مجلسِ عامہ
جواب یِسُوع ہے
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۲۲


جواب یِسُوع ہے

اِس سے کوئی فرق نہیں پڑتا ہے کہ چنوتِیاں کِتنی ہی مُشکل یا پریشان کُن ہیں، آپ ہمیشہ یاد رکھ سکتے ہیں کہ جواب آسان ہے: یہ ہمیشہ یِسُوع ہے۔

مجلسِ عامہ کی اِس نِشست میں آپ سے خطاب کرنا کتنے اعزاز کی بات ہے۔ آج میں آپ سے دوستوں کہ طرح مُخاطب ہوں۔ یُوحنّا کی اِنجیل میں، نجات دہندہ نے سِکھایا کہ اگر ہم وہ کریں جو وہ ہمیں کرنے کو کہتا ہے تو ہم اُس کے دوست ہیں۔۱

یہ ہماری نجات دہندہ کے لیے اِنفرادی اور اِجتماعی مُحبّت ہے، اور اُس کے ساتھ ہمارے عہُود، جو ہمیں باہم باندھتے ہیں۔ جیسا کہ صدر ہنری بی آئرنگ نے سِکھایا: ”میں آپ سے کہنا چاہتا ہوں کہ خُداوند آپ سے کِتنی مُحبّت کرتا اور آپ پر بھروسہ کرتا ہے۔ اور، اِس سے بھی بڑھ کر، میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ وہ آپ پر کتنا تکیہ کرتا ہے۔“۲

جب مُجھے صدر رسل ایم نیلسن کی طرف سے اعلٰی حُکام کی بُلاہٹ دی گئی، تو میں جذبات سے بھر گیا۔ یہ بُہت ملغوب بات تھی! میری بیوی،جولی، اور میں نے مجلسِ عامہ کی ہفتہ سہ پہر کی نِشست کا بے تابی سے اِنتظار کیا۔ تائید ہونا فروتنی کی بات تھی۔ میں بڑی احتیاط سے اپنی مقرر کردہ نِشست کی طرف گیا تاکہ اپنی پہلی ذمہ داری میں ہی نہ گِر جاؤں۔

اِس نِشست کے اِختتام پر، کُچھ ایسا ہوا جِس کا مُجھ پر گہرا اثر ہوا۔ جماعت کے اراکیِن نے ایک قطار بنائی اور ایک ایک کر کے اعلٰی حُکام سے مِلے۔ ہر ایک نے اپنی مُحبّت اور معاونت کا اِشتراک کیا۔ دِل سے گلے لگا کر کہا، ”فکر مت کرو—تم سے تعلق ہے۔“

نجات دہندہ کے ساتھ ہمارے تعلُقات میں، وہ دِل پر نظر کرتا ہے اور ”آدمِیوں کا طرفدار نہیں ہے۔“۳ غور کریں کہ اُس نے اپنے رسُولوں کو کیسے چُنا ہے۔ اُس نے حیثیت یا دولت پر توجہ نہیں دی۔ وہ ہمیں اپنی پیروی کرنے کی دعوت دیتا ہے، اور مُیں اِیمان رکھتا ہوں کہ وہ ہمیں یقین دِلاتا ہے کہ ہم اُس کے ساتھ تعلُق رکھتے ہیں۔

اِس پیغام کا اِطلاق خاص طور پر کلِیسیا کے نوجوانوں پر ہوتا ہے۔ میں آپ میں وہ دیکھتا ہوں جو صدر نیلسن آپ میں دیکھتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ”نوجوانوں کی اِس نسل میں بلا شُبہ کُچھ خاص بات ہے۔ آپ کے آسمانی باپ کو آپ پر بڑا اعتماد ہے کہ اُس نے اِس وقت آپ کو زمین پر بھیجا۔ آپ عظمت کے لیے پیدا ہوئے تھے!“۴

جو کُچھ میں نوجوانوں سے سِیکھتا ہوں اِس کے لیے میں شُکر گُزار ہوں۔ میں اُس کے لیے شُکر گُزار ہوں جو میرے بچّے مُجھے سِکھاتے ہیں، اُس کے لیے جو ہمارے مُبلغِین مُجھے سِکھاتے ہیں، اور اُس کے لیے جو میری بھتیجِیاں اور بھتیجے مُجھے سکھاتے ہیں۔

زیادہ عرصہ نہیں ہوا کہ، میں اپنے بھتیجے نیش کے ساتھ اپنے فارم پر کام کر رہا تھا۔ وہ چھ سال کا ہے اور اُسکا دِل پاک ہے۔ وہ میرا پسندیدہ بھتیجا ہے جِس کا نام نیش ہے، اور مُجھے یقین ہے کہ میں اُس کا پسندیدہ چچا ہوں جو آج مجلسِ عامہ میں خطاب کر رہا ہوں۔

