مجلسِ عامہ
مسِیح کی خُوشی میں مغلوب ہوں
مجلسِ عامہ اپریل 2024


مسِیح کی خُوشی میں مغلوب ہوں

مَیں گواہی دیتا ہوں کہ ہمارا آسمانی باپ آپ کی آنسوؤں بھری اِلتجاؤں کو سُنتا ہے اور وہ ہمیشہ کامِل حِکمت کے ساتھ اُن کا جواب دے گا۔

ایلڈر کیرن، ہم آپ سے بہت پیار کرتے ہیں۔ کیا مَیں 10 مِنٹ کے لِیے آپ کا لہجہ اُدھار لے سکتا ہُوں؟

مُعجزے جِن کی آرزُو تھی

عہدِ جدید میں ہم اندھے برتِماؔئی کے مُتعلق سِیکھتے ہیں، جِس نے یِسُوعؔ کو معجزے کی آس رکھتے ہُوے پُکارا۔ ”یِسُوعؔ نے اُس سے کہا جا تیرے اِیمان نے تُجھے اچّھا کر دِیا۔ وہ فی الفَور بِینا ہو گیا۔“1

ایک اور موقع پر، بَیت صَیدا میں ایک آدمی شِفا کا طلب گار تھا۔ اُس کے برعکس، یہ مُعجزہ فوراً رُونما نہ ہُوا۔ بلکہ، یِسُوع نے اُس کو دو بار برکت دی اِس سے پہلے کہ وہ ”اچّھا ہُوا۔“2

تِیسری مثال میں، پولُس رسُول نے اپنی مُصِیبت میں ”تِین بار خُداوند سے اِلتماس کِیا“ اور پِھر بھی،3 ہمارے عِلم کے مُطابق، اُس کی پُرخلُوص مُناجات منظُور نہ ہُوئی۔

تین مُختلف لوگ۔ تین اَنوکھے تجربات۔

اِس طرح، یہ سوال: کیوں بعض لوگ اپنے مُعجزات کے لِیے تڑپتے ہُوئے جلدی پا لیتے ہیں، جب کہ دُوسرے صبر کے ساتھ خُداوند کے مُنتظر رہتے ہیں؟4 ہم اِس کیوں کو شاید نہ جان پائیں، پھر بھی شُکر گُزاری کے ساتھ، ہمیں معلُوم ہے کہ کون ”[ہم سے] پیار کرتا ہے“5 اور ”[ہماری] بھلائی اور خُوشی کے لیے ہر کام [کرتا] ہے۔“6

ربانی اِرادے

خُدا، جو اِبتدا سے انجام کو دیکھتا ہے،7 ہمیں تسلّی دیتا ہے کہ ”تیری اذیتیں، اور تیرے دُکھ ہوں گے اَلبتہ دم بھر،“8 اور ”تیرے فائدے کے لِیے“9 تقدِیس کی جائیں گے۔

ہماری آزمایشوں کے مزید معنی تلاش کرنے میں ہماری مدد کرتے ہُوئے، ایلڈر اورسن ایف وٹنی نے سِکھایا: ”نہ کوئی دُکھ جو ہم سہتے ہیں، نہ کوئی آزمایش جِس سے گُزرتے ہیں رائیگاں جاتی ہے۔ یہ ہماری تعلیم و تربیت میں مدد کرتی ہے۔ … سب … جو ہم [صبر سے] برداشت کرتے ہیں … ہماری شخصِیتوں کی تعمیر کرتا ہے، ہمارے دِلوں کو پاک کرتا ہے، ہماری جانوں کو وسعت دیتا ہے، اور ہمیں زیادہ شفِیق اور پیار کرنے والا بنا دیتا ہے۔ … دُکھ اور مُصِیبت، مُشقت اور اذیت کے ذریعے سے ہم وہ ہی تعلیم و تربیت حاصل کرتے ہیں جِس کو پانے کے لِیے ہم یہاں آتے ہیں اور جو ہمیں اپنے [آسمانی والدین] جَیسا بنا دے گی۔“10

