۲۰۱۰–۲۰۱۹
روحانیت اور حفاظت کا قلعہ تعمیر کریں
مجلس عامہ اپریل ۲۰۱۹


روحانیت اور حفاظت کا قلعہ تعمیر کریں

جب ہم یسوع مسیح کی تعلیم پر عمل کرتے ہیں، جب ہم یسوع مسیح کے کفارے سے سیکھتے ہیں اور بلکہ ایمان سے آگے بڑھتے ہیں تو ہم دشمن سے محفوظ ہوتے ہیں۔

میرے پیارے بھائیو اور بہنو، اب جبکہ یہ کانفرنس اختتام کے قریب ہے، میں اپنے آسمانی باپ کا ہدایات، سچائیوں اور مُکاشفے کے لیے شکریہ ادا کرتا ہوں جنہیں پچھلے دو دنوں سے اس پُلپٹ سے ادا کیا گیا ہے۔ خُدا کے خادموں نے ہمیں تعلیم دی ہے جنہیں اس کے پاک الفاظ بولنے کے لیے بُلایا گیا ہے۔ آخری ایام کے مُکاشفے میں خُداوند نے یاد دلایا ہے، ’’میری اپنی آواز ہو یا … میرے خادموں کی آواز، ایک ہی بات ہے۔‘‘۱

مقدسین کے اِس عظیم اجتماع پر نظر ڈال کر اور اُن اراکین کا تصور کرکے جو دُنیا بھر میں مجلس عامہ دیکھ رہے ہیں، میں مورمن کی کتاب میں مرقوم اجتماع کے بارے سوچتا ہوں جب یسوع مسیح اپنی تصلیب کے بعد نیفیوں پر ظاہر ہوا۔ اس نے انہیں تعلیم دی اور پھر حوصلہ افزائی کی، ’’اپنے گھروں میں جاؤ اور اُن باتوں پر غور کرو جو میں نے کہی ہیں اور باپ سے میرے نام میں پوچھو تاکہ تُم فہم پا سکو۔‘‘۲

’’اپنے گھروں کو جاؤ اور غور کرو‘‘ انبیا اور کلیسیائی راہنماؤں کے الفاظ کو جو اِس مقدس جگہ پر بولے گئے ہیں، دلوں تک لانے کے حوالے سے اگلا قدم ہے۔ زمین پر خُدا کی بادشاہت کے حوالے مسیح مرکز گھر قلعے کی مانند ہیں، اس زمانے میں جس کے بارے نبوت کی گئی ہے کہ ابلیس ’’بنی آدم کے دلوں میں شدت پیدا کرتا ہے اور انہیں اچھائی کے خلاف غضب انگیز کرتا ہے۔‘‘۳

تاریخ بھر میں لوگوں نے دُشمن کو باہر رکھنے کے لیے قلعے بنائے ہیں۔ اکثراُن قلعوں میں ایک مینار ہوتا ہے جہاں پہرے دار—انبیا کی طرح—خطرناک قوتوں اور آنے والوں خطرات سے خبردار کرتے ہیں۔

شبیہ
تھامس ریس بینڈ

یوٹاہ کے بانیوں کے ابتدائی زمانوں میں، میرے پردادا تھامس ریس بینڈ اور ان کا خاندان یوٹاہ کے خوبصورت واسچ پہاڑوں کی ہیبر وادی میں داخل ہونے والے پہلے آباد کاروں میں سے تھے۔

۱۸۵۹ میں، تھامس نے ہیبر قلعہ بنانے میں مدد کی، جو اُن کی حفاظت کے لئے بنایا گیا تھا۔ یہ ایک کاٹن وڈ کے گھڑتنوں کا سادہ ڈھانچہ تھا جنہیں ایک دوسرے کے آگے رکھا گیا تھا، قلعے کی شکل بناتے ہوئے۔ قلعے کے اندر گھڑتنوں سے کیبن بنائے گئے مشترکہ دیوار کو استعمال کرتے ہوئے۔ اس ڈھانچے نے بانیوں کے خاندانوں کو تحفظ اور بچاؤ مہیا کیا جب وہ مستحکم ہوئے اور خُداوند کی عبادت کی۔

