۲۰۱۰–۲۰۱۹
احتیاط بالمقابل بے ضابطگی
مجلس عامہ اپریل ۲۰۱۹


احتیاط بالمقابل بے ضابطگی

جیسا کہ برائی دُنیا کو تیزی سے اپنی گرفت میں لے رہی ہے، ہمیں اُس راستے پر مضبوطی سے رہنے کے لیے تمام تندہی کے ساتھ کوشش کرنی ہے جو ہمیں محفوظ طریقے سے ہمارے منجی کی طرف لے جاتا ہے۔

میں نے ایک بار ایک دکان کی کھڑکی پر ایک تحریر دیکھی جس پہ لکھا تھا، ”خوشی، ۱۵ ڈالر۔“ یہ جاننے کی خواہش میں کہ ۱۵ ڈالر میں کتنی خوشی خریدی جا سکتی ہے میں اِسے دیکھنے کے لیے اندر چلی گئی۔ میں نے دیکھا کہ اندر بہت سے سستے چھوٹے موٹے زیور اور یادگار تحائف پڑے تھے—اُن میں سے کوئی بھی ایسی چیز نہیں تھی جو ممکنہ طور پر مجھے وہ خوشی دے سکتی جس کی نشاندہی اُس تحریر پر کی گئی تھی۔ سالوں تک، میں نے اُس تحریر کے بارے میں کئی مرتبہ سوچا ہے اور یہ کہ سستی یا عارضی اشیاء میں خوشی کو تلاش کرنا کتنا آسان ہوتا ہے۔ کلیسیائے یِسُوع مِسیح برائے مقدسین آخری ایام کے اَرکان کی حیثیت سے، ہمیں اُس علم کی برکت حاصل ہے کہ سچی خوشی کیسے اور کہاں پائی جاتی ہے۔ یہ ہمارے خُداوند اور نجات دہندہ، یِسُوع مِسیح کی اِنجیل کے مطابق محتاط زندگی گزارنے، اور مزید اُس کی مانند بننے کی کوشش میں پائی جاتی ہے۔

ہمارا ایک عزیز دوست ہے جو ریل گاڑی کا انجینئر تھا۔ ایک دن جب وہ اپنے مقررہ راستے پر ریل گاڑی چلا رہا تھا، تو اُس نے اپنے سامنے پٹڑی پر ایک گاڑی کو کھڑے دیکھا۔ اُسے فوری طور پر احساس ہوا کہ گاڑی پھنس گئی تھی اور پٹڑی کو پار کرنے میں ناکام رہی تھی۔ اُس نے فوری طور پر ریل گاڑی کو ہنگامی موڈ میں ڈال دیا، جس سے مال گاڑی کے ہر ڈبے کو بریک لگی جو انجن کے پیچھے ایک میل کے تین چوتھائی (۱۔۲ کلومیٹر) تک پھیلے تھے، جس میں ۶،۵۰۰ ٹن (۵،۹۰۰ میٹرک ٹن) سامان لدا ہوا تھا۔ فطرۃ ایسا ممکن نہیں تھا کہ ریل گاڑی اُس گاڑی سے ٹکرائے بغیر رُکنے کے قابل ہوتی، اور ایسا ہی ہوا۔ خوش قسمتی سے گاڑی میں بیٹھے افراد نے، ریل گاڑی کی سیٹی کوسُن لیا اور ٹکراؤ سے قبل گاڑی سے بچ نکلے۔ جب انجنیئر تحقیقاتی پولیس افسر سے گفتگو کررہا تھا، تو ایک برہم عورت اُن کے پاس آئی۔ وہ چلائی کہ اُس نے پورا واقع دیکھا تھا اور پھر گواہی دی کہ انجینئر نے گاڑی کو بچانے کے لیے ریل گاڑی کا رُخ موڑنے کی ذرا بھی کوشش نہیں کی تھی!

ظاہر ہے، اگر انجنیئر حادثے سے بچنے کے لیے رُخ موڑ لیتا اور پٹڑیوں سے ریل گاڑی کو اُتار دیتا، تو وہ اور اُس کی پوری ریل گاڑی پٹڑی سے اتر جاتی اور ریل گاڑی کی اپنی منزل کی طرف پیش رفت اچانک سے رُک جاتی۔ خوش قسمتی سے، اپنی منزل میں رکاوٹ سے قطع نظر اُس نے آرام سے پہیوں کو ریل کی آہنی پٹریوں پر منتقل کردیا جن پر ریل گاڑی چلتی ہے۔ خوش قسمتی سے، ہم بھی ایک مقررہ راستے پر چل رہے ہیں، وہ عہد کا راستہ جو ہم کلیسیائے یِسُوع مِسیح برائے مقدسینِ آخری ایام میں بپتسمہ لینے کے بعد اختیار کرتے ہیں۔ اگرچہ ہم راہ میں کبھی کبھار رکاوٹوں کا سامنا کر سکتے ہیں، یہ راستہ ہمیں امتیازی ابدی منزل کی طرف لے جائے گا جب ہم پختگی سے اِس پر گامزن رہیں گے۔

