مجلسِ عامہ
”یہ گھر میرے نام میں تعمیر کیا جائے“
مجلسِ عامہ اپریل ۲۰۲۰


”یہ گھر میرے نام میں تعمیر کیا جائے“

(عقائد اور عہود ۱۲۴: ۴۰)

ہَیکلوں میں باندھے جانے والے عہود اور ادا کی جانے والی رسومات ہمارے دِلوں کو پاک کرتی ہیں اور خُدا کے بَیٹوں اور بَیٹیوں کی سرفرازی کے لیے نہایت ضروری ہیں۔

مُقدّس جُھنڈ میں ۲۰۰ سال قبل، نوجوان جوزف سمتھ نے خُدا، ابدی باپ، اور اُس کے بَیٹے، یِسُوع مسِیح کو دیکھا اور اُن کے ساتھ گفتگو کی۔ اُن سے، جوزف نے خُدائی اَرکان اور جاری مُکاشفہ کی حقیقی نوعیت کے بارے میں سیکھا جب اِس الُوہی رویا نے ”وقتوں کی معموری کے زمانہ“ کا آغاز کیا تھا۔۱

تقریباً تین سال بعد، ۲۱ ستمبر، ۱۸۲۳ کی شام کو پُر عزم دُعا کے جواب میں، جوزف کا کمرہ نُور سے بھر گیا یہاں تک کہ ”دوپہر کی روشنی سے بھی زیادہ روشن ہوگیا۔“۲ اُس کے بستر کے پاس ایک ہستی نمودار ہوئی، جس نے نوجوان لڑکے کو اُس کے نام سے پکارا، اور اعلان کیا ”وہ خُدا کی حُضُوری سے بھیجا ہوا پیامبر تھا … اور یہ کہ اُس کا نام مرونی تھا۔“۳ اُس نے جوزف کو مورمن کی کتاب کی آمد کے بارے میں ہدایت بخشی۔

اور پھر مرونی نے پرانے عہد نامہ میں سے ملاکی کی کتاب کا ذکر کیا، کنگ جیمز ورژن میں اِستعمال ہونے والی تحریر میں تھوڑی سی تبدیلی کے ساتھ:

”دیکھو، خُداوند کے عظیم اور ہولناک دن کے آنے سے پیشتر، میں ایلِیاہ نبی کے ہاتھ کے وسیلے، تم پر کہانت ظاہر کروں گا۔ …

”اور وہ بچّوں کے دِلوں میں آباؤ اجداد سے کیے گئے وعدوں کو بوئے گا اور بچّوں کے دِل اپنے آباؤ اجداد کی طرف راغب ہوں گے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو ساری سر زمین اُس کی آمد پر بالکل برباد ہو جائے گی۔۴

اہم بات یہ ہے کہ، ایلِیاہ کے مشن کے بارے میں جوزف سمتھ کو مرونی کی ہدایت کے باعِث آخِری ایّام میں ہَیکل اور خاندانی تاریخ کے کام کا آغاز ہوا تھا اور یہ اُن سب چِیزوں کی بحالی کا ایک اہم عنصر تھا ”جِن کا ذِکر خُدا نے اپنے پاک نبِیوں کی زبانی کِیا ہے جو دُنیا کے شُرُوع سے ہوتے آئے ہیں۔“۵

کلیسیائے یِسُوع مسِیح برائے مُقدّسینِ آخِری ایّام کی ہَیکلوں میں ہمارے لیے دستیاب عہود، رسومات اور نعمتوں کے بارے میں مِل کر سیکھتے ہوئے مَیں رُوحُ الُقدس کی معاونت کے لیے دُعاگو ہوں۔

ایلِیاہ کی واپسی

مَیں ایک بنیادی سوال پوچھ کر شروعات کرتا ہوں: ایلِیاہ کی واپسی کیوں ضروری تھی؟

”ہم آخِری ایّام کے مُکاشفہ سے سیکھتے ہیں کہ ایلِیاہ کو ملکِ صدق کہانت کی سربمہریت کی طاقت حاصل تھی“۶ اور ”یِسُوع مسِیح سے قبل اِس اِختیار کا حامل وہ آخِری نبی تھا۔“۷

نبی جوزف سمتھ نے واضح کیا: ”ایلِیاہ کی رُوح، قُدرت، اور بُلاہٹ یہ ہے کہ، آپ کو قُدرت حاصل ہے کہ … ملکِ صدق کہانت کی معموری … کی کُنجی کے حامل ہوں؛ اور خُدا کی بادشاہی سے متعلق تمام رسومات … حاصل … کرنے کے لیے، یہاں تک کہ آباؤ اجداد کادِل بچّوں کی طرف اور بچّوں کا دِل آباؤ اجداد کی طرف مائل ہو جائے، حتیٰ کہ جو آسمان میں ہیں۔“۸

