صحائف
ایلما ۲۹


باب ۲۹

ایلما فرِشتوں کے سے جوش کے ساتھ تَوبہ کی مُنادی کی آرزُو کرتا ہے—خُداوند سب قَوموں کے واسطے مُعلمین مُہیا کرتا ہے—ایلما کارِ خُداوندی اور عمون اور اُس کے ہم خِدمت بھائیوں کی کامیابی پر فخر کرتا ہے۔ قریباً ۷۶ ق۔م۔

۱ کاش مَیں فرِشتہ ہوتا، اور میرے دِل کی حسرت ہوتی، کہ آگے بڑھ کر خُدا کے نرسِنگے کے ساتھ اِعلان کرتا، جِس کی صدا سے دھرتی ہِل جاتی، اور ہر اُمّت کو تَوبہ کے لِیے بُلاتا!

۲ ہاں، مَیں ہر جان کے سامنے، گرج کی سی آواز کے ساتھ، تَوبہ اور مُخلصی کے منصُوبے کا اِعلان کرنا چاہتا ہُوں، تاکہ وہ تَوبہ کریں اور ہمارے خُدا کے پاس آئیں، تاکہ کُل رُویِ زمین پر پھر مزید غم نہ ہو۔

۳ بہرکیف دیکھو، مَیں اِنسان ہُوں، اور اپنی خُود غرضی میں گُناہ کا مُرتکب ہوتا ہُوں؛ پَس مُجھے اِن چِیزوں پر قناعت کرنا چاہیے جو خُداوند نے مُجھے عطا کر رکھی ہیں۔

۴ مُجھے اپنی خُود غرضیوں کی خاطر عادِل خُدا کے اَٹل آئِین کو بِگاڑنا نہیں چاہیے، پَس مَیں جانتا ہُوں کہ وہ اِنسان کو اُس کی نِیّت کے مُطابق عطا کرتا ہے، خواہ وہ موت ہے یا زِندگی ہے؛ ہاں، مَیں جانتا ہُوں کہ وہ اِنسان کے مُقدّر کا تعِیُّن کرتا ہے، ہاں، اِنسان کو اَیسے آئِین و احکام عطا کِیے ہیں جو لا تبدیل ہیں، لہٰذا دارومدار اِنسان کی مرضی پر ہے، کہ آیا وہ نجات کی طرف جاتا ہے یا ہلاکت کی طرف۔

۵ ہاں، اور مَیں جانتا ہُوں کہ اچھّائی اور بُرائی سب اِنسانوں کے سامنے آ چُکی ہے، وہ جو اچھّائی یا بُرائی میں امتیاز نہیں کر سکتا بے قصور ہے، اَلبتہ وہ جو اچھّائی اور بُرائی کو جانتا ہے اُسے اُس کی نِیّت کے مُطابق دِیا جاتا ہے، خواہ وہ اچھّائی یا بُرائی کا اِرادہ کرتا ہے، زِندگی کا یا موت کا، خُوشی کا یا ضمیر کی ندامت کا۔

۶ اب یہ دیکھ کر کہ مَیں اِن باتوں کو جانتا ہُوں، تو جِس فرض کے لِیے مُجھے بُلایا گیا ہے اِس سے بڑھ کر مَیں مزید زیادہ کا لالچ کیوں کرُوں؟

۷ مَیں کیوں آرزُو کرُوں کہ کاش مَیں فرِشتہ ہوتا، تاکہ مِیں زمِین کی سب اِنتہاؤں تک کلام کر سکتا؟

۸ پَس دیکھو، خُداوند سب قَوموں کے واسطے، اُن کی اپنی اپنی قوَم میں سے بعض کو اُن کی اپنی اپنی زبان میں، اُس کا کلام سِکھانے کے لِیے برپا کرتا ہے، ہاں، ہر وہ شَے جو وہ سمجھتا ہے کہ اُن کے لِیے مُفِید ہے، حِکمت کے ساتھ اُنھیں عطا کرتا ہے؛ پَس ہم دیکھتے ہیں کہ اُسی کی بِنا پر جو واجب اور سچّ ہوتا ہے، خُداوند حِکمت کے ساتھ حُجّت کرتا ہے۔