یہ سمجھتے ہُوئے کہ ”مسِیح کا فضل [اُس] پر [ہوگا]“ اپنی مُصِیبتوں میں، پولُس رسُول نے فروتنی سے کہا، ”کیوں کہ جب مَیں کم زور ہوتا ہُوں اُسی وقت زورآور ہوتا ہُوں۔“11

زِندگی کی آزمایشیں ہمیں پرکھتی ہیں۔12 یہاں تک کہ نجات دہندہ نے ”فرماں برداری … اِس سے سِیکھی“ اور ” دُکھوں کے ذرِیعہ سے کامِل“ بنایا گیا۔13

اور ایک دِن وہ ہمدردی سے اِعلان کرے گا، ”دیکھ، مَیں نے تُجھے پاک کِیا ہے، مَیں نے تُجھے مُصِیبت کی بھٹی میں چُنا ہے۔“14

خُدا کے اِلہٰی اِرادوں پر توکل کرنے سے تھکی ماندہ جانوں میں اُمِّید کی سانس پَیدا ہوتی ہے اور یہ دُکھ اور غم کے موسموں میں عزم کو روشن کرتا ہے۔15

ربانی تناظُر

برسوں پہلے، صدر رسل ایم نیلسن نے قابلِ قدر بھید کو بیان کِیا: ”جب ہم ساری چِیزوں کو اَبَدی تناظُر میں دیکھتے ہیں، تو یہ ہمارے بوجھ کو نمایاں طور پر ہلکا کر دے گا۔“16

شبیہ
ہولیؔ اور ٹرے پورٹرؔ۔

میری بیوی، جِلؔ، اور مَیں نے حال ہی میں ہولیؔ اور رِک پورٹرؔ کی بااِیمان زِندگیوں میں اُس سچّائی کا مُشاہدہ کیا، جن کا 12 سالہ بیٹا، ٹرےؔ، اِنتہائی اَلم ناک آگ میں ہلاک ہو گیا تھا۔ اپنے پیارے بیٹے کو بچانے کی دلیرانہ جدوجہد میں ہولیؔ کے ہاتھ اور پاؤں بُری طرح جُھلس گئے، ہولیؔ نے بعد میں اپنے گِرجا گھر میں عِشائے ربانی کی عِبادت کے دوران میں اُس بڑے اِطمِینان اور تسلّی کی زبردست گواہی دی جو خُداوند نے اُس کے خاندان پر اُن کی حالتِ غم میں نازِل کی تھی، مُعجزانہ، ناقابلِ یقِین، اور حیرت انگیز جَیسے اَلفاظ اِستعمال کرتے ہُوئے۔

شبیہ
شِفا دینے والے ہاتھوں کو تھامنا۔

اِس عظِیم ماں کے ناقابلِ برداشت غم کو اِس سوچ کے ساتھ برتر اِطِمینان میں بدل دِیا گیا کہ: ”میرے ہاتھ وہ ہاتھ نہیں ہیں جو بچاتے ہیں۔ وہ ہاتھ نجات دہندہ کے ہیں! اپنے جلے ہُوئے زخموں کو دیکھ کر اپنی ناکامی کو یاد کرنے کی بجائے، مَیں اُن زخموں کو یاد کرتی ہُوں جو میرا نجات دہندہ برداشت کرتا ہے۔“

ہولیؔ کی گواہی ہمارے نبی کے وعدہ کو پُورا کرتی ہے: ”جب آپ اپنی سوچ آسمانی رکھتے ہیں، تو آپ اِمتحانات اور مُخالفت کو ایک نئے زاویے سے دیکھیں گے۔“17

