مجلسِ عامہ
زِندہ مسِیح کی زِندہ گواہی
مجلسِ عامہ اپریل ۲۰۲۰


زِندہ مسِیح کی زِندہ گواہی

مورمن کی کتاب کا مرکزی پیغام بنی نوع انسان کی نِجات اور سرفرازی میں یِسُوع مسِیح کے نہایت ضروری کردار کے حقیقی علم کو بحال کرنا ہے۔

۲۰۱۷ کی بہار کے روشن دن، پیرس فرانس کی ہَیکل تمام زائِرِین کے خیر مقدم کے لیے تیار تھی جب دورہ رہنماؤں میں سے ایک کے پاس دکھی چہرے والا ایک شخص آیا۔ اُس نے کہا کہ وہ ہَیکل کے قریب ہی رہتا تھا اور اُس نے اعتراف کیا کہ وہ اِس کی تعمیر کا سرگرم مخالف تھا۔ اُس نے بتایا کہ ایک دن جب وہ اپنے اپارٹمنٹ کی کھڑکی سے باہر دیکھ رہا تھا، تو اُس نے ایک بڑی کرین کو آسمان سے یِسُوع کے مجسمے کو نیچے اُتارتے اور اِسے ہَیکل کے میدان پر آہستہ سے رکھتے ہوئے دیکھا۔ اُس شخص نے اعلان کیا کہ اِس تجربے نے ہماری کلیسیا کے بارے میں اُس کے احساسات کو یکسر بدل دیا۔ اُسے احساس ہوا کہ ہم یِسُوع مسِیح کے پیروکار ہیں اور اُس نے اپنی سابقہ دل آزاری کی وجہ سے ہم سے معافی کی درخواست کی۔

شبیہ
پیرس فرانس کی ہَیکل میں مجسمہ رکھا جارہا ہے

کرائسٹس کا مجسمہ، جو پیرس کی ہَیکل اور دیگر کلیسیائی ملکیتی میدانوں کو سجاتا ہے، مُنّجی سے ہماری محبّت کی گواہی دیتا ہے۔ سنگِ مرمر کا اصل مجسمہ ڈینش فنکار برٹیل تھوروالڈسن کا شاہکار ہے، جس نے اِس کی سنگ تراشی ۱۸۲۰ میں کی—پہلی رویا والے سال میں۔ یہ مجسمہ اُس دور کی بیشتر فنکارانہ استرکاری کے بالکل برعکس ہے، جو بڑی حد تک غمزدہ مسِیح کی صلیب پر نقشہ کشی کرتے ہیں۔ تھوروالڈسن کا کام زِندہ مسِیح کو پیش کرتا ہے، جس نے موت پر فتح پائی اور کُھلے بازوؤں سے، سب کو اپنے پاس آنے کی دعوت دیتا ہے۔ اُس کے ہاتھوں اور پیروں میں میخوں کے نشان اور اُس کی پسلی میں لگنے والا زخم اُس ناقابل بیان کرب کی گواہی دیتا ہے جو اُس نے تمام بنی نوع انسان کو بچانے کے لیے برداشت کیا۔

شبیہ
مُنّجی کا ہاتھ جیسا کہ کرائسٹس میں تراشا گیا تھا

کلیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسینِ آخِری ایّام کے اَرکان کی حیثیت سے ہماری اِس مجسمے کو پسند کرنے کی ایک وجہ شاید یہ ہے کہ یہ ہمیں مورمن کی کتاب میں بیان کردہ براعظم امریکہ میں نِجات دہندہ کے ظہور کی وضاحت کی یاد دلاتا ہے:

شبیہ
یِسُوع مسِیح براعظم امریکہ میں ظاہر ہوا

”اور دیکھو، اُنھوں نے ایک شخص کو آسمان سے نیچے اُترتے دیکھا اور وہ ایک سفید چوغہ پہنے ہوئے تھا، اور وہ نیچے اُترا اور اُن کے درمیان کھڑا ہوگیا۔ …

”اور ایسا ہوا اُس نے اپنا ہاتھ آگے بڑھایا اور لوگوں سے یہ کہتے ہوئے، کلام کرنے لگا:

”دیکھو، مَیں یِسُوع مسِیح ہوں، …

”… مَیں وہ تلخ پیالہ جو باپ نے مجھے دیا پی چکا ہوں، اور مَیں نے دُنیا کے گُناہوں کو اُٹھا کر باپ کو جلال دیا ہے۔“۱

پھر اُس نے ہر ایک مرد، عورت اور بچّے کو دعوت دی کہ وہ آگے آئیں اور اپنے ہاتھ اُس کی پسلی میں ڈالیں اور اُس کے ہاتھوں اور پیروں میں کیلوں کے نشانوں کو محسوس کریں، اِس طرح ایک شخصی گواہی حاصل کریں کہ وہ واقعی مُمسوح تھا جس کے لیے لوگ صدیوں سے منتظر تھے۔۲

یہ ارفع منظر مورمن کی کتاب کا نقطئہ کمال ہے۔ اِنجیل کی کُل ”خوشخبری“ نِجات دہندہ کی اِس شبیہہ پر مشتمل ہے ”اُس کے رحم کے بازو“۳ اُن کی طرف بڑھے ہیں کہ ہر فرد کو اُس کے پاس آنے اور اُس کے کفّارہ کی برکات حاصل کرنے کی دعوت دیں۔

مورمن کی کتاب کا مرکزی پیغام بنی نوع انسان کی نِجات اور سرفرازی میں یِسُوع مسِیح کے نہایت ضروری کردار کے حقیقی علم کو بحال کرنا ہے۔ یہ موضوع تعارفی صفحے سے لے کر آخِری باب کے بالکل آخِری اِلفاظ تک گردش کرتا ہے۔ صدیوں کی برگشتگی اور رُوحانی الجھنوں کے باعِث، گتسِمنی میں اور گُلگتا پر مسِیح نے جو کچھ سہا اُس کی گہری معنویت کھو یا مسخ ہوگئی تھی۔ جوزف سمتھ کو ۱ نیفی کا ترجمہ کرتے ہوئے نہایت خُوشی ہوئی ہوگی، جب اُس نے یہ حیرت انگیز وعدہ پایا: ”یہ آخِری تواریخ [مورمن کی کتاب] … اُس پہلی سچائی [بائبل مُقدّس] کو قائم کرے گی … اور اُن پر سادہ اور بیش قیمت باتیں آشکارا کرے گی جو کہ اُن سے لے لی گئی تھیں؛ اور یہ تمام قبیلوں، زبانوں اور لوگوں پر آشکارا کی جائیں گی، کہ خُدا کا برّہ ابدی باپ کا بَیٹا اور دُنیا کا نِجات دہندہ ہے؛ اور ضرور ہے کہ سب اُس کے پاس آئیں، ورنہ نِجات نہ پائیں گے۔“۴

مُنّجی کے کفارہ کے بارے میں سادہ اور بیش قیمت سچائیاں پوری مورمن کی کتاب میں گونجتی ہیں۔ اِن سچائیوں میں سے کئی کی فہرست بناتے ہوئے، مَیں آپ کو دعوت دیتا ہوں کہ اِس بات پر غور کریں کہ یہ آپ کی زِندگی کو کِس طرح بدل چکی ہیں یا بدل سکتی ہیں۔

  1. یِسُوع مسِیح کا کفّارہ ایک مفت تحفہ ہے جس کی پیشکش اُن تمام لوگوں کے لیے میسر ہے جو کبھی اِس زمین پر بسے تھے، جو ابھی بسے ہوئے ہیں، اور جو بعد ازاں اِس زمین پر بسیں گے۔۵

  2. ہمارے گناہوں کا بوجھ اُٹھانے کے علاوہ، مسِیح نے ہمارے غم، کمزوریاں، تکلیفیں اور بیماریاں اور اِنسان کی فانی حالت کی تمام مُصِیبتوں کو اپنے اوپر لے لیا۔ ایسی کوئی مُصِیبت، تکلیف یا غم نہیں جو اُس نے ہمارے واسطے نہیں سہا۔۶

