صحائف
ایلما ۴۴


باب ۴۴

مرونی بنی لامن کو حُکم دیتا ہے کہ صُلح کا معاہدہ کریں یا ہلاک ہوں—ضریمنہ پیش کش کو رد کر دیتا ہے اور جنگ پھر سے جاری ہو جاتی ہے—مرونی کی فَوجیں بنی لامن کو شِکست دیتی ہیں۔ قریباً ۷۳-۷۴ ق۔م۔

۱ اور اَیسا ہُوا کہ وہ رُکے اور اُن سے تھوڑا پِیچھے ہٹ گئے۔ اور مرونی نے ضریمنہ سے کہا؛ ضریمنہ دیکھ، ہم نہیں چاہتے کہ ہم خُونی آدمی بنیں۔ تُو جانتا ہے کہ تُو ہمارے ہاتھوں میں ہے پھر بھی ہم نہیں چاہتے کہ تُمھیں قتل کریں۔

۲ دیکھ، ہم تُجھ سے جنگ کرنے کے لِیے اِس لِیے نہیں نِکلے کہ اقتدار کی خاطر ہم تیرا خُون بہائیں نہ ہم کسی کو غُلامی کے جُوئے میں جوتنا چاہتے ہیں۔ بلکہ تُو نے اِسی نِیّت سے ہمارے خِلاف چڑھائی کی ہے؛ ہاں، تُو ہمارے مذہب کے باعث ہم سے خفا ہے۔

۳ لہٰذا اب، تُو دیکھتا ہے کہ خُداوند ہمارے ساتھ ہے؛ اور تُو دیکھتا ہے کہ اُس نے تُجھے ہمارے ہاتھوں میں کر دِیا ہے۔ اور اب مَیں چاہتا ہُوں کہ تُو اِس بات کو سمجھ لے کہ ہمارے لِیے اَیسا ہمارے مذہب اور مسِیح پر اِیمان کے وسِیلے سے ہُوا ہے۔ اور اب تُو جانتا ہے کہ تُو ہمارا یہ اِیمان تباہ نہیں کر سکتا۔

۴ اب تُو دیکھتا ہے کہ یہی خُدا کا سچّا دِین ہے؛ ہاں، تُو دیکھتا ہے کہ خُدا ہماری مدد کرے گا، اور بچائے گا، اور حِفاظت کرے گا جب تک ہم اُس کے ساتھ، اور اپنے اِیمان کے ساتھ، اور اپنے مذہب کے ساتھ وفادار ہیں؛ اور خُداوند ہمیں کبھی برباد ہونے نہ دے گا سِوا اِس بات کے کہ ہم خطا میں گِریں اور اپنے دِین کا اِنکار کریں۔

۵ اور اب، ضریمنہ مَیں تُجھے حُکم دیتا ہُوں، اُس خُداے قادِرِ مُطلق کے نام پر، جِس نے ہمارے بازوؤں کو تقویّت عطا فرمائی اِس کی وجہ سے ہم تُجھ پر غالِب آئے ہیں، اپنے اِیمان کے وسِیلے سے، اپنے عقِیدے کے وسِیلے سے، اور اپنی عِبادتی رسُوم کے وسِیلے سے، اور اپنی کلِیسیا کے وسِیلے سے، اور اُس خُداداد فرض کی خاطر جِس کے لِیے ہم اپنی بیویوں اور بچّوں کے مقرُوض ہیں، اُس آزادی کی خاطر جو ہمیں ہماری زمِینوں اور ہمارے مُلک سے جوڑ کر رکھتی ہے؛ ہاں اور خُدا کے پاک کلام کی فرماں برداری کے وسِیلے سے بھی، جِس کے ہم اپنی ساری خُوش بختی کے لِیے قرض دار ہیں؛ اور ہر اُس شَے کی خاطر جو ہمارے لِیے سب سے زیادہ عزیز ہے—

۶ اور ہاں صرف یہی نہیں؛ اگر تُو اپنی زِندگی کی خیر چاہتا ہے تو مَیں تُجھے حُکم دیتا ہُوں کہ اپنے جنگی ہتھیار ہمارے حوالے کر دے، اور ہم تیرے خُون کے خواہاں نہیں ہوں گے، بلکہ سب کی جانیں بخش دیں گے، بہ شرطِ کہ تُو اپنی راہ چلا جائے اور ہمارے خِلاف جنگ کے لِیے پھر نہ آئے۔