جیسا کہ اس نے ہمارے منصوبے کا حل نکالنے میں میری مدد کی، میں نے کہا، ”نیش، یہ ایک اچھا خیال ہے۔ آپ کیسے اتنے ذہین ہو گئے تھے؟“ اُس نے میری طرف دیکھا، اپنی آنکھوں میں اِس احساس کے ساتھ کہا، ”چچا ریان، آپ اِس سوال کا جواب کیسے نہیں جانتے ہیں؟“

اُس نے سادگی سے اپنے کندھے اُچکائے، مُسکرایا، اور پُر اعتماد طور پر کہا ، ”یِسُوع۔“

نیش نے اُس دِن مُجھے یہ سادہ تاہم گہرِی بات سِکھائی۔ سادہ ترِین سوالات اور پیچِیدہ ترین مسائل کا جواب ہمیشہ ایک ہی ہوتا ہے۔ جواب یِسُوع مسِیح ہے۔ اُس میں ہر حل پایا جاتا ہے۔

یُوحنّا کی اِنجیل میں، نجات دہندہ نے اپنے شاگردوں سے کہا کہ وہ اُن کے لیے جگہ تیار کرے گا۔ تومّا اُلجھن میں تھا اور نجات دہندہ سے کہا:

”اے خُداوند، ہم نہیں جانتے کہ تو کہاں جاتا ہے؛ پِھر راہ کِس طرح جانیں؟

”یِسُوع نے اُس سے کہا کہ راہ اور حق اور زِندگی مَیں ہُوں کوئی میرے وسِیلہ کے بغَیر باپ کے پاس نہِیں آتا۔“۵

نجات دہندہ نے اپنے شاگردوں کو سِکھایا کہ وہ ”راہ، حق، اور زندگی ہے۔“ وہ اِس سوال کا جواب ہے کہ آسمانی باپ کے پاس کیسے آنا ہے۔ اپنی زِندگیوں میں اُس کے الٰہی کردار کی گواہی پانا وہ چِیز تھی جو میں نے بطور نوجوان سیکھی۔

جب میں ارجنٹینا میں ایک مُبلِغ کے طور پر خِدمت کر رہا تھا، صدر ہاورڈ ڈبلیو۔ ہنٹر نے ہمیں کُچھ ایسا کرنے کی دعوت دی جِس کا میری زندگی پر گہرا اثر ہوا۔ اُنھوں نے کہا، ”ہمیں مسِیح کو اِس سے بہتر طور پر جاننا چاہیے جو ہم اُسے جانتے ہیں؛ ہمیں اُسے یاد کرنے سے کہیں زیادہ بار اُسے یاد رکھنا چاہیے؛ ہمیں اُس کی خِدمت کرنے سے کہیں زیادہ دلیری سے اُس کی خدمت کرنی چاہیے۔“۶

اِس وقت، مُجھے اِس بات کی فکر ہوئی کہ بہتر مُبلغ کیسے بننا ہے۔ یہ جواب تھا: مسِیح کو جاننا، اُسے یاد رکھنا، اور اُس کی خدمت کرنا۔ دُنیا بھر کے مُبلغین اِس مقصد میں مُتحد ہیں: ”کہ دوسروں کو مسِیح کے پاس آنے کی دعوت دیں [اُس] پر اور اُس کے کفارہ پر اِیمان کے ذریعے“ اور توبہ، بپتسمہ، رُوح القُدس کا تحفہ پانے، اور آخر تک برداشت کے ذریعے، بحال شُدہ اِنجیل پانے میں اُنکی مدد کریں اپنے دوستوں کو جو مُبلغین کو سُن رہے ہیں، میں بھی مسِیح کے پاس آنے کی اپنی دعوت شامل کرتا ہوں۔ اکٹھے ہم اُس کو جاننے، اُسے یاد کرنے، اور اُس کی خِدمت کرنے کی کوشش کریں گے۔

تبلِیغی خِدمت کرنا میری زِندگی کا مُقدس وقت تھا۔ کُل وقت مُبلغ کے طور پر اِن کے ساتھ اپنے آخری مُلاقات میں، صدر بلیئر پِنکوک نے تبلیغی راہ نماؤں میں آنے والی تبدیلی کے بارے میں بات کی، جب وہ اور اُن کی اہلیہ بھی اُن کی خِدمت کی تکمیل کے قریب تھے۔ ہم دونوں اُس چیز کو چھوڑ کر جانے کے لیے غمگِین تھے جِس سے ہم بہت مُحبّت کرتے تھے۔ وہ دیکھ سکتا تھا کہ میں کُل وقت مبلغ نہ ہونے کے خیال سے پریشان تھا۔ وہ بڑے اِیمان والے شخص تھے اور پیار سے مُجھے سِکھایا جیسے وہ پِچھلے دو سالوں سے سِکھا رہے تھے۔ اُنھوں نے اپنی میز سے اُوپر یِسُوع مسِیح کی تصویر کی طرف اِشارہ کیا اور کہا، ”بزرگ اولسن، یہ سب ٹھیک ہو جائے گا کیونکہ یہ اُس کا کام ہے۔“ مُجھے یہ جان کر یقین ہو گیا کہ نجات دہندہ ہماری مدد کرے گا، نہ صرف اِس وقت جب ہم خِدمت کر رہے ہیں بلکہ ہمیشہ—اگر ہم اُسے اِجازت دیں گے۔

