۲۰۱۰–۲۰۱۹
اچھا چرواہا، خُدا کا برّہ
مجلس عامہ اپریل ۲۰۱۹


اچھا چرواہا، خُدا کا برّہ

یِسُوع مِسیح ہمیں اپنی آواز اور نام سے پُکارتا ہے۔ وہ ہمیں ڈھونڈتا اور اکٹھا کرتا ہے۔ وہ ہمیں سکھاتا ہے کہ پیار سے خدمت کیسے کرنی ہے۔

پیارے بھائیو اور بہنوں، کیا آپ کو کبھی سونے میں مشکل آئی ہے اور آپ نے خیالی بھیڑوں کو گننے کی کوشش کی ہے؟ جیسے پھولی پھالی بھیڑ جنگلے کے اوپر چھلانگ لگاتی ہے، آپ گنتے ۱، ۲، ۳، … ۲۴۵، ۲۴۶، … ۶۵۷، ۶۵۸ …۱

میرے معاملے میں، بھیڑوں کا گننا مجھے نیند نہیں دلاتا۔ میں کسی بھیڑ کے کھو جانے سے ڈرتا ہوں اور اس طرح میں جاگتا رہتا ہوں۔

چرواہا لڑکا جو بادشاہ بنا اس کے ساتھ ہم اعلان کرتے ہیں:

’’خداوند میرا چوپان ہے؛ مجھے کمی نہ ہو گی۔

’’وہ مجھے ہری ہری چراگاہوں میں بٹھاتا ہے؛ وہ مجھے راحت کی ندیوں کے پاس لے جاتا ہے۔

’’وہ میری جان کو بحال کرتا ہے۔‘‘۲

شبیہ
اچھا چرواہا کا منقش شیشہ

ایسٹر کے اس موقع پر، ہم اچھے چراوہے کی یاد مناتے ہیں، جو خُدا کا برہ بھی ہے۔ اس کے تمام الہی خطابات میں سے، کوئی بھی اتنا زیادہ گداز اور معنی خیز نہیں ہے۔ اپنے لیے منجی کے دیے گئے حوالوں میں اچھے چرواہے کے حوالے سے ہم بہت کچھ سیکھتے ہیں اور انبیا کی گواہیوں میں اسے خُدا کے برے کے حوالے سے۔ یہ کردار اور علامات متلازم ہیں—قیمتی برّوں کے اچھے چرواہے سے زیادہ خیال کون رکھ سکتا ہے، اور خُدا کے برّے سے بہتر اچھا چرواہا کون ہو سکتا ہے۔

”کیونکہ خُدا نے دُنیا سے ایسا پیار کیا کہ اپنا اکلوتا بیٹا بخش دیا،“ اور خُدا کے اکلوتے بیٹے نے باپ کے ساتھ دل سے فرمانبرادری کی اور اپنی جان دے دی۔۳ یسوع گواہی دیتا ہے، ’’اچھا چرواہا میں ہوں: اچھا چرواہا اپنی بھیڑوں کے لیے جان دے دیتا ہے۔‘‘۴ یسوع میں اپنی جان دینے کی اور پھر اسے دوبارہ واپس لے لینے کی طاقت ہے۔۵ اپنے باپ کے ساتھ مل کر یسوع ہمیں منفرد انداز سے برکت دیتا ہے، اچھے چرواہے کے طور پر بھی اور خُدا کے برّے کے طور پر بھی۔

اچھے چرواہے کی طرح، یسوع مسیح ہمیں اپنی آواز اور اپنے نام سے پُکارتا ہے۔ وہ ہمیں ڈھونڈتا اور اکٹھا کرتا ہے۔ وہ ہمیں سکھاتا ہے کہ پیار سے خدمت کیسے کرنی ہے۔ آئیں ان تین موضوعات پر غور کریں، ہمیں اپنی آواز اور اپنے نام سے پُکارنے سے شروع کرتے ہوئے۔

اوّل، ہمارا اچھا چرواہا’’ اپنی بھیڑوں کو نام سے پُکارتا ہے۔ … وہ اُس کی آواز کو پہچانتی ہیں۔‘‘۶ اور ’’اور اپنے نام سے وہ آپ کو بُلاتا ہے، جو کہ مسیح کا نام ہے۔‘‘۷ جب ہم نیک ارادے سے یسوع مسیح کی پیروی کی کوشش کرتے ہیں، تو ہمیں اچھا کرنے، خُدا سے پیار کرنے، اور اس کی خدمت کی تحریک ملتی ہے۔۸ جب ہم مطالعہ کرتے، دعا کرتے اور باقاعدگی سے یوخرستی اور ہیکلی عہود کی تجدید کرتے ہیں اور جب ہم سب کو اس کی انجیل اور رسوم کی دعوت دیتے ہیں، ہم اس کی آواز سُن رہے ہوتے ہیں۔