۷ اور اب، اگر تُو اَیسا نہیں کرے گا، تو دیکھ، تُو ہمارے ہاتھ میں ہے، اور مَیں اپنے آدمیوں کو حُکم دُوں گا کہ تُجھ پر چڑھ آئیں، اور جان لیوا زخم تُمھارے جِسموں کو لگائیں، تاکہ تُم مِٹا دِیے جاؤ؛ اور تب ہم دیکھیں گے کہ اِن لوگوں پر کِس کا اِختیار ہو گا، ہاں، ہم دیکھیں گے کہ کون اسِیری میں لایا جائے گا۔

۸ اور اب اَیسا ہُوا کہ جب ضریمنہ نے یہ باتیں سُنیں تو وہ آگے بڑھا اور اپنی تلوار اور اپنا بُغدا اور اپنی کمان مرونی کے ہاتھ میں تھما دی، اور اُس سے کہا: دیکھ یہ ہمارے جنگی ہتھیار ہیں؛ ہم اِن کو تیرے حوالے کرتے ہیں، لیکن ہم تیرے ساتھ کوئی مُعاہدہ نہیں کریں گے، جو کہ ہم جانتے ہیں کہ ہم توڑ دیں گے، اور ہمارے بچّے بھی؛ لیکن ہمارے جنگی ہتھیار لے اور ہمیں بیابان میں جانے دے؛ ورنہ ہم اپنی تلواریں تھامے رکھیں گے، اور ہم ہلاک ہوں گے یا فتح یاب۔

۹ دیکھ نہ ہم تیرے ہم عقِیدہ ہیں؛ نہ ہمارا اِیمان ہے کہ یہ خُدا ہے جِس نے ہمیں تیرے ہاتھوں میں کر دیا ہے؛ لیکن ہمیں یِقین ہے کہ یہ تیری عِیّاری ہے جِس نے تُجھے ہماری تلواروں سے محفُوظ رکھا ہے۔ دیکھ، یہ تیرے سِینہ بند اور تیری ڈھالیں ہیں، جِنھوں نے تُجھے بچا رکھا ہے۔

۱۰ اور اب جب ضریمنہ یہ باتیں کہنا ختم کر چکا، تو مرونی نے تلوار اور جنگی ہتھیار جو اُس نے ضریمنہ سے لِیے تھے، واپس کر دِیے، اور کہا: دیکھ، ہم مرتے دم تک لڑیں گے۔

۱۱ اب جو باتیں مَیں نے کہی ہیں، مَیں اُن سے اِنحراف نہیں کر سکتا، پَس خُداوند کی حیات کی قسم جب تک تُو یہ قسم نہیں کھاتا کہ تُو جنگ کے لِیے دوبارہ ہمارے خِلاف نہیں آئے گا تُو جا نہیں سکے گا۔ اب چُوں کہ تُو ہماری حراست میں ہے، ہم تیرے خُون سے یہ دھرتی سُرخ کر دیں گے، یا تُجھے میری بتائی گئی شرائط کو ماننا پڑے گا۔

۱۲ اور اب جب مرونی نے یہ باتیں کہہ دیں، تو ضریمنہ نے اپنی تلوار تھامی، اور وہ مرونی پر بھڑکا، اور مرونی کو قتل کرنے کے لِیے تیزی سے آگے بڑھا؛ جُوں ہی اُس نے تلوار لہرائی، دیکھو، مرونی کے سپاہیوں میں سے ایک نے اِس پر اَیسی کاری ضرب لگائی کہ وہ دستے سے ٹُوٹ کر زمِین پر گِر گئی؛ اور اُس نے ضریمنہ پر بھی وار کِیا جِس سے اُس کی کھوپڑی کی بال دار جِلد اُڑا دی اور وہ زمِین پر آ گِری۔ اور ضریمنہ اُن کے سامنے سے پِیچھے ہٹا اور اپنے سپاہیوں میں بھاگ گیا۔

۱۳ اور اَیسا ہُوا کہ جو سپاہی پاس کھڑا تھا، جِس نے ضریمنہ کی کھوپڑی کی بال دار جِلد اُڑا دی تھی، کھوپڑی کی بال دار جِلد کو بالوں سے پکڑ کر زمِین سے اُٹھایا، اور اپنی تلوار کی نوک پر رکھا، اور اُن کی طرف بڑھا کر بُلند کِیا، اور اُونچی آواز سے کہا:

۱۴ جِس طرح اِس کھوپڑی کی بال دار جِلد زمِین پر گِری جو کہ تُمھارے سِپہ سالار کی کھوپڑی کی بال دار جِلد ہے، اِسی طرح تُم زمِین پر گِرو گے، سِوا اِس کے کہ تُم اپنے جنگی ہتھیار ہمارے حوالے کر دو اور صُلح کا مُعاہدہ کر کے چلے جاؤ۔

۱۵ اب وہاں بُہتیرے تھے، جب اُنھوں نے یہ باتیں سُنیں اور اُس کھوپڑی کی بال دار جِلد دیکھی جو تلوار کی نوک پر تھی، تو وہ خَوف سے دہل گئے؛ اور بُہت سے آگے بڑھے اور اپنے جنگ کے ہتھیار مرونی کے قدموں میں ڈال دِیے، اور صُلح کا مُعاہدہ کِیا۔ اور جِتنوں نے مُعاہدہ کِیا اُنھیں بیابان میں جانے دِیا گیا۔

۱۶ اب اَیسا ہُوا کہ ضریمنہ شدِید برہم ہُوا، اور بنی نِیفی کے خِلاف زیادہ شدت کے ساتھ لڑنے کے لِیے اُس نے اپنے باقی ماندہ سپاہیوں کو طَیش دِلا کر غُصّہ میں بھڑکایا۔

۱۷ اور اب مرونی، بنی لامن کی سرکشی کے باعث، غُصّہ میں تھا؛ پَس اُس نے اپنے لوگوں کو حُکم دیا کہ وہ اُن پر چڑھائی کریں اور اُن کو قتل کر دیں۔ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے اُن کا قتل کرنا شُروع کر دِیا؛ ہاں، اور بنی لامن نے اپنی تلواروں اور اپنی طاقت کے ساتھ مُقابلہ کِیا۔

۱۸ اَلبتہ دیکھو اُن کے ننگے بدن اور ننگے سر بنی نِیفی کی تیز دھار شمشِیروں کی زد میں تھے، ہاں، دیکھو اُنھیں زخمی اور ہلاک کِیا گیا؛ ہاں، اور بنی نِیفی کی تلواروں کے سامنے تیزی سے گِرتے گئے؛ اور اُنھیں اُسی طرح نیست و نابُود کِیا جانے لگا، جیسے مرونی کے سپاہی نے پیشین گوئی کی تھی۔

۱۹ اب ضریمنہ، جب اُس نے دیکھا کہ وہ سب ہلاک ہونے کو تھے، تو مرونی کے سامنے بڑے زور سے فریاد مانگی، کہ اگر وہ باقی ماندہ لوگوں کی زِندگی بخش دے، تو وہ اور اُس کے لوگ بھی اُن کے ساتھ مُعاہدہ کریں گے، کہ وہ پِھر اُن کے خِلاف جنگ کرنے کے لِیے کبھی نہیں آئیں گے۔

۲۰ اور اَیسا ہُوا کہ مرونی نے حُکم دِیا کہ لوگوں میں موت کا کاروبار دوبارہ روک دِیا جائے۔ اور اُس نے بنی لامن سے جنگی ہتھیار لے لِیے؛ اور جب اُس کے ساتھ اُن کا صُلح کا مُعاہدہ ہو گیا تو اُنھیں بیابان میں جانے دِیا گیا۔

۲۱ اب اُن کے مُردوں کی کثرت کے باعث اُن کا شُمار نہیں کِیا جا سکتا تھا؛ ہاں، بنی نِیفی اور بنی لامن دونوں کے ہاں اُن کے مُردوں کی تعداد نہایت زیادہ تھی۔

۲۲ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے اپنے مُردے صیدون کے پانیوں میں پھینک دِیے، اور وہ آگے بہہ کر سَمُندر کی گہرائیوں میں دفن ہو گئے۔

۲۳ اور بنی نِیفی یعنی مرونی کی فَوجیں واپس مُڑیں، اور اپنے گھروں اور اپنی زمِینوں میں آئیں۔

۲۴ اور یُوں بنی نِیفی پر قضات کے عہدِ حُکُومت کا اٹھارہواں برس ختم ہُوا۔ اور یُوں ایلما کی وہ رُوداد ختم ہُوئی، جِس کو نِیفی کے اَوراق پر لِکھا گیا تھا۔