مجلسِ عامہ
دیر پا شاگردی
مجلسِ عامہ اکتوبر ۲۰۲۲


دیر پا شاگردی

ہم رُوحانی اعتماد اور اطمینان پا سکتے ہیں جب ہم پاک عادات اور راست معمولات کی پرورش کرتے ہیں جو ہمارے ایمان کی آگ کی تائید اور ایندھن فراہم کر سکتی ہیں۔

اِس گزشتہ موسمِ گرما کے دوران، دُنیا بھر میں ہمارے نوجوانوں میں سے ۰۰۰, ۲۰۰ سے زائد لوگوں کے ایمان میں اضافہ ہُوا جو کہ ہفتہ بھر مضبوطی برائے نوجوان، یا ایف ایس وائے، کانفرنسوں کی سینکڑوں میں سے ایک نِشست میں شریک ہُوئے۔ وبائی مرض سے باہر آنا، بہت سوں کے لیے یہاں تک کہ شرکت کرنا بھی خُداوند پر ایمان کا عمل تھا۔ بہت سے نوجوان شُرکاء گہری تبدیلی کی طرف ایسی ہی اُوپر کی قوس کی پیروی کرتے نظر آتے ہیں۔ اُن کے ہفتے کے اختتام پر، مَیں نے اُن سے پوچھنا پسند کِیا کہ، ”یہ کیسا رہا؟“

وہ بعض اوقات کچھ اس طرح کہتے تھے: ”ٹھیک ہے، سوموار کو مَیں اپنی ماں سے بہت ناراض تھا کیوں کہ اُس نے مُجھے یہاں آنے اور یہ کرنے کا کہا تھا۔ اور مَیں کسی کو نہیں جانتا تھا۔ اور مُجھے نہیں لگتا تھا کہ یہ میرے لئے ہے۔ اور میرے کوئی دوست نہیں ہوں گے۔ … لیکن آج جُمعہ ہے، اور مَیں بس یہیں رہنا چاہتا ہُوں۔ مَیں صرف اپنی زِندگی میں رُوح کو محسوس کرنا چاہتا ہُوں۔ مَیں اِسی طرح جینا چاہتا ہوں۔

اُن میں سے ہر ایک کے پاس اپنی اپنی کہانیاں تھیں جو اُن لمحوں کی وضاحت اور رُوحانی نعمتوں کے بارے میں بتاتے ہیں جو اُن کو دھوتے ہُوئے اور اُنھیں ترقی کی اُس قوس کے ساتھ لے جاتی ہیں۔ مَیں بھی ایف ایس وائے کے اِس موسمِ گرما میں بدل گیا تھا، کیوں کہ مَیں نے خُدا کے رُوح کو اِس نوجوان ہجوم کے انفرادی دِلوں کی راست خواہشات کا بے تابی سے جواب دیتے دیکھا ہے جنہوں نے ذاتی طور پر اُس کی حفاظت میں ایک ہفتہ اُس پر بھروسا کرنے کا حوصلہ پایا۔

سمندر میں چمکتے فولاد کے بحری جہازوں کی مانند، ہم رُوحانی طور پر سرشار ماحول میں رہتے ہیں جہاں سب سے زیادہ چمکدار عقائد کو ذہن میں برقرار رکھا جانا چاہیے یا وہ نقش بن کر، زنگ آلود، اور پھر ریزہ ریزہ ہو سکتے ہیں۔

ہم اپنے عقائد کی آگ برقرار رکھنے کے لیے کِس قسم کے کام کر سکتے ہیں؟

ایف ایس وائے کانفرنسوں، کیمپوں، عشائے ربانی کی عبادات، اور مِشن جیسے تجّربات ہماری گواہیوں کو جِلانے میں مدد کر سکتے ہیں، ہمیں ترقی کی قوسین اور رُوحانی دریافت کے ذریعے اطمینان کے بہتر مقامات پر لے جا سکتے ہیں۔ لیکن ہمیں وہاں قیام کرنے اور ”مسِیح میں ثابت قدمی سے آگے بڑھنا“ جاری رکھنے کے لیے کیا کرنا چاہیے (۲ نیفی ۳۱ : ۲۰) بجائے اِس کے کہ پیچھے پِھسل جائیں؟ ہمیں اُن کاموں کو جاری رکھنا چاہیے جو ہمیں وہاں پہلے مقام پر پہنجاتے ہیں، جیسے اکثر دُعا کرنا، خُود کو صحائف میں بھگونا، اور خلوصِ نیت سے خدمت کرنا۔