ایلڈر ڈی ٹاڈ کرسٹوفرسن نے کہا: ”مُجھے یقِین ہے کہ مُصِیبت پر قابُو پانے اور غالب آنے کی شرط ہمیں اُس وقت پسند آئی جب قبل از فانی جہان میں خُدا نے اپنے نجات کے منصُوبہ کو پیش کِیا۔ ہمیں اب اِس شرط کا سامنا اِس یقین کے ساتھ کرنا چاہیے کہ ہمارا آسمانی باپ ہمیں ہمت دے گا۔ اَلبتہ یہ ضرُوری ہے کہ ہم اُس کی طرف رُجُوع کریں۔ خُدا کے بغیر، مُصِیبت اور دُکھ کے تاریک تجربات شکستہ دِل، مایوس کُن، اور یہاں تک کہ تلخ ہو جاتے ہیں۔“18

ربانی اُصُول

حِرص و لالچ کے اندھیرے سے بچنے اور زِندگی کی کٹھن مُصِیبتوں کے دوران میں زیادہ سے زیادہ اِطمِینان، اُمِّید اور یہاں تک کہ خُوشی پانے کے لیے، مَیں دعوت ناموں کی صُورت میں تین ربانی اُصُول بیان کرتا ہُوں۔

پہلا—یِسُوع مسِیح کو اَوّل ترجِیح دینے سے اِیمان زیادہ مضبُوط ہوتا ہے۔19 ”ہر خیال میں میری طرف دیکھو،“ وہ اِعلان کرتا ہے؛ ”شک نہ کرو، خَوف نہ کھاؤ۔“20 صدر نیلسن نے سِکھایا:

”[ہماری] اَبَدی زِندگی کا دار و مَدار [مسِیح] پر اور اُس کے کفّارے پر [ہمارے] اِیمان کی بدولت ہے۔“21

”جب مَیں اپنی حالیہ چوٹ کے باعث ہونے والی شدید درد سے نبرد آزما ہُوا، تو مُجھے یِسُوع مسِیح اور اُس کے کفّارے کے ناقابلِ فہم اِنعام کے لیے مزید گہرائی سے قدروقِیمت کا احساس ہُوا۔ اِس کی بابت سوچیں! نجات دہندہ نے ’ہر قِسم کے دُکھوں اور مُصیبتوں اور آزمایشوں کو برداشت کِیا‘ تاکہ وہ ہمیں تسلّی دے، ہمیں شِفایاب کرے، [اور] بوقتِ ضرُورت ہمیں بچا لے۔“22

وہ کہتے ہیں: ”میری چوٹ نے مُجھے بار بار ’اِسرائیل کے قُدُّوس کی عظمت‘ کے مُتعلق غور و فِکر کرنے کی وجہ فراہم کی۔ میری شِفایابی کے دوران میں، خُداوند نے اِطمِینان بخش اور واضح طریقوں سے اپنی اِلہٰی قُدرت کو اِفشا کِیا۔“23

”دُنیا میں مُصِیبت اُٹھاتے ہو لیکِن خاطِر جمع رکھّو،“ ہمارا نجات دہنددہ حوصلہ دیتا ہے؛ ”مَیں دُنیا پر غالِب آیا ہُوں۔“24

دُوسرا—اپنی اَبَدی تقدِیر کا تصُّور کرنے سے اُمِّید اور زیادہ درخشاں ہوتی ہے۔25 مورُوثی قُدرت اِس بات میں پِنہاں ہے کہ ”ہمارے آسمانی باپ کی افضل موعودہ برکتوں کا تصُّور … ہر روز ہماری نظروں کے سامنے رہے،“ سسٹر لِنڈا ریوز نے گواہی دی: ”مَیں نہیں جانتی کہ ہم اِتنی زیادہ آزمایشوں کا سامنا کیوں کرتے ہیں، لیکن یہ میرا ذاتی خیال ہے کہ اِس کا اجر نہایت عظیم، … نہایت خُوش کُن اور ہماری سمجھ سے بالاتر ہے کہ بخشش کے دِن، ہم اپنے رحیم، پیارے باپ سے کہنا چاہیں گے کہ، ’کیا یہ سب ضرُوری تھا؟‘ … اِس سے کیا فرق پڑے گا … ہم نے یہاں کیا کیا دُکھ اُٹھائے ہیں اگر، آخِر میں، وہ آزمایشیں … ہمیں خُدا کی بادِشاہی میں … ہمیں ہمیشہ کی زِندگی کے لائق بناتی ہیں؟“26

