صحائف
ایلما ۵۸


باب ۵۸

ہیلیمن، جد اور تیعومنر حِکمتِ عملی کے ساتھ مانٹی کے شہر پر قابض ہوتے ہیں—بنی لامن پسپا ہوتے ہیں—بنی عمون کے بیٹے بچائے جاتے ہیں چُوں کہ وہ اپنی آزادی اور عقِیدے کے تحفُظ کے لِیے ثابت قدم رہتے ہیں۔ قریباً ۶۳–۶۲ ق۔م۔

۱ اور دیکھ، اب اَیسا تھا کہ ہمارا اَگلا ہدف مانٹی کے شہر کو فتح کرنا تھا؛ لیکن دیکھ، کوئی راستا نہ تھا کہ ہم اپنے چھوٹے فَوجی دستوں کے ساتھ اُنھیں شہر سے باہر نِکال سکتے۔ پَس دیکھ، جو کُچھ اب تک ہم کر چُکے تھے اُنھیں یاد تھا؛ پَس ہم اُن کے قلعوں سے باہر نِکالنے کے لِیے اُنھیں کوئی جھانسا نہیں دے سکتے تھے۔

۲ اور وہ تعداد میں ہماری فَوج کے مُقابلے میں کہیں زیادہ تھے، چُناں چہ آگے بڑھ کر اُن کے قعلوں پر حملہ کرنے کی جُراَت ہم میں نہ تھی۔

۳ ہاں، اور ہمارے لِیے یہ لازِم ہو گیا کہ ہم اپنے جنگ جُو مردوں کو اپنے مُلک کے اُن عِلاقوں میں تعُینات کریں جِنھیں ہم نے دوبارہ فتح کِیا تھا؛ پَس مُناسب جانا کہ ہم اِنتظار کریں، ہو سکتا ہے کہ ضریملہ کے مُلک سے مزید کُمک پُہنچ جائے اور رسد کی نئی کھیپ بھی۔

۴ اور اَیسا ہُوا کہ یُوں مَیں نے اپنی اُمّت کا حال بیان کرنے کے لِیے اپنے مُلک کے حاکم کے پاس ایلچی بھیجا۔ اور اَیسا ہُوا کہ ہم نے ضریملہ کے مُلک سے رسد اور کُمک کے پُہنچنے کا اِنتظار کِیا۔

۵ بلکہ دیکھ، اِس سے ہمیں بُہت کم فائدہ ہُوا، پَس بنی لامن کو بھی دِن بہ دِن بُہت سی کُمک اور بُہت سی رسد بھی مِل رہی تھی؛ اور اُس عرصہ کے دوران میں ہمارے حالات کُچھ اَیسے ہی تھے۔

۶ اور وقتاً فوقتاً مکاری سے ہمیں تباہ و برباد کرنے کا تہیہ کِیے ہُوئے، لامنی اچانک ہم پر حملہ آور ہوتے رہتے تھے؛ بہرکیف، ہم اُن کی کمِین گاہوں اور قعلوں کے باعث اُن کے خِلاف لڑائی نہ کر سکتے تھے۔

۷ اور اَیسا ہُوا کہ اِن مشکل حالات میں ہم نے کئی مہینوں تک اِنتظار کیا، یہاں تک کہ خُوراک کی کمی کے باعث ہلاک ہونے کے قرِیب تھے۔

۸ بلکہ اَیسا ہُوا کہ ہمیں خُوراک مِل گئی، جو دو ہزار جنگ جُو مردوں کی فَوج کی نگرانی میں ہماری مدد کے لِیے لائی گئی؛ اور یہی وہ ساری رسد تھی جو ہم تک پُہنچی، اپنا اور اپنے مُلک کا دِفاع کرنے کے واسطے تاکہ اپنے دُشمنوں کے ہاتھوں شِکست کھانے سے بچائیں، ہاں، اُس دُشمن کا مُقابلہ کرنے کے لِیے جو اَن گنت تھا۔

۹ اور اب ہماری اِن پریشانیوں کا سبب، یعنی اِس بات کا سبب کہ اُنھوں نے ہمیں زیادہ کُمک کیوں نہ بھیجی، ہمیں معلُوم نہ تھا؛ پَس ہم غم زدہ تھے اور خَوف بھی طاری ہو گیا تھا، خُدا نہ خواستہ کسی طور پر خُدا کی سزائیں، ہمیں تہ و بالا اور بالکُل نیست و نابُود کرنے کے لِیے، ہمارے مُلک پر نازِل ہوں۔