شبیہ
پائنیر قلعہ

ہمارے ساتھ بھی ایسا ہی ہے۔ ہمارے گھر دُنیا کی بُرائیوں کے مقابلے میں قلعے ہیں۔ اپنے گھروں میں ہم مسیح کے احکامات مان کر، صحائف کا مطالعہ کرکے اور اکٹھے دعا کر کے اور عہد کے راستے پر رہنے کے لیے ایک دوسرے کی مدد کر کے اس کے پاس آتے ہیں۔ گھر میں انفرادی اور خاندانی مطالعے کے حوالے سے نصاب میرے پیچھے آؤ کو نیا رُخ دیا گیا ہے تاکہ ’’ ہماری تبدیلی زبردست ہو اور مسیح کی مانند بننے میں ہماری اور مدد ہو۔‘‘۴ ایسا کرنے سے ہم وہ بن جائیں گے جو پولوس نے کہا تھا ’’نئی مخلوق‘‘۵ اور ہمارے دل اور روحیں خُدا کی مرضی میں ڈھلے ہوں گے۔ دُشمن کی گمراہی اور حملوں کا سامنا کرنے کے لیے ہمیں اس ہمت کی ضرورت ہے۔

جب ہم یسوع مسیح پر ایمان کی بدولت جنم لینے والی وابستگی کے ساتھ جئیں گے، ہم روح القدس کے اطمینان کا احساس پائیں گے، جو ہماری سچ کی جانب راہنمائی کرتا ہے، ہمیں ترغیب دیتا ہے کہ خُداوند کی برکات کے اہل زندگی گزاریں اور گواہی دیں کی خُدا زندہ ہے اور ہمیں پیار کرتا ہے۔ یہ سب ہمارے اپنے گھروں کے قلعہ کے اندر۔ لیکن یاد رکھیں، ہمارے گھر اتنے ہی مضبوط ہو گے جتنی کہ گھر کی اندر ہماری روحانی مضبوطی ہو گی۔

صدر رسل ایم نیلسن نے سکھایا ہے، ’’آنے والے دنوں میں روح القدس کی راہنمائی، ہدایاتی، اطمینان بخش اور مسقل اثر کے بغیر روحانی طور پرجینا ممکن نہ ہوگا۔‘‘۶ آج کے دور میں خُداوند کے زندہ نبی، رویا بین، مکاشفہ بین، ہمارے قلعے کلیسیائے یسوع مسیح برائے مقدسینِ ایام آخر کے مینار کے پہرے دار کے طور پر دُشمن کے بڑھتے ہوئے قدموں کو دیکھتا ہے۔

بھائیو اور بہنو، ہم انسانوں کی روحوں کے لیے شیطان کے ساتھ جنگ پر ہے۔ زمینی زندگی سے قبل ہی میدان جنگ طے پا گئے تھے۔ شیطان اور آسمانی باپ کے تہائی بچے اس کے سرفرازی کے وعدوں سے پھر گئے۔ تب سے دُشمن کے غلام ان وفاداروں سے لڑ رہے ہیں جنہوں نے آسمانی باپ کے منصوبہ کا انتخاب کیا۔

شیطان کو پتہ ہے کہ اس کے دن گنے جا چُکے ہیں اور وقت کم سے کم ہوتا جا رہا ہے۔ جس قدر عیاراور مکار وہ ہے، وہ جنگ نہیں جیتے گا۔ تاہم، ہم میں سے ہر ایک کی روح کے لیے اس کی جنگ شدید ہے۔

ہماری حفاظت کے لیے، ہمیں روحانیت کا قلعہ بنانا چاہیے اور ہماری روحوں کی حفاظت کےلیے، ایک قلعہ جس میں بُرائی گھس نہ سکے گی۔

