مجلسِ عامہ
کہ وہ دیکھیں
مجلسِ عامہ اپریل ۲۰۲۰


کہ وہ دیکھیں

اپنے نور کو چمکانے کے مواقعوں کو ڈھونڈیں اور اِن کے بارے میں دُعا کریں تاکہ دُوسرے یِسُوع مسِیح کی طرف جانے والے راستے کو دیکھ سکیں۔

بھائیو اور بہنوں، ہم نے اِس کانفرنس میں جو رُوح محسوس کیا ہے اُس کے ذریعہ ہمارے دِلوں کو برکت اور تجدید حاصل ہوئی ہے۔

شبیہ
نُور کا ایک ستون

دو سو سال پہلے، درختوں کے جھنڈ میں ایک نوجوان لڑکے پر روشنی کا ستون ٹھہر گیا۔ اُس روشنی میں، جوزف سمتھ نے خُدا باپ اور اُس کے بیٹے، یسُوع مسِیح کو دیکھا۔ اُن کے نور نے اُس رُوحانی تاریکی کو پیچھے کی طرف دھکیل دیا جو زمین پر چھائی ہوئی تھی اور جوزف سمتھ—اور ہم سب کے لیے آگے کی راہ کی نشاندہی کی۔ اُس دن نمودار ہونے والی روشنی کی بدولت، ہم اپنے نجات دہندہ، یِسُوع مسِیح کے کفارہ کے ذریعہ میسر برکات کی معموری کو حاصل کرسکتے ہیں۔

اُس کی انجیل کی بحالی کی خوبی کی وجہ سے، ہم اپنے نجات دہندہ کی روشنی سے معمور ہوسکتے ہیں۔ تاہم، یہ روشنی صرف آپ کے اور میرے لیے نہیں ہے۔ یِسُوع مسِیح نے ہم سے مطالبہ کیا ہے ”اِسی طرح تُمھاری روشنی آدمیوں کے سامنے چمکے تاکہ وہ تمھارے نیک کاموں کو دیکھ کر تمھارے باپ کی جو آسمان پر ہے تمجید کریں۔“۱ مجھے اِس جملے سے پیار ہو گیا ہے ”کہ وہ دیکھیں۔“ خُداوند کی طرف سے یہ ایک پُرجوش دعوت ہے کہ ہم مزید دانستہ طور پر دُوسروں کو راستہ دِکھانے اور اِس سبب سے مسِیح کے پاس آنے میں اُن کی مدد کریں۔

شبیہ
بزرگ ایل ٹام پیری

جب میں دس سال کی تھی، تو ہمارے خاندان کو بارہ رَسُولوں کی جماعت کے بزرگ ایل ٹام پیری کی میزبانی کا شرف حاصل ہوا جب میرے آبائی قصبے میں اُنھیں تفویض ملی تھی۔

دن کے اختتام پر، ہمارا خاندان اور پیریز میری والدہ کی مزیدار ایپل پائی سے لطف اندوز ہونے کے لیے ہمارے کمرے میں بیٹھ گئے جبکہ بزرگ پیری نے پوری دنیا میں مُقدّسین کے بارے میں کہانیاں سنائیں۔ میں نہایت منہمک تھی۔

کافی دیر ہوگئی تھی جب میری ماں نے مجھے کچن میں بُلا کر ایک سادہ سا سوال پوچھا: ”بانی، کیا تم نے مُرغیوں کو دانا ڈال دیاہے؟“

میرا دِل بُرا ہوگیا؛ میں نے نہیں ڈالا تھا۔ خُداوند کے رسول کی موجودگی کو چھوڑنا نہ چاہتے ہوئے، میں نے مشورہ دیا کہ مرغیاں صبح تک روزہ رکھ سکتی ہیں۔

میری والدہ نے ایک یقینی.”نہ“ میں جواب دیا۔ تب ہی، بزرگ پیری باورچی خانے میں داخل ہوئے اور اپنے گہری، جوشیلی آواز میں پوچھا، ”کیا میں نے سنا ہے کہ کسی کو مرغیوں کو دانا ڈالنے کی ضرورت ہے؟ کیا میں اور میرا بیٹا آپ کے ساتھ جا سکتے ہیں؟“

