مجلسِ عامہ
سدا کے لیے خُوش رہنا
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۲۲


سدا کے لیے خُوش رہنا

حقیقی، پائِیدار خُوشی اور اُن کے ساتھ ابدیت جن سے ہم محبت کرتے ہیں خُدا کے خُوشی کے منصوبہ کا جوہر ہے۔

دوستو، عزیز بھائیو اور بہنوں، کیا آپ کو اِس کے بعد سدا خُوش رہنے، پر یقین رکھنا یاد ہے یا یقین کرنا چاہتے ہیں۔

پھر زندگی رونما ہوتی ہے۔ ہم ”بڑے ہوتے ہیں۔“۔ تعلقات پیچیدہ ہو جاتے ہیں۔ یہ دُنیا دِکھاوے اور ادائوں کے ساتھ، پُر شور، پُر ہجوم، اور جارحانہ ہے۔ پھر بھی، ہمارے ’’دل کی مضبوط ترین خواہش‘‘ میں، ہم یقین کرتے ہیں، یا یقین کرنا چاہتے ہیں، کہیں نہ کہیں، کسی نہ کسی طرح سدا کے لیے خُوش رہنا حقیقی اور ممکن ہیں۔۱

”سدا کے لیے خُوش رہنا“کوئی تصوراتی چیز یا پریوں کی کہانیاں نہیں ہے۔ حقیقی، پائِیدار خُوشی اور اُن کے ساتھ ابدیت جن سے ہم محبت کرتے ہیں خُدا کے خُوشی کے منصوبہ کا جوہر ہے۔ اُسکی محبت سے تیارہ کردہ راہ ہمارے ابدی سفر کو سدا کے لیے خُوش بنا سکتی ہے۔

ہمارے پاس جشن منانے کے لیے بہت کچھ ہے اور جس کے لیے شکر گزار ہوں۔ تاہم، نہ کوئی شخص کامل ہے، اور نہ ہی کوئی خاندان۔ ہمارے تعلقات میں محبت، سماجیت، اور شخصیت مگر اکثر تصادم، ، دکھ، یعض اوقات درد شامل ہیں۔

” جس طرح آدم میں سب مرتے ہیں، اسی طرح مسِیح میں سب زندہ کیے جاتے ہیں۔“۲ مسِیح میں زندہ ہونے میں لافانیت—ہماری جسمانی قیامت کا اُس کا تحفہ شامل ہے۔ جب ہم ایمان اور فرمان داری سے جیتے ہیں، مسِیح میں زندہ ہونے میں خُدا اور جن سے ہم محبت کرتے ہیں اُن کے ساتھ کثرت سے شادمان ابدی زندگی بھی شامل ہے۔

ایک قابل ذکر انداز میں، خُداوند کا نبی ہمیں ہمارے نجات دہندہ کے قریب لے جا رہا ہے، بشمول مُقدس ہَیکَلی رسومات اور عہود کے ذریعے جو مزید جگہوں پر ہمارے قریب آ رہے ہیں۔ ہمارے پاس ایک دوسرے اور اپنے خاندانوں کے ساتھ، وقت اور ابدیت میں نئی روحانی تفہیم، محبت، توبہ، اور معافی کو دریافت کرنے کا ایک گہرا موقع اورنعمت ہے۔

اجازت کے ساتھ، میں آپ کے ساتھ۳ یِسُوع مسِیح کے خاندانوں کے نسل در نسل جھگڑوں سے شِفا یاب کر کے متحد کرنےسے متعلق دُوستوں کے ذریعے بتائے گئے دو مُقدس,غیر معمولی براہ راست رُوحانی تجربات بتاتا ہوں۔۳ ”لافانی اور ابدی،“۴ ”موت کے بندھنوں سے مضبوط“۵ یِسُوع مسِیح کا کفارہ ہمیں ہمارے ماضی کے لیے اطمینان اور مُستقبل کے لیے اُمید دلانے میں مدد کر سکتا ہے۔

جب اُنہوں نے کلیِسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدسینِ آخر ایام میں شمولیت اختیار کی میری دوست اور اُس کے شوہرنے خُوشی سے خاندانی تعلقات کے بارے سیکھا جنہیں ”جب تک موت تمہیں جُدا نہ کرے“ تک رہنے کی ضرورت نہ ہو۔ خُداوند کے گھر میں، خاندان سدا کے لیے متحد(سربمہر ) ہو سکتے ہیں۔

مگر میری دوست اپنے والد سے سربمہر نہیں ہونا چاہتی تھی۔ ”وہ میری ماں کا اچھا شوہر نہیں تھا۔ وہ اپنے بچوں کے لیے نفیس باپ نہیں تھا،“ اُس نے کہا۔ ” میرے باپ کو انتظار کرنا پڑے گا۔ میری اُس کے لیے کارِ ہَیکَل کرنے اور ابدیت میں اُس کے ساتھ سربمہر ہونے کی کوئی خواہش نہیں ہے۔“

