صحائف
ایلما ۵۲


باب ۵۲

عیمرون عیمالیقیہ کی جگہ بنی لامن کا بادِشاہ بنتا ہے—مرونی، تیعنقم، اور لِحی بنی لامن کے خِلاف فاتحانہ جنگ میں بنی نِیفی کی قیادت کرتے ہیں—میولک کا شہر دُوبارہ لے لِیا جاتا ہے، اور یعقُوب ضورامی قتل کِیا جاتا ہے۔ قریباً ۶۴–۶۶ ق۔م۔

۱ اور اب، اَیسا ہُوا کہ بنی نِیفی پر قضات کے عہدِ حُکُومت کے چھبیسویں برس کے پہلے مہینے کی پہلی صُبح، دیکھو، جب بنی لامن جاگے، تو دیکھو، اُنھوں نے عیمالیقیہ کو اپنے خیمہ میں مُردہ حالت میں پایا؛ اور اُنھوں نے یہ بھی دیکھا کہ تیعنقم اُس روز اُن کے خِلاف جنگ کرنے کے لِیے تیار تھا۔

۲ اور اب، جب لامنوں نے یہ دیکھا تو وہ ڈر گئے؛ اور اُنھوں نے شُمالی مُلک میں اپنی پیش قدمی کا منصُوبہ ترک کر دِیا، اور اپنے سارے لشکر سمیت میولک کے شہر میں لَوٹ آئے، اور اپنی فصیِلوں میں پناہ ڈُھونڈنے لگے۔

۳ اور اَیسا ہُوا کہ عیمالیقیہ کا بھائی لوگوں پر بادِشاہ مُقرر ہُوا؛ اور اُس کا نام عیمرون تھا؛ یُوں عیمرون بادِشاہ اپنے بھائی عیمالیقیہ بادِشاہ کی جگہ حُکم رانی کے لِیے مُقّرر کِیا گیا۔

۴ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے اپنے لوگوں کو اُن شہروں پر قابِض رہنے کا حُکم دِیا جو کشت و خُون بہانے کے بعد لِیے گئے تھے؛ پَس اُنھوں نے کوئی بھی شہر خُون ریزی کے بغیر حاصل نہ کِیا تھا۔

۵ اور اب، تیعنقم نے دیکھا کہ بنی لامن نے اُن شہروں پر قابِض رہنے کا مُصمِم اِرادہ کر لِیا ہے جو اُنھوں نے چھینے تھے، اور مُلک کے وہ عِلاقے جہاں پر اُنھوں نے قبضہ کر رکھا تھا؛ اور یہ بھی دیکھا کہ وہ شُمار میں بُہت زیادہ ہیں، تیعنقم نے یہ ضرُوری نہ سمجھا کہ وہ اُن پر اُن کے قلعوں میں حملہ کرنے کی کوشش کرے۔

۶ بلکہ اُس نے گِردا گِرد اپنے آدمیوں کو ایسے تَعیُّنات کر دِیا، جَیسے جنگ کی تیاری کر رہا ہو؛ ہاں، اور درحقیقت وہ گِردا گِرد فصِیلیں بنا کر اور پناہ گاہیں تیار کر کے اُن کے خِلاف اپنے دِفاع کی تیاری کر رہا تھا۔

۷ اور اَیسا ہُوا کہ یُوں وہ جنگ کی تیاری کرتا رہا، جب تک مرونی نے آدمیوں کی بڑی تعداد اُس کی فَوج کو مضبُوط بنانے کے لِیے بھیج نہ دی۔

۸ اور مرونی نے اُس کو ہدایات بھی بھیجیں کہ وہ اُن تمام قیدیوں کو اپنے پاس ہی رکھے جو اُس کے ہاتھ آئے تھے؛ پَس اِسی طرح بنی لامن نے بُہتیروں کو قیدی بنایا ہُوا تھا، چُناں چہ بنی لامن نے جِن کو پکڑا تھا اُن سب کے تاوان کے لِیے وہ لامنی قیدیوں کو اپنے پاس رکھے۔

۹ اور اُس نے یہ ہدایات بھی اُس کو بھیجیں کہ وہ فراوانی کے مُلک کی قلعہ بندی کرے، اور شُمالی مُلک کو جانے والے تنگ دَرہ کی حِفاظت کرے، کہیں اَیسا نہ ہو کہ بنی لامن پھر اُس مُقام پر قابِض ہو جائیں اور پھر سب اَطراف سے اُنھیں ہراساں کرنے کی ہمت پا لیں۔