۱۰ پَس ہم نے خُدا سے دُعا میں اپنی جانیں اُنڈیل دیں، کہ وہ ہمیں زور آور بنا دے اور ہمارے دُشمنوں کے ہاتھوں سے ہمیں چُھڑائے، ہاں، اور ہمیں زور آور کر دے تاکہ ہم اپنی قَوم کی مدد کے لِیے اپنے شہروں، اپنی مُملکتوں، اور اپنی جائدادوں کو اپنے پاس رکھ سکیں۔

۱۱ ہاں، اور اَیسا ہُوا کہ خُداوند ہمارے خُدا نے ہمیں تسلّی دی کہ وہ ہمیں چھُڑائے گا، ہاں، اِس حد کہ اُس نے ہماری جانوں کو تسلّی کا پیغام دِیا، اور ہمیں بڑا مضبُوط اِیمان بخشا، اور کہ ہم اُس پر اپنی رہائی کی آس رکھیں۔

۱۲ اور ہمیں اُس چھوٹے فَوجی دستہ کے آنے سے حوصلہ مِلا جو ہمارے پاس آیا تھا، اور ہم نے اپنے دُشمنوں پر فتح پانے، اور اپنی مُملکتوں کو قائم و دائم رکھنے، اور اپنی جائدادوں، اور اپنی بِیویوں، اور اپنے بچّوں، اور اپنی آزادی کی حِفاظت کا مُصمم اِرادہ کر لِیا تھا۔

۱۳ اور یُوں ہم بنی لامن کے خِلاف، جو مانٹی کے شہر میں تھے، پُوری قُوت سے آگے بڑھے؛ اور ہم نے اپنے خیمے بِیابان کی طرف لگائے جو شہر کے نزدیک تھا۔

۱۴ اور اَیسا ہُوا کہ اَگلے دِن، جب بنی لامن نے دیکھا، کہ ہم شہر کے نزدیک بِیابان کی سرحدوں میں ہیں، تو اُنھوں نے ہمارے اِردگِرد اپنے جاسُوس بھیجے تاکہ ہماری فَوج کا شُمار اور قُوت کی بابت جان سکیں۔

۱۵ اور اَیسا ہُوا کہ جب اُنھوں نے دیکھا کہ ہم اپنے شٗمار کے موافِق، اِتنے مضبُوط نہیں ہیں، اور اِس خَوف سے کہ ہم اُن کی رسد اُن تک نہیں پُہنچنے دیں گے، سِوا اِس کے کہ وہ ہمارے خِلاف لڑائی کے لِیے نِکلیں اور ہمیں مار ڈالیں، اور اِس گُمان سے بھی کہ وہ اپنے بے شُمار لشکر کے ساتھ ہمیں آسانی کے ساتھ ہلاک کر سکتے ہیں، پَس وہ ہمارے خِلاف لڑائی کے لِیے نِکلنے کی تیاری کرنے لگے۔

۱۶ اور جب ہم نے دیکھا کہ وہ ہمارے خِلاف باہر نِکلنے کی تیاریاں کر رہے ہیں، تو دیکھ، مَیں نے جد کو حُکم دِیا، کہ تھوڑے سے آدمیوں کو لے کر بِیابان میں چُھپ جائے، اور تیعومنر بھی تھوڑے سے آدمیوں کو لے کر بِیابان میں چُھپ جائے۔

۱۷ اب جد اور اُس کے آدمی دائیں جانب اور دُوسرے بائیں جانب تھے؛ اور جب اُنھوں نے اپنے آپ کو یُوں چُھپا لِیا تو، دیکھ، مَیں بہ دستُور، اپنی باقی ماندہ فَوج کے ساتھ، اُسی جگہ پر موجُود رہا، جہاں پر ہم نے پہلے خیمے لگائے تھے، اِس خیال کے ساتھ کہ بنی لامن جنگ کے لِیے اِدھر سے نِکل کر آئیں گے۔

۱۸ اور اَیسا ہُوا کہ بنی لامن اپنے بڑے فَوجی لاؤلشکر کے ساتھ ہمارے خِلاف نِکل آئے۔ اور جب اُنھوں نے چڑھائی کر دی اور تلواروں کے ساتھ ہم پر حملہ آور ہونے والے تھے، تو مَیں نے اپنے اُن آدمیوں کو حُکم دِیا، جو میرے ساتھ تھے، کہ وہ پِیچھے ہٹ کر بِیابان میں چلے جائیں۔