  3. نِجات دہندہ کی کفّارہ دینے والی قربانی ہمیں جسمانی موت سمیت، آدم کے گرنے کے منفی نتائج پر قابو پانے کی اجازت دیتی ہے۔ مسِیح کی وجہ سے، خُدا کے تمام بچّے جو اِس زمین پر پیدا ہوئے ہیں، اُن کی راست بازی سے قطع نظر، قیامت کی قدرت کی بدولت اپنی رُوحوں اور جسموں کے دوبارہ ملاپ کا تجربہ حاصل کریں گے۷ اور اُس کے پاس لوٹیں گے اور ”[اُن کے] اعمال کے مطابق … اُن کی عدالت ہوگی۔“۸

  4. اِس کے برعکس، نِجات دہندہ کے کفّارہ کی مکمل نعمتیں وصول کرنا ہماری جانفشانی پر مشروط ہے۹ ”مسِیح کی تعلیم“ کے موافق زندگی گزارنا۔۱۰ اپنے خواب میں، لحی نے ”تنگ اور سکڑا راستہ“ دیکھا۱۱ جو زِندگی کے درخت کی طرف جاتا ہے۔ اِس کا پھل، جو خُدا کی محبّت کی نمائندگی کرتا ہے جو کہ مسِیح کے کفّارہ کی شاندار نعمتوں کے ذریعہ ظاہر ہوتی ہے، ”انمول اور دلپسند ہے … [اور] خُدا کی تمام نعمتوں سے بڑھ کر ہے۔“۱۲ اِس پھل تک رسائی حاصل کرنے کے لیے، یِسُوع مسِیح پر اپنے اِیمان کی مشق کریں، توبہ کریں، ”خُدا کے کلام کو سُنیں“۱۳ ضروری رسومات حاصل کریں، اور اپنی زِندگیوں کے آخِر تک مُقدّس عہود پر قائم رہیں۔۱۴

  5. اُس کے کفّارہ کی بدولت، یِسُوع مسِیح نے نہ صرف ہمارے گناہوں کو دھو ڈالا ہے، بلکہ وہ اُن کو خصوصی اِختیار بخشتا ہے جس کے ذریعہ اُس کے شاگرد ”نفسانی آدمی کو [ترک]“۱۵ کر سکتے ہیں، ”قطار بہ قطار“۱۶ ترقی پا سکتے ہیں اور مزید مُقدّس بن سکتے ہیں۱۷ تاکہ ایک دن وہ مسِیح کی شبیہہ میں کامِل مخلوق بن سکیں،۱۸ خُدا کے ساتھ دُوبارہ سکونت کرنے کے اہل ہوں۱۹ اور آسمان کی بادشاہی کی تمام نعمتوں کے وارث ٹھہریں۔۲۰

مورمن کی کتاب میں شامل ایک اور تسکین بخش حقیقت یہ ہے کہ، اگرچہ اِس کی رسائی لامحدود اور آفاقی ہے، خُداوند کا کفّارہ ایک غیر معمولی اور ذاتی تحفہ ہے، جو ہم میں سے ہر ایک کے لیے انفرادی طور پر موزوں ہے۔۲۱ جس طرح یِسُوع نے نیفی شاگِردوں میں سے ہر ایک کو اپنے زخموں کو محسوس کرنے کی دعوت دی، وہ ذاتی طور پر، ہم میں سے ہر ایک کے لیے مُوا، گویا آپ یا مَیں زمین پر صرف ایک ہی شخص ہوں۔ وہ ہمیں ذاتی دعوت دیتا ہے کہ ہم اُس کے پاس آئیں اور اُس کے کفّارہ کی شاندار نعمتوں میں شریک ہوں۔۲۲