ہمارے زمانے میں، صدر رسل ایم نیلسن ہمیں مشورت دیتے ہیں کہ بحال کی گئی کلیسیا کو اس نام سے پُکاریں جو یسوع مسیح نے منکشف کیا تھا: کلیسیائے یسوع مسیح برائے مقدسین ایام آخر۔۹ خُداوند نے کہا، ’’ جو کچھ بھی تم کرو، تم میرے نام میں کرو اس لیے تم کلیسیا کو میرے نام سے پُکارو گے اور تم باپ کو پکارو گے میرےنام سے کہ وہ کلیسیا کو میری وجہ سے برکت دے گا۔‘‘۱۰ دُنیا بھر میں، اپنے دلوں اور گھروں میں، ہم خُدا کو یسوع مسیح کے نام میں پُکارتے ہیں۔ ہم اس مرکز گھر اور کلیسیا کی سپورٹ کردہ عبادت، مطالعہ انجیل، اور بھر پور خاندانی سرگرمیوں کی فیاض برکت کے لیے شکر گزار ہیں۔

دوئم، ہمارا اچھا چرواہا ہمیں ڈھونڈتا اور ایک گلّے میں اکٹھا کرتا ہے۔ وہ کہتا ہے، ”تُم میں سے کون ایسا آدمی ہے جس کے پاس سو بھیڑیں ہوں، اور اُن میں سے ایک کھو جائےتُو ننانوئے کو بیابان میں چھوڑ کر اُس کھوئی ہوئی کو جب تک مِل نہ جائے ڈھونڈتا نہ رہے؟“۱۱

ہمارا منجی ایک اور ننانوے تک اکثر ایک ہی وقت میں پہنچتا ہے۔ جب ہم خدمت کرتے ہیں، ہم ننانوے کا سوچتے ہیں جو غیر مذبذب اور محکم ہیں، حتی کہ جب ہم ایک کے بارےآرزو مند ہوتے ہیں جو بھٹکی ہو۔ ہمارا منجی ہمیں ڈھونڈتا اور ”تمام جگہوں“ سے چھُڑا لیتا ہے۱۲ ”زمین کے چاروں کونوں سے۔“۱۳ وہ ہمیں پاک عہد اور اس کے کفارے والے خون سے اکٹھا کرتا ہے۔۱۴

ہمارے منجی نے نئےعہد نامہ کے شاگردوں کو بتایا، ’’میری اور بھی بھیڑوں ہیں، جو اس گلّے کی نہیں ہیں۔‘‘۱۵ امریکی ممالک میں، جی اُٹھے خُداوند نے لحی کے عہد کے بچوں کو گواہی دی، ’’تم میری بھیڑیں ہو۔‘‘۱۶ اور یسوع نے کہا میری دوسری بھیڑیں میری آواز سُنیں گی۔۱۷ مورمن کی کتاب ایک نئے عہد نامے کے طور پر کتنی بڑی برکت ہے جو یسوع مسیح کی آواز کی گواہی دیتی ہے!

یسوع مسیح کلیسیا کو دعوت دیتا ہے کہ اُن سب کو قبول کریں جو اس کی آواز سُنتے۱۸ اور اس کے احکامات پر عمل کرتے ہیں۔ مسیح کی تعلیم میں پانی سے، آگ سے اور روح القدس سے بپتسمہ شامل ہے۔۱۹ نیفی نے کہا، ’’اگر خُدا کے برّے کو، پاک ہوتے ہوئے بھی، ساری راستبازی پوری کرنے کےلیے،پانی سے بپتسمے کی ضرورت ہے، تو پھر ہمیں کتنی ضرورت ہے، ناپاک ہوتے ہوئے بھی، بپتسمہ لینا، ہاں، یعنی کہ پانی سے!‘‘۲۰

شبیہ
یوحنا یسوع کو بپتسمہ دیتے ہوئے

آج ہمارا منجی خواہش کرتا ہے کہ ہم جو بھی کریں اور جو بھی بن جائیں اس سے دوسروں کو دعوت ملے، کہ اس کی پیروی کریں۔ آئیں پیار،شفا،تعلق اور اس سے منسلک عہد پائیں، بشمول خُدا کی مقدس ہیکل کے، جہاں نجات کی پاک رسوم اسرائیل کو پردے کے دونوں طرف سے اکٹھا کرتے ہوئے، خاندانی اراکین کو برکت دے سکتی ہیں۔۲۱