صدر نیلسن نے یہ اِلہام بیان کِیا: ”جوزف سمِتھ کے لیے خُداوند کے جواب پر غَور کریں جب اُس نے لِبرٹی جیل میں مدد کی اِلتجا کی۔ خُداوند نے نبی کو سِکھایا کہ اُس کے ساتھ ہونے والا یہ غیر اِنسانی سلُوک اُسے تجربہ دے گا اور اُس کے بھلے کے لیے ہو گا۔ ’اور اگر تُو اُسے خُوب برداشت کرے گا،‘ خُداوند نے وعدہ فرمایا، ’تو خُدا تُجھے عالمِ بالا میں سرفراز کرے گا۔‘ خُداوند جوزف کو اُس کی سوچ آسمانی رکھنے اور اُس زمانے کی کرب ناک مُشکلات پر توجّہ مرکُوز کرنے کی بجائے اَبَدی اَجر کا تصُّور کرنا سِکھا رہا تھا۔“27

جوزف کے زاویہِ نِگاہ کی اِس تبدیلی نے تقدِیس کو مزید گہرا بنایا، جو ایک دوست کے نام اِس خط سے ظاہر ہُوئی: ”پانچ مہینے جیل کی دیواروں میں بند رہنے کے بعد مُجھے لگتا ہے کہ اِس کے بعد میرا دِل پہلے کی نسبت ہمیشہ کے لِیے اور زیادہ شفِیق ہو گا۔ … مُجھے لگتا ہے کہ مَیں کبھی بھی ایسا محسُوس نہ کر سکتا جو مَیں اب کرتا ہُوں اگر مَیں اُن ناانصافیوں کا سامنا نہ کر چُکا ہوتا جو مَیں نے برداشت کی ہیں۔“28

تِیسرا—شادمانی پر توجہ دینے سے بُہت زیادہ قُوت مِلتی ہے۔29 اَبَدِیّت کے سب سے زیادہ اذیت ناک لمحات کے دوران میں، ہمارا نجات دہندہ پِیچھے نہیں ہٹا بلکہ اُس نے کڑوا پیالہ پِیا۔30 اُس نے یہ کیسے کیا؟ ہم سِیکھتے ہیں، ”اُس خُوشی کے لِیے جو اُس [مسِیح] کی نظروں کے سامنے تھی شرمِندگی کی پرواہ نہ کر کے صلِیب کا دُکھ سہا،“31 اُس نے اپنی مرضی ”باپ کی مرضی کے سپُرد کر دی گئی۔“32

شبیہ
مسِیح گتسِمنی میں۔

یہ فقرہ ”سپُرد ہُوئی“ مُجھے دِل کی گہرائیوں سے مُتاثر کرتا ہے۔ میری دِل چسپی اِس وقت بڑھ گئی جب مَیں نے سِیکھا کہ ہسپانوی زبان میں ”سپُرد ہُوئی“ کا ترجمہ ”خرچ ہُوئی“ کِیا جاتا ہے؛ جرمن زبان میں، مثلاً ”ہڑپ ہُوئی“؛ اور چِینی زبان میں، مثلاً ”محصور ہُوئی۔“ پَس، جب زِندگی کے مسائل سب سے زیادہ تکلِیف دہ اور پریشان کُن ہو جاتے ہیں، تو مُجھے یہ ربانی وعدہ یاد آتا ہے، کہ—ہم پر ”کسی قِسم کی مُصِیبت نہ آئے، سِوا اُس کے جو مسِیح کی خُوشی میں مغلُوب [ہو] جائے [خرچ ہو جائے، نِگلی جائے، اور محصُور ہو جائے]۔“33

