۲۰۱۰–۲۰۱۹
مِسیح: نُور جو تارِیکی میں چمکتا ہے
مجلس عامہ اپریل ۲۰۱۹


مِسیح: نُور جو تارِیکی میں چمکتا ہے

اگر آپ محسوس کریں کہ آپ کی گواہی کا منارہ نُور مدھم ہو رہا ہے اور روشنی ختم ہو رہی ہے تو، ہمت کریں۔ خُدا کے ساتھ باندھے اپنے وعدوں کو پورا کریں۔

ریلیف سوسائٹی عمارت میں میرے دفتر سے سالٹ لیک سٹی کی ہیکل کا بہترین منظر نظر آتا ہے۔ ہر رات، جتنی باقاعدگی سے گھڑی کام کرتی ہے، اتنی ہی باقاعدگی سے ہیکل کی بیرونی روشنیاں غروبِ آفتاب پر مَنْوَر ہو جاتی ہیں۔ ہیکل میری کھڑکی سے باہر ایک مسلسل، تسلی بخش منارہ نُور ہے۔

شبیہ
غروبِ آفتاب پر سالٹ لیک ہیکل

گزشتہ فروری کی ایک رات کو، غروبِ آفتاب پر میرا دفتر غیر معمولی طور پر دُھندلا تھا۔ جب میں نے کھڑکی سے باہر دیکھا تو، ہیکل بے نُور تھی۔ روشنی کے آلات مَنْوَر نہ ہوئے تھے۔ میں نے اچانک سے گھٹن محسوس کی۔ میں ہیکل کا بالائی حصہ نہیں دیکھ پا رہی تھی جس کی جھلک میں سالوں سے ہر شام کو دیکھتی تھی۔

شبیہ
سالٹ لیک ہیکل کا بے نُور بالائی حصہ

جہاں میں نے روشنی کو دیکھنے کی توقع کی تھی وہاں تارِیکی کو دیکھ کر مجھے خیال آیا کہ ہماری بڑھوتی کی بنیادی ضروریات میں سے ایک ہمارے نُور کے منبع—یِسُوع مِسیح کے ساتھ میل رکھنا ہے۔ وہ ہماری قوت کا منبع ہے، جہان کا نُور اور زِندگی۔ اُس کے ساتھ مضبوط رابطے کے بغیر، ہم رُوحانی طور پر مردہ ہو جاتے ہیں۔ یہ جانتے ہوئے، مخالف دُنیاوی دباؤ کا استحصال کرنے کی کوشش کرتا ہے جس کا سامنا ہم سب کرتے ہیں۔ وہ ہماری روشنی کو مدھم کرنے کا کام کرتا ہے، برقی دور کوتاہ کرتے ہوئے، بجلی کی فراہمی منتقع کرتے ہوئے، ہمیں اندھیرے میں اکیلا چھوڑ دیتا ہے۔ یہ دباؤ بشریت کے عام حالات ہیں، لیکن شیطان ہمیں الگ تھلگ رکھنے اور یہ بتانے کے لیے سخت محنت کرتا ہے کہ صرف ہم اکیلے ہی ایسے حالات کا سامنا کر رہے ہیں۔

ہم میں سے کچھ غم سے مفلوج ہو جاتے ہیں

جب ہم حادثات کی لپیٹ میں آ جائیں، جب زندگی اتنی تکلیف دہ ہو کہ سانس لینا بھی مشکل ہو جائے، جب ہم اُس آدمِی کی مانند مار کھائیں جو یریحُو کی طرف جا رہا تھا اور ادھمؤا چھوڑ دیا گیا تھا، یِسُوع پاس آتا ہے اور ہمارے زخموں پر تیل لگاتا ہے، ہمیں نرمی سے اُٹھاتا ہے، ہمیں سرائے میں لے جاتا ہے، ہماری خَبر گیری کرتا ہے۔۱ ہم میں سے ہر ایک غمزدہ کے لیے، اُس نے فرمایا ہے، ”میں … تمھارے کندھوں کے بوجھ اتنے ہلکے کر دوں گا جو تمھیں تمھاری پیٹھ پر محسوس بھی نہ ہوں گے، … تم یقیناً جان لو کہ میں، خُداوند خُدا، اپنے لوگوں کی مصیبتوں میں اُن کے پاس جاتا ہوں۔“۲ مِسیح زخموں کو بھرتا ہے۔