یہ مُقدّس سربمہریت کا اِختیار ضروری ہے تاکہ ”جو کُچھ تُو زمِین پر باندھے گا وہ آسمان پر بندھے گا اور جو کُچھ تُو زمِین پر کھولے گا وہ آسمان پر کھُولے گا۔“۹

جوزف نے مزید واضح کیا: ”خُدا اِس نسل کو کیسے بچائے گا؟ وہ ایلِیاہ نبی کو بھیجے گا۔ … ایلِیاہ باپ دادا کے دِلوں کو بچّوں کے ساتھ، اور بچّوں کے باپ دادا کے ساتھ سربمہر کرنے کے عہود ظاہر کرے گا۔“۱۰

ایلِیاہ تبدیلیِ صورت کے پہاڑ پر موسیٰ کے ساتھ ظاہر ہوا اور اُس نے پطرس، یَعقُوب اور یُوحنّا کو یہ اِختیار بخشا۔۱۱ ایلِیاہ ۳ اپریل، ۱۸۳۶، کو بھی موسیٰ اور الیاس کے ساتھ کرٹ لینڈ ہَیکل میں ظاہر ہوا تھا اور جوزف سمتھ اور اولیور کاؤڈری کو وہی کہانتی کُنجیاں بخشیں۔۱۲

۱۸۳۶ میں ایلِیاہ کے ذریعہ سربمہریت کے اِختیار کی بحالی ضروری تھی تاکہ نِجات دہندہ کی آمدِ ثانی کے لیے دُنیا کو تیار کیا جائے اور اِس کے باعِث خاندانی تاریخ کی تحقیق سے متعلق عظیم بڑھوتی اور دُنیا بھر کی دلچسپی کا آغاز ہوا۔

دِلوں کی بتدیلی، رُجُوع لانا، اور پاکیزگی

معیاری کاموں میں لفظ دِل کا اِستعمال ایک ہزار مرتبہ ہوتا ہے۔ یہ سادہ لیکن اہم لفظ اکثر کسی فرد کے اندرونی احساسات کی نشاندہی کرتا ہے۔ ہمارے دِل—ہماری خواہشات، رغبت، ارادے، محرکات اور رویوں کے حاصل جمع—اِس امر کی وضاحت کرتے ہیں کہ ہم کون ہیں اور اِس بات کا تعین کرتے ہیں کہ ہم کیا بنیں گے۔ اور کارِ خُداوندی کا نچوڑ اِنجیل کے عہود اور کہانتی رسومات کے ذریعہ دِلوں کی بتدیلی، رُجُوع لانا، اور پاکیزگی ہے۔

ہم محض انفرادی یا خاندانی یادگار تجربہ حاصل کرنے کے لیے مُقدّس ہَیکل کی تعمیر یا اِس کے اندر داخل نہیں ہوتے ہیں۔ بلکہ، ہَیکلوں میں باندھے جانے والے عہود اور ادا کی جانے والی رسومات ہمارے دِلوں کی پاک کرتی ہیں اور خُدا کے بَیٹوں اور بَیٹیوں کی سرفرازی کے لیے نہایت ضروری ہیں۔

بچّوں کے دِلوں میں آباؤ اجداد—حتیٰ کہ ابراہام، اسحاق اور یعقوب—سے کیے گئے وعدوں کا بویا جانا، بچّوں کے دِل اپنے آباؤ اجداد کی طرف راغب کرنا، خاندانی تاریخ کی تحقیق کرنا، اور ہَیکل کی نیابتی رسومات کی ادائیگی جیسے کام پردے کے دونوں اطراف کے افراد کو برکت دیتے ہیں۔ جب ہم بڑی لگن سے اِس مُقدّس کام میں مصروف ہوجاتے ہیں، تو ہم خُدا اور اپنے پڑوسِیوں سے محبّت اور خدمت کرنے کے احکامات کی تعمیل کرتے ہیں۔۱۳ اور اِس طرح کی بے لوث خدمت واقعتاً ہماری مدد کرتی ہے کہ ”اُس کی سُنیں!“۱۴ اور نِجات دہندہ کے پاس آئیں۔۱۵