۱۰ اور مرونی نے اُسے یہ بھی کہلوا بھیجا، اِس درخواست کے ساتھ کہ وہ فرض شناسی سے مُلک کے اُس عِلاقہ کو اپنے قبضہ میں رکھے گا، اور ہر اُس موقع کی تلاش میں رہے، اور جہاں تک اُس کی ہمت پڑتی ہے، وہ اُس عِلاقہ سے بنی لامن کو ہر طرح سے ہراساں کرے، تاکہ وہ کسی بھی جنگی تدبِیر یا کسی اور ترکِیب سے اُن شہروں پر دوبارہ قابض ہوں جو اُن کے ہاتھوں سے نِکل گئے تھے؛ اور یہ کہ وہ اِرد گِرد کے شہروں کو بھی قلعہ بند اور مضبُوط تر کر لے، جو کہ بنی لامن کے ہاتھوں میں ابھی نہیں گئے تھے۔

۱۱ اور اُس نے اُن سے یہ بھی کہا، کہ مَیں تُمھاری مدد کو آنا چاہُوں گا، مگر دیکھو، مغربی سَمُندر سے مُلک کی سرحدوں پر لامنی ہمارے قریب ہیں؛ اور دیکھو، مَیں اُن کے خِلاف جاتا ہُوں، پَس مَیں تُمھارے پاس نہیں آ سکتا۔

۱۲ اب، بادِشاہ (عیمرون) ضریملہ کے مُلک سے روانہ ہو چُکا تھا، اور ملکہ کو اپنے بھائی کی موت کے بارے میں خبر دے چُکا تھا، اور آدمیوں کی بڑی تعداد کو جمع کِیا، اور مغربی سَمُندر کے پاس سرحدوں میں بنی نِیفی کے خِلاف پیش قدمی کر چُکا تھا۔

۱۳ اور یُوں وہ بنی نِیفی کو ہراساں کرنے کی کوشش کر رہا تھا، اور اُن کی فَوجوں کے ایک دستہ کو اُس عِلاقہ کی طرف جانے کے لِیے اُکسا رہا تھا، جب کہ دُوسری طرف وہ اُن لوگوں کو حُکم دے چُکا تھا جِن کو اُس نے اُن شہروں پر قبضہ جمائے رکھنے کا کہا تھا، کہ وہ بھی مشرقی سَمُندر کی قریبی سرحدوں پر بنی نِیفی کو پریشان کریں، اور جِتنا اُن سے بن پڑتا ہے، اپنی فَوجوں کی قُوت کے موافق، اُن کے عِلاقوں پر قبضہ کریں۔

۱۴ اور یُوں نِیفی کی اُمّت پر قضات کے عہدِ حُکُومت کے چھبیسویں برس کے اِختتام پر بنی نِیفی اُن خطرناک حالات میں گِھرے ہُوئے تھے۔

۱۵ مگر دیکھو، اَیسا ہُوا کہ قضات کے عہدِ حُکُومت کے ستائیسویں برس میں، تیعنقم، جو مرونی کے حُکم کے مُطابق—مُلک کی جنُوبی اور مغربی سرحدوں کی حِفاظت کے لِیے فَوجوں کو تَعَیُّنات کر چُکا تھا، اور مرونی فراوانی کے مُلک کی طرف پیش قدمی کر چُکا تھا، تاکہ وہ اُن شہروں پر دوبارہ قبضے کے لِیے اپنے آدمیوں کے ساتھ تیعنقم کی مدد کرے، جِن کو وہ کھو چُکے تھے—

۱۶ اور اَیسا ہُوا کہ تیعنقم کو ہدایات مِلی تھیں کہ میولک کے شہر پر حملہ کرے، اور اگر مُمکن ہو سکے تو اُس کا قبضہ چُھڑائے۔

۱۷ اور اَیسا ہُوا کہ تیعنقم نے میولک کے شہر پر حملہ کرنے کی تیاری کی، اور بنی لامن کے خِلاف اپنی فَوج کے ساتھ پیش قدمی کی؛ پَس اُس نے دیکھا کہ اُنھیں اِس وقت مغلوب کرنا جب وہ مضبُوط فصِیلوں کے اندر ہوں مُمکن نہیں؛ پَس اُس نے اپنے منصوبوں کو ترک کِیا اور فراوانی کے شہر میں لوٹ آیا، تاکہ مرونی کے آنے کا اِنتظار کرے، تاکہ وہ اپنی فَوج کے لِیے کُمک پا سکے۔

۱۸ اور اَیسا ہُوا کہ مرونی، نِیفی کی اُمّت پر قضات کے عہدِ حُکُومت کے ستائیسویں برس کے آخر میں اپنی فَوج کے ساتھ فراوانی کے مُلک میں پُہنچا۔