اوہ، مرغیوں کو دانا ڈالنا اب کتنا پُر لطف بن گیا تھا! میں ہماری بڑی پیلی ٹارچ لینے کی لیے بھاگی۔ پُرجوش، میں نے باہر کی طرف جاتے ہوئے، اور ٹوٹے پھوٹے راستے کو پھلانگتے ہوئے مرغیوں کے ڈربے تک رہنمائی کی۔ ٹارچ کو ہاتھ میں گُھماتے ہوئے، ہم مکئی کے حصے سے گزر کر گندم کے کھیت سے گزرے۔

چھوٹے سیرابی گڑھے پر پہنچ کر جو راستے میں تھا، میں غیر شعوری طور پر اُس سے کود کر آگے بڑھی جیسا کہ میں نے پہلے بھی کئی راتوں میں کیا تھا۔ بزرگ پیری کی اُس اندھیرے، انجان راستے پر چلتے رہنے کی کوششوں سے میں بے خبر تھی۔ میری جھومتی ہوئی روشنی نے اُن کی گڑھا دیکھنے میں مدد نہیں کی۔ دیکھنے کے لیے مستحکم روشنی کے بغیر، اُنھوں نے سیدھا پانی میں قدم رکھا اور زور سے کراہے۔ گھبراتے ہوئے، میں نے اپنے نئے دوست کو مڑ کے دیکھا جو اپنے نچڑتے ہوئے جوتے گڑھے سے نکال رہا تھا اور اپنے بھاری چمڑے کے جوتے سے پانی جھاڑ رہا تھا۔

بھیگی اور پلپلی جوتی کے ساتھ، بزرگ پیری نے مرغیوں کو دانا ڈالنے میں میری مدد کی۔ جب ہم نے ایسا کر لیا تو، انھوں نے پیار سے ہدایت کی، ”بانی، مجھے راستہ دیکھنے کی ضرورت ہے۔ مجھے روشنی کی ضرورت ہے جو وہاں چمکے جہاں میں چل رہا ہوں۔“

میں اپنی روشنی چمکا رہی تھی لیکن اس طرح سے نہیں کہ جس سے بزرگ پیری کی مدد ہو۔ اب، یہ جانتے ہوئے کہ راستے پر بحفاظت جانے کے لیے اُنھیں میری روشنی کی ضرورت ہے، میں نے ٹارچ کی روشنی ان کے قدموں کے سامنے رکھی اور ہم پُر اعتماد طریقے سے گھر لوٹ پائے۔

میرے پیارے بھائیو،اور بہنوں، میں نے سالوں سے اُس اصول پر غور کیا ہے جو میں نے بزرگ پیری سے سیکھا تھا۔ خُداوند کی دعوت کہ ہم اپنے نور کو اتنا چمکائیں صرف بے ترتیبی سے روشنی کی ایک کرن کو ہلانے اور دُنیا کو عموماً روشن کرنے کے بارے میں نہیں ہے۔ یہ اپنی روشنی پر توجہ مرکوز کرنے کے بارے میں ہے تاکہ دُوسرے مسِیح کا راستہ دیکھ سکیں۔ یہ اِسرائیل کو اکٹھا کرنا ہے پردے کی اِس طرف—خُدا کے ساتھ مُقدّس عہد باندھنے اور پورا کرنے کے لیے اگلا قدم دیکھنے میں دُوسروں کی مدد کرنا ہے۔۲

نجات دہندہ نے گواہی دی، ”دیکھو میں نُور ہوں؛ میں نے تمھیں ایک نمونہ دیا ہے۔“۳ آئیے ہم اُس کی مثالوں میں سے ایک کو دیکھتے ہیں۔

کنویں کے پاس سامری عورت جو یِسُوع مسِیح کو نہیں جانتی تھی اور اُس کے اپنے معاشرے کے بہت سے لوگ اُسے حقیر سمجھتے تھے۔ یِسُوع اُس سے مِلا اور گفتگو کا آغاز کیا۔ اُس نے اُس سے پانی کی بات کی۔ تب اس نے بڑھتی ہوئی روشنی کی طرف اس کی راہنمائی کی جب اس نے خود ”زندہ پانی“ ہونے کا اعلان کیا۔۴

