۲۰۱۰–۲۰۱۹
جماعت: باہمی تعلق کا مقام
مجلس عامہ اپریل ۲۰۱۹


جماعت: باہمی تعلق کا مقام

خُداوند چاہتا ہے کہ آپ مضبوط جماعت تشکیل دو۔ جب وہ اپنی اُمت کو اِکٹھا کرتا ہے، اُنھیں باہمی تعلق اور ترقی وترویج کے لیے کسی مُقام کی ضرورت ہوتی ہے۔

۲۰۱۰ میں، آندرے سیباکو ایک نوجوان تھا جو سچائی کا متلاشی تھا۔ اگرچہ اُس نے پہلے کبھی بھی دلی دُعا نہ کی تھی، اُس نے ایسا کرنے کا تہیہ کیا۔ کچھ عرصے بعد، وہ مبلغین سے ملا۔ اُنھوں نے اُسے مورمن کی کتاب کی تصویر کے ساتھ معلومات پر مبنی ایک چھوٹا کارڈ دیا۔ آندرے نے کچھ محسوس کیا اور مُبلغّین سے پُوچھا آیا یہ کتاب اُس کو بیچیں گے۔ اُنھوں نے کہا کہ اگر وہ چرچ آئے گا تو وہ یہ کتاب مفت پا سکے گا۔۱

پھر آندرے نے تنہا ،افریقہ بوٹسوانا میں حال ہی میں تشکیل پانے والی نئی شاخ موچدی میں شرکت کی۔ بلکہ یہ شاخ پیار کرنے والے ۴۰ اِتحاد میں بندھے اَرکان پر مُشتملتھی۔۲ اُنھوں نے آندرے کا گرم جوشی سے اِستقبال کیا۔ اُس نے مبلغین سے تعلیم پائی اور بپتسمہ لیا۔ یہ خوش آیند تھا۔

مگر پھر کیا ہوا؟ آندرے کیسے کلیسیا کا فعال رُکن رہے گا؟ عہد کی راہ پر ترقی و ترویج کے لیے کون اُس کی مدد کرے گا؟ اُس کی کہانتی جماعت اُس سوال کا ایک جواب ہے!۳

ہر ایک کہانتی حامل، اپنی صورت حال سے قطع نظر، مضبوط جماعت سے مُستفید ہوتا ہے۔ ہارونی کہانت کے حامل میرے نوجوان بھائیو خُداوند چاہتا ہے کہ آپ ایک مضبوط جماعت قائم کریں، ہر ایک نوجوان لڑکے کے لیے باہمی تعلق کا مقام، ایسا مقام جہاں خُداوند کا روح موجود ہے، ایسا مقام جہاں جماعت کے سارے اَرکان کو خوش آمدید کہا جاتا ہے اور اُن کی قدر کی جاتی ہے۔ جب خُداوند اپنی اُمت کو اِکٹھا کرتا ہے، اُنھیں باہمی تعلق اور ترقی وترویج کے لیے کسی مُقام کی ضرورت ہوتی ہے۔

جماعت کی صدارت کا ہر رُکن راہ نمائی کرتا ہے جیسے اِلہام پاتا ہے۴ اور جماعت کے سارے اَرکان کے درمیان میں محبت اور بھائی چارے کو فروغ دیتا ہے۔ نئے اَرکان، نیم فعال، یا شدید ضرورت میں مُبتلا اَرکان پر آپ خاص توبہ دیں۔۵ کہانتی قُدرت کے وسیلے سے آپ مضبوط جماعت تشکیل دیتے ہیں۔۶ مضبوط اور مُتحد جماعت ہی کسی نوجوان لڑکے کی زندگی میں مؤثر تبدیلی لاتی ہے۔

کلیسیا نے جب خاندان مرکوز اِنجیلی تدریس کو توجہ کا نیا مرکز بنایا،۷ بعض نے آندرے جیسے اَرکان کے بارے سوچا اور سوال کیا، ”ایسے نوجوان لوگوں کے بارے کیا کِیا جائے جن کی خاندانی صورت حال ایسی ہے جہاں اِنجیل کا بغور مطالعہ نہ کیا جائے اور جہاں درس و تدریس کا ماحول نہیں ہے اور جہاں خاندان میں اِنجیل پر عمل نہ کیا جائے؟ کیا اُنھیں فراموش کر دیا جائے گا؟“

