صحائف
ایلما ۳۰


باب ۳۰

مُخالفِ مسِیح قوریحر، مسِیح، کَفارہ، اور نبُوّت کے رُوح کی تحقِیر کرتا ہے—وہ سِکھاتا ہے کوئی خُدا نہیں، اِنسان کی زوال پذیری نہیں، گُناہ کی سزا نہیں، اور مسِیح کا وجُود نہیں—ایلما گواہی دیتا ہے کہ مسِیح آئے گا اور ہر شَے یہ ظاہر کرتی ہے کہ خُدا ہے—قوریحر نِشان کا تقاضا کرتا ہے اور گونگا کر دِیا جاتا ہے—اِبلِیس فرِشتہ بن کر قوریحر پر ظاہر ہوتا اور اُسے بتاتا ہے کہ کیا کہنا ہے—قوریحر پَیروں تلے روندا جاتا اور مرتا ہے۔ قریباً ۷۶—۷۴ ق۔م۔

۱ دیکھو اب ایسا ہُوا کہ جب بنی عمون یرشون کے مُلک میں آباد ہو گئے تو، ہاں، اور جب لامنوں کو مُلک سے نِکال دِیا، اور مُلک کی قَوم کی مدد سے اُن کے مُردے دفن کر دِیے گئے—

۲ اب اُن کی کثِیر تعداد کے باعث نہ اُن کے مُردوں کی گِنتی کی گئی؛ نہ بنی نِیفی کے مُردے گنے گئے—بلکہ اَیسا ہُوا کہ جب اُن کے مُردے دفن کر دِیے گئے، اور جب روزے، اور ماتم، اور دُعاؤں کے ایّام پُورے ہو گئے، (اور یہ بنی نِیفی پر قضات کے عہدِ حُکُومت کے سولہویں برس میں ہُوا) اِس سارے مُلک میں مُسلسل امن ہونے لگا۔

۳ ہاں، اور لوگوں نے خُداوند کے حُکموں کو مانا؛ اور وہ مُوسیٰ کی شریعت کے مُطابق خُدا کے قوانین کی سختی سے پابندی کرتے تھے؛ پَس اُنھیں سِکھایا گیا تھا کہ مُوسیٰ کی شریعت کے پُورا ہونے تک اِسی کی پابندی کرنا ہے۔

۴ اور یُوں بنی نِیفی میں قضات کے عہدِ حُکُومت کے پُورے سولہویں برس تک لوگوں میں کوئی اِنتشار نہ تھا۔

۵ اور ایسا ہُوا کہ قضات کے عہدِ حُکُومت کے سترہویں برس کے شُروع میں مسلسل امن رہا۔

۶ اَلبتہ اَیسا ہُوا کہ سترہویں برس کے آخِری ایّام میں، ضریملہ کے مُلک میں کوئی شخص آیا، اور وہ مُخالفِ مسِیح تھا، چُوں کہ وہ لوگوں میں مسِیح کی آمد کی بابت اُن نبُوّتوں کے خِلاف مُنادی کرنے لگا جو نبِیوں کی معرفت کی گئی تھیں۔

۷ اب اِنسانی عقِیدے کے خِلاف کوئی قانُون نہ تھا؛ پَس یہ خُدا کے حُکموں کے سخت خِلاف تھا کہ کسی اَیسے قانُون کا اِطلاق کِیا جائے جو اِنسانوں کے مابین عدمِ مساوات کا سبب بنے۔

۸ پَس صحائف یُوں فرماتے ہیں: آج کے دِن تُم چُن لو، کہ تُم کس کی بندگی کرو گے۔

۹ اب اگر کوئی اِنسان خُدا کی پرستش کرنا چاہتا، تو یہ اُس کا حق ہوتا تھا؛ یا اِس کے بجائے، اگر اُس کا خُدا پر اِیمان تھا تو اُس کی بندگی کرنے کا حق اُسے حاصِل ہوتا تھا؛ اِلبتہ اگر اُس کا اِیمان خُدا پر نہ ہوتا تھا تو اُس شخص کو سزا دینے کے لِیے کوئی قانُون نہ تھا۔

