مجلسِ عامہ
اِیمان کے قدموں کے ساتھ مسِیح کے پِیچھے چلیں
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۲۲


اِیمان کے قدموں کے ساتھ مسِیح کے پِیچھے چلیں

مسَیح آج ہمیں مُشکل وقت میں سے نِکال سکتا ہے۔ اُس نے یہ اِبتدائی علم برداروں کے لیے کِیا، اور اب وہ ہم میں سے ہر ایک کے لیے کرتا ہے۔

کوائر، ”ہر قدم پر اِیمان“ کا گیت گانے کے لیے، آپ کا شُکریہ۔ اِس گیت کے بول اور دُھن ۱۹۹۶ میں بھائی نیویل ڈے لے۱ نے ۱۸۴۷ میں اِبتدائی آباد کاروں کی سالٹ ویلی میں آمد کی ۱۵۰ویں سال گرہ کے جشن کی تیاری کے واسطے لکھے تھے۔

اگرچہ یہ گِیت اُس جشن کی تیاری کے لیے لکھا گیا تھا، لیکن اِس کا پیغام پُوری دُنیا پر لاگو ہوتا ہے۔

مُجھے اِس کا کورس بہُت پسند ہے:

ہر قدم اِیمان کے ساتھ اُٹھا کر، ہم مسِیح، خُداوند، کی تقلید کرتے ہیں؛

اور اُس کی پاک محبت سے سرشار ہو کر، گاتے ہیں ہم ایک آواز ہو کر۔۲

بھائیو اور بہنو، میں گواہی دیتا ہوں کہ یِسُوع مسِیح کے پیچھے چلنے کے لیے اِیمان کے ساتھ قدم اُٹھائیں، اِسی میں اُمِید ہے۔ اُمِید ہے خُداوند یِسُوع مسِیح میں۔ اُمِید ہے سب کے لیے اِس زِندگی میں۔ اپنی خطاؤں، اپنی پریشانیوں، اور مُصِیبتوں، اور اپنی آزمایشوں، اور اُلجھنوں پر قابو پانے کی اُمِید ہے۔ توبہ اور مُعافی پانے اور دُوسروں کو مُعاف کرنے میں اُمید ہے۔ مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ مسِیح میں اِطمِینان اور اُمِید ہے۔ وہ آج ہمیں مُشکل وقت میں نکال سکتا ہے۔ اُس نے یہ اِبتدائی علم برداروں کے لیے کِیا، اور اب وہ ہم میں سے ہر ایک کے لیے کرتا ہے۔

اِس سال سالٹ لیک ویلی میں اِبتدائی علم برداروں کی آمد کی ۱۷۵ویں سالگرہ ہے، جِس کی وجہ سے میں نے اپنے آباواجداد پر غوروفکر کیا، جِن میں سے کُچھ ناوُوہ سے سالٹ لیک ویلی تک پیدل آئے۔ میرے باپ دادا نے اپنی نوعُمری میں اِن میدانوں کی پیدل مُسافت طے کی۔ ہنری بیلرڈ کی عُمر ۲۰ سال تھی؛۳ مارگریٹ ۱۳ برس کی تھی؛۴ جوزف ایف سمتھ، جو بعد کلِیسیا کے چھَٹے صدر بنے تھے، صرف ۹ برس کے تھے جب سالٹ لیک ویلی میں پُہنچے تھے۔۵

اُنھیں دورانِ مُسافت ہر قسم کی تکلِیفوں اور پریشاینوں کا سامنا کرنا پڑا، جیسے سخت سردی، شدیدبیماری، اور مناسب لباس اور خُوراک کی کمی۔ مثال کے طور پر، جب ہنری بیلرڈ سالٹ لیک ویلی میں داخل ہُوا، تو وہ ”موعُودہ سرزمین“ کو دیکھ کر خُوش ہُوا، لیکن اِس خوف میں مُبتلا رہتا تھا کہ کوئی اُس دیکھ نہ لے کیوں کہ اُس نے جو لباس پہنا ہُوا تھا وہ اتنا بوسیدہ تھا کہ اِس سے اُس کا جسم نہیں چھپتا تھا۔ اندھیرا ہونے تک وہ سارا دن جھاڑیوں کے پیچھے چھپا رہا۔ اِس کے بعد وہ کسی کے گھر گیا اور کپڑے مانگنے لگا تاکہ وہ اپنا سفر جاری رکھ سکے اور اپنے والدین کو تلاش کر سکے۔ وہ خُدا کا شکر ادا کر رہا تھا کہ بلآخروہ سلامتی کے ساتھ اپنے مستقبل کے گھر پہنچ گیا۔۶