نہیں! کسی کو بھی فراموش نہیں کیا جا سکتا! خُداوند ہر ایک نوجوان لڑکے اور نوجوان لڑکی سے پیار کرتا ہے۔ ہم،کہانت بردار، خُداوند کے ہاتھ ہیں۔ ہم ایسی کلیسیا ہیں جو خاندان مرکوز کاوِشوں کو تقویت بخشتی ہے۔ جب گھر میں مضبوط آسرا میسر نہ ہو، کہانتی جماعتیں اور دیگر راہ نما اور دوست نگہبانی کریں اور ہر ایک فرد اور خاندان کی ضرورت کے مطابق سہارا بنیں۔

میں نے دیکھا ہے یہ کارآمد ہے۔ میں نے اِس کا تجربہ کیا ہے۔ جب میں چھے برس کا تھا، میرے والدین کی طلاق ہوگئی اور میرا باپ میری والدہ کو پانچ چھوٹے بچوں کے ساتھ چھوڑ گیا۔ میری والدہ نے ہماری ضرورت پوری کرنے کے لیے محنت مزدوری شروع کر دی۔ تھوڑے عرصے کے لیے اُسے دوسری ملازمت کی ضرورت پڑ گئی، اور اُس کے ساتھ ساتھ مزید تعلیم کی بھی۔ اُس کے پاس تعلیم و تربیت کرنے کا وقت تھوڑا تھا۔ لیکن نانا نانی، ماموؤں، خالاؤں ، اُسقف صاحبان، اور خاندانی معلمین میری فرشتہ سیرت ماں کی مدد کے لیے آگے بڑھے۔

اور میرے پاس جماعت۔ اپنے دوستوں—اپنے بھائیوں—کے لیے جنھوں نے مُجھے پیار اور سہارا دیا مَیں بہت شُکر گُزار ہوں۔ میری جماعت باہمی تعلق کا مقام.تھا۔ بعض نے تصور کر لیا ہوگا کہ میری کامیابی بہت مُشکل ہے اور اپنی خاندانی صورتِ حال پیشِ نظر شِکست خوردہ ہُوں۔ شاید میں تھا۔ لیکن کہانتی جماعتوں نے یکسر بدل دیا۔ میری جماعت نے میری ہمت بندھائی اور میری زندگی کو بے حساب با برکت بنا دیا۔

ہمارے اِرد گِرد شِکست خوردہ اور ہارے ہُوئے بہت ہیں۔ شاید ہم سب کسی نہ کسی حوالے سے ہیں۔ لیکن ہم میں سے ہر ایک کے پاس یہاں ایسی جماعت ہے، ایسا مقام ہے جہاں ہم تقویت حاصل کر سکتے اور تقویت دے فسکتے ہیں۔ جماعت میں ”ہر کوئی سب کی مدد کرتا ہے اور سب ہر ایک کی مدد کرتے ہیں۔“۸ یہ وہ مقام ہے جہاں ہم ایک دوسرے کو سکھاتے ہیں، دوسروں کی خدمت کرتے ہیں، اور جب ہم خدمت کرتے ہیں ہم اتحاد اور بھائی چارے کو مُستحکم کرتے ہیں۔۹ یہ وہ مقام ہے جہاں معجزے رونما ہوتے ہیں۔

میں آپ کو چند معجزوں کے بارے بتانا چاہوں گا جو موچودی میں آندرے کی جماعت میں رُونما ہوئے۔ جب میں اِس مثال کو بیان کرتا ہُوں، اُن اُصولوں پر نظر رکھیں جو ہر اُس کہانتی جماعت کو مضبوط کرتے ہیں جو اِن کو بُروئے کار لاتی ہے۔

آندرے کے بپتسمہ پانے کے بعد، وہ مُبلّغین کے ساتھ ساتھ رہا جب اُنھوں نے چار دیگر نوجوان لڑکوں کو تعلیم دی، جنھوں نے بپتسمہ بھی پایا تھا۔ اب پانچ نوجوان لڑکے ہوگئے تھے۔ اُنھوں نے ایک دوسرے کو اور شاخ کو مُستحکم کرنا شروع کیا۔