۱۰ لیکن اگر کسی اِنسان نے خُون کِیا ہوتا تو اُسے موت کی سزا دی جاتی؛ اور اگر وہ لُوٹ مار کرتا تو بھی اُسے سزا دی جاتی تھی؛ اگر وہ چوری کرتا تب بھی اُسے سزا دی جاتی؛ اور اگر وہ زنا کا مُرتکب ہوتا تب بھی اُسے سزا دی جاتی؛ ہاں، ہر قسم کی بدیوں کے نتِیجے میں اُنھیں سزا دی جاتی تھی۔

۱۱ پَس لوگوں کو اُن کے جرائم کے مُطابق سزا دینے کے لِیے ہر قانُون موجُود تھا۔ اِس کے باوجُود، اِنسانی عقِیدے کے خِلاف کوئی قانُون نہ تھا؛ پَس کسی شخص کو فقط اُنھی جرائم کی سزا دی جاتی تھی جِن کا وہ مُرتکب ہُوا تھا؛ پَس ہر شخص کے ساتھ مساویانہ سلُوک رکھا جاتا تھا۔

۱۲ اور وہ مُخالفِ مسِیح، جِس کا نام قوریحر تھا، لوگوں میں مُنادی کرنے لگا کہ کوئی مسِیح نہیں آئے گا (اور قانُون اُسے گرفت میں نہیں لے سکتا تھا) اور یُوں وہ یہ کہہ کر مُنادی کرنے لگا:

۱۳ آہ، تُم جو بے معانی اور کھوکھلی اُمِید کے شکنجے میں قید کِیے گئے ہو، تُم کیوں اپنے آپ کو ایسی بے معانی باتوں کے جُوئے میں جوتتے ہو؟ تُم مسِیح کی راہ کیوں تکتے ہو؟ پَس آیندہ ہونے والی باتوں کے مُتعلق کوئی اِنسان نہیں جان سکتا۔

۱۴ دیکھو، اِن باتوں کو جِنھیں تُم نبُوّتیں کہتے ہو، اور تُم کہتے ہو کہ پاک نبِیوں کی معرفت پُہنچائی گئی ہیں، دیکھو، یہ تُمھارے باپ دادا کی بے معانی روایتیں ہیں۔

۱۵ تُم اُن کی سچّائی کیسے جان سکتے ہو؟ دیکھو، جِن چِیزوں کو تُم دیکھتے نہیں اُن کی بابت کیسے جان سکتے ہو؛ چُناں چہ تُم نہیں جان سکتے کہ مسِیح آئے گا۔

۱۶ تُم مُنتظر ہو اور کہتے ہو کہ تُم اپنے گُناہوں کی مُعافی پاؤ گے۔ بلکہ دیکھو، یہ ذہنی فتُور کا اَثر ہے؛ اور تُمھارے ذہنوں کی یہ دِیوانگی تُمھارے باپ دادا کی روایات کے سبب سے ہے، جو تُمھیں اَیسی باتوں کا یقِین کرنے کے لِیے گُم راہ کرتی ہیں جو سچّی نہیں ہیں۔

۱۷ اور اُس نے اُن سے اَیسی بُہت ساری باتیں کہیں، یہ بھی بتایا کہ بنی نوع اِنسان کے گُناہوں کا کَفارہ نہیں دیا جا سکتا، بلکہ ہر اِنسان اپنی سِرشت کے مُطابق اِس زندگی میں اپنے کردہ اَعمال کی اُجرت پاتا ہے، پَس ہر اِنسان اپنی اِستعداد کے مُوافق کام یاب ہوتا ہے اور کہ ہر اِنسان اپنی طاقت کے بل بوتے پر فتح یاب ہوتا ہے؛ اور اِنسان نے جِس کسی فعل کا اِرتکاب کِیا ہے کوئی جُرم نہیں تھا۔

۱۸ اور یُوں اُس نے اُن میں مُنادی کی، اور بُہتیروں کے دِلوں کو گُم راہ کِیا، اور وہ اپنی بدیوں پر فخر کرنے لگے، ہاں، کئی عَورتوں اور مردوں کو زنا کاریاں کرنے کے لِیے گُم راہ کِیا—اُنھیں یہ بتایا کہ جب کوئی اِنسان مر جاتا تھا، تو یہی اُس کا انجام تھا۔