شبیہ
لحی کی شجرِ حیات کی رویا

زندگی کے درخت کی رویا سے ہم سیکھتے ہیں کہ بے ضابطگی کے اثرات کیسے ہمیں عہد کے راستے سے ہٹا سکتے ہیں۔ غور فرمائیں کہ لوہے کا عصا، تنگ اور سُکڑا راستہ،یا عہد کا راستہ، سیدھا زندگی کے درخت تک لے جاتا ہے، جہاں وفاداروں کے لیے ہمارے نجات دہندہ اور اُس کے کفارے کی بدولت پیش کردہ تمام نعمتیں دستیاب ہوتی ہیں۔ اُس رویا میں ایک پانی کا دریا بھی پایا گیا ہے جو دنیا کی نجاست کو ظاہر کرتا ہے۔ صحائف بیان کرتے ہیں کہ گویا اِس دریا کا بہاؤ اُس راستہ کے ”ساتھ ساتھ“ تھا مگر یہ محض اُس درخت کے ”قریب“ سے گزر رہا تھا، نہ کہ اُس تک۔ دنیا ایسی اُلجھنوں کا جال ہے جن سے برگزیدہ لوگ بھی دھوکا کھا سکتے ہیں، اپنے عہود کے ساتھ بے ضابطگی برتنے کا سبب بنتے ہوئے—چنانچہ اُنھیں درخت کے قریب سے گزارتے ہوئے، نہ کہ اُس تک پہنچاتے۔ اگر ہم اپنے عہود میں کامل مطابقت کے ساتھ قائم رہنے میں احتیاط نہیں برتتے، تو ہماری بے ضابطہ کوششیں ہمیں آخر کار ممنوعہ راستے کی طرف لے جا سکتی ہیں یا اُن لوگوں کے ساتھ شامل کر سکتی ہیں جو پہلے سے ہی وسیع و عریض عمارت میں داخل ہو چکے ہیں۔ اگر ہم محتاط نہیں ہوں گے، تو ہم گندے دریا کی گہرائیوں میں بھی ڈوب سکتے ہیں۔۱

ہر کام کو نبھانے کا ایک محتاط طریقہ اور ایک بے ضابطہ طریقہ موجود ہے، بمشول اِنجیل کی پیروی کرنے کے۔ جب ہم نجات دہندہ کے ساتھ اپنے عزم پر غور فرماتے ہیں، تو کیا ہم احتیاط کا مظاہرہ کرتے ہیں یا بے ضابطگی کا؟ ہماری فانی فطرت کی وجہ سے، بعض اوقات اپنے اعمال کا حوالہ درمیانے رویے کے طور پر دیتے ہوئے، یا کسی غیر مناسب چیز کو اچھی چیز کے ساتھ ملاتے ہوئے، کیا ہم کبھی کبھار اپنے رویہ کو برحق ثابت کرنے کی کوشش نہیں کرتے؟ اپنے نبی راہنماؤں کی مشورت پر عمل یا اِنجیل کا محتاط طریقے سے اطلاق کرتے وقت جب بھی ہمارے منہ سے یہ الفاظ نکلیں، ”البتہ،“ ”ماسوائے،“ یا ”مگر“، تو ہم درحقیقت یہ کہہ رہے ہوتے ہیں کہ، ”یہ مشورت مجھ پر لاگو نہیں ہوتی۔“ ہم اپنے رویے کی جتنی چاہیں عقلی تاویل کریں، لیکن حقیقت یہ ہے کہ، غلط کام کرنے کا کوئی درست طریقہ نہیں ہے!