شیطان ایک عیار سانپ ہے، ہمارے اذہان اور قلوب میں گھستا ہے جب ہم بے احتیاط ہوتے ہیں، مایوسی کا سامنا کرتے ہیں، یا اُمید کھو دیتے ہیں۔ وہ ہمیں خوشامد کر کے ورغلاتا ہے، آسانی، اطمینان، یا وقتی بُلندی کا وعدہ کرتاہے جب ہم گِرے ہوئے ہوتے ہیں۔ وہ غرور،نامہربانی،بے ایمانی، اور بد اخلاقی کا جواز پیش کرتا ہے اور وقت کے ساتھ ہم اس کے لیے ’’ماضی کا حصہ‘‘ بن جاتے ہیں۔۷ روح ہمیں چھوڑ سکتا ہے۔ ’’اور اس طرح ابلیس ہماری روحوں کو دھوکا دیتا ہے، اور بڑی احتیاط سے نیچے دوزخ کی طرف لے جاتا ہے۔‘‘۸

اس کے برعکس، ہمیں روح کا شدید احساس ہوتا ہے جب ہم خُدا کی ایسے الفاظ کے ساتھ تعریف کرتے ہیں:

ایک عظیم قلعہ ہے ہمارا خُدا،

مضبوطی کا مینار جو گرتا نہیں۔

عظیم مددگار ہے ہمارا خُدا،

زندگی کی پھیلی تلخیوں میں۔۹

جب ہم روحانی مضبوطی کا قلعہ بناتے ہیں، ہم دشمن کے قدم روک دیتے ہیں، اس سے منہ موڑلیتے ہیں اور روح کا اطمینان محسوس کرتے ہیں۔ ہم اپنے خُداوند اور منجی کی مثال کی پیروی کرسکتے ہیں، جسے، جب بیابان میں آزمایا گیا تو اس نے کہا ’’اے شیطان، دُور ہو۔‘‘۱۰ زندگی کے تجربات کے ساتھ ہمیں سیکھنا ہوتا کہ اسے کیسے کرنا ہے۔

مورمن کی کتاب میں اس طرح کا نیک مقصد بڑی اچھی طرح سے بیان کیا گیا ہے جب کیپٹن مرونی نے نیفیوں کو دھوکے باز، خُون کے پیاسے، طاقت کے بھوکے، عمالیقیوں کے حملے کا سامنا کرنے کے لیے تیار کیا۔ مرونی نے نیفیوں کی حفاظت کے لیے قلعے بنائے ’’کہ وہ خُداوند اپنے خُدا کے سامنے جی سکیں اور کہ وہ اسے قائم رکھ سکیں جسے ان کے دُشمن مسیحیوں کا مقصد کہتے تھے۔‘‘۱۱ مرونی ’’مسیح پر ایمان میں پکا تھا،‘‘۱۲ اور ’’خُدا کے احکامات کو ماننے … اور بُرائی کی مزاحمت کرنے میں‘‘۱۳ وفادار تھا۔

جب لامنی جنگ کے لیے آئے، وہ نیفیوں کی تیاری دیکھ کر حیران رہ گئے اور اُنہیں شکست ہوئی۔ نیفیوں نے ’’دشمنوں کے ہاتھ سے چھڑوانے کے لیے خُداوند اپنے خُدا کی بے مثال طاقت کے لیے‘‘۱۴ شکر ادا کیا۔ انہوں نے باہر سے حفاظت کےلیے قلعے اور اندر سے حفاظت کے لیےخُداوند یسوع مسیح پر ایمان کی تعمیر کی—روح کی گہرائی تک۔

وہ کون سے طریقے ہیں جن سے ہم اپنے آپ کو مشکل اوقات میں محفوظ کر سکتے ہیں تاکہ ہم ’’خُدا کے ہاتھوں آلہ کار بن سکیں‘‘؟۱۵ آئیں صحائف پر نظر ڈالیں۔

ہم وفادار ہیں۔ خُداوند نے باپ لحی کو حکم دیا کے اپنے بیٹوں کو واپس یروشلیم میں بھیجے ’’کہ تاریخ کو تلاش کریں اور اسے وہاں بیابان میں لائیں۔‘‘۱۶ لحی نے سوال نہ کیا؛ وہ حیران نہ ہوا کہ کیوں اور کیسے۔ نہ ہی نیفی نے جس نے جواب دیا تھا، ’’میں جاؤں گا اور وہ کام کروں گا جس کا خُداوند نے حکم دیا تھا۔‘‘۱۷