۱۹ اور اَیسا ہُوا کہ بنی لامن نے بڑی پُھرتی سے ہمارا پِیچھا کِیا، چُوں کہ وہ شدت سے چاہتے تھے کہ ہم پر غالب آئیں تاکہ ہمیں قتل کریں؛ پَس اُنھوں نے بِیابان میں ہمارا پِیچھا کِیا؛ اور ہم جد اور تیعومنر کے درمیان سے گُزرے، جِس کی بنی لامن کو خبر تک نہ ہُوئی۔

۲۰ اور اَیسا ہُوا کہ جب بنی لامن وہاں سے گُزرے، یعنی جب فَوج وہاں سے گُزر گئی، تو جد اور تیعومنر اپنی خُفیہ جگہوں سے باہر آئے، اور لامنی جاسُوسوں کو حراست میں لے لِیا تاکہ وہ شہر کی جانب نہ لوٹ پائیں۔

۲۱ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے جب اُن پر قابُو پا لِیا تھا، تو وہ شہر کی طرف دَوڑے اور اُن مُحافظوں پر ٹُوٹ پڑے جِنھیں شہر کی حِفاظت کے لِیے تعُینات کِیا گیا تھا، یہاں تک کہ اُنھوں نے اُن کو ہلاک کر دِیا اور شہر پر قابض ہو گئے۔

۲۲ اب اَیسا اِس لِیے ہُوا کیوں کہ بنی لامن اپنی ساری فَوج کو لے کر، صِرف چند مُحافظوں کے سِوا، بِیابان میں آ گئے تھے۔

۲۳ اور اَیسا ہُوا کہ جد اور تیعومنر نے اِس طریقہ سے اُن کے قلعوں پر قبضہ کر لِیا۔ اور اَیسا ہُوا کہ بِیابان میں کافی دُور تک سفر کرنے کے بعد ہم نے ضریملہ کے عِلاقہ کی جانب راہ لی۔

۲۴ اور جب بنی لامن نے دیکھا کہ ہم ضریملہ کے عِلاقہ کی طرف پیش قدمی کر رہے تھے، تو وہ شدِید خَوف زدہ ہُوئے، کہ کہِیں وہاں اُن کی تباہی کا منصُوبہ نہ بنایا گیا ہو؛ پَس وہ پِھر بِیابان کی طرف پسپا ہونے لگے، ہاں، بلکہ اُسی راہ سے واپس گئے جِس پر سے وہ آئے تھے۔

۲۵ اور دیکھ، رات ہو گئی تھی اور وہ خیمہ زن ہُوئے، بنی لامن کے سِپہ سالاروں نے سمجھ لِیا تھا کہ نِیفی اپنی پیش قدمی کے باعث تھکے ہُوئے تھے؛ اور سوچ رہے تھے کہ اُنھوں نے بنی نِیفی کی ساری فَوج کو نِکال دِیا ہے، پَس اُنھوں نے مانٹی کے شہر کے کی بابت بالکل نہ سوچا۔

۲۶ اب اَیسا ہُوا کہ جب رات ہُوئی، تو مَیں نے اپنے آدمیوں کو سونے نہ دِیا، بلکہ اُنھیں حُکم دِیا کہ دُوسرے راستے سے مانٹی کے عِلاقہ کی طرف پیش قدمی کریں۔

۲۷ اور رات کے وقت ہماری اِس پیش قدمی کے باعث، دیکھ، اَگلے دِن ہم بنی لامن سے آگے نِکل گئے، چُناں چہ ہم اُن سے پہلے مانٹی کے شہر میں پُہنچ گئے۔

۲۸ اور پھر اَیسا ہُوا، کہ اِس تدبیر سے ہم نے خُون بہائے بغیر مانٹی کے شہر پر قبضہ جما لِیا۔

۲۹ اور اَیسا ہُوا کہ جب بنی لامن کی فَوجیں شہر کے نزدیک پُہنچیں اور دیکھا کہ ہم اُن کا سامنا کرنے کے لِیے تیار ہیں، تو وہ بُہت زیادہ سراسیمہ ہُوئے اور شدِید خَوف اُن پر طاری ہوگیا، اِس قدر کہ وہ بِیابان کی طرف بھاگ گئے۔

۳۰ ہاں، اور اَیسا ہُوا کہ مُلک کے اِس خِطے سے بنی لامن کی فَوجیں بھاگ گئیں۔ بلکہ دیکھ، وہ اپنے ساتھ کئی عورتیں اور بچّے بھی اِس عِلاقہ سے لے گئے تھے۔