ہم میں سے بعض کے لیے، یہاں تک کہ عشائے ربانی کی عبادت میں شامل ہونے کے لیے بھی خُداوند پر بھروسا کرنے کی مشق کی ضرورت ہو سکتی ہے۔ لیکن ایک بار ہمارے وہاں پہنچنے کے بعد، خُداوند کی عشائے ربانی کا شفا بخش اثر، اِنجِیلی اصولوں کا ولولہ، اور کلِیسیائی برادری کی پرورش ہمیں اعلیٰ درجے پر گھر بھیج سکتی ہے۔

ذاتی طور پر اِکٹھے ہونے کے لیے قُوت کہاں سے آتی ہے؟

ایف ایس وائے میں، کُچھ سو ہزار اور زائد نوجوانوں نے نجات دہندہ کو بہتر طور پر جاننے کا ایک سادہ فارمولا استعمال کِیا جہاں اُن میں سے دو یا دو سے زیادہ اُس کے نام پر اِکٹھے ہُوئے تھے (دیکھیں متی ۱۸ : ۲۰)، اِنجِیل اور صحائف میں مشغول رہنا، اکٹھے گانا، اکٹھے مِل کر دُعا کرنا، اور مسِیح میں اطمینان تلاش کرنا۔ یہ رُوحانی بیداری کے لیے ایک بہترین نُسخہ ہے۔

بھائیوں اور بہنوں کا یہ دُور دراز سے آیا دَستا اب اِس بات کا تعین کرنے کے لیے گھر چلا گیا ہے کہ جب بھی اِس بے ہنگم دُنیا میں پھنس جائیں تو پھر بھی ” خُداوند پر بھروسا کرنے“ کا کیا مطلب ہے(امثال ۳: ۵؛ ۲۰۲۲ نوجوانوں کا موضوع)۔ یہ ایک بات ہے(جوزف سمتھ—تاریخ ۱: ۱۷) کہ غور و فکر کے پُرسکون مقام پر وسیع صحائف کے ہمراہ ”اُس کی سُنو“۔ لیکن اپنی شاگردی کو خلفشار کے اِس فانی جھونکے میں لے جانا، ایک اور بات ہے جہاں ہمیں ”اُس کو سُننے“ کی کوشش کرنی چاہیے، حتیٰ کہ خُود پرستی اور کمزور اعتماد کے دُھندلے پن کے باوجود بھی۔ اِس میں کوئی شک نہیں: ہمارے نوجوانوں کی طرف سے مظاہرہ کیے جانے والی چیزیں بالکل ہیروز جیسی ہیں جب اُنھوں نے ہمارے دور کی بدلتی ہُوئی اخلاقی تعمیر کے خلاف راست کھڑے ہونے کے لئے اپنے دِل و دماغ کو سیدھا رکھا۔

کلِیسیائی سرگرمیوں میں پیدا ہونے والے جوش کو بڑھانے کے لیے خاندان گھر پر کیا کر سکتے ہیں؟

مَیں نے میخ کی اَنجمنِ دُختران کی صدر کا شوہر ہونے کی خدمات انجام دی ہیں۔ ایک رات مُجھے ڈیوڑھی میں کُوکیز کا بندوبست کرنے کا کام سونپا گیا جب کہ میری اہلیہ اگلے ہفتے کیمپ برائے اَنجمنِ دُختران میں شرکت کی تیاری کے لیے والدین اور اُن کی بیٹیوں کے ساتھ گِرجا گھر میں فائر سائیڈ کا انعقاد کر رہی تھی۔ یہ بتانے کے بعد کہ کہاں کیا ہے اور کیا لانا ہے، اُس نے کہا، ”اب، منگل کی صبح جب آپ اپنی پیاری لڑکیوں کو بس کے پاس اُتارتے ہیں، تو آپ اُنھیں زور سے گلے لگائیں۔ اور آپ اُنھیں خُدا حافظ کا بوسا دیتے ہیں—کیوں کہ وہ واپس نہیں آئیں گی۔“

مَیں نے کسی کو ہانپتے ہُوئے سُنا، پھر احساس ہُوا کہ یہ مَیں ہوں۔ ”واپس نہیں آرہے؟“