ایک سال تک، اُس نے روزے رکھے، دُعائیں کیں، اپنے والد کے بارے خُداوند سے بہت زیادہ ہمکلام ہوئی۔ آخرکار، وہ تیار تھی۔ اُس کے والد کا کارِ ہَیکَل مکمل ہوا۔ بعد میں ، اُس نے کہا، ” میری نیند میں میرے ابو، سفید لباس میں ملبوس، میرے خواب میں آئے۔ وہ بدل چُکا تھا۔ اُس نے کہا، ’مجھے دیکھو۔ مَیں بالکُل صاف ہوں۔ میرے لیے کارِ ہَیکَل سر انجام دینے کے لیے تمھارا شکریہ۔ اُس کے باپ نے مزید کہا، ”اُٹھو اور واپس ہَیکَل جائو؛ تمھارا بھائی بپتسمہ پانے کا انتظار کر رہا ہے۔“

میری دوست کہتی ہے، ”میرے آباؤ اجداد اور جو رحلت فرما چکے ہیں وہ اپنے کام کے مکمل ہونے کا بے تابی سے انتظار کر رہے ہیں۔“

”جبکہ میرے لیے،“ وہ کہتی ہے، ”ہَیکَل شِفا، علم، اور یِسُوع مسِیح کے کفارہ کو تسلیم کرنے کی جگہ ہے۔“

دوسرا تجربہ ایک دوسرے دوست نے جانفشانی سے اپنی خاندانی تاریخ پر تحقیق کی۔ وہ اپنے پردادا کی نشاندہی کرنا چاہتا تھا۔

صبح سویرے ایک روز، میرے دوست نے کہا اُس نے اپنے کمرے میں کسی آدمی کی روحانی موجودگی کو محسوس کیا۔ آدمی پایا جانا اور اپنے خاندان میں جانا جایا چاہتا تھا۔ اُس شخص کو ایک غلطی پر پچھتاوا ہوا جس کے لیے اس نے اب توبہ کر لی تھی۔ اُس شخص نے میرے دوست کی یہ سمجھنے میں مدد کی کہ میرے دوست کا اُس شخص سے کوئی ڈی این اے تعلق نہیں ہے جسے میرا دوست اپنا پردادا سمجھتا تھا۔ ”باالفاظِ دیگر“میرے دوست نے کہا، ”میں اپنے پردادا کو ڈھونڈ چُکا ہوں اور جان لیا تھا کہ وہ شخص وہ نہیں تھاجِسے ہمارا خاندانی ریکارڈ ہمارا پردادا بتاتا تھا۔“

اس کے خاندانی تعلقات واضح ہوئے، میرے دوست نے کہا، ”میں آزاد، مُطْمَئِن محسوس کرتا ہوں۔ یہ جاننے سے سارا فرق پڑتا ہے کہ میرا خاندان کون ہے۔“ میرا دوست سوچتا ہے، ”ایک جھکی ہوئی شاخ کا مطلب برا درخت نہیں ہے۔ ہم اِس دُنیا میں کیسے آئےاِس سے کم اہم ہےہم کون ہیں جب ہم اِسے چھوڑتے ہیں۔

مُقدس صحیفے اور ذاتی شِفا یابی اور امن کے مُقدس تجربات، بشمول عالمِ ارواح میں زندہ لوگوں کے ساتھ، پانچ نظریاتی اصولوں کی نشاندہی کرتے ہیں۔

اول: خُدا کے مخلصی اور خُوشی کے منصوبہ میں مرکزی، یِسُوع مسِیح، اُس کے کفارہ کے ذریعے، ہمارے بدن اور رُوح کو یکجا کرنے کا وعدہ کرتا ہے، ”پھر کبھی دوبارہ جُدا نہ ہونے کے لیے ، تاکہ [ہم] خُوشی کی معموری پائیں۔“۶

دو م،: کفارہ—پھر سے ملاپ—آتا ہے جب ہم ایمان کی مشق کرتے اور توبہ کے لیے پھل لاتے ہیں۔۷ جیسے فانیت میں ویسے ہی لافانیت میں۔ ہَیکَل کی رسومات ہمیں یا اُنہیں جو عالمِ ارواح میں ہیں بذاتِ خُود تبدیل نہیں کرتیں۔ مگر یہ الہٰی رسومات خُداوند کے ساتھ پاک کرنے والے عہود کو فعال کرتی ہیں ، جو اُس کے اور ایک دُوسرے کے ساتھ یگانگت کو لاسکتے ہیں۔