بہن پنِکوک نے ہمیں اپنے دِل کی گہرائیوں سے آسان ترِین ہسپانوی فقروں میں سکھایا۔ جب اُس نے کہا، ”جیسِیکرسٹو وائو (یِسُوع مسِیح زِندہ ہے)“ میں جانتا تھا کہ یہ سِچ ہے اور وہ زِندہ ہے۔ جب اُس نے کہا، ”ایلڈرز وائے ہرمناس، لیس آمو،(بزرگ اور بہنوں، میں آپ سے مُحبّت کرتی ہوں)“ میں جانتا تھا کہ وہ ہم سے مُحبّت کرتی ہے اور چاہتی ہے کہ ہم ہمیشہ نجات دہندہ کی پیروی کریں۔

مُجھے اور میری اہلیہ کو حال ہی میں یُوراگوئے میں شاندار مُبلغِین کے ساتھ کام کرنے کے لیے تبلِیغی راہ نُما کے طور پر خِدمت کرنے کی برکت مِلی۔ میں کہوں گا کہ یہ دُنیا کے بہترِین مُبلغِین تھے، اور میرا بھروسہ ہے کہ ہر تبلیغی راہ نُما اِسی طرح محسُوس کرتا ہے۔ اِن شاگردوں نے ہمیں ہر روز نجات دہندہ کی پیروی کرنے کے بارے میں سِکھایا۔

معمُول کی مُلاقاتوں کے دوران مُبلغِین میں سے ہماری ایک عظیم مُبلغہ دفتر میں داخل ہوئی۔ وہ ایک کامیاب مُبلِغہ، ایک بہترین تربیت کار، اور لگن سے کام کرنے والی ایک راہ نُما تھی۔ وہ اپنے ساتھیوں میں مقبُول تھی اور لوگ اُس سے پیار کرتے تھے۔ وہ فرمان بردار، فروتن، اور پُر اعتماد تھی۔ ہماری سابقہ مُلاقاتوں کا مرکز اُس کے علاقے اور وہ لوگ تھے جِن کو وہ تعلیم دے رہی تھی۔ یہ مُلاقات مُختلف تھی۔ جب میں نے اُس سے پوچھا کہ وہ کیسا کر رہی ہے، تو میں بتا سکتا تھا کہ وہ گھبرائی ہوئی تھی۔ اُس نے کہا، ”صدر اولسن، میں نہیں جانتی کہ آیا میں یہ کر سکتی ہوں۔ میں نہیں جانتی کہ کیا میں کبھی بھی اِتنی اچھی بن سکوں گی۔ میں نہیں جانتی کہ کیا میں وہ مُبلِغہ بن سکوں گی جو خُداوند چاہتا ہے کہ میں بنوں۔“

وہ ایک عُمدہ مُبلِغہ تھی۔ ہر طرح سے بہترِین۔ تبلِیغی صدر کا خواب۔ بطور مُبلِغہ میں اُس کی قابلِیتوں کے بارے کبھی بھی فکر مند نہیں تھا۔

جیسے ہی میں نے اُس کی بات سنی، میں یہ جاننے کے لیے جدوجہد کی کہ میں کیا کہوں۔ میں نے خاموشِی سے دُعا کی: ”آسمانی باپ، یہ ایک شاندار مُبلِغہ ہے۔ وہ آپ کی ہے۔ وہ ہر کام درُست کر رہی ہے۔ میں کُچھ غلط نہیں کہنا چاہتا۔ مہربانی سے میری یہ جاننے میں مدد کریں کہ کیا کہنا ہے۔“

الفاظ میرے ذہن میں آئے۔ میں نے کہا، ”ہرمنہ(مُبلِغہ)، میں بہت معذرت خواہ ہوں کہ آپ اِس طرح محسُوس کر رہی ہیں۔ میں آپ سے ایک سوال پُوچھتا ہوں۔ اگر آپ کی کوئی دوست جِس کو آپ سِکھا رہی ہوتی اور وہ اِس طرح محسُوس کرتی، تو آپ کیا کہتیں؟“