۱۹ اب یہ شخص یرشون کے مُلک میں، عمون کی اُمّت میں بھی اِن باتوں کی مُنادی کے لِیے گیا جو کبھی بنی لامن میں سے تھے۔

۲۰ بلکہ دیکھو وہ بُہتیرے نِیفیوں سے بُہت زیادہ زِیرک تھے؛ چُوں کہ اُنھوں نے اُس کو پکڑا، اور اُسے جکڑا، اور اُس کو عمون کے سامنے لے گئے، جو اُس قَوم پر کاہنِ اعلیٰ تھا۔

۲۱ اور ایسا ہُوا کہ اُس نے اُسے اُٹھا کر مُلک سے باہر نِکلوا دِیا۔ اور وہ جدعون کے مُلک میں آیا، اور اُن میں بھی مُنادی کرنے لگا؛ اور یہاں اُس کو خاطر خواہ کام یابی نہ ہُوئی، پَس اُس کو پکڑا اور جکڑا اور کاہنِ اعلیٰ کے حُضُور پیش کِیا گیا، اور اُس مُلک کے قاضی کے پاس بھی لے جایا گیا۔

۲۲ اور اَیسا ہُوا کہ کاہنِ اعلیٰ نے اُس سے کہا: تُو کیوں خُداوند کی راہیں بِگاڑتا پِھرتا ہے؟ تُو اِن کی خُوشیوں میں خلل ڈالنے کے لِیے کیوں اِس اُمّت کو سِکھاتا ہے کہ مسِیح نہیں آئے گا؟ تُو پاک نبِیوں کی ساری نبُوّتوں کے خِلاف کیوں بکتا ہے؟

۲۳ اب کاہنِ اعلیٰ کا نام جدعونا تھا۔ اور قوریحر نے اُس سے کہا: کیوں کہ میں تیرے باپ دادا کی بے معانی روایتوں کی تعلیم نہیں دیتا، اور کیوں کہ مَیں اِس اُمّت کو اُن بے معانی رسموں اور رواجوں کے شکنجے میں قید کرنے کی تعلیم نہیں دیتا جِن کی بُنیاد قدیم کاہنوں نے رکھی تھی، تاکہ اُن پر غاصبانہ قبضہ کِیا جائے اور اُن کے اِختیار کو سُلب کر لِیا جائے، اُن کو جاہِل رکھا جائے، تاکہ وہ سر نہ اُٹھا سکیں، بلکہ تیرے حُکموں کو بجا لائیں۔

۲۴ تُو کہتا ہے کہ یہ قَوم آزاد قَوم ہے۔ دیکھ، مَیں کہتا ہُوں وہ اسِیری میں ہیں۔ تُو کہتا ہے کہ یہ قدیم نبُوّتیں سچّی ہیں۔ دیکھ مَیں کہتا ہُوں کہ تُو نہیں جانتا کہ وہ سچّی ہیں۔

۲۵ تُو کہتا ہے کہ یہ اُمّت اپنے اجداد کی خطا کاریوں کے باعث گُناہ گار اور زوال پذیر ٹھہری ہے۔ دیکھ، مَیں کہتا ہُوں کہ بچّہ اپنے والدین کے سبب سے گُناہ گار نہیں ٹھہرتا۔

۲۶ اور تُو یہ بھی کہتا ہے کہ مسِیح آئے گا۔ بلکہ دیکھ، مَیں کہتا ہُوں کہ تُو نہیں جانتا کہ مسِیح کا کوئی وجُود ہے۔ اور ہاں، تُو یہ بھی کہتا ہے کہ وہ جہان کے گُناہوں کی خاطر مارا جائے گا—

۲۷ اور یُوں تُو اِس اُمّت کو اپنے باپ دادا کی بے معانی روایتوں، اور اپنی خواہشوں کے مُطابق گُم راہ کرتا ہے؛ اور تُو اُنھیں دبائے رکھتا ہے، یعنی گویا کہ وہ اسیری میں ہوں، تاکہ تُو اُن کے ہاتھوں کی محنت و مُشقّت سے عیش و آرام کرے، اور وہ جُراَت کے ساتھ نظر اُٹھانے کی ہمت نہ کریں، اور یہ بھی کہ وہ اپنے حقُوق اور مراعات سے لُطف اندوز ہونے کی ہمت نہ کریں۔