انتہائی مُقدّس عہود اور کہانتی رسومات صرف ہَیکل—خُداوند کے گھر میں پائی جاتی ہیں۔ سب کچھ جو ہَیکل میں سیکھا جاتا ہے اور سب کچھ جو وہاں وقوع پذیر ہوتا ہے وہ یِسُوع مسِیح کی الوہیت اور آسمانی باپ کے خُوشی کے عظیم منصوبے میں اُس کے کردار پر زور دیتا ہے۔

اندر سے باہر کی طرف

صدر عزرا ٹافٹ بینسن نے ”اِنسان کی لافانی اور اَبدی زِندگی کا سبب پیدا“ کرنے کے واسطے مخلصی دینے والے کا ایک اہم نمونہ بیان کیا ہے۔۱۶ اُنھوں نے کہا: ”خُداوند اندر سے باہر کام کرتا ہے۔ دُنیا باہر سے اندر کی طرف کام کرتی ہے۔ دُنیا لوگوں کو پسماندگی سے نکالتی ہے۔ مسِیح لوگوں میں سے پسماندگی کو نکالتا ہے، اور پھر وہ خود کو پسماندگی سے نکال لیتے ہیں۔ دُنیا اُن کا ماحول تبدیل کرنے سے آدمیوں کو اُس کے مطابق ڈھالتی ہے۔ مسِیح آدمیوں کو تبدیل کرتا ہے، جو پھر اپنے ماحول کو تبدیل کرتے ہیں۔ دُنیا اِنسانی رویے کی صورت مرتب کرتی ہے، لیکن مسِیح اِنسانی فطرت کو بدل سکتا ہے۔“۱۷

رُوحانی پَیدائشِ نو اور تبدیلی کے جاری عمل میں عہود اور کہانتی رسومات مرکزی حیثیت کی حامل ہیں؛ یہ ایسے ذرائع ہیں کہ جن کی بدولت خُداوند ہم میں سے ہر ایک میں اندر سے باہر کی طرف کام کرتا ہے۔ وہ عہود جن کو مستقل طور پر برقرار رکھا جاتا ہے، ہمیشہ یاد رکھا جاتا ہے اور ”زِندہ خُدا کی رُوح سے … گوشت کی یعنی دِل کی تختِیوں پر“۱۸ لکھا جاتا ہے بشریت اور ابدیت کے لیے مقصد اور نعمتوں کی یقین دہانی فراہم کرتے ہیں۔ ایسی رسومات جو اہل طور پر پائی اور مستقل طور پر یاد رکھی جاتی ہیں وہ آسمانی روابِط کھول دیتی ہیں جن کے ذریعہ قدرتِ الہٰی ہماری زِندگیوں میں رواں ہوسکتی ہے۔

ہم دُنیا کی برائیوں سے چھپنے یا فرار ہونے کے لیے ہَیکل میں نہیں آتے۔ بلکہ، ہم بدی کی دُنیا کو فتح کرنے کے لیے ہَیکل میں آتے ہیں۔ جب ہم کہانتی رسومات حاصل کرنے اور مُقدّس عہود باندھنے اور اُن پر قائم رہنے سے اپنی زِندگی میں ”قدرتِ الہٰی“ کو مدعو کرتے ہیں۱۹ تو، بشریت کی آزمائشوں اور چنوتیوں پر غالب آنے اور اچھا کرنے اور بننے کے لیے ہمیں اپنی ذات سے بالاتر قُدرت۲۰ حاصل ہوتی ہے۔

اِس گھر کا چرچا پھیل جائے گا

اِس دور کی پہلی ہَیکل کرٹ لینڈ، اوہائیو، میں تعمیر کی گئی تھی اور ۲۷ مارچ، ۱۸۳۶ کو اُس کی تقدیس وقوع پذیر ہوئی تھی۔

تقدیس کے ایک ہفتے کے بعد نبی جوزف سمتھ نے مُکاشفہ حاصل کیا، جس میں خُداوند نے اعلان کیا:

”میرے سب لوگوں کے دل شادمان ہوں، جنھوں نے، اپنی قوت سے، اِس گھر کو میرے نام کے لیے تعمیر کیا۔ …

”ہاں ہزاروں اور لاکھوں کے دِل برکات کی بدولت جو نچھاور کی جائیں گی نہایت شادمان ہوں گے، اور ودیعت جو میرے خادموں کو اِس گھر میں عطا کی جا چکی ہے۔

”اور اِس گھر کا چرچا غیر قوموں میں پھیل جائے گا؛ اور یہ اُس برکت کا شروع ہوگا جو میرے لوگوں کے سروں پر انڈیلی جائے گی۔“۲۱

