صحائف
ایلما ۴۷


باب ۴۷

عیمالیقیہ بنی لامن کا بادِشاہ بننے کے لِیے فریب، قتل اور سازباز کرتا ہے—سرکش نِیفی بنی لامن سے زیادہ بدکار اور سفاک ہیں۔ قریباً ۷۲ ق۔م۔

۱ اب ہم اپنی سرگُزشت کی طرف واپس آتے ہیں جہاں عیمالیقیہ اور جو بیابان میں اُس کے ساتھ فرار ہو گئے تھے؛ پَس، دیکھو اُس نے اُنھیں لِیا جو اُس کے ساتھ گئے تھے، اور نِیفی کے مُلک میں بنی لامن کے پاس گیا، اور بنی لامن کو بنی نِیفی کے خِلاف طیش دِلا کر اُکسایا، اِس حد تک کہ بنی لامن کے باِدشاہ نے اپنے سارے مُلک کے لوگوں میں فرمان جاری کِیا، کہ وہ دوبارہ بنی نِیفی کے خِلاف جنگ کرنے کے لِیے نِکلیں۔

۲ اور اَیسا ہُوا کہ جب یہ فرمان اُن تک پُہنچا تو وہ ُبہت زیادہ خَوف زدہ ہُوئے؛ ہاں، وہ بادِشاہ کو آزُردہ کرنے سے ڈرتے تھے، اور بنی نِیفی کے خِلاف جنگ کرنے سے بھی خَوف زدہ تھے کہ کہیں وہ اپنی زِندگیاں نہ کھو دیں۔ اور اَیسا ہُوا کہ وہ نہیں چاہتے تھے، یعنی اُن میں زیادہ تر نہیں چاہتے تھے، کہ بادِشاہ کے حُکم کی تعمِیل کریں۔

۳ اور اب اَیسا ہُوا کہ بادِشاہ اُن کی نافرمانی کے باعث شدید برہم ہُوا؛ پَس اُس نے فَوج کے اُس حِصّہ کی کمان عیمالیقیہ کے حوالے کی جو اُس کے حُکموں کی فرماں برداری کرتا تھا، اور اُسے حُکم دیا کہ وہ اُنھیں ہتھیار اُٹھانے پر مجبُور کرے۔

۴ اب دیکھو، عیمالیقیہ کی یہی حسرت تھی؛ چُوں کہ وہ بُرائی کے دھندے بڑی چالاکی سے کرنے کا ماہِر تھا پَس بنی لامن کے بادِشاہ کا تخت اُلٹنے کے لِیے اُس نے اپنے دِل میں ترکِیب سوچی۔

۵ اور اب اُس کو بنی لامن کے اُن طبقوں کی کمان بھی سونپ دی گئی تھی، جو بادِشاہ کے حمایتی تھے؛ اور اُس نے اُن لوگوں کی حمایت پانا چاہی جو تابع فرمان نہ تھے پَس وہ اُس مقام کی طرف بڑھا جو عونِیدہ کہلاتا تھا، جہاں وہ سارے لامنی بھاگ کر گئے تھے؛ اِس لِیے کہ اُنھیں فَوج کی یلغار کا عِلم ہو گیا تھا، اور، اُنھوں نے گُمان کِیا کہ وہ نیست و نابُود کرنے آ رہے ہیں، پَس وہ عونِیدہ کی طرف بھاگ نِکلے جو ہتھِیاروں کا اَڈا تھا۔

۶ اور اُنھوں نے ایک شخص کو اپنا بادِشاہ اور سردار مُقرّر کر لِیا تھا، مُصمم اِرادہ کے ساتھ اپنے ذہنوں میں یہ ٹھان لِیا تھا کہ اُنھیں بنی نِیفی کے خِلاف کارروائی کرنے کا پابند نہیں کِیا جا سکے گا۔

۷ اور اَیسا ہُوا کہ جنگ کی تیاری کے واسطے، وہ پہاڑ کی چوٹی پر جمع ہُوئے، جو اَنتپاس کہلاتی تھی۔