کیا ہم نیفی جیسی وفاداری کے ساتھ عمل کرتے ہیں؟ یا نیفی کے بھائیوں کی طرح خُدا کے احکام پر سوال اُٹھاتے ہیں، جن کے ایمان کی کمی نے بالآخر اُنہیں خُدا سے دور کردیا؟ ’’ دل کی پاکیزگی‘‘۱۸ کے ساتھ تابع فرمانی ہی وہ چیز ہے جس کا خُدا ہم سے تقاضا کرتا ہے۔

ہم اس خُدا پر بھروسہ کرتے ہیں جس نے یشوع سے، جب وہ اسرائیلیوں کو موعودہ سرزمین میں لے جانے کے لیے تیاری کررہا تھا یہ کہا، ’’مضبوط ہو جا اور … ہمت کر؛ گھبرا مت اور نہ ہی بے حوصلہ ہو: کیونکہ تو جہاں بھی جائیگا تیرا خُدا تیرے ساتھ ہو گا۔‘‘۱۹ یشوع نے اُن الفاظ پر بھروسہ کیا اور لوگوں کو نصیحت کی، ’’اپنے آپ کو پاک کرو: کیونکہ کل خُدا تمہارے درمیان عجائبات دکھائے گا۔‘‘۲۰ خُداوند نےاُردن کے پانیوں کو دوحصے کردیا اور اسرائیل کا ۴۰ سال تک بیابان میں بھٹکنا اختتام کو پہنچا۔

ہم سچائی کے لیے کھڑے ہوتے ہیں جیسے کہ مورمن کی کتاب میں نبی ابینادی نے کیا۔ گرفتار ہوا اور نوح بادشاہ اور اس کے بدکار کاہنوں کے سامنے لایا گیا، ابینادی نے دس حکموں کی تعلیم دی اور پرجوش طریقے سے مُنادی کی کہ مسیح ’’بنی نوح انسان کے درمیان آئے گا … اور اپنے لوگوں کو بچائے گا۔‘‘۲۱ پھر ایمان سے لبریز دل کے ساتھ اعلان کیا، ’’ اے خُدا، میرے روح کو قبول کر،‘‘۲۲ اور ابینادی نے ’’آگ سے موت جھیلی۔‘‘۲۳

شبیہ
روم اٹلی ہیکل

ہم اپنے عہود کی ساکرامنٹ لے کر اور ہیکل میں عبادت کر کے تجدید کرتے ہیں۔ ساکرامنٹ ہماری اتوار کی عبادت کا محور ہے جہاں ہم سے وعدہ کیا جاتا ہے کہ ’’اس کا روح ہمیشہ [ہمارے] ساتھ رہے گا۔‘‘۲۴ اس مقدس رسم کے ساتھ ہم وعدہ کرتے ہیں کہ خود پر یسوع مسیح کا نام لیں گے، اسکی پیروی کریں گے اور اس الٰہی کام میں اپنی ذمہ داریاں پوری کریں گے جیسے کہ اس نے کیں۔ ہیکل میں ہم ’’اس دُنیا کے کاموں کو ایک طرف کر‘‘۲۵ سکتے اور خُداوند کی موجودگی اور اس کے غیر معمولی اطمینان کو محسوس کر سکتے ہیں۔ باپ کی موجودگی میں ہم اپنے اجداد، خاندانوں اور ابدی زندگی پر توجہ مرکوز کر سکتے ہیں۔ حیرت کی بات نہیں کہ صدر نیلسن نے حال ہی میں روم میں کہا، ’’کہ اچھائی جو اس ہیکل سے نکلے گی وہ اتنی عظیم ہو گی کہ اس کا کوئی شمار نہ ہوگا۔‘‘۲۶

ہمیں سب کچھ ایمانداری کے ساتھ کرنا چاہیے۔ ہمیں ادراک حاصل کرنا اور نظم و نسق قائم کرنا چاہیے تاکہ ہمیں بار بار اس چیز کا اعادہ نہ کرنا پڑے کہ غلط کیا ہے اور صحیح کیا۔ ہمیں، کلیسیا کے ابتدائی رسُول پطرس کے الفاظ کو دل میں رکھنا چاہیے، جس نے خبردار کیا، ’’متین بنو، ہوشیار بنو کیونکہ تمہارا دُشمن ابلیس گرجتے ببر شیر کی طرح ادھر اُدھر گھومتا اور جستجو کرتا ہے کہ کس کو تباہ کرے۔‘‘۲۷