مَیں آپ میں سے بے شُمار لوگوں میں یہ شادمانی دیکھتا ہُوں، جو ”فانی فہم … [رَدّ] کرتے ہیں،“34 اگرچہ آپ کے کڑوے پیالے ابھی تک ہٹائے نہیں گئے۔ اپنے عہُود کو نبھانے اور خُدا کے لیے گواہ کے طور پر کھڑے ہونے کے لیے آپ کا شُکریہ۔35 ہم سب کو برکت دینے کے لیے آگے بڑھنے کے لِیے آپ کا شُکریہ، جب کہ ”[آپ کے] خاموش دِل میں غم چُھپا ہُوا ہے جِس کو آنکھ نہیں دیکھ سکتی۔“36 پَس جب آپ نجات دہندہ کی راحت کو دُوسروں تک پُہنچاتے ہیں، تو آپ اِس کو اپنے لِیے پائیں گے، صدر کیمل جانسن نے سِکھایا۔37

ربانی وعدے

اب، میرے ساتھ عِشائے ربانی کی عِبادت میں واپس آئیں جہاں ہم نے ہولیؔ پورٹرؔ کے خاندان کو خُداوند کی طرف سہارا پانے کا مُعجزہ دیکھا۔38 مَیں سامنے بیٹھے ہُوئے سوچ رہا تھا کہ مُجھے اِس باوقار خاندان اور اُن کے عزیز و اقارب کو تسلّی دینے کے لیے کیا کہنا چاہیے، تو یہ خیال آیا: ”نجات دہندہ کے اَلفاظ اِستعمال کرُوں۔“39 لہذا، مَیں آج ختم کرُوں گا جَیسے مَیں نے اُس سبت کے دِن کیا تھا، یِسُوع کے کلمات کے ساتھ، ”جو زخم خُوردہ رُوح کو شِفا دیتا ہے۔“40

”اَے محنت اُٹھانے والو، اور بوجھ سے دبے ہُوئے لوگو سب میرے پاس آؤ، مَیں تُم کو آرام دُوں گا۔“41

”مَیں تُمھارے کندھوں کے بوجھ بھی اِتنے ہلکے کر دُوں گا، کہ تُم غُلامی میں ہوتے ہُوئے اُنھیں اپنی پِیٹھ پر محسُوس تک نہ کر سکو گے؛ … کہ تُم وثُوق سے جان لو، کہ مَیں، خُداوند خُدا، اپنے لوگوں کے دُکھوں میں اُن کی خبر گِیری کرتا ہُوں۔“42

”مَیں تُمھیں یتِیم نہ چھوڑُوں گا: مَیں تُمھارے پاس آؤں گا۔“43

میری گواہی

پُرجوش تعظیم کے ساتھ، مَیں گواہی دیتا ہُوں کہ ہمارا نجات دہندہ زِندہ ہے اور ”اُس کے وعدے سچّے ہیں۔“44 خاص طور پر آپ کے لیے جو پریشان ہیں یا جو ”کسی بھی طرح سے مُصِیبت“45 میں ہیں، مَیں گواہی دیتا ہوں کہ ہمارا آسمانی باپ آپ کی آنسوؤں بھری اِلتجاؤں کو سُنتا ہے46 اور ہمیشہ کامِل حِکمت کے ساتھ جواب دے گا۔47 ”خُدا تُمھیں توفِیق عطا کرے“ جَیسا کہ اُس نے ہمارے خاندان کے لِیے شدِید ضرُورت کے اوقات میں کِیا ہے، ”کہ تُمھارے بوجھ ہلکے ہو جائیں،“48 یعنی تُم ”مسِیح کی خُوشی میں مغلُوب ہو جاؤ۔“49 یِسُوع مسِیح کے مُقدّس نام پر، آمین۔