۲۸ ہاں، وہ اُن چِیزوں کو اِستعمال کرنے کی جُراَت نہیں کرتے جو اُن کی ملکیت ہیں مبادا وہ اپنے کاہنوں کو ناراض کریں، جو اُن کو اپنی خواہشوں کے جُوئے میں جوتتے ہیں، اور اپنی روایتوں اور اپنے خوابوں اور اپنی رغبتوں اور اپنی رویاؤں اور اپنے من گھڑت بھیدوں سے اُنھیں اِیمان لانے کی تلقِین کرتے ہیں کہ وہ اُن کے حُکموں کو بجا لائیں، اگر اُنھوں نے اَیسا نہ کِیا، تو کسی نامعلُوم ہستی کو ناراض کرتے ہیں، جِس کو وہ خُدا مانتے ہیں—اَیسی ہستی جو نہ کبھی دیکھی گئی اور نہ کبھی پہچانی گئی، جِس کا نہ کبھی وجُود تھا اور نہ کبھی ہو گا۔

۲۹ اب جب کاہنِ اعلیٰ اور اعلیٰ قاضی نے اُس کے دل کی سختی کو دیکھا، ہاں جب اُنھوں نے دیکھا کہ وہ درحقیقت خُدا کے خِلاف بدکلامی کرتا ہے، تو اُنھوں نے اُس کی باتوں کا کوئی جواب نہ دِیا؛ بلکہ اُنھوں نے حُکم دِیا کہ اُس کو باندھا جائے؛ اور سِپاہیوں کے حوالے کِیا جائے، اور ضریملہ کے مُلک بھیجا جائے، تاکہ اُس کو ایلما اور اعلیٰ قاضی کے حُضُور پیش کِیا جائے جو ساری مُملکت کا حاکم تھا۔

۳۰ اور اَیسا ہُوا کہ جب وہ ایلما اور اعلیٰ قاضی کے سامنے پیش کِیا گیا، تو وہ اُسی طرح بضد رہا جِس طرح وہ جدعون کے مُلک میں رہا تھا؛ ہاں، وہ کفر گوئی کرتا رہا۔

۳۱ اور وہ ایلما کے سامنے بڑے گھمنڈ کی بے ہُودہ باتیں بَکنے لگا اور کاہنوں اور اُستادوں کے خِلاف لعن طعن کرنے لگا اور اُن پر اِلزام لگانے لگا کہ وہ لوگوں کی محنت و مُشقّت پر عیش و عِشرت کرنے کے لِیے اُن کے باپ دادا کی احمقانہ روایتوں کی بدولت لوگوں کو گُم راہ کرتے ہیں۔

۳۲ اب ایلما نے اُس سے کہا: تُو جانتا ہے کہ ہم اِن لوگوں کی محنت پر عیش نہیں کرتے؛ پَس دیکھ، حتیٰ کہ مَیں نے قضات کے عہدِ حُکُومت کے شُروع سے لے کر اب تک اپنی کفالت کے لِیے اپنے ہاتھوں سے محنت کی ہے، باوجود اِس کے کہ میں نے اپنے لوگوں میں خُدا کے کلام کی مُنادی کرنے کے لِیے مُلک میں یہاں وہاں بُہت سی مُسافتیں طے کی ہیں۔

۳۳ اور بے شُمار مُشقّتوں کے باوجُود جو مَیں نے کلیسیا میں اَنجام دی ہیں، مَیں نے اپنی مُشقّت کے عِوض ایک سینن تک بھی نہ لِیا؛ نہ میرے کسی ہم خِدمت بھائی نے لِیا، سِوا تختِ عدالت کی خِدمت کے دوران میں؛ اور تب بھی ہم نے اپنے صَرف شُدہ دورانیہ کے لِیے قانُون کے مُطابق کمایا تھا۔