چھٹا نوجوان لڑکا، تھوسو، بپتسمہ یافتہ ہوگیا تھا۔ تھوسو نے اپنے تین دوستوں میں اِنجیل کی مُنادی کی، اور جلد ہی وہ نو ہوگئے تھے۔

یِسُوع مِسیح کے شاگرد اکثر اِسی طریقے سے جمع ہوتے ہیں—ـــــ فی زمانہ چند ایک، جب اُن کے دوستوں نے بُلایا۔ اَگلے زمانے میں، جب اندریاس نے نجات دہندہ کو پایا، وہ جلدی سے اپنے بھائی شمعون کے پاس گیا اور ”اُسے یسوع کے پاس لایا۔“۱۰ بالکل اِسی طرح، مِسیح کا پیروکار بننے کے فوراً بعد، فلپ نے اپنے دوست نتن ایل کو ”آنے اور دیکھنے کی دعوت دی۔“۱۱

موچودی میں دسواں نوجوان لڑکا جلد ہی کلیسیا میں شامل ہوگیا۔ مبلغین نے گیارہواں بھی ڈھونڈ لیا۔ اور بارہویں نوجوان لڑکے نے اپنے دوستوں پر اِنجیل کے اثر کو دیکھتے ہوئے بپتسمہ پا لیا۔

موچودی شاخ کے اَرکان میں جوش پیدا ہوگیا تھا۔ یہ نوجوان ”خُداوند کی طرف رُجوع لائے، اور … کلیسیا میں متحد ہوئے تھے۔“۱۲

مورمن کی کتاب نے اُن کی رُجولیت میں ایک اہم کردار ادا کیا۔۱۳ تھوسو یاد کرتا ہے، ”میں نے مورمن کی کتاب کا مطالعہ شروع کیا … گھر میں یا سکول میں، جہاں کہیں بھی، جب کبھی بھی میں فارغ ہوتا۔“14

اوراٹائیل اپنے دوستوں کے نمونے کی وجہ سے اِنجیل کی راغب ہُوا۔ وہ بیان کرتا، ”ایسا لگتا ہے [وہ] چُٹکی بجاتے ہی تبدیل ہوگئے تھے۔ … میں نے سوچا …ایسا اُس چھوٹی …کتاب کی بدولت ہُوا ہے … جس کو سکول میں اپنے ساتھ لیے پھرتے تھے۔ میں دیکھ سکتا تھا کہ وہ کس قدر نیک اِنسان بن گئے تھے۔ … [میں]بھی تبدیل ہونا چاہتا تھا“۱۵

شبیہ
موچدی شاخ

وہ ۱۲ نوجوان لڑکے جمع ہوگئے تھے اور ہر کسی نے دو برسوں کے اندر اندر بپتسمہ لیا تھا۔ ہر کوئی اپنے اپنے خاندان میں کلیسیا کا واحد رکن تھا۔ بلکہ اُن کو تقویت کلیسیائی خاندان سے ملی، جن میں اُن کے شاخ کا صدر ریکویلا،۱۶ بُزرگ اور بہن ٹیلر، بالغ مُبلّغین،17 اور شاخ کے دیگر اَرکان شامل تھے۔

بھائی جونئیر،۱۸ جو جماعت کا راہ نما تھا، نوجوان لڑکوں کو ہر اِتوار بعد از دوپہر کو اپنے گھر بُلاتا اور اُن کی تعلیم و تربیت کرتا۔ نوجوان لڑکے مِل کر صحائف کا مطالعہ کرتے اور باقاعدگی سے خاندانی شام مناتے تھے۔

شبیہ
ملنے والے اَرکان

بھائی جونئیر اُن کو ایسے لوگوں کے گھروں میں عبادت کے لیے لے جاتا، جہاں مُبلّغین تعلیم دیتے تھے،اور ہر کسی کے پاس جہاں ملاقات کرنا مقصود ہوتی تھی۔ سارے ۱۲ نواجوان لڑکے بھائی جونئیر کے ٹرک میں بیٹھ جاتے۔ وہ دو یا تین کی ٹولیوں کی صورت میں اُن کو گھر گھر بھیجتا اور واپسی پر وہ اُن کو اپنے ہم راہ لے لیتا۔