میرے پردادا نے اپنی ہر آزمایش کے دوران میں اِیمان کے ساتھ قدم بڑھا کر یِسُوع مسِیح کے پِیچھے چلےمَیں اُن کا شُکر گُزار ہُوں۔ مَیں اُن کا شُکر گُزار ہُوں کہ اُنھوں نے کبھی ہمت نہیں ہاری۔ اُن کے اِیمان کے قدموں نے مجھے اور اُس کے بعد کی نسلوں کو برکت دی ہے، جس طرح آج آپ کے اِیمان کے نقش قدم پر آپ کی نسل کو برکت ملے گی۔

لفظ عَلم بردار فعل بھی ہے اور اِسم بھی۔ بطور اِسم اِس کا مطلب اَیسا شخص ہو سکتا ہے جو کسی نئے علاقے کو دریافت کرنے یا آباد کرنے والے پہلے لوگوں میں شامِل ہو۔ فعل کے طور پر، اِس کا مطلب دُوسروں کے لیے راستا کھوجنا یا تیار کرنا ہو سکتا ہے۔7

جب مَیں اِن علم برداروں کے بارے میں سوچتا ہُوں جنھوں نے دُوسروں کے لیے راستا تیار کیا ہے تو، مَیں سب سے پہلے نبی جوزف سمتھ کے بارے میں سوچتا ہُوں۔ جوزف علم بردار تھا کیوں کہ اُس کے اِیمان کے قدم اُس کو درختوں کے جُھنڈ کی طرف لے گئے، جہاں اُس نے دُعا کے لیے گھٹنے ٹیک دیے اور ہمارے لیے یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کی معموری پانے کا راستا کھولا۔ ۱۸۲۰ میں اُس کے موسمِ بہار کی صبح کو جوزف کا اِیمان کے ساتھ ”خدا سے مانگنا“۸ یِسُوع مسِیح کی کامِل اِنجِیل کی بحالی کا راستا کھول گیا جِس میں ایک بار پھر زمین پر خدمت کرنے کے لیے بُلائے گئے نبی اور رسُول شامِل تھے۔۹ مَیں جانتا ہُوں کہ جوزف سمتھ خُدا کا نبی ہے۔ مَیں جانتا ہُوں کہ اُس کے اِیمان سے بھرے قدم اُس کو خُدا باپ اور اُس کے پیارے بیٹے یِسُوع مسِیح کی حُضُوری میں گھٹنے ٹیکنے تک لے گئے۔

نبی جوزف کے اِیمان کے قدموں نے اُس کو مورمن کی کِتاب کو آگے لانے میں خُداوند کا وسِیلہ بننے کے قابل بنایا، جو کہ یِسُوع مسِیح اور اُس کے کفّارہ کے فضل کا ایک اور عہد نامہ ہے۔

جوزف سمتھ ناقابل برداشت مُشکلات اور مُخالفت کے باوجود اِیمان اور ثابت قدمی سے، ایک بار پھر دُنیا میں یِسُوع مسِیح کی کلِیسیا کو قائم کرنے کے لیے خُداوند کے ہاتھوں میں وسِیلہ بننے کے قابل ہُوا تھا۔

گُزشتہ مجلِسِ عامہ کے دوران میں، مَیں نے بتایا کہ کس طرح میری کل وقتی تبلیغی خدمت نے مُجھے فیض پُہنچایا۔ مجھے فیض مِلا جب مَیں نے اپنے آسمانی باپ کے نجات کے عظیم اُلشان منصوبے، جوزف سمتھ کی پہلی رویا، اور مورمن کی کِتاب کے ترجمہ کے بارے میں سکھایا۔ اِن بحال شدہ تعلیمات اور عقائد نے اُن لوگوں کو تعلیم دینے میں میرے اِیمان کے قدموں کی اُن تک راہ نمائی فرمائی جو اِنجِیل کی بحالی کے پیغام کو سُننے کے لیے تیار تھے۔