۸ اب یہ عیمالیقیہ کی نِیّت نہ تھی کہ بادِشاہ کے فرمان کے مُطابِق وہ اُن پر حملہ کر دے؛ بلکہ دیکھو، اُس کا منصُوبہ بنی لامن کی فَوجوں کی حمایت پانا تھا، تاکہ وہ خُود کو اُن کا حاکم بنائے اور بادِشاہ کو تخت سے گِرائے اور بادِشاہت پر قبضہ کرے۔

۹ اور دیکھو اَیسا ہُوا کہ اُس نے اپنی فَوج کو اُس وادی میں خیمہ زن ہونے کا حُکم دیا جو کوہِ انتپاس کے نزدیک تھی۔

۱۰ اور اَیسا ہُوا کہ جب رات ہُوئی، تو اُس نے کوہِ اَنتیپاس پر خفیہ اَیلچی بھیجا، اِس درخواست کے ساتھ کہ پہاڑ پر ڈیرا ڈالے لوگوں کا سردار، جِس کا نام لِحونتی تھا، پہاڑ سے نِیچے اُتر کر آئے، چُوں کہ وہ اُس کے ساتھ بات چِیت کرنا چاہتا تھا۔

۱۱ اور اَیسا ہُوا کہ جب لِحونتی کو یہ پیغام مِلا تو اُسے پہاڑ کے دامن میں جانے کی جُراَت نہ ہُوئی۔ اور اَیسا ہُوا کہ عمالیقیہ نے دُوسری مرتبہ اُس کو نِیچے آنے کی درخواست بھیجی۔ اور اَیسا ہُوا کہ لِحونتی نہ آیا؛ اور اُس نے پِھر تِیسری مرتبہ درخواست بھیجی۔

۱۲ اور اَیسا ہُوا کہ جب عیمالیقیہ کو معلُوم ہو گیا کہ وہ لِحونتی کو پہاڑ سے نیچے اُتار کر نہیں لا سکا، تو وہ لِحونتی کے پڑاؤ کے نزدیک پہاڑ پر چڑھا؛ اور اُس نے پِھر چَوتھی مرتبہ لِحونتی کے پاس اپنا پیغام اِس درخواست کے ساتھ بھیجا کہ وہ نیچے آئے، اور چاہے تو اپنے مُحافظوں کو اپنے ساتھ لے آئے۔

۱۳ اور اَیسا ہُوا کہ جب لِحونتی اپنے مُحافظوں کے ساتھ نیچے عیمالیقیہ کے پاس آیا تو عیمالیقیہ نے اُس سے درخواست کی کہ رات کے وقت اپنی فَوج کے ساتھ نِیچے آئے، اور اُن آدمیوں کو اُن کے پڑاؤ میں گھیر لے جو بادِشاہ نے اُس کے اِختیار میں دیے تھے، اور اگر وہ اُس (عمالیقیہ) کو ساری اَفواج پر دُوسرا بڑا سردار بنائے تو وہ اُنھیں لِحونتی کے حوالے کر دے گا۔

۱۴ اور اَیسا ہُوا کہ لِحونتی اپنے آدمیوں کے ساتھ نیچے آیا اور عیمالیقیہ کے آدمیوں کو گھیر لیا، سو صُبح صادِق کے وقت اُن کے بیدار ہونے سے پہلے لِحونتی کی فَوجیں اُنھیں گھیرے میں لے چُکی تھیں۔

۱۵ اور اَیسا ہُوا کہ جب اُنھوں نے دیکھا کہ اُن کا مُحاصرہ ہو گیا تھا، تو اُنھوں نے عیمالیقیہ سے فریاد کی کہ وہ اُنھیں اپنے بھائیوں کے ساتھ اِلحاق کرنے کی اِجازت دے، تاکہ وہ ہلاک نہ کِیے جائیں۔ اب یہی وہ بات تھی جو عیمالیقیہ چاہتا تھا۔

۱۶ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے بادِشاہ کے فرمان کے خِلاف اپنے آدمیوں کو اُن کے حوالے کر دیا۔ اب عیمالیقیہ اِسی بات کا خواہش مند تھا، کہ بادِشاہ کو تخت سے گِرانے میں وہ اپنی سازِشوں میں کام یاب ہو سکے۔