۳۱ اور وہ شہر جِنھیں بنی لامن نے لے لِیا تھا، وہ سب اِس عرصہِ دراز میں ہمارے قبضے میں ہیں؛ اور ہمارے باپ دادا اور ہماری عورتیں اور ہمارے بچّے اپنے گھروں کو لوٹ رہے ہیں، سب کے سب سِوا اُن کے جو بنی لامن نے قیدی بنا لِیے اور ساتھ لے گئے تھے۔

۳۲ بلکہ دیکھ، ہماری فَوجیں اتنے زیادہ شہروں اور اتنی زیادہ مُملکتوں کو قائم رکھنے کے لِیے کم ہیں۔

۳۳ مگر دیکھ، ہمارا توکُّل خُدا پر ہے جِس نے ہمیں اُن عِلاقوں پر فتح دِلائی ہے، یہاں تک کہ ہم نے اُن شہروں اور اُن عِلاقوں کو فتح کر لِیا ہے، جو ہمارے اپنے تھے۔

۳۴ اب ہم نہیں جانتے کہ حُکُومت کیوں ہمیں زیادہ کُمک نہیں بھیجتی؛ نہ وہ آدمی جانتے ہیں جو ہمارے پاس آئے تھے کہ ہم نے زیادہ کُمک کیوں نہیں پائی۔

۳۵ دیکھ، ہم سوچتے کہ تُجھے ناکامی ہُوئی ہے، اور تُو نے اُس مُلک کے خِطے میں فَوجیں بھیج رکھی ہیں؛ اگر اَیسا ہے، تو ہم بُڑبُڑانا نہیں چاہتے۔

۳۶ اور اگر اَیسا نہیں، تو دیکھ، ہمیں اَندیشہ ہے کہ حُکُومت کے اندر کوئی پُھوٹ پڑ گئی ہے، کہ وہ ہماری مدد کے لِیے مزید آدمی نہیں بھیجتے؛ پَس ہم جانتے ہیں کہ جِتنے اُنھوں نے بھیجے ہیں، اُن سے کہیں زیادہ تعداد میں وہاں ہیں۔

۳۷ مگر دیکھ، اِس سے کوئی فرق نہیں پڑتا—ہمارا توکُّل ہے کہ خُدا ہماری فَوجوں کی کم زوری کے باوجود، ہمیں چُھڑائے گا، ہاں، اور ہمیں ہمارے دُشمنوں کے ہاتھوں سے رہائی دے گا۔

۳۸ دیکھ، یہ اُنتیسواں برس ہے، جو ختم ہونے والا ہے، اور اپنے عِلاقوں پر ہم قابِض ہیں؛ اور بنی لامن، نِیفی کے مُلک میں بھاگ گئے ہیں۔

۳۹ اور عمون کی قَوم کے وہ فرزند، جِن کی بابت مَیں نے بڑی تعریف کی ہے، میرے ساتھ مانٹی کے مُلک میں ہیں؛ اور خُداوند نے اُن کی مدد کی ہے، اور ہاں، جنگ کے دوران میں اُنھیں تہِ تیغ ہونے سے بچایا ہے، حتیٰ کہ ایک جان بھی ہلاک نہیں ہُوئی ہے۔

۴۰ لیکن دیکھ، وہ بُہت زیادہ گھائل ہُوئے ہیں؛ پِھر بھی وہ اُس آزادی کے لِیے ثابت قدم رہے؛ جِس کی بدولت خُدا نے اُن کو آزاد کِیا ہے؛ اور وہ دِن بہ دِن خُداوند اپنے خُدا کو یاد رکھنے میں مُستعِد ہیں؛ ہاں، وہ اُس کے آئین اور اُس کے فیصلوں اور اُس کے حُکموں کو مسلسل مانتے ہیں؛ اور آیندہ آنے والی باتوں کی نبوتوں کی بابت اُن کا اِیمان مضبُوط ہے۔

۴۱ اور اب، میرے عزیز بھائی، مرونی، خُداوند ہمارا خُدا، جِس نے ہمیں مُخلصی بخشی ہے اور ہمیں آزاد کِیا ہے، تُجھے پیہم اپنی حُضُوری میں رکھے؛ ہاں، اور اِس اُمّت کی مدد کرے، حتیٰ کہ تُو وہ ساری مُملکت کو دوبارہ فتح کرنے میں کام یاب ہو جائے جو بنی لامن نے ہم سے چِھین لی ہے، جو ہماری کفالت کے لِیے تھی۔ اور اب، دیکھ، مَیں اپنے خط کو بند کرتا ہُوں۔ مَیں ہیلیمن، ایلما کا بیٹا ہُوں۔