صحائف
ایلما ۱۳


باب ۱۳

آدمی اپنے بڑے اِیمان اور نیک کاموں کے وسِیلے سے اعلیٰ کاہن بُلائے جاتے ہیں—اُنھیں حُکم سِکھانے ہیں—وہ راست بازی کے وسِیلے سے پاک کِیے جاتے ہیں اور خُداوند کے آرام میں داخل ہوتے ہیں—مَلکِ صِدق اُنھی میں سے ایک تھا—فرِشتے سارے مُلک میں خُوشی کی بشارت کا اِعلان کرتے ہیں—وہ مسِیح کی سچّی آمد کی آبشارت دیں گے۔ قریباً ۸۲ ق۔م۔

۱ اور پھر، میرے بھائیو، مَیں تُمھاری عقلوں کو اُس زمانہ کی طرف لے کر جانا چاہتا ہُوں جب خُداوند خُدا نے اپنے بچّوں کو یہ حُکم دِیے تھے؛ اور مَیں چاہتا ہُوں کہ تُم یاد کرو کہ خُداوند خُدا نے اپنے لوگوں کو یہ باتیں سِکھانے کے واسطے اپنے پاک طریق کے مُوافِق، جو اُس کے بیٹے کے پاک طریق کے مُطابق تھا، کاہنوں کو مُقرّر کِیا تھا۔

۲ اور اُن کاہنوں کو اُس کے بیٹے کے طریق کے مُطابق مُقرّر کِیا گیا تھا، اِس طریق کے مُطابق تاکہ جِس کے وسِیلے لوگ جان سکیں کہ کس طریق سے اُنھیں نجات کی خاطِر اُس کے بیٹے کے لیے پیش بندی کرنی ہے۔

۳ اور یہ وہ طریق ہے جس کے مُوافِق اُنھیں مُقرّر کِیا گیا تھا —اُن کے بے حد اِیمان اور نیک اَعمال کے باعث، بنائے عالم سے خُدا کے عِلمِ سابق کے مُوافِق بُلائے اور تیار کِیے گئے؛ اور پہلے مرحلے میں نیکی یا بدی کو چُننا اُن پر چھوڑا گیا؛ پَس نیکی کو چُننے اور بے حد پُختہ اِیمان کا مُظاہرہ کرنے پر اُنھیں پاک بُلاہٹ کے ساتھ بُلایا گیا ہے، ہاں، اُس پاک بُلاہٹ سے جو اَیسوں کے واسطے نجات کی تیاری کے مُوافِق تیار کی گئی تھی۔

۴ اور یُوں وہ اپنے اِیمان کی بدولت اُس پاک بُلاہٹ کے لِیے بُلائے گئے ہیں، جب کہ دُوسرے اپنے دِل کی سختی اور عقل کی تِیرگی کے باعث خُدا کے رُوح کو رَدّ کرتے، حالاں کہ اگر وہ ایسا نہ کرتے تو اُنھوں نے بھی اپنے بھائیوں کی مانِند بڑی عزت پائی ہوتی۔

۵ یعنی مختصراً، پہلے مرحلے پر وہ اپنے بھائیوں کے ساتھ ہم مقام تھے؛ یُوں یہ پاک بُلاہٹ بنائے عالم سے اُن کے واسطے تیار کی گئی تھی جو اپنے دِل سِنگِین نہ کریں گے، اِکلوتے بیٹے کے کفّارے میں، اور اُس کے وسِیلے سے جِس کو تیار کِیا گیا تھا—

۶ اور یُوں اِس پاک بلاہٹ کے وسِیلے سے بُلائے گئے، اور خُدا کے مُقدّس طریق پر اعلیٰ کاہن مُقرّر کِیے گئے، تاکہ بنی آدم کو اُس کے حُکم سِکھائیں، تاکہ وہ بھی اُس کے آرام میں داخل ہُوں—

۷ یہ اعلیٰ کہانت جو کہ اُس کے بیٹے کے طریق کے مُوافِق ہے وہی طریق جو بنائے عالم سے تھا؛ یعنی دُوسرے لفظوں میں، دِنوں کی اِبتدا یا برسوں کی اِنتہا کے بغیر، ہر چیز کی بابت اُس کی پیش گوئی کے مُطابق ازل سے ابد تک تیار کی گئی—

۸ اب وہ اِس طریق پر مُقرّر کِیے گئے—وہ پاک بُلاہٹ کے ساتھ بُلائے گئے، اور پاک رسم کے ساتھ مُقرّر کِیے گئے، اور اُنھوں نے پاک طریق کی اعلیٰ کہانت کو اپنے تئیں قبُول کِیا، یہ بُلاہٹ، اور رسم، اور، اعلیٰ کہانت، اِبتدا و اِنتہا کے بغیر ہے—