۱۷ اب بنی لامن میں یہ دستُور تھا، کہ اگر اُن کا حاکمِ اعلیٰ ہلاک کر دِیا جاتا، تو نائب حاکم کو اُن کا حاکمِ اعلیٰ مُقرّر کِیا جاتا تھا۔

۱۸ اور اَیسا ہُوا کہ عیمالیقیہ نے اپنے نوکروں میں سے ایک کو حُکم دِیا کہ لِحونتی کو تھوڑا تھوڑا کر کے زہر دیتا رہے، نتیجتاً وہ مر گیا۔

۱۹ اب، جب لِحونتی مر گیا، تو بنی لامن نے عیمالیقیہ کو اپنا حاکم اور سِپہ سالار بنا لیا۔

۲۰ اور اَیسا ہُوا کہ عیمالیقیہ نے اپنی فَوجوں کے (پَس وہ اپنے اِرادوں میں کام یاب ہو گیا تھا) ساتھ نِیفی کے مُلک میں نِیفی کے شہر کی طرف پیش قدمی کی، جو کہ مرکزی شہر تھا۔

۲۱ اور بادِشاہ اپنے مُحافظوں کے ساتھ اُس کی مُلاقات کو آیا، پَس اُس کا خیال تھا کہ عیمالیقیہ نے اُس کے فرمان پُورے کر دِیے تھے، اور کہ عیمالیقیہ نے بنی نِیفی سے جنگ کے لِیے اَیسی بڑی فَوج اِکٹھی کر لی تھی۔

۲۲ اَلبتہ دیکھو، جب بادِشاہ اُسے مِلنے آیا تو عیمالیقیہ نے اپنے نوکروں کو حُکم دِیا کہ جا کر بادِشاہ سے مُلاقات کریں، اور وہ گئے اور بادِشاہ کے حُضُور سجدہ ریز ہُوئے، گویا اُس کی شان و شوکت کے مُطابق اُس کی تعظیم بجا لاتے ہیں۔

۲۳ اور اَیسا ہُوا کہ بادِشاہ نے اُنھیں اُٹھانے کے لِیے اپنا ہاتھ بڑھایا، جَیسا کہ بنی لامن کے دستُور کے مُطابق، یہ سلامتی کی علامت تھی، اَیسا دستُور اُنھوں نے بنی نِیفی سے لِیا تھا۔

۲۴ اور اَیسا ہُوا کہ جب اُس نے پہلے کو زِمین سے اُٹھایا، تو دیکھو اُس نے بادِشاہ کے دِل میں خنجر گھونپ دِیا؛ اور وہ زمین پر گِر پڑا۔

۲۵ اب بادِشاہ کے نوکر فرار ہو گئے؛ اور عیمالیقیہ کے نوکر یہ کہہ کر شور مچانے لگے:

۲۶ دیکھو، بادِشاہ کے نوکروں نے اُس کے دِل میں خنجر گھونپ دِیا ہے، اور وہ گِر پڑا ہے اور وہ فرار ہو گئے ہیں؛ دیکھو، آؤ اور دیکھو۔

۲۷ اور اَیسا ہُوا کہ عیمالیقیہ نے حُکم دیا کہ اُس کی فَوجیں آگے بڑھیں اور دیکھیں کہ بادِشاہ کے ساتھ کیا واقعہ پیش آیا ہے؛ اور جب وہ اُس جگہ پُہنچے، اور بادِشاہ کو خُون میں لُتھڑا ہُوا پایا، تو عمالیقیہ نے شدِید برہمی کا ڈھونگ رچایا، اور کہا: جِس کسی کو بھی بادِشاہ سے محبّت تھی، وہ اُن نوکروں کا پِیچھا کر کے اُنھیں ہلاک کر دے۔

۲۸ اور اَیسا ہُوا کہ وہ سب جو بادِشاہ سے محبّت کرتے تھے، جب اُنھوں نے یہ باتیں سُنیں، تو آگے بڑھے اور بادِشاہ کے نوکروں کا پِیچھا کِیا۔

۲۹ اب جب بادِشاہ کے نوکروں نے فَوج کو اپنے پِیچھے آتے دیکھا، تو وہ دوبارہ خَوف زدہ ہُوئے، اور بیابان میں بھاگ گئے، اور ضریملہ کے مُلک میں آئے اور عمون کے لوگوں میں شامِل ہو گئے۔