ہم میں سے کچھ بہت تھک جاتے ہیں

بزرگ آر ہالینڈ نے کہا: ”ہم سے یہ مطلوب نہیں ہے کہ ہم اپنی قوت سے زیادہ تیز دوڑیں۔ … لیکن [اِس کے بجائے]، میں جانتا ہوں … آپ میں سے زیادہ تر [بہت،] بہت تیز دوڑتے ہیں اور یہ [کہ] توانائی اور جذباتی فراہمی رسد کا ذخیرہ کبھی کبھار خالی محسوس ہوتا ہے۔“۳ جب توقعات ہمیں مغلوب کر لیں، تو ہم ایک قدم پیچھے آ سکتے ہیں اور آسمانی باپ سے پوچھیں کہ کیا جانے دیں۔ ہماری زندگی کے تجربے کا ایک حصہ یہ سیکھنا ہے کہ کیا نہیں کرنا چاہیے۔ لیکن پھر بھی، کبھی کبھار زندگی بہت زیادہ تھکا دیتی ہے۔ یِسُوع ہمیں اطمینان دلاتا ہے، ”اَے محنت اُٹھانے والو اور بوجھ سے دبے ہُوئے لوگو، سب میرے پاس آؤ، میں تُم کو آرام دُوں گا۔“۴

مِسیح خوشی سے ہمارے جوئے میں ہمارے ساتھ شامل ہونے اور ہمارے بوجھ کو ہلکا کرنے کے لیے آمادہ ہے۔ مِسیح آرام بخشتا ہے۔

ہم میں سے کچھ محسوس کرتے ہیں کہ ہم روایتی سانچے میں ڈھل نہیں سکتے

مختلف وجوہات کی بنا پر، ہم قبول یا قابلِ قبول محسوس نہیں کرتے۔ نئے عہد نامہ میں تمام قسم کے لوگوں تک پہنچنے کے لیے یِسُوع کی عظیم کوششوں کا پتہ چلتا ہے: کوڑھیوں، محصُول لینے والوں، بچوں، گلِیلوں، کسبِیوں، عورتوں، فرِیسِیوں، گنہگاروں، سامریوں، بیواؤں، رومی سپاہیوں، زناکاروں، جو رسمی طور پر ناپاک تھے۔ تقریباً ہر کہانی میں، وہ کسی ایسے شخص کے پاس گیا جو معاشرے میں روایتی طور پر قبول نہیں کیا جاتا تھا۔

لُوقا ۱۹ میں یریحُو میں رہنے والے زکائی نامی ایک آدمِی کی کہانی بیان ہے جو محصُول لینے والوں کا سَردار تھا۔ وہ یِسُوع کو دیکھنے کی کوشِش میں ایک پیڑ پر چڑھ گیا۔ زکائی رومی حکومت کی ملازمت کرتا تھا اور اُسے دھوکے باز اور گنہگار کے طور پر دیکھا جاتا تھا۔ جب یِسُوع نے اُسے پیڑ پر دیکھا تو یہ کہتے ہوئے اُسے پکارا، ”اَے زکائی، جلد اُتر آ، کِیُوں کہ آج مُجھے تیرے گھر رہنا ضرُور ہے۔“۵ اور جب یِسُوع نے زکائی کے دل کی اچھائی اور وہ چیزیں دیکھی جو اُس نے دوسروں کے لیے کی تھیں تو اُس نے یہ کہتے ہوئے، اُس کے ہدیے کو قبول کیا کہ،”آج اِس گھر میں نِجات آئی ہے، [اِس لِیے] کہ یہ بھی ابرہام کا بَیٹا ہے۔“۶