سوئم، ’’اسرائیل کے چرواہے‘‘ کے طور پر،۲۲ یسوع مسیح نمونے سے ثابت کرتا ہے کہ اسرائیل میں چرواہا محبت سے کس طرح خدمت کرتا ہے۔ جب ہمارا خُداوند پوچھتا ہے کہ کیاہم اس سے پیار کرتے ہیں، جیسے اس نے شمعون پطرس سے پوچھا، ہمارا منجی استدعا کرتا ہے:’’میرے برّے چرا۔ … میری بھیڑیں چرا۔ … میری بھیڑیں چرا۔‘‘۲۳ خُداوند وعدہ کرتا ہے، جب اس کے چرواہے اس کے گلّے کے برّوں اور بھیڑوں کو چراتے ہیں ’’انہیں خوف نہیں ہو گا، نہ ہی وہ پریشان نہیں ہوں گے،نہ ہی انہیں کسی چیز کی کمی ہو گی۔‘‘۲۴

ہمارا اچھا چرواہا ہمیں خبردار کرتا ہے کہ اسرائیل کے محافظ کو اونگھنا نہیں چاہیے،۲۵ نہ ہی منتشر یا بھیڑوں کو بھٹکنے دینا چاہیے،۲۶ نہ ہی ذاتی مقصد اور مطلب کو پیش نگاہ رکھنا چاہیے۔۲۷ خُدا کے چرواہوں کا کام مضبوطی، شفا دینا ہے، جو ٹوٹ گیا ہے اسے باندھنا ہے، جو چلا گیا ہے اسے واپس لانا، جو کھو گیا ہے اس کی جستجو کرنا۔۲۸

خُداوند اُجرتی مزدوروں، جو ’’بھیڑوں کا خیال نہیں رکھتے،‘‘۲۹ اور ’’جھوٹے انبیا، کے بارے بھی خبردار کرتا ہے جو بھیڑوں کے روپ میں آتے ہیں مگر اندر سے پھاڑنے والے بھیڑیے ہیں۔‘‘۳۰

ہمارا اچھا چرواہا خوش ہوتا ہے جب ہم انفرادی اخلاقی آزادی کو مقصد اور ایمان کے ساتھ استعمال کرتے ہیں۔ وہ جو اس کے گلّے میں ہیں اس کے کفارے کی قربانی کی وجہ سے ہمارے نجات دہندہ کی طرف ممنونیت سے دیکھتے ہیں۔ ہم اس کی پیروی کا عہد کرتے ہیں، لیکن جہالت سے، اندھےپن یا ’’جھجھک سے‘‘ نہیں بلکہ اپنے دل اور دماغ سے خُدا اور پڑوسی کو پیار کرنے کی خواہش سے،ایک دوسرے کا بوجھ اُٹھاتے ہوئے اور ایک دوسرے کی خوشی میں شادمان ہوتے ہوئے۔ چونکہ مسیح نے آزادی سے اپنی مرضی کو باپ کی مرضی پر قربان کردیا، اس لیے ہم احترام سے خود پر اس کا نام لیتے ہیں۔ ہم خُوشی سے خُدا کے بچوں کو اکٹھا کرنے اور ان کی خدمت کرنے کے کام میں شامل ہوتے ہیں۔

بھائیو اور بہنو، یسوع مسیح ہمارا کامل اچھا چرواہا ہے۔ چونکہ اس نے ہمارے کے لیے جان دی اور اب جلالی طور پر جی اُٹھا ہے، یسوع مسیح خُدا کا کامل برّہ بھی ہے۔۳۱

خُدا کا قربانی والا برّہ ابتدا ہی سے ایک علامت تھا۔ فرشتے نے آدم سے کہا کہ اس کی قربانی ’’خُدا کے اکلوتے بیٹے کی قربانی کی مماثلت ہے،‘‘ جو ہمیں دعوت دیتی ہے کہ ’’توبہ کریں اور خُدا کو ہمیشہ اس کے بیٹے کے نام سے پکاریں۔‘‘۳۲

باپ ابراہام جس نے زمین کی تمام قوموں کے لیے عہد کی برکات کو قائم کیا، اپنے اکلوتے بیٹے کو قربانی کے لیے پیش کرنے کا تجربہ کیا۔