لیکن پھر اُس نے مزید کہا: ”جب آپ منگل کی صبح اُن لڑکیوں کو چھوڑ دیں گے، تو وہ چھوٹی چھوٹی چیزوں کی اُلجھنوں کو پیچھے چھوڑ دیں گی اور ایک ہفتہ سیکھنے اور بڑھنے اور خُداوند پر بھروسا کرتے ہُوئے اکٹھے گزاریں گی- ہم اکٹھے مِل کر دُعا کریں گے اور گانا گائیں گے اور کھانا پکائیں گے اور مِل کر خدمت کریں گے اور گواہیوں کا اشتراک کریں گی اور وہ کام کریں گی جو ہمیں آسمانی باپ کے رُوح کو محسوس کرنے کی اجازت دیتے ہیں، پورا ہفتہ، جب تک کہ یہ ہماری ہڈیوں میں پوری طرح جذب ہوجائے۔ اور بروز ہفتہ کو، وہ لڑکیاں جو آپ اِس بس سے اُترتے ہُوئے دیکھیں گے وہ نہیں ہوں گی جن کو آپ نے منگل کو چھوڑا تھا۔ وہ نئی مخلوق ہوں گی۔ اور اگر آپ اِس اُونچے درجے کو جاری رکھنے میں اُن کی مدد کرتے ہیں، تو وہ آپ کو حیران کر دیں گی۔ وہ بدلتے رہیں گے اور بڑھتے رہیں گے۔ اور اِسی طرح آپ کا خاندان بھی۔“

اُس ہفتہ کو، بالکل ویسا ہی تھا جیسا اُس نے پیش گوئی کی تھی۔ جب مَیں خیمے لوڈ کر رہا تھا، تو مَیں نے اپنی بیوی کی آواز جنگل کے چھوٹے سے تھیٹر میں سُنی جہاں لڑکیاں گھر کی طرف جانے سے پہلے جمع تھیں۔ میں نے اُسے کہتے سُنا، ”اوہ، تو آپ یہاں ہو۔ ہم پورا ہفتہ آپ کی دیکھ بھال کرتے رہے ہیں۔ ہماری ہفتہ بھر کی لڑکیو۔“

صیُون کے پُر عزم نوجوان حیرت انگیز دور سے گزر رہے ہیں ۔ اِس دُنیا کا حصہ بنے بغیر نبوت کی گئی رُکاوٹوں بھری اِس دُنیا میں خُوشی تلاش کرنا، پاکیزگی کی طرف اِس اندھے مقام کے ساتھ، اُن کا خاص فرض ہے۔ تقریباً سو سال پہلے جی کے چیسٹرٹن نے تقریباً اِس جستجو کو گھر کے مرکز کے طور دیکھا اور کلِیسیا نے اُس کی تائید کی جب اُس نے کہا، ”ہمیں کائنات کو ایک ہی وقت میں اوگرے کے قلعے کی مانند محسوس کرنا ہے، ہنگامہ آرائی کرنا ہے، اور پھر بھی اپنی جھونپٹری کے طور پر، جس میں ہم شام کو واپس جا سکتے ہیں“ (اورتھوڈوکسی [ ۱۹۰۹ ]، ۱۳۰)۔

شُکر ہے، کہ اُنہیں اکیلے جنگ میں نہیں نکلنا ہے۔ وہ ایک دُوسرے کے پاس ہیں ۔ اور اُن کے پاس آپ ہیں۔ اور وہ ایک زندہ نبی، صدر رسل ایم نیلسن، کی پیروی کرتے ہیں، جو ایک رویا بین کی دانش مندانہ اُمید کے ساتھ یہ اعلان کرتے ہوئے راہ نُمائی کرتے ہیں کہ اِس زمانے کی عظیم کوشش—اِسرائیل کو اکٹھا کرنا—دونوں عظیم اور شاندار ہوں گے (دیکھیں ”اِسرائیل کی آس“ [نوجوانوں کے لیے عالم گیر عبادت، ۳ جون، ۲۰۱۸]، HopeofIsrael.ChurchofJesusChrist.org )۔

اِس موسمِ گرما میں، میری اہلیہ، کیلِین، اور مَیں ایمسٹرڈیم میں ہوائی جہاز بدل رہے تھے جہاں، کئی سال پہلے، مَیں ایک نیا مُبلغ تھا۔ میری مہینوں ڈچ سیکھنے کی جدوجہد کے بعد، ہماری کے ایل ایم فلائٹ لینڈ کر رہی تھی، اور کپتان نے پی اے سسٹم پر ایک متضاد اعلان کِیا۔ ایک لمحے کی خاموشی کے بعد، میرا ساتھی بُڑبُڑایا، ”میرے خیال میں یہ ڈچ تھا۔“ ہم نے ایک دوسرے کے خیالات پڑھتے ہُوئے، نظریں اُٹھائیں: سب کھو گیا تھا۔