مِسیح نے نہایت شفقت سے نیفیوں کو کہا، ”میں نے حکم دیا کہ تُم میں سے کوئی بھی چلا نہ جائے۔“۷ پطرس نے اعمال ۱۰ میں زبردست الہام پایا جب اُس نے اعلان کیا،”خُدا نے مُجھ پر ظاہِر کِیا کہ مَیں کِسی [آدمِی] کو نجس یا ناپاک نہ کہُوں۔“۸ مِسیح کے شاگردوں اور مقدسینِ آخری ایام کے لیے ایک غیر متزلزل ہدایت یہ ہے کہ وہ ایک دُوسرے سے سچی محبّت رکھّیں۔۹ یِسُوع ہمیں بھی وہی دعوت دیتا ہے جو اُس نے زکائی کو دی:”دیکھ، مَیں دروازہ پر کھڑا ہُؤا، کھٹکھٹاتا ہُوں: اگر [تو] میری آواز سُن کر، دروازہ کھولے گا، تو مَیں [تیرے] پاس اَندر جا کر [تیرے] ساتھ کھانا کھاؤں گا اور [تو] میرے ساتھ۔“۱۰ مِسیح ہمیں ہمارے پیڑ پہ دیکھتا ہے۔

ہم میں سے بعض سوالات کی وجہ سے جذباتی طور پر پریشان ہوتے ہیں

بہت سال پہلے، میں نے جذباتی دباؤ محسوس کیا اور وہ سوالات جن کا جواب میں حاصل نہیں کر پارہی تھی وہ مجھے بے چین کرتے تھے۔ ایک ہفتہ کی صبح، میں نے چھوٹا سا خواب تھا۔ خواب میں میں نے ایک اٹاری دیکھی، اور میں سمجھتی تھی کہ مجھے اُس کے اندر جانا چاہیے۔ اِس کے گِرد پانچ محرابیں تھیں، لیکن کھڑکیاں پتھر کی بنی ہوئی تھیں۔ خوفِ محصوری کے باعث میں نے خواب میں شکایت کی، اور اندر نہ جانا چاہا۔ پھر میرے دماغ میں ایک خیال آیا کہ یادر کے بھائی نے بڑے صبر سے پتھروں کو پگھلا کر شفاف شیشے میں تبدیل کر دیا تھا۔ شیشہ ایسا پتھر ہے جس کی حالت تبدیل کی گئی ہوتی ہے۔ جب خُداوند نے یادر کے بھائی کے لیے پتھروں کو چھؤا، تو اُنھوں نے تارِیک کشتیوں کو مَنْوَر کر دیا۔۱۱ اچانک سے میں کسی دوسری جگہ کی بجائے اُس اٹاری میں جانے کی زیادہ مُشتاق ہوگئی۔ یہ وہی جگہ تھی—واحد جگہ—جو مجھے ”دیکھنی“ تھی۔ اُن سوالات کا خاتمہ نہ ہوا جو مجھے پریشان کر رہے تھے، لیکن جاگنے کے بعد میرے ذہن میں ایک نمایاں سوال تھا: ”یادر کے بھائی کی مانند، تم اپنے اِیمان میں کیسے اضافہ کرو گی، کہ تمھارے پتھر بھی مَنْوَر کیے جائیں؟“۱۲

ہمارے فانی دماغوں کو قطار بہ قطار فہم اور معنی حاصل کرنے کے مقصد سے بنایا گیا ہے۔ میں وہ تمام وجوہات نہیں جانتی کہ بشریت پر اتنا موٹا پردہ کیوں ڈالا گیا ہے۔ یہ ہماری ابدی بڑھوتی کا وہ مرحلہ نہیں جہاں ہم تمام جوابات حاصل کرسکیں۔ یہ وہ مرحلہ ہے جس میں ہم اَن دیکھی چیزوں کے ثبوت پر اپنی خود اعتمادی (یا کبھی کبھار اپنی اُمید) کو بڑھاتے ہیں۔ خود اعتمادی اُن طریقوں سے آتی ہے جن کا ہمیشہ آسانی سے تجزیہ نہیں کیا جا سکتا، لیکن یہ خود اعتمادی ہمیں اطمینان اور ہدایت بخشتی ہے۔ یِسُوع نے کہا، ”میں نُور اور زندگی اور دُنیا کے لیے سچائی ہوں۔“۱۳ اُن لوگوں کے لیے جو سچائی کے متلاشی ہیں، اُنھیں پتھر کی کھڑکیوں کے باعث سب سے پہلے احمقانہ خوفِ محصوری محسوس ہو سکتا ہے۔ لیکن صبر اور درست سوالات کے ساتھ، یِسُوع ہماری پتھر کی کھڑکیوں کو شیشے اور روشنی میں تبدیل کر سکتا ہے۔ مِسیح فہم پانے کا ذریعہ ہے۔