ہماری خُوشی معموری پاتی ہے جب ہم اپنے لیے یِسُوع مسِیح کے فضل اور معافی کو محسوس کرتے ہیں۔ اور جب ہم اُس کے فضل اور معافی کے معجزہ کو ایک دُوسرے کے ساتھ پیش کرتے ہیں، رحم جو ہم پاتے ہیں اور رحم جو ہم کرتے ہیں زندگی کی ناانصافیوں کو درست کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔۸

سوم: خُدا ہمیں کامل طور پر جانتا اور پیار کرتا ہے۔ ”خُدا ٹھٹّھوں میں نہیں اُڑایا جاتا“۹ نہ ہی اُسے فریب دیا جا سکتا ہے۔ کامل رحم اور انصاف کے ساتھ، وہ فروتن اور صابر کو اپنے بازوں کے پناہ میں چُھپالیتا ہے۔

کرٹ لینڈ ہَیکَل میں، نبی جوزف سمتھ نے رویا میں اپنے بھائی ایلون کو سلیسٹیل بادشاہی میں بچایا ہوا دیکھا۔ نبی جوزف سمتھ حیران تھا، چونکہ ایلون بپتسمہ کی بچانے والی رسومات پانے سے پہلے وفات پا چُکا تھا۔۱۰۔ خُداوند نے ، تسلی سے وضاحت کی، کیوں: ”خُداوند [ہماری] عدالت [ہمارے] کاموں کے مطابق کرے گا، [ہمارے ]دِلوں کے کی نیت کے مطابق۔“۱۱ ہماری جانیں ہمارے اعمال اور نیتوں کی غمّاز ہیں۔

شُکر ہے، ہم جانتے ہیں زندہ اور ” مُردے جو توبہ کرتے ہیں خُدا کے گھر کی رسوم کی فرمابنرداری کرتے ہوئے مخلصی پائیں گے۱۲“اور مسِیح کے کفارہ کی۔ عالمِ ارواح میں، حتٰی کہ گناہ گاروں اور خطاکاروں کو توبہ کرنے کا موقع ملے گا۔۱۳

اِس کے برعکس، وہ جو عمداً (دانستہ طور پر) بدی منتخب کرتے ہیں، جو شعوری طور پر توبہ کو پسِ پشت ڈالتے ہیں، یا وہ کسی بھی طرح قصداً یا ارادہً آسان توبہ، کی منصوبہ سازی کرتے ہوئے، تسنیخ احکام کرتے ہیں، خُدا سے عدالت پائیں گے اور ”[اُن کے] تمام گناہوں کی یاد “دِلائی جائے گی۔۱۴ ہم ہفتہ کو دانستہ گناہ کر کے، پھر اتوار کو عشاے ربانی لینے سے خود بخود معافی کی توقع نہیں کر سکتے ہیں۔ مُبلغین یا دیگر جو کہتے ہیں کہ رُوح کی پیروی کرنے کا مطلب مشن کے معیارات یا احکام کی فرمانبردای نہ کرنا ہے، براہ کرم یاد رکھیں کہ مشن کے معیارات اور احکام کی فارمانبرداری کرنا رُوح کو دعوت دیتا ہے۔ ہم میں سے کسی کو بھی توبہ کو ملتوی نہیں کرنا چاہیے۔ ے جب ہم توبہ کرنا شروع کرتے ہیں توبہ کی برکات کا آغاز ہوتا ہے۔

چہارم: خُداوند ہمیں اپنی مانند بننے کے الہٰی مواقع دیتا ہے جب ہم ہَیکَل کی بچانے والی عوضی رسومات اُنہیں پیش کرتے ہیں جن کی دُوسروں کو ضرورت ہے مگر خُود کے لیے ادا نہیں کر سکتے ہیں۔ ہم مزید مکمل اور کامل بن جاتے ہیں ۱۵ جب ہم ”کوہِ صِیُّون پر …رہائی دینے والے “بن جاتے ہیں۔۱۶ جب ہم دُوسروں کی خدمت کرتے ہیں، رُوحُ القُدس کے وعدے رسومات کی تصدیق کرتے ہیں اور دینے اور لینے والے دُونوں کی تطہیر کرتے ہیں۔ دُونوں دینے اور لینے والے کایا پلٹ عہود کو باندھ اور گہرا فہم پا سکتے ہیں، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ابراہام، اضحاق اور یعقوب کو وعدہ کردہ برکات پا سکتے ہیں۔

حتمی، پنجم، جیسے کہ سُنیری اصول۱۷سیکھاتا ہے، توبہ اور معافی میں ایک مقدس ہم آہنگی ہم میں سے ہر ایک کو دوسروں کو وہ چیز پیش کرنے کی دعوت دیتی ہے جس کی ہمیں خود ضرورت اور خواہش ہوتی ہے۔