’’اور اضحاق اپنے باپ ابراہام سے مخاطب ہوا، اور کہا، میرے باپ: اور اس نے کہا، میرے بیٹے میں یہاں ہوں۔ اور اس نے کہا، لکڑی اور آگ تو ہے: لیکن … برّہ کہاں ہے؟

’’ اور ابراہام نے کہا، میرے بیٹے، خُدا برّہ خود مہیا کرے گا۔‘‘۳۳

انبیا اور رسولوں نے خُدا کے برّے کے مشن کی بینی کی اورخُوش ہوئے۔ یوحنا نے پُرانی دُنیا میں اور نیفی نے نئی دُنیا میں’’ خُدا کے برّے‘‘ کی گواہی دی۳۴ ’’ ہاں، یعنی ابدی باپ کا بیٹا[،] … دُنیا کا مخلصی دینے والا۔‘‘۳۵

ابینادی یسوع مسیح کے کفارے کی قربانی کی گواہی دیتا ہے: ’’ہم سب، بھیڑوں کی طرح بھٹک گئے، اور ہم میں سے ہر ایک اپنی راہ کو پھرا؛ اور خُداوند نے ہم سب کی [بدیوں] کا بوجھ اُٹھا لیا۔‘‘۳۶ ایلما نے خُدا کے بیٹے کی عظیم اور آخری قربانی کو’’ ایک چیز جو سب سے زیادہ اہم ہے‘‘ قرار دیا۔ ایلما نے ترغیب دی ہے، ’’خُدا کے برّے پر ایمان رکھیں‘‘؛ ’’آئیں اور خوف نہ کھائیں۔‘‘۳۷

ایک عزیز دوست نے بتایا کہ کس طرح اس نے یسوع مسیح کی قربانی کی عظیم گواہی کو حاصل کیا۔ وہ اِس یقین کے ساتھ بڑی ہوئی کہ گناہ ہمیشہ بڑا عذاب لاتا ہے، جس کو صرف ہم برداشت کرتے ہیں۔ اس نے خُدا سے الہی معافی کے امکان کو سمجھنے کی التجا کی۔ اس نے یہ سمجھنے اور جاننے کے لیے دعا کی کہ کس طرح یسوع مسیح ان کو معاف کر سکتا ہے جو توبہ کرتے ہیں، رحم کس طرح انصاف کے معیار پر پورا اُتر سکتا ہے۔

ایک دن روحانی طور پر بدل دینے والے تجربے سے اس کی دعا کا جواب ملا۔ ایک نوجوان آدمی کھانے کے دو چرائے ہوئے بیگ اُٹھائے سبزیوں والے سٹور سے بھاگتا ہو اباہر نکلا۔ وہ ایک مصروف گلی میں گھس گیا، سٹور کا مینیجر اس کا تعاقب کر رہا تھا، اس نے اُسے پکڑ لیا اور چیخنا اور لڑنا شروع کر دیا۔ چور ہونے کی وجہ سے ڈرے ہو ئے نوجوان پر تنقید محسوس کرنے کی بجائے، میری دوست نےغیر متوقع طور پر اپنے آپ کو شدید رحم کے زیر اثر پایا۔ اپنی حفاظت کے لیے خوف یا تشویش کیے بغیر، وہ سیدھا دو لڑنے والے مردوں کے پاس چلی گئی۔ اس نے خود یہ کہتے ہوئے پایا،’’میں کھانے کے پیسے ادا کروں گی۔ مہربانی سے اسے جانے دیجیے۔ مہربانی سے مجھے کھانے کے پیسے دینے دیجیے۔‘‘

روح القدس سے ترغیب پا کر اور اس پیار سے بھر پُور ہو کر جو اس نے پہلے کبھی محسوس نہیں کیا تھا، میری دوست نے کہا، ’’میں صرف نوجوان کی مدد کرنا اور اسے بچانا چاہتی تھی۔‘‘ میری دوست نے کہا اس نے یسوع مسیح اور اس کے کفارے کو سمجھنا شروع کردیا—کیسے اور کیوں پاک اور کامل پیار سے، رضامندی کے ساتھ قربانی دے کر اس کا منجی اور مخلصی دینے والا بن گیا۔۳۸

حیرت کہ بات نہیں کہ ہم گاتے ہیں:

دیکھو، اچھا چراواہا ڈھونڈ رہا ہے،

گم شُدہ برّوں کو ڈھونڈتے ہوئے،

خوشی سے انہیں واپس لاتے ہوئے،

ایسی لامحدود قیمت پر بچائے گئے۔۳۹

خُدا کے برّے کے طور پر، ہمارے نجات دہندہ کو علم ہوتا ہےجب ہم تنہا، کم تر، بے یقینی یا خوف محسوس کرتے ہیں۔ رویا میں نیفی نےخُدا کے برّے کی طاقت کو دیکھا ’’[برّے کی کلیسیا کے مقدسین پر اور خُداوند کے موعودہ لوگوں پر [اترتے ہوئے]۔‘‘ اگرچہ ’’تمام روئے زمین پر پھیلے تھے … وہ عظیم جلال کے ساتھ راستبازی اور خُدا کی قوت سے لیس تھے۔‘‘۴۰

اُمید اور اطمینان کے اس وعدے میں ہمارا دور بھی شامل ہے۔

کیا اپنے خاندان، سکول، کام یا کمیونٹی میں آپ اکیلے ہی کلیسیا کے رُکن ہیں؟ کیا آپکی برانچ کبھی کبھار چھوٹی اور اکیلی محسوس ہوتی ہے۔ کیا آپ نئی جگہ پر چلے گئے ہیں جہاں کی زبان اور رواج شائید اجنبی ہیں؟ شائید آپ کی زندگی کے حالات بدل گئے ہیں اور جن چیزوں کا آپ نے کبھی سوچا نہ تھا اب آپ کے سامنے ہیں۔ ہمارا منجی ہمیں یقین دلاتا ہے، ہمارے کیسے ہی حالات کیوں نہ ہوں، ہم جو کچھ بھی ہوں، یعسیاہ کے الفاظ میں: وہ برّوں کو اپنے بازوں میں اُٹھائے گا اور انہیں اپنی گود میں بٹھائے گا اور ان کی راہنمائی کرے گا۔‘‘۴۱

شبیہ
اچھا چرواہااپنی بھیڑوں کو اکٹھا کرتے ہوئے

بھائیو اور بہنو، ہمارا اچھا چرواہا اپنی آواز سے اور اپنے نام میں ہمیں پُکارتا ہے۔ وہ اپنے لوگوں کو ڈھونڈتا،اکٹھا کرتا اور ان کے پاس آتا ہے زندہ نبیوں اور ہم سب کے ذریعے، وہ سب کو دعوت دیتا ہے کہ اس کی بحال انجیل کی معموری میں اور اس کے موعودہ راستے پر اطمینان،مقصد، شفا اور خوشی پائیں۔ وہ نمونے کے ساتھ اسرائیل کے چرواہوں کو سکھاتا ہے کہ اس کے پیار میں رہ کر خدمت کریں۔

خُدا کے برّے کے طور پر، یسوع کا الہٰی مشن پہلے سے مقرر کیا گیا تھا اور رسولوں اور انبیا نے اس میں خوشی پائی۔ اس کا کفارہ، لا محدود اور ابدی، خُوشی کے منصوبے اور تخلیق کے مقصد میں مرکزی حیثیت کا حامل ہے۔ وہ ہمیں یقین دلاتا ہے کہ وہ ہمیں دل کے پاس رکھتا ہے۔

پیارے بھائیو اور بہنو، کاش ہم میں’’ خُدا اور برّے کے فروتن پیروکار ‘‘ بننے کی خواہش ہو ۴۲ شائید کسی روز ہمارے نام برّے کی زندگی کی کتاب میں لکھے جائیں،۴۳ برّے کا نغمہ گانے کے لیے،۴۴ برّے کی ضیافت میں دعوت پانے کےلیے۔۴۵

چرواہے اور برّے کے طور پر وہ پُکارتا ہے: ’’[اپنے] مخلصی دینے والے کے سچے علم کی طرف … [اپنے] عظیم اور حقیقی چرواہے کی طرف]“ دوبارہ آؤ۔۴۶ وہ وعدہ کرتا ہے کہ ’’اس کے فضل کی بدولت [ہم] مسیح میں کامل [بن سکتے ہیں]۔۴۷

ایسٹر کے اس موقع پر، ہم اس کی حمد کرتے ہیں:

’’برّہ ہی قابل ہے!‘‘۴۸

’’خُدا اور برّے کو ہوشعنا۔‘‘۴۹

میں اُسکی گواہی دیتا ہوں، جو ہمارا کامل چرواہا اور خدا کا کامل برہ ہے۔ وہ ہمیں نام لے کر پُکارتا ہے، اپنے نام سے— یعنی یسوع مسیح کے پاک اور مقدس نام میں—آمین۔