دو گُنا کر دِیا، جو ہمارے مُخالف تھے، جب کہ تیری سِیہ کاری کا سبب جاہ و جلال کی ہوس اور دُنیا کی بے فائدہ چیزوں سے تیری لگن ہے؟

۳۳ تُجھے معلُوم ہے کہ تُو خُدا کے قوانین کی حُکم عدولی کر رہا ہے، اور تُجھے عِلم ہے کہ تُو اُنھیں اپنے پاؤں تلے روند رہا ہے۔ دیکھ، خُداوند مُجھ سے فرماتا ہے: وہ جِنھیں تُو نے اپنے حاکم مُقرّر کِیا ہے، اگر اپنے گُناہوں اور سِیہ کاریوں سے تَوبہ نہیں کرتے، تو تُو اُن کے خِلاف لڑنے کے لِیے جائے گا۔

۳۴ اور اب دیکھ، مَیں، یعنی مرونی، اُس عہد کا پابند ہُوں جو مَیں نے اپنے خُدا کے حُکموں کو ماننے کے لِیے باندھا ہے؛ پَس مَیں چاہُوں گا کہ تُو خُدا کے کلام کی فرماں برداری کرے، اور جلد از جلد مُجھے اور ہیلیمن کو بھی اپنی رسد اور اپنے جنگ جُو مرد بھیجے۔

۳۵ اور دیکھ، اگر تُو اَیسا نہیں کرتا تو مَیں جلد تیرے پاس آتا ہُوں؛ پَس دیکھ، خُدا اَیسا نہ ہونے دے گا کہ ہم بُھوک سے ہلاک ہو جائیں؛ پَس وہ ہمیں تیری خُوراک مُہیا کرے گا، حتیٰ کہ اگر ضرُورت پڑی تو تلوار کے باعث۔ اب دھیان کر تاکہ تُو خُدا کے کلام کو پُورا کرے۔

۳۶ دیکھ، مَیں مرونی، تیرا سِپہ سالار ہُوں۔ مَیں اِقتدار کا نہیں، بلکہ اِسے گِرانے کا مُتلاشی ہُوں۔ مَیں دُنیا کی عزت کا نہیں، بلکہ خُدا کے جلال اور اپنے مُلک کی آزادی اور بھلائی کا مُشتاق ہُو۔ اور یُوں مَیں اپنا خط بند کرتا ہُوں۔