صحائف
ایلما ۳۳


باب ۳۳

ذینوس نے تعلِیم دی کہ لوگ ہر جگہ دُعا اور عِبادت کریں، اور یہ کہ بیٹے کے سبب سے سزائیں موقُوف کر دی گئی ہیں—ذینوق نے سِکھایا کہ بیٹے کے وسِیلے سے رحم کِیا جاتا ہے—مُوسیٰ نے بِیابان میں خُدا کے بیٹے کا نِشان بُلند کِیا تھا۔ قریباً ۷۴ ق۔م۔

۱ اب ایلما جب یہ باتیں کہہ چُکا، تو اُنھوں نے اُس کے پاس یہ معلُوم کرنے کے لِیے بھیجا کہ آیا اُنھیں ایک خُدا پر اِیمان لانا چاہیے، تاکہ وہ اِس پھل کو پا سکیں جِس کی بابت وہ فرما چُکا ہے، یا وہ کیسے بِیج یا وہ کلام بوئیں، جِس کا اُس نے کہا ہے، اور جِس کی بابت اُس نے کہا ہے کہ ضرُور ہے کہ وہ اُن کے دِلوں میں بویا جائے؛ یا اُنھیں کس طریقہ سے اپنے اِیمان کا مُظاہرہ کرنا ہے۔

۲ اور ایلما نے اُن سے کہا: دیکھو، تُم کہتے ہو کہ تُم اب اپنے خُدا کی عِبادت اِس لِیے نہیں کر سکتے کیوں کہ تُمھیں تُمھارے عِبادت خانوں سے خارج کر دیا گیا ہے۔ بلکہ دیکھو، مَیں تُم سے کہتا ہُوں، اگر تُمھارا خیال ہے کہ تُم خُدا کی عِبادت نہیں کر سکتے تو تُم بُہت بڑی گُم راہی کا شِکار ہو، اور تُمھیں صحائف پر فکر و تحقِیق کرنا چاہیے؛ اگر تُمھارا گُمان ہے کہ صحائف تُمھیں یہی سِکھاتے ہیں، تو تُم اُنھیں سمجھتے نہیں ہو۔

۳ کیا تُمھیں وہ نوِشتہ یاد ہے، جو قدیم نبی، ذینوس نے دُعا یا عِبادت کی بابت کہا تھا؟

۴ پَس اُس نے کہا: اے خُدا، تُو رحِیم ہے، پَس تُو نے میری دُعا سنی، یعنی جب میں بیابان میں تھا؛ ہاں، تُو نے رحم کِیا جب مَیں نے اُن کی بابت دُعا کی جو میرے دُشمن تھے، اور تُو نے اُنھیں میری طرف پھیرا۔

۵ ہاں، اے خُدا، تُو نے مُجھ پر اُس وقت رحم کِیا جب مَیں نے اپنے کھیت میں تُجھ سے فریاد کی تھی؛ جب مَیں نے اپنی دُعا میں تُجھ سے فریاد کی، اور تُو نے میری سُنی۔

۶ اور پِھر، اے خُدا، جب مَیں اپنے گھر کی طرف مُڑا تو تُو نے میری دُعا سُنی۔

۷ اور جب، اے خُداوند، مَیں اپنی کوٹھڑی کو پِھرا اور تُجھ سے دُعا مانگی، تُو نے میری سُنی۔

۸ ہاں، تُو اپنے بچّوں پر رحم کرتا ہے جب تُجھ سے وہ فریاد کرتے ہیں، کہ تُو اُن کی سُنے نہ کہ اِنسان، اور تُو اُن کی سُنتا ہے۔

۹ ہاں، اے خُدا تُو مجھ پر رحم کرتا ہے، اور تُو نے میری فریاد اپنی جماعت کے بِیچ سے سُنی۔

۱۰ ہاں، اور تُو نے تب بھی میری سُنی جب میں نِکال دِیا گیا اور جب میرے دُشمنوں نے میری حقارت کی؛ ہاں، تُو نے میری فریاد سُنی، اور میرے دُشمنوں پر خفا ہُوا، اور تُو اپنے غضب میں اُنھیں فوری سزا دینے کو اُن میں گیا۔

۱۱ اور تُو نے میری مُصِیبتوں اور خلُوص کے باعث میری فریاد سُنی؛ اور یہ تیرے بیٹے کے وسِیلے سے ہے کہ تُو مُجھ پر یُوں رحیم ہے؛ پَس مَیں اپنی سب مُصِیبتوں میں تُجھ سے فریاد کرُوں گا، پَس تُجھ میں میری خُوشی ہے؛ پَس، تُو نے اپنے بیٹے کے وسِیلے سے اپنی سزاؤں کو مُجھ سے دُور کِیا ہے۔

۱۲ اور اب ایلما نے اُن سے کہا: کیا تُم اُن صحائف پر اِیمان لاتے ہو جِنھیں اُن قُدما نے لِکھا؟

