صحائف
یروم ۱


یروم کی کتاب

باب ۱

نِیفی مُوسیٰ کی شریعت پر عمل کرتے، مسِیح کی آمد کے مُنتظر ہوتے، اور مُلک میں خُوش حال ہوتے ہیں—بُہت سے نبی لوگوں کو سچّائی کے راستے پر قائم و دائم رہنے کے لِیے محنت و مُشقت کرتے ہیں۔ قریباً ۳۹۹–۳۶۱ ق۔م۔

۱ اَب دیکھو، مَیں، یروم، اپنے باپ، انوس، کے حُکم کے مُطابق چند باتیں لِکھتا ہُوں تاکہ ہمارا نسب نامہ محفُوظ رکھا جا سکے۔

۲ اور جیسا کہ یہ اَوراقِ صغیرہ ہیں، اور چُوں کہ یہ باتیں ہمارے بھائی لامنوں کی بھلائی کی نیت سے لِکھی گئی ہیں، پَس، لازم ہے کہ مَیں مختصر لِکھوں؛ بلکہ نہ مَیں اپنی پیش گوئیوں کی باتیں، نہ اپنے مُکاشفے لِکھوں گا۔ چُناں چہ اُس سے زیادہ اور کیا لِکھ سکتا ہُوں جو میرے باپ دادا نے لِکھا ہے؟ پَس کیا اُنھوں نے نجات کا منصوبہ آشکارا نہیں کِیا؟ مَیں تُم سے کہتا ہُوں، ہاں؛ اور میرے لِیے یہی کافی ہے۔

۳ دیکھو، اُن کے دِلوں کی سنگِینی، اور اُن کے کانوں کے بہرے پن، اور اُن کی عقلوں کے اندھے پن، اور اُن کی گردنوں کے اکڑ پن کے باعث اِس قَوم کے درمیان میں بُہت کُچھ عمل میں لایا جانا ضرُوری ہے؛ پھر بھی، خُدا اُن پر نہایت رحیم ہے، اور اُنھیں ابھی تک رُویِ زمِین سے نابُود نہیں کِیا۔

۴ اور ہمارے درمیان میں کئی ہیں جِنھوں نے بُہت سے مُکاشفے پائے ہیں، کیوں کہ وہ سب گردن کش نہیں ہیں۔ اور جِتنے گردن کش نہیں اور اِیمان لاتے ہیں، رُوحُ القُدس کی رفاقت پاتے ہیں، جو بنی نوع اِنسان پر اُن کے اِیمان کے مُوافِق آشکار کرتا ہے۔

۵ اور اب، دیکھو، دو سَو برس بِیت گئے تھے، اور بنی نِیفی مُلک میں بڑی طاقت بن گئے تھے۔ وہ مُوسیٰ کی شریعت پر عمل کرتے اور خُداوند کے لِیے سبت کے دِن کو پاک مانتے۔ اور وہ نہ بےحُرمتی کرتے؛ نہ اِہانت کرتے تھے۔ اور مُلک کے قوانین اِنتہائی سخت تھے۔

۶ اور وہ مُلک کے بیشتر حِصّے پر پھیل گئے تھے، اور لامنی بھی۔ اور وہ شُمار میں نِیفیوں سے بُہت زیادہ تھے؛ اور وہ قتل و غارت پسند کرتے اور جانوروں کا خُون پیتے تھے۔

۷ اور اَیسا ہُوا کہ وہ کئی مرتبہ ہم نِیفیوں کے خِلاف لڑنے آئے۔ لیکن ہمارے بادِشاہ اور سردار خُداوند کے اِیمان میں قوی آدمی تھے؛ اور اُنھوں نے لوگوں کو خُداوند کی راہیں سِکھائیں؛ پَس، ہم لامنوں کے خِلاف ڈٹے رہے اور اُنھیں اپنے عِلاقوں سے باہر نِکال دِیا، اور اپنے شہروں کی قلعہ بندی شُروع کر دی، یا جو بھی ہماری وِراثت کی جگہیں تھیں۔