ہمارے مُبلغین آج جدید دَور کے علم بردار ہیں کیوں کہ وہ اِس ارفع پیغام کو دُنیا بھر کے لوگوں کے ساتھ بانٹتے ہیں، اِس طرح ہمارے آسمانی باپ کے بچّوں کے لیے اُسے اور اُس کے بیٹے، یِسُوع مسِیح کو جاننے کا راستا کھولتے ہیں۔ یِسُوع مسِیح کی اِنجِیل کو قبُول کرنا ہر ایک کو کلِیسیا کی رُسُوم اور ہَیکل کے فضائل کو پانے کی تیاری کا راستا کھولتا ہے۔

پچھلی مجلِسِ عامہ میں، صدر رسل ایم نیلسن نے اِس بات کی دوبارہ توثیق فرمائی کہ ”خُدا نے ہر قابل، لائق نوجوان کو تبلیغ کی تیاری اور خِدمت کرنے کا حُکم دیا ہے“ اور یہ کہ ”لائق اور نوجوان بہنوں“ کے لیے ”بھی تبلیغ اِنتہائی موّثر، البتہ اِختیاری موقع ہے۔“10

پیارے نوجوان لڑکوں اور نوجوان لڑکیوں، آپ کے اِیمان کے قدم آپ کو تبلیغی خدمت کے لیے خُداوند کی دعوت پر عمل کرنے میں مدد کریں گے—جدید دَور کے علم بردار بننے کے لیے—خُدا کے بچّوں کے لیے اُس کی پُرجلال حُضُوری کی طرف جانے والے عہد کے راستے کو تلاش کرنے اور اِس پر قائم رہنے کا راستا کھول کر۔

صدر نیلسن کلِیسیا میں علم بردار ہیں۔ ایک رسُول کی حیثیت سے اُنھوں نے بہت سے مُمالک کے دَورے کِیے تاکہ اِنجِیل کی تبلیغ کے لیے راستے کھولیں۔ نبی اور کلیسیا کا صدر بننے کے فوراً بعد، اُنھوں نے درخواست فرمائی کہ ”مُکاشفہ پانے کے لیے ہم [اپنی اپنی] رُوحانی صلاحیت میں اِضافہ کریں۔“11 وہ ہمیں یہ سِکھانا جاری رکھتے ہیں کہ اپنی گواہیوں کو کیسے مضبُوط کیا جائے۔ عِبادت برائے نوجوانانِ بالغاں میں، اُنھوں نے فرمایا:

مَیں آپ درخواست کرتا ہُوں کہ اپنی گواہی کی ذِمہ داری اُٹھائیں۔ اِس کے لیے محنت کریں۔ اِس کو اپنا بنائیں۔ اِس کی دیکھ بھال کریں۔ اِس کی پرورش کریں تاکہ یہ پھلے اور بڑھے۔ …

”[پھر] اپنی زندگی میں ہونے والے معجزات کو دیکھیں۔“12

وہ ہمیں سِکھا رہے ہیں کہ کس طرح زیادہ سے زیادہ رُوحانی طور پر خُود انحصار ہونا ہے۔ اُنھوں نے مزید فرمایا کہ ”آنے والے دِنوں میں، رُوحُ القُدس کی ہدایت، راہ نمائی، تسلّی، اور مُسلسل تاثِیر کے بغیر رُوحانی طور پر زندہ رہنا ممکن نہ ہو گا“13

مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ آج اِس دُنیا میں صدر رسل ایم نیلسن خُداوند کے نبی ہیں۔

ہمارا نجات دہندہ، یِسُوع مسِیح، راستا تیار کرنے میں بڑا اصلی علم بردار ہے۔ درحقیقت، وہ نجات کے منصوبے کی تکمیل کا ”راستا“14 ہے تاکہ ہم توبہ کر سکیں اور، اُس پر اِیمان کے وسِیلے سے، اپنے آسمانی باپ کے پاس واپس لوٹ سکیں۔