اگرچہ نوجوان لڑکے ابھی محض اِنجیل کی بابت سیکھ رہے تھے اور سمجھتے تھے کہ اُنھیں زیادہ علم نہیں، بھائی جونئیر اُن کو کہتا کہ اُنھوں نے جن جن لوگوں سے ملاقات کی ہےاُن کے بارے میں ایک یا دو باتیں بتائیں جو اُنھوں نے سیکھی ہیں۔ اِن نوجوان کہانتی حاملین نے تعلیم دی، دُعا کی، اور کلیسیا کی نگہبانی میں مدد فرمائی۔۱۹ اُنھوں نے اپنی اپنی کہانتی ذمہ داریوں کو نبھایا اور خدمت کی فرحت سے بہرہ مند ہُوئے۔

شبیہ
بھائیوں کا دستہ

آندرے نے کہا، ”ہم مل کر کھیلتے ، مل کر ہنستے، مل کر چِلاتے، اور ایک بھائی چارا بن گیا۔“۱۲ درحقیقت وہ خود کو ”بھائیوں کی ٹولی۔“کہتے تھے۔

مل کر اُنھوں نے ایک ہدف مقرر کیا کہ وہ سب تبلیغی خدمت کے لیے جائیں گے۔ چوں کہ وہ اپنے اپنے خاندانوں میں اکیلے اکیلے رُکن تھے، اُنھوں نے بہت ساری مُشکلات پر قابو پانا تھا، بلکہ اِس دوران میں وہ ایک دوسرے کی مدد کرتے رہے تھے۔

ایک ایک کر کے اِن نوجوان لڑکوں کو تبلیغی خدمت کی بُلاہٹ ملی۔ جو پہلے روانہ ہوگئے تھے اُنھوں نے اُنھیں خطوط بھیجے جو ابھی تک تیاری کر رہے تھے، اُنھیں اپنے معاملات سے آگاہ کرتے اور خدمت کے لیے اُن کی حوصلہ افزائی کرتے۔ اُن نوجوان لڑکوں میں سے گیارہ نے تبلّیغی خدمت سرانجام دی۔

اِن نوجوان لڑکوں نے اپنے اپنے خاندان میں اِنجیل کی مُنادی کی۔ مائیں، بہنیں، بھائی، دوست اور وہ لوگ جن کو اُنھوں نے اپنی اپنی تبلّیغی خدمت کے دوران میں تعلیم دی، وہ رُجوع لائے اور بپتسمہ پایا۔ معجزے رُو نما ہوئے اور بے شمار زندگیوں نے برکت پائی۔

میں آپ میں سے بعض کی سوچ کو سُن سکتا ہوں کہ شاید ایسے معجزے صرف افریقہ جیسی، ذرخیز سرزمین پر ہی رُو نما ہو سکتے ہیں جہاں اِسرائیل اِکٹھا ہونا تیزی سے فروغ پا رہا ہے۔ پس، میں گواہی دیتا ہوں کہ جن اُصولوں کا اطلاق موچودی شاخ میں ہوا تھا وہ ہر جگہ راست ہیں۔ آپ جہاں بھی ہیں، آپ کی جماعت تحریک اور اِنجیل کی مُنادی کے باعث بڑھ سکتی ہے۔ حتٰی کہ جب ایک دوست دوسرے کے پاس جاتا ہے، وہ ایک سے دو بن سکتے ہیں۔ دو سے چار بن سکتے ہیں۔ چار سے آٹھ بن سکتے ہیں۔ اور آٹھ سے بارہ بن سکتے ہیں۔ شاخیں حلقے بن سکتی ہیں۔