۹ یُوں وہ باپ کے اِکلوتے بیٹے کے طریق کے مُوافِق ہمیشہ کے لِیے اعلیٰ کاہن بن جاتے ہیں، جِس کے لِیے دِنوں کی اِبتدا یا برسوں کی اِنتہا نہیں ہے، جو فضل، عدل اور سچّائی سے معمُور ہے۔ اور یُوں ہی ہے۔ آمین۔

۱۰ اب جیسا کہ مَیں نے پاک طریق، یعنی اِس اعلیٰ کہانت کی بابت کہا ہے، بُہتیرے تھے جو مُقرّر کِیے گئے اور خُدا کے اعلیٰ کاہن بنائے گئے؛ اور اُن کے اِنتہائی پُختہ اِیمان اور تَوبہ، اور خُدا کے حُضُور اُن کی راست بازی کے سبب سے، اُنھوں نے ہلاک ہونے کے بجائے تَوبہ اور راستی پر عمل کرنے کا فیصلہ کِیا؛

۱۱ پَس، وہ اِس مُقدّس طریق کے مُوافِق بُلائے، اور پاک کِیے گئے، اور اُن کے جامے بّرے کے خُون سے دھو کر سفید کِیے گئے۔

۱۲ اب رُوحُ القدس کے وسِیلے سے پاک کِیے جانے، اُن کے جامے سفید کِیے جانے، خُدا کی حُضُوری میں پاک اور بے داغ کِیے جانے کے بعد، وہ گُناہ کو دیکھ نہ سکتے تھے سِوا اِس کے کہ اِسے نفرت سے دیکھیں، اور کئی، بلکہ بُہت زیادہ جو کہ پاک کِیے گئے اور خُداوند اپنے خُدا کے آرام میں داخل ہُوئے۔

۱۳ اور اب، میرے بھائیو، مَیں چاہتا ہُوں کہ تُم خُدا کے حُضُور اپنے آپ کو فروتن کرو، اور تَوبہ کے مُوافِق پھل لاؤ، تاکہ تُم بھی اُس آرام میں داخل ہو۔

۱۴ ہاں، اپنے آپ کو فروتن کر لو یعنی جس طرح مَلکِ صِدق کے دِنوں میں لوگوں نے کِیا، جو اُسی طریق سے اعلیٰ کاہن ہُوا، جو مَیں نے بتایا ہے، اُس نے بھی اپنے تئیں ہمیشہ کے لِیے اعلیٰ کہانت قبُول کی تھی۔

۱۵ اور یہ وہی مَلکِ صِدق تھا جس کو اَبرہام وہ یکی دیتا تھا؛ ہاں، حتیٰ کہ ہمارا باپ اَبرہام اپنی کُل ملکیت کا دسواں حِصّہ دہ یکی دیتا تھا۔

۱۶ اب یہ رُسُوم اِسی طریق پر عطا کی گئیں، کہ لوگ اِس طرح خُدا کے بیٹے پر توکّل کرتے ہیں، یہ اُس کے طریق کی علامت تھیں، یعنی اُس کا طریق تھیں، اور یہ اِس لِیے کہ وہ اپنے گُناہوں کی مُعافی کے لِیے اُس پر توکّل کریں، تاکہ وہ خُداوند کے آرام میں داخل ہو سکیں۔

۱۷ اب یہ مَلکِ صِدق، سالم کی سرزمِین کا بادِشاہ تھا؛ اور اُس کے لوگ سِیہ کاریوں اور مکروہات میں بڑھ گئے تھے؛ ہاں، وہ سب بھٹک گئے؛ اور وہ ہر قسم کی بدکاری سے بھر گئے تھے؛

۱۸ لیکن مَلکِ صِدق نے اپنے بھرپُور پُختہ اِیمان کا مُظاہرہ کِیا، اور اُس نے خُدا کے پاک طریق کے مُوافِق اعلیٰ کہانت پائی، اپنی اُمّت میں تَوبہ کی مُنادی کی۔ اور دیکھو، وہ تائِب ہُوئے؛ اور مَلکِ صِدق نے اپنے ایّام میں اپنے مُلک میں امن قائم کِیا، پَس وہ امن کا شہزادہ کہلایا، کہ وہ سالم کا بادِشاہ تھا؛ اور وہ اپنے باپ کے ماتحت حُکُومت کرتا تھا۔

۱۹ اب، بُہتیرے اُس سے پہلے اور بُہتیرے اُس کے بعد بھی تھے، مگر کوئی بھی اُس سے زیادہ عظیم اُلقدر نہ ہُوا تھا، پَس اُنھوں نے خاص طور پر اُس کا ذِکر کِیا ہے۔

۲۰ اب مُجھے اِس مُعاملے کو دُہرانے کی ضرُورت نہیں؛ جو کُچھ مَیں نے کہا کافی ہے۔ دیکھو، صحائف تُمھارے سامنے ہیں؛ اگر تُم اِن کو بِگاڑو گے تو یہ تُمھاری اپنی ہلاکت ہو گی۔