۳۴ اور اب اگر ہم کلِیسیا میں اپنی محنت و مشقّت کے عِوض کُچھ نہیں پاتے، تو ہمیں کلِیسیا سے کیا نفع سِوا اِس بات کے کہ سچّائی کی مُنادی کریں، تاکہ ہم اپنے بھائیوں کی خُوشی میں سرشار ہوں؟

۳۵ پھر تُو کیوں کہتا ہے کہ ہم اِن لوگوں میں نفع کی خاطر مُنادی کرتے ہیں، جب کہ تُو خُود جانتا ہے کہ ہمیں کُچھ نفع نہیں؟ اور اب کیا تُجھے یقِین ہے کہ ہم اِن لوگوں کو فریب دیتے ہیں، جِس کے سبب سے اُن کے دِلوں میں اَیسی بڑی خُوشی پائی جاتی ہے؟

۳۶ اور قوریحر نے اُس کو جواب دِیا، ہاں۔

۳۷ اور تب ایلما نے اُس سے پُوچھا: کیا تیرا اِیمان ہے کہ خُدا ہے؟

۳۸ اور اُس نے جواب دِیا، نہیں۔

۳۹ اب ایلما نے اُس سے کہا: کیا تُو پھر خُدا کا اِنکار کرے گا، اور مسِیح کا اِنکار بھی کرے گا؟ پَس دیکھ، مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں مَیں جانتا ہُوں کہ خُدا ہے، اور یہ کہ مسِیح بھی آئے گا۔

۴۰ اور اب تیرے پاس کیا ثبُوت ہے کہ خُدا نہیں ہے، یا مسِیح نہیں آئے گا؟ مَیں تُجھ سے کہتا ہُوں کہ تیرے پاس کوئی ثبُوت نہیں، فقط تیری افواہ کے سِوا۔

۴۱ بلکہ، دیکھ، اِن سب باتوں کی مَیں نے گواہی پائی ہے کہ یہ باتیں سچّی ہیں؛ اور اِن سب باتوں کی تُو نے بھی گواہی پائی ہے کہ یہ باتیں سچّی ہیں؛ اور کیا تُو اِن کا مُنکر ہو پائے گا؟ کیا تیرا اِیمان ہے کہ یہ باتیں سچّی ہیں؟

۴۲ دیکھ، مَیں جانتا ہُوں کہ تیرا اِیمان ہے، مگر تُو فریبی رُوح کے قبضے میں ہے، اور تُو خُدا کے رُوح سے محرُوم ہو گیا ہے تاکہ وہ تُجھ میں سکُونت نہ کرنے پائے؛ بلکہ شَیطان تُجھ پر غلبہ پا چُکا ہے، اور وہ عیّاری کی چالیں چلنے کے لِیے تُجھے اِدھر اُدھر لے جاتا ہے، تاکہ وہ خُدا کی اُمّت کو نیست و نابُود کرے۔

۴۳ اور اب قوریحر نے ایلما سے کہا: تُو اگر مُجھے کوئی نِشان دِکھائے گا، تو شاید مَیں اِس بات پر قائل ہو جاؤں کہ خُدا موجُود ہے، ہاں، مُجھ پر ظاہر کر کہ وہ قادِر و قدِیر ہے، اور پِھر مَیں تیری باتوں کی صداقت کا قائل ہو جاؤں گا۔

۴۴ بلکہ ایلما نے اُس سے کہا: تُو کافی نِشان پا چُکا؛ کیا تُو اپنے خُدا کو آزمائے گا؟ کیا تُو کہے گا کہ مُجھ پر نِشان ظاہر کر، حالاں کہ تُجھے اپنے سب بھائیوں اور سارے پاک نبِیوں کی گواہی بھی مِلی ہے؟ صحائف تیرے سامنے ہیں، ہاں، اور سب چیزیں ظاہر کرتی ہیں کہ خُدا موجُود ہے، ہاں، یعنی کہ دُنیا اور ہر شَے جو اِس رُویِ زمِین پر ہے، ہاں اور اپنے محور کے گَرد اِس کی گردِش، ہاں، سب سیارے بھی جو اپنے اپنے مدار میں باقاعدگی سے گھومتے ہیں، یہ اِس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ قادِرِ مُطلق خالق و مالِک موجُود ہے۔