شبیہ
موچدی حلقہ

نجات دہندہ نے سکھایا، جہاں دو یا تین [یا زیادہ]میرے نام سے اِکٹھے ہوتے ہیں، … دیکھو، وہاں میں اُن کے درمیان میں ہوں گا۔“۲۱ آسمانی باپ ہمارے آس پاس لوگوں کے ذہنوں اور دلوں کو تیار کر رہا ہے۔ ہم ترغیبات کی پیروی کر سکتے ہیں، رفاقت کا ہاتھ بڑھا سکتے ہیں، سچائی بیان کر سکتے ہیں، مورمن کی کتاب کا مطالعہ کرنے کے لیے دوسروں کو دعوت دے سکتے ہیں، اور جب وہ ہمارے نجات دہندہ کو جان لیتے ہیں تو ہم اُن سے پیار اور اُن کی کفالت کرتے ہیں۔

۱۰ برس بیت چُکے ہیں جب سے موچودی بھائیوں کی ٹولی نے اپنا سفر شروع کر رکھا ہے، اور ابھی تک وہ بھائیوں کی ایک ٹولی ہیں۔

کیٹلیگو نے کہا، ”ہو سکتا ہے فاصلے کے اعتبار سے ہم الگ ہوں، مگر ابھی تک ہم ایک دوسرے کے لیے ہیں۔“۲۲

یہ میری دُعا ہے کہ ہم اپنی کہانتی جماعتوں میں خُداوند کے ساتھ متحد رہنے کے لیے اُس کی دعوت کو قبول کریں گے تاکہ ہر جماعت باہمی تعلق کا مقام بن سکے، اِجتماع کا مقام، ایسا مقام جو ترقی و ترویج پاتا ہے۔

یِسُوع مِسیح ہمارا نجات دہندہ ہے، اور یہ کارِ اِلہٰی ہے۔ میں اِس کی گواہی یِسُوع مِسیح کے نام پر دیتا ہوں، آمین۔

حوالہ جات

  1. دیکھیے مارک اور شرلی ٹیلر، رفاقت، بھائیوں کی ٹولی (موچودی شاخ کی گواہیاں اور رُجوع لانے کی نِگارشات، ۲۰۱۲—۱۳)، ۴، کلیسیائی شعبۂ تاریخ کا کُتب خانہ، سالٹ لیک سٹی۔

  2. ذاتی خط و خطابت، لتانانگ آندرے سیباکو، بھائیوں کے دستے کی فائلز سے ماخوذ، ۲۰۱۱-۱۹، کتب خانہ برائے کلیسیائی تاریخ، سالٹ لیک سٹی۔

  3. صدر بوائیڈ کے پیکر نے کہا: ”جب کوئی اِنسان کہانت کا حامل ہوتاہے، اُس کی وابستگی اپنے سے بہت زیادہ بڑی شے سے ہوتی ہے۔ یہ شے خارجی ہوتی ہے جس کے ساتھ وہ کامل عہد نِبھا سکتا ہے“ (”بہنوں کا حلقہ،“ اَنزائن، نومبر ۱۹۸۰، ۱۰۹–۱۰)۔

  4. صدر رسل ایم نیلسن نے واضح کیا ہے کہ کس طرح سے مکاشفہ کی تلاش کرنی ہے اور پھر بتایا، ”جب آپ اِس طریقے کو روز بہ روز، مہینہ بہ مہینہ ، سال بہ سال دہراتے ہیں، آپ مکاشفے کے اُصولوں میں بڑھتے جائیں گے“‘ (”کلیسیا کے لیے مُکاشفہ، ہمارے لیے اِلہام،“ لیحونا، مئی ۲۰۱۸، ۹۵؛ مزید دیکھیے کلیسیائی صدور کی تعلیمات: جوزف سمتھ [۲۰۰۷]، ۱۳۲)۔