ہم میں سے کچھ محسوس کرتے ہیں کہ ہم کبھی بھی اچھّے نہیں ہو سکتے

پرانے عہد نامے کا قرمزی رنگ نہ صرف رنگین تھا بلکہ کبھی مدھم نہ ہونے والا رنگ بھی تھا، جس کا مطلب یہ ہے کہ اگر یہ شوخ رنگ اوُن پر چڑھ جائے تو چاہے اِسے کتنی بھی بار دھویا جائے یہ مدھم نہیں ہوگا۔۱۴ شیطان یہ استعارہ ہمیں محسوس کروانے کے لیے استعمال کرتا ہے کہ ہم کبھی معافی نہیں پائیں گے: قرمزی رنگ سے دھبے دار سفید اوُن کبھی دوبارہ سفید نہیں ہو پائے گی۔ لیکن یِسُوع مِسیح نے اعلان کیا، ”میری راہیں تمہاری راہوں سے بلند ہیں،“۱۵ اور اُس کے فضل کا معجزہ یہ ہے کہ جب ہم اپنے گناہوں سے توبہ کرتے ہیں تو، اُس کا قرمزی خون ہمیں دوبارہ پاکیزہ بنا دیتا ہے۔ یہ منطقی نہیں ہے، لیکن پھر بھی سچ ہے۔

شبیہ
قرمزی رنگ کے دھبوں سے آلودہ اُون

iStock.com/iinwibisono سے تصویر

”اگرچہ تمہارے گناہ قرمزی ہوں، وہ برف کی مانند سفید ہو جائیں گے؛اور ہر چند اورارغوانی ہو، تو بھی اوُن کی مانند اُجلے ہونگے۔“۱۶ خُداوند نے پُر زور تاکید کی ہے کہ: مرد یا عورت ”جس نے اپنے … گُناہوں سے توبہ کی ہے، اُسے معاف کیا گیا ہے اور میں، خُداوند، اُنھیں یاد نہیں رکھتا۔“۱۷ با الفاظ دیگر: آؤ، ہم باہم حُجت کریں۔۱۸ اِس لِیے کے سب نے گُناہ کِیا اور خُدا کے جلال سے محرُوم ہیں۔۱۹ میرے پاس آؤ اور توبہ کرو۔۲۰ میں گناہ یاد نہیں رکھوں گا۔۲۱ آپ دوبارہ اچھّے ہو سکتے ہیں۔۲۲ میرے پاس تمھارے ادا کرنے کے لیے ایک کام ہے۔۲۳ مِسیح اُون کو اُجلا بنا دیتا ہے۔

لیکن عملی اقدامات کیا ہونے چاہیے؟ بے یقینی کی کیفیت میں یِسُوع مِسیح کی قوت سے دوبارہ سلسلہ ملانے کی کنجی کیا ہے؟ صدر رِسل ایم نیلسن نے بڑی سادگی سے بیان کیا ہے: ”کنجی مقدس عہود باندھنا اور اُن پر عمل کرنا ہے۔ … یہ پیچیدہ راہ نہیں ہے۔“۲۴ مِسیح کو اپنی زندگی کا مرکز بنائیں۔۲۵

اگر آپ محسوس کریں کہ آپ کی گواہی کا منارہ نُور مدھم ہو رہا ہے اور روشنی ختم ہو رہی ہے تو، ہمت کریں۔ خُدا کے ساتھ باندھے اپنے وعدوں کو پورا کریں۔ اپنے سوالات پوچھیں۔ صبر سے پتھر کو شیشے میں پگھلائیں۔ یِسُوع مِسیح کو طرف رجوع لائیں، جو اب بھی آپ سے محبت کرتا ہے۔

یِسُوع نے کہا، ”میں وہ نُور ہوں [جو] تارِیکی میں چمکتا ہے اور تارِیکی نے اُسے قُبُول نہ کِیا۔“26 اِس کا مطلب یہ ہے کہ چاہے جتنا بھی زور لگا لے، تارِیکی نُور پر غالب نہیں آسکتی۔ چاہے جو بھی ہو جائے۔ آپ یقین کر سکتے ہیں کہ یہ نُور آپ کو سہارا دے گا۔