بعض اوقات کسی دُوسرے کو معاف کرنے کی ہماری رضامندی دُونوں اُنہیں اور ہمیں یہ ایمان لانے کے قابل بناتی ہے ہم توبہ کر سکتے اور معاف کیے جا سکتے ہیں۔ بعض اوقات توبہ کرنے کی رضامندی اور معاف کرنے کی قابلیت مُختلف اوقات میں آتی ہے۔ ہمارا مُنجی خُدا کے ساتھ ہمارا ثالث ہے، مگر وہ ہمیں خُود اور دُوسروں سے روشناس ہونے میں مدد دیتا ہے جب ہم اُس کے پاس آتے ہیں۔ خصوصاًجب تکلیف اور درد بہت گہرا ہو، ہمارے تعلقات کو بحال کرنا اور ہمارے دِلوں کو شِفا دینا مشکل ہوتا ہے، شاید بذات خُود ہمارے لیے ناممکن ہو۔ مگر آسمان ہمیں ہماری اپنی مضبوطی اور دانائی سے پرے جاننےکے لیے عطا کر سکتا ہے کب برداشت کرنا ہے اور کیسے جانے دینا ہے۔

ہم کم تنہا ہوتے ہیں جب ہم محسوس کرتے ہیں ہم تنہا نہیں ہیں۔ ہمارا مُنجی ہمیشہ سمجھتا ہے ۱۸ اپنے نجات دہندہ کی مدد سے، ہم اپنے تکبر، اپنی تکلیفوں، اپنے گناہوں سے خُدا کے سامنے دست بردار ہوتے ہیں۔ تاہم ہم محسوس کر سکتے ہیں جیسے ہی ہم شروع کرتے ہیں، ہم اور زیادہ مکمل ہو جاتے ہیں کیونکہ ہم اپنے تعلقات کو درست کرنے کے لیے اُس پر بھروسہ کرتے ہیں۔

خُداوند، جو کامل طور پر دیکھتا اور سمجھتا ہے، جسے چاہے معاف کر دیتا ہے۔ ہمیں (ناکامل ہونے کے ناطے) سب کو معاف کرنا ہے۔ جب ہم اپنے نجات دہندہ کے پاس آتے ہیں، ہم خُود پر کم توجہ دیتے ہیں۔ ہم تنقید کم اور زیادہ معاف کرتے ہیں۔ اُس کی نیکیوں، رحمتوں اور فضل۱۹ پر بھروسہ کرنا ہمیں جھگڑے، غصہ، بدسلوکی، ترک کرنے، ناانصافی، اور جسمانی اور ذہنی چنوتیوں سے آزاد کر سکتا ہے جو کبھی کبھی فانی دنیا میں جسمانی جسم کے ساتھ آتے ہیں۔ سدا خُوش رہنے کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ ہر تعلق سدا خُوش رہے گا۔ لیکن ایک ہزار سالہ دور میں جب شیطان کو باندھ دیا جائے گا۲۰ ہمیں پیار کرنے، سمجھنے اور کام کرنے کے لیے ضروری وقت اور حیرت انگیز طریقے دے سکتا ہے جب ہم ابدیت کے لیے تیاری کرتے ہیں۔

ہم ایک دُوسرے میں آسمانی معاشرت پاتے ہیں۔۲۱ خُدا کے کار اور جلال میں سدا کے لیے خُوش رہنا شامل ہے۔۲۲ ابدی زندگی اور سرفرازی خُدا اور یِسُوع مسِیح کو جاننا ہے تاکہ خُدائی قوت کے ذریعے، جہاں وہ ہیں ہم بھی ہوں۔۲۳

عزیز بھائیو اور بہنوں، خُدا ہمارا آسمانی باپ اور اُس کا پیارا بیٹا جیتے ہیں۔ وہ ہر قبیلہ، زُبان، ہم میں سے ہر ایک کو اطمینان، خُوشی، اور شِفا پیش کرتے ہیں۔ خُدا کا نبی راستے کی راہ نمائی کر رہا ہے۔ ایامِ آخر کا مُکاشفہ جاری ہے۔ ہم خُداوند کے مُقدس گھر میں اپنے نجات دہندہ کے قریب آئیں، اور وہ ہمیں خُدا اور ایک دوسرے کے پاس لائے، جب ہم طرزِمسِیح شفقت، سچائی اور رحم کے ساتھ اپنی تمام نسلوں میں اپنے دلوں کو متحد کرتے ہیں- وقت اور ابدیت میں، سدا کے لیے خوش۔ یِسُوع مسِیح میں، یہ ممکن ہے، یِسُوع مسِیح میں ، یہ سچ ہے۔ میں اِس طرح یِسُوع مِسیح کے مُبارک نام میں گواہی دیتا ہوں، آمین۔