صحائف
ایلما ۱۵


باب ۱۵

ایلما اور امیولک سدوم کو جاتے اور کلِیسیا قائم کرتے ہیں—ایلما، زیضرم کو شِفا دیتا ہے جو کہ کلِیسیا میں شامِل ہو جاتا ہے—بُہتیرے بپتسما پاتے ہیں اور کلِیسیا تقویت پاتی ہے—ایلما اور امیولک ضریملہ روانہ ہوتے ہیں۔ قریباً ۸۱ ق۔م۔

۱ اور اَیسا ہُوا کہ ایلما اور امیولک کو شہر سے باہر نِکل جانے کا حُکم دِیا گیا؛ اور وہ چلے گئے اور سدوم کے مُلک میں آئے؛ اور دیکھو، وہاں اُنھوں نے اُن تمام لوگوں کو دیکھا جو امونیہا کے مُلک سے چلے آئے تھے، جِنھیں ایلما کے کلام پر اِیمان لانے کے سبب نِکالا اور سنگ سار کِیا گیا تھا۔

۲ اور اُنھوں نے وہ ساری بِپتا جو اُن پر، اُن کی بیویوں پر، اور اُن کے بچّوں پر گُزری بتا دِی، اور اپنے چُھڑائے جانے کی قُدرت کا بھی حال بتایا۔

۳ اب زیضرم بھی سدوم میں، ذہنی وسوسوں اور اندیشوں کی وجہ سے تیز بُخار سے بِیمار پڑا تھا، جِس کا سبب اُس کی بدی تھی، پَس اُس کا گُمان تھا کہ ایلما اور امیولک اب نہیں رہے، اور اُس نے سمجھا کہ وہ اُس کی بدی کے باعث ہلاک کِیے گئے ہیں۔ اور اِس گُناہِ کبِیرہ اور اُس کے بُہت سے دُوسرے گُناہوں کے سبب سے اُس کا جِگر پھٹا جا رہا تھا رنج و ملال اِس قدر شدِید تھا کہ چُھٹکارا نہیں مِل رہا تھا، پَس جُھلسا دینے والی تپش میں وہ تڑپنے لگا۔

۴ اب، جب اُس نے سُنا کہ ایلما اور امیولک سدوم کے مُلک میں ہیں، تو اُس کا دِل تسلّی پانے لگا؛ اور اُس نے فی الفور اُن کو پیغام بھیجا کہ وہ اُس کے پاس آئیں۔

۵ اور اَیسا ہُوا کہ وہ اُس پیغام پر عمل کرتے ہوئے جو اُس نے اُنھیں بھیجا تھا فوراً زیضرم کے پاس اُس کے گھر گئے اور اُنھوں نے اُس کو بِستر پر بِیمار پایا اور وہ تیز بُخار سے بُہت کم زور ہو چُکا تھا اور اُس کا دِل بھی اُس کی بدیوں کے باعث شدِید رنج و ملال کا شِکار تھا اور جب اُس نے اُنھیں دیکھا تو اُس نے اپنا ہاتھ بڑھایا اور اُن سے مِنّت کی کہ وہ اُسے شِفا دیں۔

۶ اور اَیسا ہُوا کہ ایلما نے اُس کا ہاتھ پکڑ کر اُس سے کہا: کیا تُو مسِیح کی نجات کی قدرت پر اِیمان لاتا ہے؟

۷ اور اُس نے جواب دِیا اور کہا: جی ہاں، مَیں اُن سب باتوں پر اِیمان لاتا ہُوں جِس کی تُو نے مُنادی کی ہے۔

۸ اور ایلما نے کہا: اگر تُو مسِیح کی مُخلصی پر اِیمان لاتا ہے تو تُو شِفا پا سکتا ہے۔

۹ اور اُس نے کہا: جی ہاں، مَیں تیرے کلام کے مُطابق اِیمان لاتا ہُوں۔

۱۰ اور تب ایلما یہ کہہ کر خُداوند سے فریاد کرنے لگا: اے خُداوند ہمارے خُدا اِس آدمی پر رحم کر اور مسِیح پر اِس کے اِیمان کے موافق اِسے شِفا دے۔

۱۱ اور جُوں ہی ایلما اِن باتوں کو کہہ چُکا تو زیضرم کُود کر اپنے پیروں پر کھڑا ہو گیا اور وہ چلنے پھرنے لگا اور اِس بات سے سب لوگ بہت دنگ اور حیران ہُوئے اور اِس ماجرے کا عِلم سدوم کے پُورے مُلک میں پھیل گیا۔

۱۲ اور ایلما نے زیضرم کو خُداوند کے واسطے بپتسما دِیا؛ اور اُسی وقت سے وہ لوگوں میں مُنادی کرنے لگا۔

۱۳ اور ایلما نے سدوم کے مُلک میں کلیسیا قائم کی اور مُلک میں کاہنوں اور اُستادوں کو مخصُوص کِیا تاکہ اِن سب کو جو بپتِسما لینے کے آرزُو مند ہوں خُداوند کے واسطے بپتِسما دیں۔

۱۴ اور اَیسا ہُوا کہ سدوم کے اِرد گِرد کے سارے عِلاقوں سے لوگ بڑی تعداد میں آتے اور بپتِسما پاتے۔

۱۵ بہرکیف اُن لوگوں کے مُتعلق جو مُلکِ امونیہا میں تھے، وہ ہنوز سخت دِل اور سرکش لوگ تھے؛ اور اُنھوں نے اپنے گُناہوں سے تَوبہ نہ کی تھی، بلکہ اُنھوں نے ایلما اور امیولک کی ساری قُدرت کو اِبلِیس سے منسُوب کر دِیا، کیوں کہ وہ نحُور کے ہم مذہب تھے اور اپنے گُناہوں سے تَوبہ پر یقِین نہ رکھتے تھے۔

۱۶ اور اَیسا ہُوا کہ ایلما اور امیولک، پَس خُدا کے کلام کی خاطر امیولک نے اپنا سارا سونا، اور چاندی، اور اپنی قِیمتی چِیزیں جو امونیہا کے مُلک میں تھیں ترک کر دیں، اور اُن لوگوں نے اُس کو رَدّ کر دِیا جو کبھی اُس کے احباب تھے اور اُس کے باپ اور اُس کے قبِیلے نے بھی؛

۱۷ پَس ایلما نے سدوم میں کلِیسیا قائم کرنے کے بعد، بڑی پرہیزگاری دیکھ کر، ہاں، یہ دیکھ کر کہ لوگوں نے اپنے اپنے دِل کے تکبُر کو قابُو میں رکھا، اور خُدا کے حُضُور فروتن ہونے لگے تھے، اور اپنی اپنی عِبادت گاہوں میں مذبح کے سامنے خُدا کی عِبادت کرنے، جاگتے رہنے اور مُسلسل دُعا کرنے کے لیے خُود کو اِکٹھا کرنے لگے تھے تاکہ وہ شیطان سے اور موت سے اور تباہی سے چُھڑائے جائیں—

۱۸ اب جَیسا کہ مَیں نے کہا، ایلما نے اِن ساری باتوں کو دیکھا، پَس اُس نے امیولک کو ساتھ لِیا اور ضریملہ کے مُلک میں آیا، اور اُس کو اپنے گھر لے آیا، اور اُس کی مُصِیبتوں میں اُس کی خِدمت گُزاری کی، اور خُداوند پر اُس کے توکّل کو مُستحکم کِیا۔

۱۹ اور یُوں بنی نِیفی پر قضات کے عہدِ حُکُومت کا دسواں سال تمام ہُوا۔