  5. دیکھیں راہ نما کتاب ۲: کلیسیائی اِنتظامی اَمور (۲۰۱۰)، ۸.۳.۲۔

  6. دیگر بھی مدد کرتے ہیں بشمول اُسقُفی صدارت کے اَرکان اور مشیران۔ بُزرگ رونلڈ اے ریسبینڈ نے غور کیا کہ ملک صدق کہانت کی جماعتوں کی پھر سے ترتیب دینے کے فوائد میں سے ایک کا اعلان ۳۱ مارچ ۲۰۱۸ کو کیا گیا، ” جس میں اُسقُف کو اجازت دی گئی کہ وہ بُزرگوں کی جماعت اور اَنجمنِ خواتین کے صدور کو زیادہ ذمہ داریاں تفویض کریں تاکہ اُسقُف اور اُس کے مشیر اپنے اپنے بنیادی فرائض پر توجہ مرکوز کر سکیں—ـــخاص طور پر نوجوان لڑکیوں اور نوجوان لڑکوں اور کی راہ نمائی کے لیے جو ہارونی کہانت کے حامل ہیں“ (”دیکھو! شاہی فوج،“ لیحوانا، مئی ۲۰۱۸، ۵۹)۔ فرشتے بھی مدد کریں گے۔ ہارونی کہانت کے حاملین فرشتوں کی خدمت کی کنجیاں رکھتے ہیں (دیکھیں عقائد اور عہود ۱۳:‏۱؛ مزید دیکھیے ڈیل جی رینلنڈ اور روتھ لائبرٹ ریلنڈ، ملک صدق کی کہانت [۲۰۱۸]، ۲۶)۔ بُزرگ جیفری آر ہالینڈ نے فرمایا: ”عام طور پر [خدمت گُزار فرشتے] نظر نہیں آتے۔“ بعض اوقات وہ نظر آتے ہیں۔ مگر نظر آئیں یا نہ آئیں وہ ہمیشہ پاس ہیں۔ بعض اوقات اُن کے تفویض کردہ کام انتہائی بڑے ہوتے ہیں اور پُوری دُنیا کے لیے اِنتہائی اہم ہوتے ہیں۔ بعض اوقات پیغامات انتہائی ذاتی نوعیت کے ہوتے ہیں۔ کبھی کبھار فرشتہ کا مقصد آگاہ کرنا ہوتا ہے۔ مگر زیادہ تر یہ تسلی کے لیے ہوتا ہے، کچھ ہم دردانہ توجہ کی صورت میں ، مشکل اوقات میں راہ نمائی مہیا کرنے کے لیے“ (”فرشتوں کی خدمت گُزاری،“ لیحونا، نومبر ۲۰۰۸، ۲۹)۔ اگر آپ ایسی مدد کی خواہش کرتے ہیں، آپ ”مانگ سکتے ہیں اور آپ پائیں گے“(یوحنا ۱۶:‏۲۴

  7. رسل ایم نیلسن، ”تعارفی کلمات،“ لیحونا، نومبر٢٠١٨، 7–۸۔

  8. دیکھیے الیگزنڈرا دیماس، The Three Musketeers (۱۸۴۴)۔

  9. دیکھیں راہ نما کتاب ۲، ۸۔۱۔۲۔

  10. دیکھیں یوحنا ۱:‏۴۰–۴۲۔

  11. دیکھیں یوحنا ۱:‏۴۳–۴۶۔

  12. ۳ نیفی ۲۸:‏۲۳۔

  13. دیکھیں ڈی ٹاڈ کرسٹو فرسن، ”مورمن کی کتاب کی قُدرت“ (نئے تبلٗیغی صدور کے لیے سیمینار ۲۰۱۷، ۲۷ جون ۲۰۱۷)۔

  14. تھوسو مولیفی، ٹیلر سے ماخوذ، بھائیوں کی ٹولی، ۲۲۔

  15. اوراٹائیل مولوسانکوا، ٹیلر سے ماخوذ، بھائیوں کی ٹولی، ۳۱–۳۲۔

  16. لوکس ریکویلا، موچودی، بوٹسوانا۔

  17. مارک اور شرلی ٹیلر، آئیڈا ہو، یو ایس اے۔

  18. کلیویسٹر جونئیرکیجوسی مانگ موچودی، بوٹسوانا۔

  19. دیکھیں عقائد اور عہود ۲۰:‏۴۶–۴۷، ۵۳–۵۴۔

  20. ذاتی خط و خطابت، لتانانگ آندرے سیباکو، بھائیوں کے دستے کی فائلز سے ماخوذ۔

  21. عقائد اور عہود ۶:‏۳۲۔

  22. کاٹلیگو مونگولی، ”بھائیوں کی ٹولی نسلِ دوم“ (غیر شائع شُدہ مسوّدہ)، ۲۱۔