۴۵ اور پِھر بھی تُو اِس قَوم کے دِلوں کو گُم راہ کرتا پِھرتا، اور اُنھیں گواہی دیتا ہے کہ خُدا موجُود نہیں ہے؟ اور کیا اب بھی تُو اِن ساری گواہیوں کا اِنکار کرے گا؟ اور اُس نے کہا: ہاں، مَیں اِنکار کرُوں گا، بجُز اِس کے کہ تُو مُجھ پر کوئی نِشان ظاہر کرے۔

۴۶ اور اب اَیسا ہُوا کہ ایلما نے اُس سے کہا: دیکھ، تیرے دِل کی سختی کے باعث مَیں ملُول ہُوا ہُوں، ہاں، کہ تُو اب بھی سچّائی کے رُوح کی مُخالِفت کرتا ہے، جِس کے نتِیجے میں تیری جان تباہ و برباد ہوتی ہے۔

۴۷ بلکہ دیکھ، تیری جان کا کھو جانا بہتر ہے بجائے اِس کے کہ اپنی جُھوٹی اور چِکنی چُپڑی باتوں کے بہکاوے سے تُو بُہت سی جانوں کی ہلاکت کا باعث بنے؛ پَس اگر تُو دوبارہ اِنکار کرے، تو دیکھ خُدا تُجھ پر قہر نازِل کرے گا، پِھر تُو گُونگا ہو گا، چُوں کہ تُو پھر کبھی اپنا مُنہ نہ کھول سکے گا، چُناں چہ تُو اِس قَوم کو مزید فریب نہ دے سکے گا۔

۴۸ اب قوریحر نے اُس سے کہا: مَیں خُدا کے وجُود کا اِنکار نہیں کرتا، لیکن میرا اِس بات پر اِیمان نہیں کہ کوئی خُدا ہے؛ اور مَیں یہ دعویٰ بھی کرتا ہُوں کہ تُجھے خُدا کے ہونے کا عِلم نہیں ہے؛ اور مَیں اِیمان لانے والا نہیں جب تک تُو مُجھے کوئی نِشان نہیں دِکھاتا۔

۴۹ اب ایلما نے اُس سے کہا: مَیں تُجھے یہ نِشان کے طور پر دیتا ہُوں، کہ تُو میرے کلام کے مُطابق گُونگا ہوگا؛ اور مَیں یہ خُدا کے نام پر کہتا ہُوں، کہ تُو گُونگا ہو جا، تاکہ مزید بولنے کی صلاحیت تُجھ میں نہ رہے۔

۵۰ اب ایلما جب یہ باتیں کہہ چُکا، تو قوریحر گُونگا ہو گیا، اور ایلما کے کلام کے مُطابق اُس کے بولنے کی صلاحیت جاتی رہی۔

۵۱ اور اب جب اعلیٰ قاضی نے یہ دیکھا، تو اُس نے اپنا ہاتھ آگے بڑھایا اور قوریحر سے لِکھ کر اُسے پُوچھا: کیا تُو خُدا کی قُدرت کا قائل ہو گیا ہے؟ جِس کے واسطے تُو نے ایلما سے اُس کے نِشان کا تقاضا کِیا تھا؟ آیا تُو یہ چاہتا تھا کہ تُجھ پر نِشان ظاہر کرنے کے واسطے کسی دُوسرے کو عِبرت کا نِشانہ بنایا جاتا؟ دیکھ، اُس نے تُجھ پر نِشان ظاہر کر دِیا ہے؛ اور کیا اب تُو مزید بحث کرے گا؟

۵۲ اور قوریحر نے اپنا ہاتھ بڑھایا اور لِکھ کر جواب دِیا: مَیں جانتا ہُوں کہ مَیں گُونگا ہُوں، کیوں کہ مَیں بول نہیں سکتا؛ اور میں جانتا ہُوں کہ خُدا کی قُدرت کے سِوا مُجھ پر اَیسا کُچھ نازِل نہیں ہو سکتا؛ ہاں، اور مُجھے ہمیشہ سے معلُوم تھا کہ خُدا کا وجُود تھا۔