برائے مہربانی اِن جملوں کو نوٹ کریں ہزاروں اور لاکھوں کے دِل نہایت شادمان ہوں گے اور اِس گھر کا چرچا غیر قوموں میں پھیل جائے گا۔ یہ حیرت انگیز اعلانات اپریل ۱۸۳۶ میں کیے گئے تھے، جب کلیسیا کے نسبتًہ بہت تھوڑے اَرکان تھے اور صرف ایک ہی ہَیکل موجود تھی۔

آج ۲۰۲۰ میں، ہمارے پاس ۱۶۸ کار آمد ہَیکلیں موجود ہیں۔ اُنچاس اضافی ہَیکلیں زیرِ تعمیر ہیں یا اُن کا اعلان کردیا گیا ہے۔ خُداوند کے گھر ”سمندر کے جزیروں“۲۲ پر تعمیر ہو رہے ہیں اور ایسے ممالک اور مقامات میں جن کے بارے میں پہلے تصور کیا جاتا تھا کہ اِس بات کا امکان بہت کم ہے کہ ایسی جگہوں پر ہَیکل تعمیر ہو۔

ودیعت کی تقریب فی الحال ۸۸ زبانوں میں پیش کی جاتی ہے اور بہت سی اضافی زبانوں میں دستیاب ہوگی جب خُدا کے مزید بچّوں کو برکت بخشنے کے لیے ہَیکلیں تعمیر کی جائیں گی۔ اگلے ۱۵ سالوں میں، جن زبانوں میں ہَیکل کی رسومات دستیاب ہوں گی اُن کی تعداد دوگنی ہوجائے گی۔

اِس سال ہم زمین کھودیں گے اور ۱۸ ہَیکلوں کی تعمیر شروع کریں گے۔ اِس کے برعکس، ۱۸۳۰ میں کلیسیائی تنظیم سے لے کر ۱۹۸۰ میں صدر سپینسر ڈبلیو کِمبل کی جانب سے ٹوکیو جاپان کی ہَیکل کی تقدیس تک، پہلی ۱۸ ہَیکلوں کی تعمیر میں ۱۵۰ سال کا عرصہ لگا۔

شبیہ
چھ ہَیکلیں

کارِ ہَیکل کے معاملے میں اُس تیزی کے رحجان پر غور فرمائیں جو صدر رسل ایم نیلسن کی زِندگی کے دوران ہی پیش آئی ہے۔ جب صدر نیلسن ۹ ستمبر، ۱۹۲۴ کو پیدا ہوئے تھے، تب کلیسیا کے پاس چھ کار آمد ہَیکلیں موجود تھیں۔

شبیہ
چھبیس ہَیکلیں

جب اُنھیں ۶۰ سال بعد، ۷ اپریل، ۱۹۸۴ کو ایک رَسُول مقرر کیا گیا تو، ۲۶ ہَیکلیں کار آمد تھیں، ۶۰ سالوں میں ۲۰ ہَیکلوں کا اضافہ۔

شبیہ
ایک سو اُنسٹھ ہَیکلیں

جب صدر نیلسن کی کلیسیا کے صدر کی حیثیت سے تائید کی گئی تو، ۱۵۹ ہَیکلیں کار آمد تھیں، ۳۴ سالوں میں ۱۳۳ ہَیکلوں کا اضافہ ہوا جس کے دوران اُنھوں نے بارہ رَسُولوں کی جماعت کے رکن کی حیثیت سے خدمات سر انجام دیں۔

شبیہ
کار آمد اور اعلان کردہ ہَیکلیں

۱۴ جنوری، ۲۰۱۸ کو کلیسیا کے صدر بننے کے بعد سے، صدر نیلسن نے ۳۵ نئی ہَیکلوں کا اعلان کیا ہے۔

موجودہ ہَیکلوں میں سے چھیانوے فیصد کی تقدیس صدر نیلسن کی زِندگی کے دوران ہوئی ہے؛ ۸۴ فیصد کی تقدیس اُن کے رَسُول مقرر ہونے کے بعد کی گئی ہے۔

ہمیشہ سب سے زیادہ گراں قدر چیزوں پر توجہ دیں

خُداوند کی بحال شدہ کلیسیا کے اَرکان کی حیثیت سے، ہم آخِری ایّام میں اُس کے کام کی متواتر تیز رفتاری کے باعِث حیران ہیں۔ اور مزید ہَیکلیں تعمیر ہو رہی ہیں۔