جب ہم سمجھداری سے اپنی قلعہ بندی کو مضبوط کرتے ہیں، ہم مسیح کی مانند بن جاتے ہیں، اس کے سچے شاگرد کی مانند اور ہماری روح اس کی حٖفاظت میں ہوتی ہے۔

یسوع مسیح کی گواہی آپ کا ذاتی قلعہ ہے، آپ کے روح کا محافظ۔ جب میرے پردادا اور ساتھی بانیوں نے ہیبر فورٹ کی تعمیر کی، انہوں نے ایک وقت میں لکڑی کا ایک گھڑتنہ لگایا جب تک کہ قلعے کا ’’فریم ملکر ڈھانچہ‘‘۲۸ نہ بن گیا اور وہ محفوظ ہوگئے۔ ایسا ہی گواہی کے حوالے سے ہے۔ ایک ایک کر کے ہم روح القدس سے گواہی پاتے ہیں جب وہ ہمارے روحوں سے ہمکلام ہوتا ہے، ’’سچائی کو ہمارے اندر بساتے ہوئے۔‘‘۲۹ جب ہم یسوع مسیح کی تعلیم پر عمل کرتے ہیں، جب ہم یسوع مسیح کے کفارے سے سیکھتے ہیں اور ڈر سے نہیں بلکہ ایمان سے آگے بڑھتے ہیں تو ہم دشمن کے ہتھکنڈوں سے محفوظ ہوتے ہیں۔ ہماری گواہیاں ہمیں آسمان سے جوڑ دیتی ہیں اور ہم ’’تمام چیزوں کی سچائی‘‘۳۰ کی برکت پاتے ہیں۔ اور، ان پیش رؤوں کی مانند جن کو قلعے نے حفاظت بخشی، ہم نجات دہندہ کی محبت کی بانہوں کے حصار میں آ جاتے ہیں۔

نبی عیتر نے سکھایا، ’’اس لیے جو کوئی ایک بہتر دنیا کےلیے، پوری امید کے ساتھ خُدا پر یقین رکھتا ہے، ہاں، خدا کے دائیں ہاتھ جگہ کے لیے، یہ امید ایمان کے ساتھ آتی ہے، جو انسان کی روح کے لیے ایک سہارا ہے، جو انہیں یقین دلائے گی اور ثابت قدم بنائے گی، ہمیشہ اچھے کاموں میں مصروف رہتے ہوئے، خُدا کو جلال دیتے ہوئے۔‘‘۳۱

میرے پیارے بھائیو اور بہنو، میں آپ کو برکت دیتا ہوں کہ خُدا اور اس کی انجیل میں اعتماد کے ساتھ آگے بڑھیں۔ لڑکھڑانے والوں کو ہاتھ بڑھا کر تھام لیں اور اپنے اندر موجود روح کی طاقت سے پیار سے راہنمائی کرتے ہوٗئے انہیں روحانیت اور حفاظت کے قلعے میں لائیں۔ جو بھی آپ کرتے ہیں اس میں ’’یسوع کی مانند بننے‘‘۳۲ کی کوشش کریں؛ بُرائی اور آزمائش کو جھٹک دیں؛ توبہ کریں، جیسا کہ کل ہمارے پیارے نبی کی طرف سے ہمیں مشورت ملی تھی؛ دل سے ایماندار ہوں؛ سلجھے ہوئے اور پاک ہوں؛ رحم اور محبت کا اظہار کریں؛ اور ایک سچے شاگرد کی طرح خُداوند اپنے خُدا سے وقف ہو کر پیار کریں۔

یسوع مسیح کی انجیل کی گواہیاں، ہمارے گھر، ہمارے خاندان اور کلیسیائے یسوع مسیح برائے مقدسین ایام آخر میں ہماری رُکنیت ہمارے ذاتی حفاظت قلعے ہوں گے، بُرائی کے خلاف ہمارا احاطہ کیے ہوئے اور ہمارئ ڈھال بنے ہوئے۔ اس بات کی میں ہمارے خُداوند اور منجی یعنی یسوع مسیح کے نام سے گواہی دیتا ہوں۔