۳۰ اور جو فَوج اُن کا پِیچھا کر رہی تھی واپس آئی، اُن کا تعاقب بے سُود رہا تھا؛ اور یُوں عیمالیقیہ نے اپنی چال بازی سے لوگوں کے دِل جیتے۔

۳۱ اور اب اَیسا ہُوا کہ وہ اگلے روز اپنی فَوجوں کے ساتھ نِیفی کے شہر میں داخل ہُوا، اور شہر پر قبضہ کر لِیا۔

۳۲ اور اب اَیسا ہُوا کہ جب ملکہ نے یہ سُنا کہ بادِشاہ کو قتل کر دِیا گیا ہے—پَس عیمالیقیہ نے ملکہ کے پاس اَیلچی بھیجے یہ خبر دینے کے لِیے کہ بادِشاہ کو اُس کے نوکروں نے ہلاک کر دِیا تھا، اِس لِیے اُس نے اپنی فَوج کے ساتھ اُن کا تعاقب کِیا، لیکن یہ بے سُود تھا، اور وہ فرار ہونے میں کام یاب ہو گئے تھے—

۳۳ پَس جب ملکہ کو یہ پیغام مِلا تو اُس نے اِس درخواست کے ساتھ عیمالیقیہ کو پیغام بھیجا کہ شہر کے لوگوں کی جان بخش دے گا؛ اور اُس نے اِس توقع کا اِظہار بھی کِیا کہ وہ اُس کے ہاں حاضر ہوگا؛ اور اُس نے اِس اُمِّید کا اِظہار کِیا کہ وہ اپنے ساتھ اَیسے گواہ بھی لائے گا جو بادِشاہ کی موت کی بابت گواہی دیں گے۔

۳۴ اور اَیسا ہُوا کہ عیمالیقیہ نے اُسی نوکر کو جِس نے بادِشاہ کو قتل کِیا تھا اپنے ساتھ لِیا، اور اُن سب کو بھی جو اُس کے ساتھ تھے، اور ملکہ کے ہاں گیا، اُس کی بارگاہ میں حاضر ہُوا؛ اور اُن سب نے اُس کے سامنے گواہی دی کہ بادِشاہ اپنے نوکروں کے ہاتھوں قتل ہُوا تھا؛ اور اُنھوں نے یہ بھی کہا: وہ فرار ہو گئے تھے؛ کیا یہ بات اُن کے خِلاف گواہی نہیں دیتی؟ اور یُوں اُنھوں نے بادِشاہ کی موت کی بابت ملکہ کو ثبُوت فراہم کِیا۔

۳۵ اور اَیسا ہُوا کہ عمالیقیہ ملکہ کی نظرِ کرم کا طلب گار ہُوا، اور اُس سے بیاہ رچایا؛ اور یُوں چال بازی سے، اور اپنے مکار نوکروں کی مدد سے، سلطنت پر قبضہ کر لِیا؛ ہاں، اُس کو سارے مُلک میں بنی لامن کے اُن سب لوگوں نے بادِشاہ تسلیم کر لِیا، جِن میں بنی لامن اور بنی لیموئیل اور بنی اِسماعیل شامِل تھے، اور وہ سب جو بنی نِیفی سے عِداوت رکھتے تھے، نِیفی کے عہدِ حُکم رانی سے لے کر عصرِ حاضر تک۔

۳۶ اب اِن سرکشوں کی بابت، جِنھوں نے بنی نِیفی جیسی تعلِیم اور معرفت پائی تھی، ہاں جِنھوں نے اُسی طرح خُداوند کے عِرفان کا فہم پایا تھا، اِس کے باوجُود، عجب بات یہ ہے، کہ اپنی سرکشی کے تھوڑے عرصے بعد، وہ بنی لامن سے زیادہ سنگِین اور غیرنادِم ہو گئے، اور زیادہ جنگلی، بدکار اور سفاک بن گئے—بنی لامن کی روایات کے مُطابق شراب پِینے لگے؛ کاہلی و سُستی کا شِکار ہونے لگے، اور ہر قِسم کی شہوت پرستی میں پڑ گئے؛ ہاں، خُداوند اپنے خُدا کو بالکُل بُھول گئے۔