بریگھم ینگ نے پیش گوئی کی، ”اِس کام کو سر انجام دینے کے لیے ایک نہیں بلکہ زائد ہَیکلوں کی ضرورت ہوگی،اور اُن میں ہزاروں اور لاکھوں کی تعداد میں مرد و خواتین جاکر اُن زمانوں کے لوگوں کی خدمت کریں گے جن کے بارے میں خُداوند منکشف کرے گا۔“۲۳

قابلِ فہم طور پر، ہر نئی ہَیکل کا اعلان نہایت شادمانی کا باعث بنتا ہے اور خُداوند کا شُکر ادا کرنے کی ایک وجہ ہے۔ البتہ، ہماری بنیادی توجہ اُن عہود اور رسومات پر مرکوز ہونی چاہیے جو ہمارے دِلوں کو تبدیل اور مُنّجی کے لیے ہماری عقیدت کو گہرا کرسکتی ہیں نہ کہ صرف عمارت کے مقام یا خوبصورتی پر۔

خُداوند کی بحال شدہ کلیسیا کے اَرکان کی حیثیت سے ہم پر جو بنیادی ذمہ داریاں عائد ہوتی ہیں وہ یہ ہیں (۱) کہ ”اُس کی سُنیں“۲۴ اور عہود اور رسومات کے ذریعہ اپنے دِلوں کو تبدیل کریں، اور (۲) پردے کے دونوں اطراف پورے اِنسانی خاندان کو ہَیکل کی برکات پیش کرنے کے واسطے مقرر کردہ مُقدّس ذمہ داری کو خوشی سے نبھائیں۔ خُداوند کی ہدایت اور مدد کے باعِث، یقیناً ہم اِن مُقدّس فرائض کی تکمیل کریں گے۔

صِیُوؔن کی تعمیر

نبی جوزف سمتھ نے اعلان کیا:

”صِیُوؔن کی تعمیر ایک ایسا مقصد ہے جو ہر دور میں خُدا کے لوگوں کی دلچسپی کا باعث ٹھہرا ہے؛ یہ ایک ایسا موضوع ہے جس کی بِنا پر نبِیوں، کاہنوں اور بادشاہوں نے نامانوس لطف اُٹھایا ہے؛ اُنھوں نے اِس دن کی اُمید کا خُوشی سے انتظار کیا ہے جس میں ہم مقیم ہیں؛ اور آسمانی اور مسرت انگیز پیش گوئیوں کا اِلہام پاتے ہوئے اُنھوں نے آج کے دن کی بابت گایا اور لکھا اور پیش گوئی کی ہے؛ لیکن وہ یہ سب دیکھے بغیر ہی مر گئے؛ … آخِری ایّام کے وقار کو دیکھنے، اِس میں حصّہ لینے اور آگے بڑھنے میں معاونت کے لیے ہمیں چنا گیا ہے۔“۲۵

”آسمانی کہانت زمینی کے ساتھ مِل جائے گی، تاکہ اُن عظیم مقاصد کی تکمیل کی جاسکے؛ … ایسا کام جس کی نیت خُدا اور فرشتوں نے گذشتہ نسلوں سے خوشی سے کی ہے؛ جس نے قدیم بزرگوں اور نبِیوں کی جانوں کو اِلہام بخشا؛ ایسا کام جو تاریکی کی طاقتوں کی تباہی، زمین کی تزئین و آرائش، خُدا کا جلال اور اِنسانی خاندان کی نِجات کا مقصود ہے۔“۲۶

میں سنجیدگی سے گواہی دیتا ہوں کہ باپ اور بَیٹا جوزف سمتھ پر ظاہر ہُوئے اور ایلِیاہ نے سربمہریت کے اِختیار کو بحال کیا۔ ہَیکل کے مُقدّس عہود اور رسومات سے ہمیں تقویت مِل سکتی ہے اور یہ ہمارے دِلوں کو پاک کرسکتے ہیں جب ہم ”اُس کی سنیں!“۲۷ گے اور اپنی زِندگیوں میں قدرتِ الہٰی حاصل کریں گے۔ اور میں گواہی دیتا ہوں کہ کارِ آخِری ایّام اندھیروں کی طاقتوں کو تباہ کردے گا اور اِنسانی خاندان کی نِجات کا سبب بنے گا۔ مَیں شادمانی سے اِن سچّائیوں کی خُداوند یِسُوع مسِیح کے مُقدّس نام پر گواہی دیتا ہُوں، آمین۔