۲۱ اور اب اَیسا ہُوا کہ جب ایلما اُن سے باتیں کر چُکا، تو اُس نے اُن کی طرف اپنا ہاتھ بڑھایا اور بُلند آواز سے اُن سے کہنے لگا: تَوبہ کرنے کا وقت اب ہی ہے، کیوں کہ نجات کا دِن نزدیک آ گیا ہے؛

۲۲ ہاں، اور نوائے خُداوندی، فرِشتوں کی زبانی، ساری قوموں میں اِس بات کا اِعلان کرتی ہے؛ ہاں، یہ اِس بات کا اِعلان کرتی ہے، تاکہ وہ عظیم اُلشان خُوشی کی بڑی بشارت پائیں؛ اور ہاں، وہ اپنی ساری اُمّت میں خُوشی کی یہ بشارت سُناتا ہے، ہاں، یعنی اُن کو بھی جو رُویِ زمِین پر اِدھر اُدھر پھیلے ہُوئے ہیں؛ چُناں چہ وہ ہم تک پُہنچی ہیں۔

۲۳ اور یہ صریح و واضح طریقوں سے ہم پر ظاہر کی گئی ہیں، تاکہ ہم سمجھیں، اور ہم غلطی نہ کر سکیں؛ اور یہ اِس سبب سے ہے کہ ہم اجنبی مُلک میں بھٹکتے پھرتے ہیں؛ پَس یُوں ہم پر نظرِ کرم ہُوئی ہے، کہ ہمارے تاکِستان کے تمام حِصّوں میں خُوشی کی بشارت کا اِعلان کِیا گیا ہے۔

۲۴ پَس دیکھو، اِس وقت ہمارے مُلک میں فرِشتے بُہتیروں پر اِس بات کا اِعلان کر رہے ہیں؛ اور اِس کا اِرادہ یہ ہے کہ اُس کے جلال کا وقت آنے پر بنی آدم کی اَولاد کے دِل اُس کا کلام سُننے کے لِیے تیار ہوں۔

۲۵ اور اب ہم اُس کی آمد کی خُوش کُن بشارت فرِشتوں کے مُنہ سے سُننے کی آس لگائے بیٹھے ہیں، پَس وقت آتا ہے، ہم نہیں جانتے کتنی جلدی۔ خُدا کرے کہ وہ دِن میری زِندگی میں ہو؛ لیکن خواہ جلد یا بدیر، مَیں اِس میں شادمان ہُوں گا۔

۲۶ اور فرِشتوں کی زبانی، اِس کی آمد کا وقت، راست اور پاک آدمیوں پر ظاہر کِیا جائے گا، تاکہ ہمارے باپ دادا کی باتیں پُوری ہوں، جو اُنھوں نے اُس کی بابت کہیں، جو نبُوّت کی رُوح کے مُطابق ہیں جو کہ اُن میں تھی۔

۲۷ اور اب، میرے بھائیو، مَیں اپنے دِل کی اتھاہ گہرائیوں سے آرزُو کرتا ہُوں، ہاں، بڑی بے قراری کے ساتھ، یہاں تک کہ بُہت دُکھی ہو جاتا ہُوں، لہٰذا تُم میری باتوں پر کان لگاؤ اور اپنے گُناہوں کو ترک کرو، اور اپنی تَوبہ کے دِن کے لیے لیت و لعل سے کام نہ لو۔

۲۸ بلکہ یہ کہ تُم خُداوند کے حُضُور فروتن بنو، اور اُس کا پاک نام پُکارو، جاگتے رہو اور پیہم دُعا کرتے رہو، کہ اُس آزمایش میں نہ پڑو جو تُم برداشت نہ کر سکو، اور یُوں رُوحُ القُدس سے ہدایت پا کر حلیم، فروتن، فرماں بردار، صابر، محبّت سے معمُور اور پُورے تحمل کے ساتھ چلو۔

۲۹ خُداوند پر اِیمان لاؤ؛ اور اُمِید رکھو کہ تُم ابدی زِندگی پاؤ گے؛ اور ہمیشہ اپنے دِل میں خُدا کی محبّت رکھو، تاکہ تُم یومِ آخر کو اقبال مند کِیے جاؤ اور اُس کے آرام میں داخل ہو۔

۳۰ اور خُداوند تُمھیں تَوبہ کی توفیق بخشے، تاکہ تُم اپنے اُوپر اُس کا غضب نہ لاؤ، تاکہ تُم جہنم کی زنجِیروں سے باندھے نہ جاؤ، تاکہ تُمھیں دُوسری موت نہ سہنی پڑے۔

۳۱ اور ایلما نے لوگوں سے اور بُہت سی باتیں کہیں، جو اِس کِتاب میں مرقُوم نہیں ہیں۔