۱۹ اور اٹھائیسویں برس کے شُروع میں، مرونی اور تیعنقم اور بُہت سے سِپہ سالاروں نے جنگی و حربی مشاورتی مجلس بِٹھائی—کہ اُنھیں کون سا لائحہ عمل اپنانا چاہیے جِس سے بنی لامن اُن کے خِلاف لڑنے کے لِیے باہر نِکلیں؛ یا پھر کسی طرح سے بہلا پھُسلا کر اُن کے مضبُوط قلعوں سے اُنھیں باہر نِکالیں، تاکہ اُن پر برتری حاصِل کر کے میولک کے شہر پر دوبارہ قبضہ کر لیں۔

۲۰ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے بنی لامن کی فَوج کے سردار کے پاس اَیلچی بھیجے، جِس کا نام یعقُوب تھا، جو میولک کے شہر کی حفاظت کر رہا تھا، کہ وہ اپنی فَوجوں کے ساتھ اُن کا مقابلہ کرنے کے لِیے دونوں شہروں کے درمیان کے میدان میں آئے۔ مگر دیکھو، یعقوب، جو ضورامی تھا، اُن سے لڑنے کے لِیے اپنی فَوجوں کو میدان میں لے کر نہ آیا۔

۲۱ اور اَیسا ہُوا کہ بنی لامن کے ساتھ کُھلے میدان میں مُقابلہ کرنے کے لِیے مرونی کو کوئی اُمید نہ رہی، پَس، اُس کو ایک ترکِیب سُوجھی کہ وہ بنی لامن کو دام میں پھنسا کر اُن کے مضبُوط قلعوں سے باہر لائے۔

۲۲ پَس اُس نے حُکم دِیا کہ تیعنقم آدمیوں کی تھوڑی تعداد ساتھ لے اور ساحلِ سَمُندر کے نزدیک چلا جائے؛ اور مرونی اور اُس کی فَوج، رات کو، میولک کے شہر کے مغرب کی طرف بِیابان میں چلی گئی؛ اور یُوں، اگلی صُبح، جب بنی لامن کے مُحافظوں نے تیعنقم کو دیکھا، تو وہ بھاگے اور، اپنے سردار، یعقوب کو اِس کی بابت بتایا۔

۲۳ اور اَیسا ہُوا کہ تیعنقم کے خِلاف بنی لامن کی فَوجیں آگے بڑھیں، یہ سوچ کر کہ اُس کے آدمیوں کی کم تعداد کے باعث، بنی لامن کی فَوجیں اپنی زیادہ تعداد کے بَل بوتے پر تیعنقم پر غالِب آئیں گی۔ اور جب تیعنقم نے بنی لامن کی فَوجوں کو اپنے خِلاف آتے دیکھا تو وہ شُمالی ساحلِ سَمُندر کی طرف، پَسپا ہونے لگا۔

۲۴ اور اَیسا ہُوا کہ جب بنی لامن نے دیکھا کہ وہ بھاگنے لگا ہے، تو اُن کا حوصلہ بڑھا اور وہ بڑی قُوت کے ساتھ اُن کا تعاقب کرنے لگے۔ اور یُوں اُن کا تعاقب بے سُود تھا کیوں کہ تیعنقم اُن لامنوں کو چکما دے رہا تھا، دیکھو، مرونی نے اپنی فَوج کے ایک دستہ کو جو اُس کے ساتھ تھا، شہر کے اندر پیش قدمی کرنے اور اُس پر قبضہ کرنے کا حُکم دِیا۔

۲۵ اور اُنھوں نے اَیسا ہی کِیا، اور اُن سب کو قتل کر دِیا جِن کو شہر کی حِفاظت کے لِیے پِیچھے چھوڑا گیا تھا، ہاں، اُن سب کو جِنھوں نے اپنے جنگی ہتھیار اُن کے حوالے نہ کِیے۔

۲۶ اور یُوں مرونی نے اپنی فَوج کے ایک دستہ کے ساتھ میولک کے شہر پر قبضہ کر لِیا، جب کہ باقی ماندہ فَوج کے ساتھ بنی لامن کا مُقابلہ کرنے کے لِیے آگے بڑھا جب وہ تیعنقنم کے تعاقب سے واپس لوٹیں گے۔

۲۷ اور اَیسا ہُوا کہ بنی لامن تیعنقم کا تعاقب کرتے کرتے فراوانی کے شہر کے نزدیک آن پہنچے، اور وہاں اُن کا سامنا لِحی اور اُس چھوٹی فَوج سے ہُوا، جِسے فراوانی کے شہر کی حِفاظت کے لِیے تعیُّنات کِیا گیا تھا۔