۱۳ دیکھو، اگر تُم اَیسا کرتے ہو، تو ضرُور ہے کہ جو ذینوس نے فرمایا؛ پَس اُس کا بھی یقِین کرو؛ پَس، دیکھو اُس نے فرمایا: تُو نے اپنے بیٹے کے وسِیلے سے اپنی سزاؤں کو دُور کِیا ہے۔

۱۴ اب دیکھو، میرے بھائیو، مَیں پُوچھنا چاہتا ہُوں آیا تُم نے صحائف کو پڑھا ہے؟ اگر تُم نے پڑھا ہے تو خُدا کے بیٹے پر کیوں کر اِیمان نہیں لا سکتے؟

۱۵ پَس یہ نہیں لِکھا کہ صِرف ذینوس نے اِنہی باتوں کی بابت کلام کِیا، بلکہ ذینوق نے بھی اِن باتوں کی بابت کلام فرمایا ہے—

۱۶ پَس دیکھو، اُس نے کہا: اے خُداوند، تُو اِن لوگوں کے ساتھ اِس لِیے ناراض ہے، کیوں کہ وہ اُن مہربانیوں کو نہیں سمجھتے جو تُو اپنے بیٹے کے وسِیلے سے اُنھیں عطا کرتا ہے۔

۱۷ اور اب، میرے بھائیو، تُم دیکھتے ہو کہ ایک اور قدِیم نبی نے بھی خُدا کے بیٹے کی گواہی دی ہے، اور چُوں کہ لوگوں نے اُس کی باتوں کو نہ سمجھا، سو اُنھوں نے اُس کو سنگ سار کر کے موت کے گھاٹ اُتار ڈالا۔

۱۸ بلکہ دیکھو، یہی سب کُچھ نہیں؛ صِرف یہی نہیں ہیں جِنھوں نے خُدا کے بیٹے کی بابت کلام کِیا ہے۔

۱۹ دیکھو، مُوسیٰ نے اُس کی بابت کلام کِیا؛ ہاں، اور دیکھو بِیابان میں نِشان بُلند کِیا گیا، تاکہ جو کوئی اُس پر نظر کرے زِندہ رہے، اور بُہتوں نے نظر کی اور زِندہ رہے۔

۲۰ اَلبتہ بُہت کم لوگوں نے اُن باتوں کے معانی سمجھے، اور یہ اُن کے دِلوں کی سنگِینی کے سبب سے تھا۔ بلکہ بُہتیرے تھے جو اِس قدر سنگِین دِل تھے کہ اُنھوں نے اِس پر نظر کرنے سے اِنکار کِیا، پَس وہ ہلاک ہُوئے۔ اب اُن کے نظر نہ کرنے کا سبب یہ تھا کہ اُن کا اِعتقاد نہ تھا کہ یہ اُن کو شِفا دے سکتا ہے۔

۲۱ اے میرے بھائیو، اگر تُم محض نظریں اُٹھا کر دیکھنے سے شِفا پا سکتے ہوں، تو کیا تُم فوراً نہ دیکھو گے، یا اِس کی نسبت بے اعتقادی میں اپنے دِلوں کو سخت کرو گے، اور کاہل بن جاؤ گے، تاکہ اپنی نظریں تک اُوپر نہ اُٹھاؤ گے، تاکہ تُم ہلاک ہو؟

۲۲ اگر اَیسا ہے، تو تُم پر مُصِیبت آئے گی؛ لیکن اگر اَیسا نہیں ہے، تو پھر اپنی نظریں اُٹھاؤ اور خُدا کے بیٹے پر اِیمان لے آؤ، چُوں کہ وہ اپنے لوگوں کو مُخلصی دینے آئے گا، اور کہ وہ اُن کے گُناہوں کے کَفارے کے واسطے دُکھ اُٹھائے گا اور موت برداشت کرے گا؛ اور کہ وہ مُردوں میں سے پِھر جی اُٹھے گا، جِس کے سبب سے مُردوں کی قیامت ہو گی، تاکہ کُل بنی نوع اِنسان یومِ آخِر کو اور یومِ عدالت پر اپنے کاموں کے مُطابق اِنصاف کے لِیے اُس کے حُضُور کھڑے ہوں۔

۲۳ اور اب، میرے بھائیو، میری تمنا ہے کہ تُم اِس کلام کو اپنے دِلوں میں بونا، اور جب یہ بڑھنے لگے تو اپنے اِیمان کے ساتھ اِس کی پرورش کرنا۔ اور دیکھو، یہ تُم میں شجر بن کر ہمیشہ کی زِندگی کی طرف بڑھتا رہے گا۔ اور تب خُدا تُمھیں یہ توفِیق عطا کرے کہ تُمھارے بوجھ، اُس کے بیٹے کی خُوشی کے وسِیلے سے، ہلکے ہو جائیں۔ اور واقعی یہ سب کُچھ تُم انجام دے سکتے ہو اگر تُم میں عزم ہے۔ آمین۔