۹ مَیں وہ جانتا ہُوں جس کا خُداوند نے مُجھے حُکم دِیا ہے، اور مَیں اِس پر فخر کرتا ہُوں۔ مَیں خُود پر فخر نہیں کرتا، بلکہ مَیں اُس پر فخر کرتا ہُوں جِس کا خُداوند نے مُجھے حُکم دِیا ہے؛ ہاں، اور یہی میرا فخر ہے، کہ شاید مَیں بعض جانوں کو تَوبہ کی طرف لانے کے لِیے خُدا کے ہاتھوں میں وسِیلہ بنوں؛ اور یہی میری خُوشی ہے۔

۱۰ اور دیکھو، جب مَیں اپنے بے شُمار ہم عصر بھائیوں کو واقعی تائب، اور خُداوند اپنے خُدا کے پاس آتے دیکھتا ہُوں، تو میری رُوح خُوشی سے معمُور ہو جاتی ہے؛ تب یاد آتا ہے مُجھے کہ خُداوند نے کیا کیا میرے لِیے کِیا ہے، ہاں، یہ بھی کہ اُس نے میری دُعا سُن لی تھی؛ ہاں، تب اُس کا رحم بھرا بازُو مُجھے یاد آتا ہے جو اُس نے میری طرف بڑھایا تھا۔

۱۱ ہاں، میں اپنے باپ دادا کی اسیری کو بھی یاد کرتا ہُوں؛ پَس مَیں یقِیناً جانتا ہُوں کہ خُداوند نے اُنھیں غُلامی سے رہائی دِلائی، اور اِسی کی بدولت اپنی کلیسیا قائم کی تھی؛ ہاں، خُداوند خُدا، ابرہام کے خُدا، اِضحاق کے خُدا اور یعقُوب کے خُدا نے اُنھیں غُلامی سے رہائی دِلائی تھی۔

۱۲ ہاں، َمیں نے ہمیشہ اپنے باپ دادا کی اسیری کو یاد رکھا ہے؛ اور اُسی خُدا نے جِس نے اُنھیں مِصریوں کے ہاتھوں سے چھُڑایا، اُنھیں غُلامی سے بھی رہائی دِلائی تھی۔

۱۳ ہاں، اور اُسی خُدا نے اُن کے درمیان میں اپنی کلِیسیا قائم کی تھی؛ ہاں، اُسی خُدا نے اپنی پاک بلاہٹ کے وسِیلے سے اِن لوگوں میں کلام کی مُنادی کرنے کے لِیے مُجھے بُلایا تھا، اور مُجھے بُہت زیادہ کام یابی عطا کی گئی تھی، جِس میں میری خُوشی پُوری ہوتی ہے۔

۱۴ بہر کیف مَیں صرف اپنی کام یابی پر خُوش نہیں ہوتا، بلکہ میری خُوشی اپنے ہم خِدمت بھائیوں کی کام یابی کے سبب سے پُوری ہوتی ہے جو نِیفی کے مُلک میں ہم پَلہ رہے ہیں۔

۱۵ دیکھو، اُنھوں نے بے حد مُشقّت اُٹھائی ہے، اور بُہت زیادہ پھل لائے ہیں؛ اور اُن کا اجر کیسا عظیم اُلشان ہو گا!

۱۶ اب، جب مَیں اپنے اِن ہم خِدمت بھائیوں کی کام یابیوں اور کام رانیوں کا تصُّور کرتا ہُوں تو میری رُوح پر وجدان طاری ہو جاتا ہے، یعنی میرے جِسم سے اَلگ ہو گئی ہو، جَیسے کبھی تھی، اِسی طرح میری خُوشی بے حد ہو جاتی ہے۔

۱۷ اور اب خُدا میرے اِن ہم خدِمت بھائیوں کو عطا کرے کہ وہ خُدا کی بادِشاہی میں قبُول کِیے جائیں؛ ہاں، اور وہ سب بھی جو اُن کی مُشقّتوں کا پھل ہیں تاکہ وہ پھر برگشتہ نہ ہوں، بلکہ ہمیشہ اُس کی تمجید کریں۔ اور خُدا توفِیق عطا کرے کہ میرے کلام کے مُطابق اَیسا ہی ہو، یعنی جَیسا مَیں نے کہا ہے۔ آمین۔