شبیہ
سالٹ لیک ہیکل کا دوبارہ مَنْوَر ہونا

ہم، یا ہمارے پیارے، عارضی طور پر اپنی گواہیاں کھو سکتے ہیں۔ سالٹ لیک سٹی کی ہیکل کے معاملے میں، ادارے کے مینیجر، بھائی وال وائٹ، کو تقریبا فوری طور پر مطلع کیا گیا۔ لوگوں نے مشاہدہ کیا۔ ہیکل کی روشنیاں کیوں مَنْوَر نہیں ہوئی تھیں؟ سب سے پہلے، تمام عملہ ہیکل کے ہر بجلی کے پینل پر گیا اور دستی طور پر روشنیوں کو مَنْوَر کیا۔ پھر اُنھوں نے بجلی مہیا کرنے والی خود کار بیٹریوں کو تبدیل کیا اور یہ دیکھنے کے لیے کہ مسئلہ کیا تھا اُن کی جانچ کی۔

خود سے اپنے آپ کو مَنْوَر کرنا مشکل ہوتا ہے۔ ہمیں دوستوں کی ضرورت پڑتی ہے۔ ہمیں ایک دوسرے کی ضرورت پڑتی ہے۔ ہیکل کے سہولیاتی عملے کی مانند، ہم پاس جا کر ایک دوسرے کی مدد کر سکتے ہیں، اپنی رُوحانی بیٹریوں کو دوبارہ بھرتے ہوئے، خرابی دور کرتے ہوئے۔

شبیہ
کرسمس کے موقع پر سالٹ لیک ہیکل

ہماری انفرادی روشنی محض درخت پر لگے ایک بجلی کے بلب کی مانند ہو سکتی ہیں۔ لیکن پھر بھی ہماری چھوٹی روشنی چمکتی ہے، اور مجموعی طور پر، کرسمس کے موقع پر ٹیمپل سکوئیر کی طرح، ہم لاکھوں لوگوں کو خُداوند کے گھر کی طرف متوجہ کروا سکتے ہیں۔ سب سے اعلیٰ بات، جیسا کہ صدر نیلسن نے حوصلہ افزائی کی ہے، اپنے عہود پر قائم رہنے کے سادہ عمل سے ہم نجات دہندہ کے نُور کو اپنی اور اپنے عزیزوں کی زندگیوں میں لا سکتے ہیں۔ مختلف طریقوں سے، خُداوند اُس اِیماندار عمل کو قوت اور شادمانی بخشتا ہے۔۲۷

میں گواہی دیتی ہوں کہ آپ اُس کو عزیز ہیں۔ خُداوند جانتا ہے کہ آپ کتنی سخت کوشش کر رہے ہیں۔ آپ ترقی کی طرف گامزن ہیں۔ چلتے رہیں۔ وہ آپ کی تمام پوشیدہ قربانیاں دیکھتا ہے اور آپ کو اور آپ کے پیاروں کو اُن کا صلہ دیتا ہے۔ آپ کا کام رائیگاں نہیں جائے گا۔ آپ اکیلے نہیں ہیں۔ اُس کے اپنے نام، اِعّمانُوایل، کا ترجمہ ”خُدا ہمارے ساتھ ہے۔“۲۸ وہ واقعی آپ کے ساتھ ہے۔

احکامات کی فرمانبرداری جاری رکھیں اور اِیمان میں قائم رہیں، چاہے آپ کو مکمل طور پر اِس بات کا یقین نہ ہو کہ آپ کے ساتھ کیا ہوگا۔ روشنی کے آلات دوبارہ مَنْوَر ہوں گے۔ میں یِسُوع کے الفاظ کی سچائی کی گواہی دیتی ہوں، اور وہ روشنی سے مَنْوَر ہیں: ”میرے قریب آؤ اور میں تمھارے قریب آؤں گا؛ مجھے دل سے ڈھونڈو گے تو مجھے پا لو گے؛ مانگو تو تُم کو دِیا جائے گا؛ دروازہ کھٹکھٹاؤ تو تُمہارے واسطے کھولا جائے گا۔“۲۹ یسوع مسیح کے نام پر آمین۔