مسِیح شفقت کے ساتھ اُس سے اور اُس کی ضروریات سے واقف تھا۔ جہاں وہ موجود تھی وہاں اُس نے ملاقات کی اور مانوس اور عام چیز کے بارے میں گفتگو سے آغاز کیا۔ اگر وہ وہاں رک جاتا، تو یہ ایک مثبت ملاقات ہوتی۔ لیکن اس کا نتیجہ یہ نہ نکلتا کہ وہ شہر میں جا کر یہ اعلان کرتی، ”آؤ، دیکھو … : کیا یہ مسِیح نہیں ہے؟“۵ رفتہ رفتہ، گفتگو کے ذریعے، اس نے یِسُوع مسِیح کو ڈھونڈ لیا، اور اپنے تاریک ماضی کے باوجود، وہ روشنی کا آلہ بن گئی، تاکہ دوسروں کے دیکھنے کے لیے راستہ روشن کر سکے۔۶

اب آئیے ہم ان دو لوگوں پر نگاہ ڈالیں جنھوں نے نجات دہندہ کی منور روشنی کی مثال کی پیروی کی۔ حال ہی میں میرا دوست کیون رات کی ضیافت میں ایک بزنس ایگزیکٹو کے پاس بیٹھا تھا۔ اسے اس بات کی فکر تھی کہ دو گھنٹے تک کیا بات کرنی ہے۔ سرگوشی پانے کے بعد، کیون نے پوچھا، ”مجھے اپنے خاندان کے بارے میں بتائیں۔ وہ کہاں سے آئے ہیں؟“

معزز آدمی اپنے ورثے کے بارے میں بہت کم جانتا تھا، لہذا کیون نے اپنا فون نکالتے ہوئے کہا، ”میرے پاس ایک ایپ ہے جو لوگوں کو ان کے خاندانوں سے ملاتی ہے۔ آئیں دیکھتے ہیں ہمیں کیا ملتا ہے۔“

طویل گفتگو کے بعد، کیون کے نئے دوست نے پوچھا، ”آپ کے چرچ کے لئے خاندان اتنا اہم کیوں ہے؟“

کیون نےسادہ جواب دیا، ”ہمارا ماننا ہے کہ ہم مرنے کے بعد بھی زندہ رہیں گے۔ اگر ہم اپنے آباؤ اجداد کی شناخت کریں اور ان کے ناموں کو ایک مقدس مقام پر لے جائیں جس کو ہیکل کہتے ہیں، ہم شادی کی رسومات ادا کر سکتے ہیں جس کی بدولت مرنے کے بعد بھی ہمارے خاندان اکٹھے ساتھ رہیں گے۔“۷

کیون نے ایک ایسی چیزسے آغاز کیا جو اُس کے اور اُس کے نئے دوست میں مشترک تھی۔ اسے پھر نجات دہندہ کے نور اور محبت کے مشاہدہ کا ایک راستہ ملا۔

دوسری کہانی کالج کے باسکٹ بال کی ایک کھلاڑی، ایلا کی ہے۔ اس کی مثال تب شروع ہوئی جب اسے سکول جانے کے دوران مشن کی بلاہٹ ملی۔ اس نے اپنی ٹیم کے سامنے اپنی بُلاہٹ کو کھولنے کا انتخاب کیا۔ اُنھیں کلیسیائے یِسُوع مسِیح کے بارے میں کچھ پتہ نہیں تھا اور وہ ایلا کی خدمت کی خواہش سے ناواقف تھیں۔ اس نے یہ جاننے کے لیے بارہا دُعا مانگی کہ اپنی تبلیغی بُلاہٹ کو کیسے واضح طور پر بیان کرے کہ اُس کی ٹیم کی ساتھی لڑکیاں رُوح محسوس کرسکیں۔ اُس کا جواب؟

”میں نے ایک پاورپوائنٹ پر رسمی تعارف تشکیل دیا،“ ایلا نے کہا ”کیونکہ میں یہ اچھے طریقے سے کر سکتی ہوں۔“ اُس نے انہیں ۴۰۰ سے زائد مشنوں میں سے ایک میں خدمات انجام دینے اور ممکنہ طور پر ایک زبان سیکھنےکے بارے میں بتایا۔ اس نے پہلے سے خدمت کرنے والے ہزاروں مبلغین کے بارے میں بتایا۔ ایلا نے نجات دہندہ کی ایک تصویر اور اس مختصر گواہی کے ساتھ اختتام کیا: ”باسکٹ بال میری زندگی کی اہم ترین چیزوں میں سے ایک ہے۔ میں پورے ملک میں پھری اور اپنے خاندان کو چھوڑا تاکہ اِس کوچ اور اِس ٹیم کے ساتھ کھیل سکوں۔ میرے لیے باسکٹ بال سے زیادہ اہم صرف دو چیزیں ہیں میرا عقیدہ اور میراخاندان۔“۸