نوجوانوں کے لیے ۲۰۱۹ کا نفس موضوع یُوحنّا ۱۴: ۱۵ سے لیا گیا ہے جہاں خُداوند ہدایت دیتا ہے کہ، ”اگر تُم مُجھ سے محبّت رکھتے ہوتو میرے حُکموں پر عمل کروگے۔“ اگر ہم دعویٰ کرتے ہیں کہ ہم اُس سے محبّت رکھتے ہیں، تو کیا ہم تھوڑا محتاط ہوکر اُس کے حکموں کو ماننے سے اِس محبّت کا اظہار کر سکتے ہیں۔

انجیل پر محتاط طریقے سے عمل کرنے کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ آپ رسمی یا غیر دلچسپ رویہ اپنالیں۔ اِس کا مطلب یہ ہے کہ ہمارے خیالات اور رویے یِسُوع مِسیح کے شاگردوں کی حیثیت سے مناسب ہوں۔ اِنجیل کے مطابق زندگی گزارنے میں احتیاط اور بے ضابطگی کے درمیان فرق کو سمجھنے کے لیے، ذیل کے کچھ خیالات پر غوروفکر کریں:

کیا ہم ہر ہفتے اپنی سبت کے دن کی عبادت اور عشائے ربانی لینے کے لیے احتیاط سے تیاری کرتے ہیں؟

کیا ہم اپنی دُعاوں اور صحائف کے مطالعہ میں زیادہ محتاط یا آ، میرے پیچھے ہولے—افراد اور خاندانوں کے لیے میں زیادہ فعال طریقے سے مشغول ہو سکتے ہیں؟

کیا ہم اپنی ہیکلی عبادت کو محتاط طریقے سے سرانجام دیتے ہیں، اور کیا ہم محتاط اور دانستہ طور پر اُن عہود پر قائم رہتے ہیں جو ہم بپتسمہ کے وقت اور ہیکل دونوں میں باندھتے ہیں؟ کیا ہم محتاط نظر آتے ہیں اور سادہ لباس پہنتے ہیں، خاص طور پر مقدس مقامات اور حالات میں؟ کیا ہم احتیاط کے ساتھ ہیکل کے مقدس زیر جامے پہنتے ہیں؟ یا دُنیاوی طور طریقے زیادہ بے ضابطہ رویے کا حکم دیتے ہیں؟

کیا ہم محتاط ہیں کہ ہم دوسروں کی کس طرح سے خدمت کریں اور ہم کس طرح کلیسیا میں اپنی بلاہٹوں کو پورا کریں، یا ہم خدمت کرنے کی اپنی بلاہٹ کو ادنیٰ سمجھتے ہیں یا بے ضابطہ رویہ اختیار کرتے ہیں؟

جو کچھ ہم پڑھتے ہیں اور جو کچھ ہم ٹیلی ویژن اور اپنے موبائل آلات پر دیکھتے ہیں کیا ہم اُن کے بارے میں محتاط یا بے ضابطہ رویہ رکھتے ہیں؟ کیا ہم محتاط زبان کا استعمال کرتے ہیں؟ یا کیا ہم بے ضابطہ ناشائستگی اور بد تہذیبی کو شوق سے قبول کر لیتے ہیں؟

مضبوطی برائے نوجوانان کا کتابچہ اخلاقیات پر مشتمل ہے کہ، جن کی احتیاط کے ساتھ پیروی کرنے سے، فاخرانہ برکتیں حاصل ہوتی ہیں اور ہمیں عہد کے راستے پر رہنے کے لیے مدد ملتی ہے۔ اگرچہ یہ نوجوانوں کے فائدے کے لیے لکھا گیا تھا، مگر نوجوان مردوں اور انجمنِ دختران کے پروگراموں کو چھوڑ دینے کے بعد بھی یہ ہم پر لاگو ہوتا ہے۔ یہ ہر وقت ہم پر لاگو ہوتے ہیں۔ اِن معیاروں کا جائزہ لینے سے ہم دوسرے اُن طریقوں کا بھی الہام پائیں گے جن سے ہم زیادہ محتاط طریقے سے اِنجیل کے مطابق زندگی گزار سکتے ہیں۔

ہم نبھاؤ رکھنے یا کسی اور کو خوش کرنے کے لیے اپنے معیار کو کم نہیں کرتے ہیں۔ ہم یِسُوع مِسیح کے شاگرد ہیں، اور اِس وسیلہ سے ہم دوسروں کو فضیلت بخشتے ہیں، انہیں ایک بلند، مقدس مقام پر لے جانے کے لیے جہاں وہ بھی عظیم برکات حاصل کرسکتے ہیں۔

یہ جاننے کے لیے کہ اپنی زندگیوں کو اپنے عہود کے ساتھ زیادہ محتاط طریقے سے ہم آہنگ کرنے کے لیے کن ترامیم کی ضرورت ہے میں ہم سب کو دعوت دیتی ہوں کہ رُوحُ الُقدس کی راہنمائی کے متلاشی ہوں۔ میری آپ سے یہ بھی التجا ہے کہ اِس سفر میں دوسروں کے ساتھ تنقیدی رویہ اختیار نہ کریں۔ ”عدالت میری ہے، خُداوند نے فرمایا۔“۲ ہم سب ترقی اور تبدیلی کے عمل میں شامل ہیں۔