۸ اور ہم بکثرت بڑھے، اور پُورے مُلک میں پھیلے، اور سونے، اور چاندی میں، اور تمام قِیمتی چِیزوں میں مالا مال ہُوئے، اور لکڑی کے کام کی عُمدہ مہارت میں، اور فنِ تعمیر میں، اور کُل پُرزے بنانے میں، پیتل اور فولاد، اور لوہے اور تانبے میں بھی، اور کھیتی باڑی کے ہر قسم کے اَوزاروں، اور جنگی ہتھیاروں کو بنانے میں—ہاں، تیز دھار نوکِیلے تِیر، اور ترکش، اور برچھیاں اور نیزے اور ساری جنگی تیاریوں میں۔

۹ اور اِس طرح لامنوں سے مُقابلہ کرنے کے لِیے تیار ہُوئے، وہ ہمارے خِلاف کامیاب نہ ہو پائے۔ بلکہ خُداوند کا وہ نوِشتہ پُورا ہُوا، جو اُس نے ہمارے باپ دادا سے یہ کہتے ہُوئے فرمایا: جَیسے جَیسے تُم میرے حُکموں کو مانو گے تُم مُلک میں خُوش حال ہو گے۔

۱۰ اور اَیسا ہُوا کہ خُداوند کے نبِیوں نے خُدا کے کلام کے مُطابق بنی نِیفی کو تنبیِہ فرمائی، کہ اگر اُنھوں نے خُدا کے حُکموں کو نہ مانا، بلکہ خطا میں گِرے تو، وہ رُویِ زمِین سے نیست و نابُود کر دیے جائیں گے۔

۱۱ پَس، نبِیوں، اور کاہنوں، اور مُعلموں نے مُستَعِدی سے محنت و مُشقّت لگائی، پُوری تحمل مزاجی کے ساتھ لوگوں کو صاحبِ شعور ہونے کی ہدایت فرمائی؛ مُوسیٰ کی شریعت سِکھاتے ہُوئے، اور وہ اِرادہ جِس کے واسطے یہ عطا کی گئی تھی؛ اُنھیں ممسُوح کا مُنتظر ہونے، اور اُس پر اِیمان لانے کے لِیے قائِل کرتے ہُوئے جَیسے کہ وہ پہلے ہی آ چُکا ہو۔ اور اِس طریقے سے اُنھوں نے اُنھیں تعلیم دی۔

۱۲ اور اَیسا ہُوا کہ اِس طرح کرنے سے اُنھوں نے اُنھیں رُویِ زمِین پر سے نیست و نابُود ہونے سے بچائے رکھا؛ کیوں کہ اُنھیں تَوبہ کے لِیے پیہم مائِل کرتے ہُوئے اُنھوں نے کلام سے اُن کے دِل کو چھیدا۔

۱۳ اور اَیسا ہُوا کہ دو سَو اَڑتِیس برس گُزر گئے—اِس دوران میں زیادہ تر وقت جنگوں، اور جھگڑوں، اور اختلافات میں گُزرا۔

۱۴ اور مَیں، یروم، زیادہ نہیں لِکھتا کیوں کہ اَوراق چھوٹے ہیں۔ بلکہ دیکھو، میرے بھائیو، تُم نِیفی کے دُوسرے اَوراق سے رُجُوع کر سکتے ہو؛ پَس دیکھو، بادِشاہوں یا اُن کی تحریروں کے مُطابق جو اُنھوں نے لِکھوائیں، اُن پر ہماری جنگوں کی سرگُزشت کُندہ ہے۔

۱۵ اور مَیں یہ اَوراق اپنے بیٹے اومنی کے ہاتھوں میں دیتا ہُوں، تاکہ یہ میرے باپ دادا کے اَحکام کے مُوافِق محفُوظ رکھے جائیں۔