اب، اگر آپ یہ سوچ رہے ہیں کہ، ”یہ ایک ہزار واٹ کی عظیم مثالیں ہیں، لیکن میں ایک ۲۰ واٹ کا بلب ہوں،“ تویاد رہے کہ نجات دہندہ نے گواہی دی، ”دیکھو جو روشنی تم نے بلند رکھنی ہے وہ میں ہوں۔“۹ وہ ہمیں یاد دلاتا ہے کہ وہ روشنی لائے گا اگر ہم صرف دوسروں کو اس کی طرف اشارہ کریں گے۔

آپ کے اور میرے پاس ابھی بھی اشتراک کرنے کے لیے کافی نور ہے۔ ہم کسی کو یِسُوع مسِیح کے قریب لانے میں مدد کرنے کے لیے اگلے قدم پر روشنی ڈال سکتے ہیں، اور پھر اگلےقدم پر، اور اگلے۔

اپنے آپ سے پوچھیں، ”ضروری راستہ تلاش کرنے کے لیے جو وہ دیکھ نہیں پا رہے کسے آپ کے نور کی ضرورت ہے؟“

میرے پیارے دوستو، اپنا نور چمکانا اتنا اہم کیوں ہے؟ خُداوند نے ہمیں بتایا ہے کہ ”ابھی دُنیا میں بہت سے ہیں … جو سچائی سے اس لیے دور رکھے گئے ہیں کیوں کہ وہ جانتے نہیں کہ اسے کہاں ڈھونڈا جائے۔“۱۰ ہم مدد کر سکتے ہیں۔ ہم ارادی طور پر اپنی روشنی چمکا سکتے ہیں تاکہ دوسرے دیکھ سکیں۔ ہم دعوت دے سکتے ہیں۔۱۱ ہم ان کے ساتھ سفر کر سکتے ہیں جو نجات دہندہ کی طرف قدم اٹھا رہے ہیں، چاہے کتنی ہی رکاوٹ ہو۔ ہم اسرائیل کو اکٹھا کرسکتے ہیں۔

میں گواہی دیتا ہوں کہ خُداوند ہر چھوٹی کوشش کو عظمت بخشے گا۔ رُوح القُدس ہمیں فوری بتائے گا کہ کیا کہنا اور کرنا ہے۔ اس طرح کی کوششوں کے لیے ہمیں اپنے آرام سے باہر نکلنے کی ضرورت ہے، لیکن ہم یقین رکھ سکتے ہیں کہ خُداوند ہماری روشنی کو چمکانے میں مدد کرے گا۔

میں نجات دہندہ کی روشنی کے لیے نہایت شکرگزار ہوں، جو مکاشفہ کے ذریعہ سے اِس کلیسیا کی رہنمائی کرتا رہتا ہے۔

شبیہ
ایک چراغ تھامے نِجات دہندہ

میں ہم سب کو یِسُوع مسِیح کی مثال پر عمل کرنے کی دعوت دیتی ہوں اور اپنے آس پاس کے لوگوں کے بارے میں ہمدردانہ طور پر آگاہ رہیں۔ اپنے نور کو چمکانے کے مواقعوں کو ڈھونڈیں اور اِن کے بارے میں دُعا کریں تاکہ دُوسرے یِسُوع مسِیح کی طرف جانے والے راستے کو دیکھ سکیں۔ اُس کا وعدہ عظیم ہے: ”جو میری پَیروی کرے گا وہ اَندھیرے میں نہ چلے گا، بلکہ زِندگی کا نُور پائے گا۔“۱۲ میں گواہی دیتی ہوں کہ ہمارا نجات دہندہ، یِسُوع مسِیح راہ، حق، زندگی، نور اور دنیا کے لیے پیار ہے۔ یِسُوع مسِیح کے نام پر آمین۔