جب ہم مورمن کی کتاب میں قابلِ ذکر مرد اور خواتین کی مثالوں پر غور کرتے ہیں تو مسِیح کے کفّارہ کی ذاتی نوعیت مزید حقیقی ہوجاتی ہے۔ اُن میں انوس، ایلما، زیضرم، لمونی بادشاہ اور اُس کی اہلیہ، اور بنیمین بادشاہ کے لوگ شامل ہیں۔ اُن کی تبدیلی کی داستانیں اور متحرک شہادتیں اِس بات کی زِندہ گواہ ہیں کہ خُداوند کی لامحدود بھلائی اور رحمت کے ذریعہ کیسے ہمارے دِل تبدیل ہوسکتے ہیں اور ہماری زِندگیاں بدل سکتی ہیں۔۲۳

نبی ایلما نے اپنے لوگوں سے نہایت اہم سوال پوچھا۔ اُس نے کہا، ”اگرتمھارے دِلوں کو تبدیلی کا تجربہ ہوا، اور اگر تم نے اُس کی مخلصی کا محبّت بھرا نغمہ گانا چاہا تھا، تو میں تم سے پوچھتا ہوں، کیا تم اب بھی یہ محسوس کرتے ہو؟“۲۴ یہ سوال آج بھی اہم ہے، کیوں کہ خُداوند کے شاگِردوں کی حیثیت سے، اُس کی مخلصی دینے والی قُدرت کی روزانہ کی بنیاد پر ہمیں ضرورت ہے، تاکہ ہمیں حوصلہ بخشے، اور ہمیں تبدیل کرے۔

ایلما کا سوال مختلف انداز میں بھی پوچھا جاسکتا ہے کہ، آخِری بار آپ نے اپنی زِندگی میں نِجات دہندہ کے کفّارہ کے شیریں اثر کو کب محسوس کیا تھا؟ ایسا تب ہوتا ہے جب آپ پر ایک ”لطیف اور شیریں“۲۵ خُوشی کا احساس طاری ہو جاتا ہے جو آپ کی جان کو گواہی دیتا ہے کہ آپ کے گناہ مُعاف کر دیے گئے ہیں؛ یا جب تکلیف دہ آزمائشیں اچانک برداشت کے قابل ہوجاتی ہیں؛ یا جب آپ کا دِل نرم ہوجاتا ہے اور آپ کسی ایسے شخص کو معاف کرنے کے قابل ہوجاتے ہیں جس سے آپ کو تکلیف پہنچی ہو۔ یا یہ ہر بار تب ہوسکتا ہے کہ جب آپ دُوسروں سے پیار کرنے اور اُن کی خدمت کرنے کی اپنی صلاحیت میں اضافے کا مشاہدہ کرتے ہیں یا یہ کہ پاکیزگی کا عمل آپ کو ایک مختلف شخص بنا رہا ہے، جو نِجات دہندہ کی مثال کے عین مطابق ہو۔۲۶

میں گواہی دیتا ہوں کہ یہ سارے تجربات حقیقی ہیں اور اِس بات کا ثبوت ہیں کہ یِسُوع مسِیح اور اُس کے کفّارہ پر اِیمان کے ذریعہ زِندگیاں تبدیل ہوسکتی ہیں۔ مورمن کی کتاب اِس اِلہٰی تحفہ کے بارے میں ہمارے علم کو واضح کرتی اور اِسے وسعت بخشتی ہے۔ جب آپ اِس کتاب کا مُطالعہ کریں گے تو، آپ کو زِندہ مسِیح کی آواز یہ دعوت دیتے ہوئے سُنائی دے گی کہ اُس کے پاس آؤ۔ میں وعدہ کرتا ہوں کہ اگر آپ اِس دعوت کو قبول کرتے ہیں اور اُس کی مثال کے عین مطابق اپنی زِندگی کو مرتب کرتے ہیں تو، آپ اپنی زِندگی میں اُس کا مخلصی دینے والا اثر پائیں گے۔ رُوحُ القُدس کی قُدرت کے ذریعہ، نِجات دہندہ آپ کو ہر روز ”کامِل دِن تک“۲۷ یکسر تبدیل کرتا رہے گا جب تک آپ، جیسا کہ اُس نے اعلان کیا، ”مجھے روبرو دیکھیں گے اور جانیں گے کہ میں ہوں۔“۲۸ یِسُوع مسِیح کے نام پر آمین۔