۲۸ اور اب دیکھو، جب بنی لامن کے اعلیٰ سرداروں نے لِحی کو اپنی فَوج کے ساتھ اپنے خِلاف آتے دیکھا، تو وہ بڑی بدحواسی میں بھاگے، اِس خَوف کے ساتھ کہ کہیں میولک کے شہر پُہنچنے سے پہلے ہی لِحی اُن کو مغلوب نہ کر لے؛ چُوں کہ وہ اپنی پیش قدمی کے باعث تھکے ہُوئے تھے، اور لِحی کے آدمی تازہ دم تھے۔

۲۹ اب بنی لامن کو اَندازہ نہ تھا کہ مرونی اپنی فَوج کے ساتھ اُن کے پِیچھے پُہنچ چُکا تھا؛ اور اُن کو تو بَس لِحی اور اُس کے آدمیوں کا خَوف تھا۔

۳۰ اب لِحی تب تک اُن سے آگے نِکلنا نہیں چاہتا تھا جب تک اُن کا مُقابلہ مرونی اور اُس کی فَوج سے نہیں ہو جاتا۔

۳۱ اور اَیسا ہُوا کہ بنی لامن ابھی زیادہ دُور پِیچھے نہ مُڑے تھے کہ اُنھیں بنی نِیفی نے آ گھیرا، ایک طرف سے مرونی کے آدمیوں نے گھیرا، اور دُوسری طرف سے لِحی کے آدمیوں نے جو تازہ دم اور بڑے قوی تھے؛ لیکن بنی لامن اپنی طویل پیش قدمی کے باعث تھکے ہُوئے تھے۔

۳۲ اور مرونی نے اپنے آدمیوں کو حُکم دِیا کہ اُن پر ٹُوٹ پڑیں، جب تک کہ وہ اپنے جنگی ہتھیار ڈال نہیں دیتے۔

۳۳ اور اَیسا ہُوا کہ یعقُوب، اُن کا سردار تھا، ضورامی بھی تھا، اور ناقابلِ شکست جذبہ سے بھرپُور تھا، وہ نہایت طیش کے ساتھ مرونی کے خِلاف بنی لامن کو لے کر لڑائی کے لِیے آگے بڑھا۔

۳۴ مرونی اُن کی پیش قدمی کے راستے میں تھا، پَس یعقوب نے اُن کو قتل کرنے اور میولک کے شہر سے گُزر کر جانے کا تہیہ کر لِیا تھا۔ مگر دیکھو، مرونی اور اُس کے آدمی زیادہ زور آور تھے، پَس اُنھوں نے بنی لامن کا ڈٹ کر مُقابلہ کِیا۔

۳۵ اور اَیسا ہُوا کہ دونوں اطراف سے گُھمسان کا رن پڑا؛ اور دونوں طرف سے بہت سارے قتل ہُوئے؛ ہاں، اور مرونی زخمی ہُوا اور یعقُوب مارا گیا۔

۳۶ اور لِحی نے بڑے طیش سے اپنے طاقت ور آدمیوں کے ساتھ اُن کی پِچھلی طرف سے اِتنا زیادہ دباؤ ڈالا، کہ بنی لامن کے چنڈاوّل دستہ نے اپنے جنگی ہتھیار ڈال دِیے؛ اور اُن میں باقی ماندہ، اِنتہائی بدحواسی کے عالم میں تھے، نہ جانتے تھے کہ آیا بھاگیں یا حملہ کریں۔

۳۷ اب مرونی نے اُن کی بدحواسی کو بھانپ کر، اُن سے کہا: اگر تُم اپنے جنگی ہتھیار لے آؤ اور اُنھیں ہمارے حوالے کر دو، تو دیکھو ہم تُمھارا خُون بہانے سے باز رہیں گے۔

۳۸ اور اَیسا ہُوا کہ جب بنی لامن نے یہ باتیں سُنیں، تو اُن کے وہ سب، سِپہ سالار، جو ہلاک نہ ہُوئے تھے، آگے بڑھے اور اپنے ہتھیار مرونی کے قدموں میں ڈال دِیے، اور اپنے آدمیوں کو بھی اَیسا کرنے کا حُکم دِیا۔

۳۹ اَلبتہ دیکھو، وہاں بُہتیرے تھے جو اَیسا نہ کرنا چاہتے تھے؛ اور جِنھوں نے اپنی تلواریں حوالے نہ کِیں وہ پکڑے اور باندھ لِیے گئے، اور اُن کے جنگی ہتھیار اُن سے چِھین لِیے گئے، اور اُنھیں اپنے بھائیوں کے ساتھ فراوانی کے مُلک میں بندی بن کر جانا پڑا۔

۴۰ اور اب جو لوگ قیدی بنائے گئے اُن کی تعداد اُن لوگوں کی تعداد سے بُہت زیادہ تھی جو قتل ہُوئے تھے، ہاں، دونوں طرف سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد سے کہیں زیادہ تھی۔