مورمن کی کتاب میں تحریر منحرف عملیسیوں کے بارے میں داستان مجھے بہت دلچسپ لگتی ہے۔ دوسروں کو بتانے کے لیے کہ وہ اب یِسُوع مِسیح اور اُس کی کلیسیا کا حصہ نہیں رہے، وہ اپنے ماتھوں پر نمایاں سرخ نشان لگاتے تھے۔۳ اِس کے برعکس، اور یِسُوع مِسیح کے شاگردوں کے طور پر، آپ کی کیا شناخت ہے؟ کیا دوسرے آسانی سے آپ میں اُس کی شبیه کو دیکھ پاتے ہیں اور ہماری زندگیوں کے اسلوب سے جان پاتے ہیں کہ ہم کس کی نمائندگی کرتے ہیں؟

موعودہ لوگوں کے طور پر، ہم باقی دنیا کے ساتھ مخلوط نہیں ہو سکتے۔ ہمیں ”خُدا کی خاص مِلکیّت“ کہا گیا ہے۴—یہ نہایت اچھی تعریف ہے! جیسا کہ برائی دُنیا کو تیزی سے اپنی گرفت میں لے رہی ہے، ہمیں اُس راستے پر مضبوطی سے رہنے کے لیے تمام تندہی کے ساتھ کوشش کرنی ہے جو ہمیں محفوظ طریقے سے ہمارے منجی کی طرف لے جاتا ہے، عہود پر قائم رہنے پر زیادہ توجہ مزکور کرتے اور دُنیاوی باتوں پر کم دھیان لگاتے ہوئے۔

جب میں دیرپا خوشی حاصل کرنے کے بارے میں سوچتی ہوں، تو مجھےاحساس ہوتا ہے کہ کبھی کبھار ہم اپنے غلط فیصلوں کو برحق ثابت کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ عہد کے راستے پر چلتے ہوئے تاریکی کی دُھند عین متوقع ہے۔ آزمائش اور بے ضابطگی ہمیں بڑی مکاری سے بھٹکا کر دنیا کے بُرے اثرات کی طرف اور عہد کی راہ سے دور لے جاسکتی ہیں۔ ایسے ممکنہ اوقات کے لیے، ہمارے پیارے نبی، صدر رِسل ایم نیلسن، نے ہمیں تاکید کی ہے کہ عہد کے راستے پر واپس لوٹ جائیں اور جلد ہی ایسا کریں۔ میں توبہ کے تحفے اور ہمارے نجات دہندہ کے کفارہ کی قوت کے لیے نہایت شکر گزار ہوں۔

ایک کامل زندگی بسر کرنا ناممکن ہے۔ صرف ایک شخص اِس ٹیلیسٹیل سیارے پر کامل زندگی گزارنے کے قابل ہوا تھا۔ وہ یِسُوع مِسیح کی.ذات تھی۔ اگرچہ ہم کامل نہیں ہیں، بھائیو اور بہنو، ہم اہل ہوسکتے ہیں: عشائے ربانی لینے کے اہل، ہیکل کی برکات حاصل کرنے کے اہل، اور ذاتی مکاشفہ حاصل کرنے کے اہل۔

بنیمن بادشاہ نے اُن نعمتوں اور خوشیوں کی گواہی دی جو وہ لوگ حاصل کرتے ہیں جو بڑی احتیاط سے نجات دہندہ کی پیروی کرتے ہیں: ”اور پھر، میں یہ بھی چاہتا ہوں کہ تم اُن کی آسودہ اور خوش حالت پر غور کرو جو خُدا کے حکموں کو مانتے ہیں۔ کیوں کہ دیکھو وہ تمام چیزوں روحانی اور جسمانی دونوں میں آسودہ ہیں اور اگر وہ آخر تک وفادار رہیں گے تو فردوس میں اُن کا استقبال ہوگا، جس سے کہ وہ کبھی نہ ختم ہونے والی خوشی کی حالت میں خُدا کے ساتھ قیام کریں گے۔“۵

کیا ۱۵ ڈالر سے خوشی خریدی جا سکتی ہے؟ نہیں، ایسا ممکن نہیں۔ گہری اور دیرپا خوشی بالارادہ اور احتیاط سے یِسُوع مِسیح کی اِنجیل کے مطابق زندگی گزارنے سے حاصل ہوتی ہے۔ یِسُوع مِسیح کے نام میں آمین۔