مگر سب کچھ نہیں کھویا تھا۔ جب مَیں ایمان کی اُس چھلانگ پر حیران ہُوا جب ہم اُس ہوائی اڈے سے گزرتے ہُوئے معجزات کی طرف بڑھے جو بطور مُبلغین ہم پر برسیں گے، اچانک ایک زِندہ، سانس لیتا مُبلغ مُجھے واپس حال میں لایا، جو گھر جانے کے لیے جہاز میں سوار ہو رہا تھا۔ اُس نے اپنا تعارف کروایا اور پوچھا، ”صدر لنڈ، مَیں اب کیا کرُوں؟ میں مضبوط رہنے کے لیے کیا کروں؟“

غالباً یہ وہی سوال ہے جو ہمارے نوجوانوں کے ذہنوں میں ہے جب وہ ایف ایس وائے کانفرنسوں، نوجوانوں کے کیمپوں، اور ہیکل کے دورں اور کسی بھی وقت آسمانی قُوتوں کو محسوس کرتے ہیں۔ ”خُدا سے محبت کیسے دیر پا شاگردی میں تبدیل ہو سکتی ہے؟“

مَیں نے اُس فرض شناس مُبلغ کے لیے مَحبّت کا جذبہ محسوس کِیا جو اپنے مِشن کے آخری گھنٹوں میں خدمت انجام دے رہا تھا، اور رُوح کی اُس لمحاتی خاموشی میں، مَیں نے اپنی کڑک دار آواز سُنی جب مَیں نے سادگی سے کہا، ”آپ کو اُس کا نام اوڑھنے کے لیے بیج پہننے کی ضرورت نہیں ہے۔“

مَیں اُس کے کندھوں پر ہاتھ رکھ کر کہنا چاہتا تھا کہ، ”آپ کو یہ کرنا ہے۔ آپ گھر جاؤ، اور بس ایسےہی رہو۔ آپ بہت اچھے ہیں آپ تاریکی میں تقریباً چمک رہے ہیں۔ آپ کے مِشن کے نظم و ضبط اور قربانیوں نے آپ کو خُدا کا شاندار بیٹا بنا دِیا ہے۔ گھر پر بھی اپنے لیے کرتے رہیں جیسے یہاں بڑے قوی طور پر کام کِیا ہے۔ آپ نے دُعا کرنا اور کس سے دُعا مانگنا اور دُعا کی زبان سیکھ لی ہے۔ آپ نے اُس کے کلام کا مطالعہ کِیا ہے اور اُس کی مانند بننے کی کوشش کر کے نجات دہندہ سے مَحبّت کرنے آئے ہیں۔ آپ نے آسمانی باپ سے ایسے پیار کِیا ہے جیسے اُس نے اپنے باپ سے مَحبّت کی، دُوسروں کی خدمت کی جیسے اُس نے دُوسروں کی خدمت کی، اور حُکموں پر عمل کِیا جیسے اُس نے کِیا—اور جب آپ نے ایسا نہیں کیا، تو آپ نے توبہ کی ہے۔ آپ کی شاگردی صرف ٹی شرٹ پر لکھا ایک نعرہ نہیں ہے—یہ آپ کی زِندگی کا حِصّہ بن گئی ہے جو دُوسروں کے لئے بامقصد گزاری جاتی ہے۔ پس آپ گھر جاؤ اور ایسا کرو۔ ایسے ہی رہو ۔ اِس رُوحانی جوش کو اپنی باقی ماندہ زِندگی میں لے کر چلو۔“

مَیں جانتا ہوں کہ خُداوند یِسُوع مسِیح پر اور اُس کی موعودہ راہ پر بھروسا کرنے کے ذریعے، ہم رُوحانی اعتماد اور اطمینان پا سکتے ہیں جب ہم پاک عادات اور راست معمولات کی پرورش کرتے ہیں جو ہمارے ایمان کی آگ کی تائید اور ایندھن فراہم کر سکتی ہیں۔ کاش ہم میں سے ہر کوئی اُس تپتی آگ کے قریب تر ہوتا جائے، جو کچھ بھی ہو، قائم رہیں۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر، آمین۔