صحائف
ایلما ۳۸


اپنے بیٹے شبلون کے لِیے ایلما کے حُکم۔

باب ۳۸ پر مُشتمل۔

باب ۳۸

شبلون راست بازی کے سبب سے ستایا گیا تھا—نجات مسِیح میں ہے، جو زِندگی اور دُنیا کا نُور ہے—اپنے تمام جوش و جذبات کو قابُو میں رکھو۔ قریباً ۷۴ ق۔م۔

۱ میرے بیٹے، میری باتوں پر کان لگأ، پَس مَیں تُجھے بھی وہی کہتا ہُوں، جو مَیں نے ہیلیمن سے کہا تھا، کہ جَیسے جَیسے تُو خُدا کے حُکموں پر عمل کرے گا تُو اِس مُلک میں خُوش حال ہو گا؛ اور جَیسے جَیسے تُو خُدا کے حُکموں پر عمل نہ کرے گا تُو اُس کی حُضُوری سے کاٹ ڈالا جائے گا۔

۲ اور اب، میرے بیٹے، مُجھے بھروسا ہے کہ خُدا کے لِیے تیری ثابت قدمی اور وفاداری کے باعث مُجھے بڑی خُوشی ہو گی؛ پَس جِس طرح تُو نے اپنی جوانی میں خُداوند اپنے خُدا کی طرف دیکھنا شُروع کیا ہے، اُسی طرح مُجھے اُمید ہے کہ تُو اُس کے حُکموں کو مانتا رہے گا؛ کیوں کہ مُبارک ہے وہ جو آخِر تک برداشت کرتا ہے۔

۳ میرے بیٹے، مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں کہ مَیں نے پہلے ہی تیری وفاداری اور تیری مُستَعِدی اور بنی ضورام میں تیرے صبر اور تحمُل مزاجی کے باعث بڑی خُوشی پائی ہے۔

۴ پَس مَیں جانتا ہُوں کہ تُو قید میں تھا؛ ہاں، اور مَیں یہ بھی جانتا ہُوں کہ تُجھے کلام کی خاطر سنگ سار کِیا گیا؛ اور تُو نے یہ سب صبر کے ساتھ برداشت کِیا کیوں کہ خُداوند تیرے ساتھ تھا؛ اور اب تُو جانتا ہے کہ خُداوند ہی نے تُجھے رہائی بخشی۔

۵ اور اب میرے بیٹے، شبلون، مَیں چاہتا ہُوں کہ تُم یاد رکھو، کہ جتنا زیادہ تُم خُدا پر بھروسہ کروگے تو اُتنا زیادہ تُم اپنی آزمایشوں اور تکلیفوں اور مصیبتوں سے چُھڑائے جاؤگے اور تُم یوم ِآخِر کو اقبال مند کِیے جاؤ گے۔

۶ اب، میرے بیٹے، مَیں نہیں چاہتا کہ تُو یہ گُمان کرے کہ مَیں یہ باتیں خُود سے جانتا ہُوں، بلکہ خُدا کا رُوح جو مُجھ میں ہے مُجھ پر اِن باتوں کو ظاہِر کرتا ہے پَس اگر مَیں خُدا میں پَیدا نہ ہُوا ہوتا تو مَیں یہ باتیں نہ جان سکتا تھا۔

۷ اَلبتہ دیکھ، خُداوند نے اپنے عظیم رحم کے باعث مُجھ پر یہ باتیں آشکار کرنے کے لِیے اپنا فرِشتہ بھیجا تاکہ مَیں اُس ککی اُمّت میں ہلاکت کے کاموں کو ضرُور روکُوں؛ ہاں، اور مَیں نے فرِشتہ کو رُو بہ رُو دیکھا، اور اُس نے مُجھ سے کلام کِیا، اور اُس کی آواز بادِل کی گرج کی مانند تھی، اور اُس سے ساری زمِین کانپ گئی۔

۸ اور ایسا ہُوا کہ مَیں تین دِن اور تین راتیں اِنتہائی شدید درد اور جان کے عذاب میں رہا؛ اور اُس وقت تک، جب تک مَیں نے خُداوند یِسُوع مسِیح کو رحم کے لِیے نہ پُکارا، مُجھے میرے گُناہوں کی مُعافی نہ مِلی۔ مگر دیکھ، مَیں نے اُس سے فریاد کی اور میری جان نے اِطمِینان پایا۔

۹ اور اب، میرے بیٹے، مَیں نے تُمجھے یہ اِس لِیے بتایا ہے کہ تُو حکمت سِیکھے، تاکہ تُو مُجھ سے سِیکھے کہ صِرف مسِیح میں اور اُس کے وسِیلے سے، اُس کے علاوہ کوئی دُوسرا راستا اور وسیلہ نہیں جِس سے کہ اِنسان نجات پائے۔ دیکھ، وہ دُنیا کا نُور اور زِندگی ہے۔ دیکھ، وہ سچّائی اور راست بازی کا کلمہ ہے۔

۱۰ اور اب، جِس طرح کہ تُو نے اُس کلمہ کی تعلِیم دینا شُروع کی ہے، مَیں چاہتا ہُوں کہ تُو اِسی طرح تعلیم دیتا رہ؛ اور مَیں چاہتا ہُوں کہ تُو سب باتوں میں جاں فشاں اور اعتدال پسند رہ۔

۱۱ دھیان رکھ کہ تُو گُھمنڈ میں نہ بڑھنے پائے؛ ہاں، دھیان رکھ کہ تُو اپنی حِکمت اور اپنی زور آوری کا تکبُر نہ کرنے پائے۔

۱۲ دلیری سے کام لینا، مگر زبردستی نہ کرنا؛ اور اِس بات کو بھی یقِینی بنانا کہ تُو اپنے جذبات پر قابو رکھ پائے تاکہ تُو محبّت سے معمُور رہ سکے، دھیان رکھ کہ تُو کاہلی سے اِجتناب کر سکے۔

۱۳ بنی ضورام کی مانِند دُعا نہ کرنا، پَس تُو دیکھ چُکا ہے کہ وہ دُعا کرتے ہیں تاکہ آدمی سُنیں، اور اُن کی دانش کی تعریف ہو۔

۱۴ مت کہنا: اَے خُدا، مَیں تیرا شُکر گُزار ہُوں کہ ہم اپنے بھائیوں سے بہتر ہیں؛ بلکہ یہ کہنا: اَے خُداوند میری ناراستی مُعاف کر اور رحم میں میرے بھائیوں کو یاد رکھ—ہاں، ہر وقت خُدا کے سامنے اپنی ناراستی کا اِقرار کرتے رہنا۔

۱۵ اور خُداوند تیری جان کو برکت دے، اور یوم ِآخِر کو سلامتی سے بیٹھنے کے لِیے تُجھے اپنی بادِشاہی میں قبُول کرے۔ اب جا، میرے بیٹے، اِن لوگوں کو کلام کی تعلِیم دے۔ فہمیدہ رہنا۔ میرے بیٹے، الوداع۔