یِسُوع نے فرمایا، ’’راہ،حق اور زِندگی میں ہُوں، کوئی میرے وسِیلے کے بغیر باپ کے پاس نہیں آتا۔‘‘15 اُس نے وعدہ کیا ہے کہ وہ ہمیں بےیار و مددگار نہیں چھوڑے گا؛ وہ ہماری آزمایشوں میں ہمارے پاس آئے گا۔16 نجات دہندہ نے ہمیں دعوت ہے: ”دِل کے کامِل اِرادے کے ساتھ [اُس کے] پاس آئیں اور [وہ] [ہمیں] شِفا دے گا۔“17

مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ یِسُوع مسِیح ہمارا نجات دہندہ اور شافی، باپ کے حُضُور ہمارا وکِیل ہے۔ ہمارے آسمانی باپ نے ہر قدم پر اِیمان کے ساتھ اپنے پیارے بیٹے یِسُوع مسِیح بھروسا کرتے ہُوئے ہمارے لیے اپنے پاس آنے کا راستا کھول دیا ہے۔

میرے باپ دادا اور دیگر اِبتدائی علم برداروں کو بہت سی رکاوٹوں کا سامنا کرنا پڑا جب وہ چھکڑوں، ہاتھ گاڑیوں اور پیدل سالٹ لیک ویلی کی جانب سفر کرتے تھے۔ ہمیں بھی اپنی زِندگی کے انفرادی سفر میں مسائل و مُصائب کا سامنا کرنا پڑے گا۔ ہم ہاتھ گاڑیوں کو نہیں دھکیل رہے ہیں اور نہ ہی چکڑوں کو اُونچے پہاڑوں پر اور گہری برف باری کے درمیان میں سے کھینچ رہے ہیں؛ ہم بھی اُن کی طرح کوشش کر رہے ہیں جیسے اُنھوں نے اپنے دَور کے مسائل اور وسوسوں پر رُوحانی طور پر قابو پایا تھا۔ ہمیں راستوں کو طے کرنا ہے؛ ہمیں چوٹیاں سر کرنی ہیں—اور بعض اوقات پہاڑوں پر چڑھنا ہے۔ اگرچہ آج کی آزمایشیں اِبتدائی علم برداروں کی آزمایشوں سے مُختلف ہیں، لیکن یہ ہمارے لیے کم دُشوار نہیں ہیں۔

یہ ضرُوری ہے کہ نبی کی تقلید کریں اور اپنے قدموں کو وفاداری کے عہد کے راستے پر مضبوطی سے پیوست رکھیں، جیسا کہ یہ اِبتدائی علم برداروں کے لیے تھا۔

آئیے ہر قدم پر اِیمان کے ساتھ یِسوع مسِیح کی تقلید کریں۔ ہمیں خُداوند کی خدمت کرنے اور ایک دُوسرے کی خدمت کرنے کی ضرُورت ہے۔ ہمیں اپنے عہُود کی پاس داری اور تعظیم کرکے اپنے آپ کو رُوحانی طور پر مضبُوط کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں حُکموں پر عمل کرنے کی سُبک روّی کا احساس نہیں کھونا چاہیے۔ شیطان خُدا اور خُداوند یِسُوع مِسیح کے لیے ہماری عقِیدت اور ہماری محبت کو کم کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ براہِ کرم یاد رکھیں کہ اگر کوئی اپنا راستا کھو دے، تو بھی ہم اپنے نجات دہندہ کی نِگاہ سے کبھی اوجھل نہ ہوں گے۔ توبہ کی برکت سے ہم اُس کی طرف رُجُوع کر سکتے ہیں۔ وہ ہمیں سِیکھنے، پھلنے بڑھنے اور بدلنے میں مدد کرے گا جب ہم عہد کے راستے پر قائم رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔

کاش ہم ہمیشہ یِسُوع مسِیح کے نقش قدم پر چلیں اور، اپنے ہر قدم پر اِیمان کے ساتھ، اُس پر توانائیاں مرکوز رکھیں، اپنے قدموں کو عہد کے راستے پر مضبوطی سے گاڑھے رکھیں یِسُوع مسِیح کے نام پر میری عاجزانہ دُعا ہے، آمِین۔