اُس نے میری طرف دیکھا اور مُسکرائی۔ مُبلغِین کے اُس واضع اور پختہ یقین کے رُوح کے ساتھ، اُس نے کہا، ”صدر، یہ آسان ہے۔ میں اُسے بتاؤں گی کہ نجات دہندہ اُسے کامل طور پر جانتا ہے۔ میں اُسے بتاؤں گی کہ وہ زندہ ہے۔ وہ آپ سے مُحبّت کرتا ہے۔ آپ کافی اچھی ہو ،اور آپ کو یہ حاصِل ہے!“

تھوڑا ہنستے ہوئے اُس نے کہا، ”مجھے لگتا ہے اگر یہ ہمارے دوستوں پر لاگو ہوتا ہے، پھر اِس کا اِطلاق مُجھ پر بھی ہوتا ہے۔“

جب ہم سوالات یا غیر یقِینی کا شِکار ہوتے ہیں، تو ہمیں محسُوس ہوتا ہے کہ حل بہت پیچِیدہ ہے یا یہ کہ جوابات تلاش کرنا بُہت پریشان کُن ہے۔ ہمیں یہ یاد رکھنا چاہیے کہ دُشمن، حتی کہ تمام جُھوٹوں کا باپ، اِنتشار کا مُعمار ہے۔8

نجات دہندہ سادگی کا مالک ہے۔

صدر نیلسن نے فرمایا:

”شیطان چالاک ہے۔ وہ ہزاروں برس سے نیکی کو بدی اور بدی کو نیکی بنا کر دِیکھا رہا ہے۔ اُس کے پیغامات پُرشور، بے باک، اور شیخی بگھارنے کی طرف مائل کرنے والے ہوتے ہیں۔

”تاہم، ہمارے آسمانی باپ کے پیغامات نُمایاں طور پر مُختلِف ہیں۔ وہ سادگِی سے، خاموشِی سے، اور اِس قدر صاف گوئی سے کلام کرتا ہے کہ ہم اُس کا غلط مطلب نہ لے سکیں۔“9

ہم کتنے شُکر گُزار ہیں کہ خُدا نے ہم سے اِتنی مُحبّت رکھی کہ اُس نے اپنا بیٹا بھیج دیا۔ وہ جواب ہے۔

حال ہی میں صدر نیلسن نے فرمایا:

یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کی آج کے دور سے زیادہ ضرورت کبھی نہیں رہی ہے۔ …

”… یہ خُداوند کی اپنے شاگردوں کو دی گئی ہدایت کی فوری ضرورت کو واضح کرتا ہے کہ’جاؤ … ساری دُنیا میں، اور ہر مخلُوق کو میری اِنجِیل کی مُنادی دو۔‘“ 10

اُن کو جو خِدمت کرنے کا اِنتخاب کریں گے، میں اِن برکات کی تصدیِق کر سکتا ہوں جو تب حاصِل ہوں گی جب آپ نبی کی بُلاہٹ پر غور کرتے ہیں۔ خِدمت کرنا آپ کے لیے نہیں ہے؛ یہ نجات دہندہ کے لیے ہے۔ آپ کو کِسی مقام پر بُلایا جائے گا، مگر زیادہ اہم بات یہ ہے کہ آپ کو لوگوں کے لیے بلاہٹ دی جائے گی۔ آپ کی بڑی ذمہ داری اور برکت یہ ہو گی کہ نئے دوستوں کو یہ سمجھنے میں مدد دیں کہ جواب یِسُوع ہے۔

یہ کلِیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسین آخِری ایّام ہے، اور یہی وہ جگہ ہے جِس سے ہمارا تعلُق ہے۔ سب کُچھ جو صدر نیلسن مُحبّت سے کرنے کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں وہ ہمیں نجات دہندہ کے قریب لے جائے گی۔

ہمارے عُمدہ نوجوان کو—بشمُول میرے بھتیجے نیش کو—زِندگی بھر، یاد رکھیں کہ چاہے چنوتیِاں جِتنی بھی مُشکل اور پریشان کُن ہوں، جواب سادہ ہے: یہ ہمیشہ یِسُوع ہے۔

جب میں نے اُن کو سُنا ہے جن کی ہم بطور نبی، رویا بِین، اور مُکاشفہ بیِن تائید کرتے ہیں، کئی موقوں پر کہتے ہیں، میں یہ بھی کہتا ہوں کہ ہم آپ سے مُحبّت کرتے ہیں، ہم آپ کے شُکر گُزار ہیں، اور ہمیں آپ کی ضرُورت ہے۔ یہی وہ جگہ ہے جِس سے آپ کا تعلُق ہے۔

میں نجات دہندہ سے مُحبّت کرتا ہوں۔ میں اُس کے نام کی گواہی رکھتا ہوں، یعنی یِسُوع مسِیح کی۔ میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ ”ہمارے اِیمان کا بانی اور کامِل کرنے والا ہے،“11 اور وہ سادگی کا مالک ہے۔ جواب یِسُوع ہے۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