۵۳ اَلبتہ دیکھ، اِبلِیس نے مُجھے دھوکا دِیا ہے؛ پَس وہ فرِشتہ کی صُورت میں مُجھ پر ظاہر ہُوا، اور مُجھ سے کہا: جا اور اِن لوگوں کی اصلاح کر، کیوں کہ وہ سب کسی نامعلوم خُدا کی تقلِید میں بھٹک چُکے ہیں۔ اور اُس نے مُجھ سے کہا کہ کوئی خُدا نہیں ہے؛ ہاں، اور جو کُچھ مَیں نے کہا اُسی نے مُجھے وہ باتیں سِکھائیں۔ اور مَیں نے اُسی کی باتوں کی تعلیم دی ہے؛ اور مَیں نے اُن باتوں کی تعلیم اِس لِیے دی کیوں کہ وہ بشری عقل کے واسطے خُوش کُن تھیں؛ اور مَیں اُن باتوں کی تعلیم اُس وقت تک دیتا رہا جب تک مُجھے بڑی کامیابی نہ مِلی، اِس قدر تعلیم دی کہ مَیں نے حقِیقت میں مان لِیا کہ یہ باتیں سچّی ہیں؛ اور مَیں نے اِسی سبب سے سچّائی کی مُخالِفت کی تھی، یہاں تک کہ مَیں خُود پر یہ بڑی لعنت لے آیا۔

۵۴ اب، جب وہ یہ باتیں کہہ چُکا، تو اُس نے ایلما سے مِنّت کی کہ خُدا سے دُعا مانگے، تاکہ یہ لعنت اُس پر سے اُٹھا لی جائی۔

۵۵ لیکن ایلما نے اُس سے کہا: اگر یہ لعنت تُجھ پر سے اُٹھا لی جائے تو تُو دوبارہ اِس قَوم کے دِل گُم راہ کرے گا؛ پَس تیرے واسطے سے خُداوند کی رضا کے مُوافِق ہوگا۔

۵۶ اور اَیسا ہُوا کہ قوریحر پر سے لعنت اُٹھائی نہ گئی؛ بلکہ اُس کو دُھتکار دِیا گیا، اور وہ خُورش کے لِیے گھر گھر بھیک مانگنے لگا۔

۵۷ اب قوریحر کے ساتھ جو کُچھ ہُوا اِس ماجرے کے عِلم کی بابت فی الفور سارے مُلک میں مُنادی کرا دی گئی؛ ہاں، اعلیٰ قاضی نے اِس مُلک کی سب قَوموں میں، اِس اِشتہار کے ساتھ فرمان بھیجا کہ جِس جِس نے قوریحر کی باتوں کا یقِین کیا تھا وہ فوراً تَوبہ کر لیں، ورنہ وہی سزائیں اُن پر بھی نازل ہوں گی۔

۵۸ اور اَیسا ہُوا کہ ہر بشر قوریحر کی بدکاری سے واقِف ہو گیا تھا؛ پَس وہ سارے لوگ دوبارہ خُداوند کی طرف رُجُوع لے آئے؛ اور اِس سے گویا قوریحر کی سِیہ کاری کا خاتمہ ہُوا، اور قوریحر گھر گھر پھر کر عُمر بھر خُورش کے واسطے بھیک مانگتا رہا۔

۵۹ اور اَیسا ہُوا کہ جب وہ لوگوں کے بِیچ میں گیا، ہاں، اُن لوگوں میں جو بنی نِیفی سے الگ ہو چُکے تھے اور خُود کو بنی ضورام کہتے تھے، اُس شخص کی نِسبت سے جِس کا نام ضورام تھا، اُن کا سردار تھا—اور جب وہ اُن میں گیا، تو دیکھو، وہ کُچلا اور رَوندا گیا، جب تک اُس کی جان نہ نِکل گئی۔

۶۰ اور یُوں ہم اُس کا انجام دیکھتے ہیں جو خُداوند کی راہوں کو بِگاڑتا ہے؛ اور پھر ہم دیکھتے ہیں کہ اِبلِیس یومِ آخِر کو اپنے بچّوں کی مدد نہیں کرے گا، بلکہ تیزی کے ساتھ اُن کو جہنم میں کھینچ لے جائے گا۔