۲۰۱۰–۲۰۱۹
اپنے رُوحانی عضلات کو استعمال کرنا
مجلس عامہ اپریل ۲۰۱۹


اپنے رُوحانی عضلات کو استعمال کرنا

جس طرح عضلات کے بارے میں پڑھنا اور سیکھنا اُن کی افزائش کے لیے کافی نہیں ہے، اِیمان میں اعمال کے اضافے کے بغیر اِیمان کے بارے میں پڑھنا اور سیکھنا اِس کی افزائش کے لیے ناکافی ہے۔

میں جسمانی بدن کی نعمت کے لیے شکر گزار ہوں، جو آسمانی باپ کی طرف سے ایک شاندار تحفہ ہے۔ ہمارے جسم میں ۶۰۰ سے زائد عضلات ہیں۔۱ ہماری روزانہ کی سرگرمیوں کو سرانجام دینے کے لیے بہت سارے عضلات کی مشق کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ اپنے عضلات کے بارے میں سیکھتے وقت ہم زیادہ ذہنی کوشش صرف کر سکتے ہیں، لیکن اگر ہم سوچیں گے کہ ایسا کرنے سے یہ مضبوطی پائیں گے، تو ہم بہت مایوس ہو جائیں گے۔ فقط استعمال کرنے سے ہمارے عضلات مضبوط ہوتے ہیں۔

مجھے احساس ہوا ہے کہ، رُوحانی نعمتیں اِسی طرح کام کرتی ہیں۔ بڑھوتی کے لیے اِن کی بھی مشق درکار ہوتی ہے۔ اِیمان کی رُوحانی نعمت، مثال کے طور پر، محض ایک احساس یا کیفیتِ مزاج نہیں ہے، بلکہ یہ عمل کا وہ اُصول ہے جو اکثر صحائف میں مشق فعل کے ساتھ ظاہر ہوا ہے۔۲ جس طرح عضلات کے بارے میں پڑھنا اور سیکھنا اُن کی افزائش کے لیے کافی نہیں ہے، اِیمان میں اعمال کے اضافے کے بغیر اِیمان کے بارے میں پڑھنا اور سیکھنا اِس کی افزائش کے لیے ناکافی ہے۔

جب میں ۱۶ سال کا تھا تو، میرے سب سے بڑھے بھائی، آئیون، نے جو اُس وقت ۲۲ برس کا تھا، ایک دن گھر آ کر خاندان کے ساتھ کچھ باتوں کا اشتراک کیا۔ اُس نے کلیسیائے یِسُوع مِسیح برائے مقدسینِ آخری ایّام میں بپتسمہ لینے کا فیصلہ کیا تھا۔ ہمارے والدین نے بڑی بے یقینی سے اُس کی طرف دیکھا، اور مجھے یاد ہے کہ میں سمجھ نہیں پایا کہ کیا ہو رہا تھا۔ ایک سال یا اُس کے بعد، اُس نے ہمیں مزید حیرت انگیز خبر سنائی: اُس نے کلیسیا کے مبلغ کے طور پر کام کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس کا مطلب یہ تھا کہ ہم دو سال تک اُسے نہیں دیکھ سکتے تھے۔ میرے والدین اِس خبر سے خوش نہیں ہوئے تھے؛ البتہ، میں نے اُس کے واضح عزم کو دیکھا جس کی بدولت میں نے اُسے اور اُس کے فیصلے کو مزید سراہا۔

مہینوں بعد، جبکہ آئیون اپنی تبلیغی خدمت سرانجام دے رہا تھا، مجھے موقع ملا کہ میں چند اسکول کے ساتھیوں کے ساتھ چھٹیوں کا منصوبہ بناؤں۔ ہم چاہتے تھے کہ اپنے ہائی سکول کا اختتام دھوم دھام سے کریں اور ساحلِ سمندر پر کچھ دن گزاریں۔

میں نے اپنے مبلغ بھائی کو خط لکھا، جس میں میں نے اپنے موسم گرما کی چھٹیوں کے منصوبوں کا ذکر کیا۔ اُس نے اپنے جوابی خط میں لکھا کہ جس شہر میں وہ خدمت کررہا تھا وہ میری منزل کے راستے میں آتا تھا۔ میں نے فیصلہ کیا کہ راستے میں رُک کر اُسے ملنا اچھا ہوگا۔ میں نے کافی دیر بعد جانا کہ مبلغین کے خاندان والوں کو اُن سے ملنے کی اجازت نہیں ہوتی۔

میں نے تمام انتظامات کر لیے تھے۔ مجھے یاد ہے کہ بس میں بیٹھے میں اُس لطف کے بارے میں سوچ رہا تھا جو آئیون اور میں اکٹھے اُس خوبصورت گرم دن اٹھانے والے تھے۔ ہم ناشتہ کریں گے، بات چیت کریں گے، ریت میں کھیلیں گے، دھوپ سینکیں گے—ہم کتنا اچھا وقت گزاریں گے!

جب بس ٹرمینل پر پہنچی، تو میں نے آئیون کو ایک اور جوان آدمی کے ساتھ کھڑے دیکھا، اُن دونوں نے سفید شرٹ پہنی تھی اور ٹائی لگائی ہوئی تھی۔ میں بس سے اُترا، ہم نے ایک دوسرے کو گلے لگایا، اور اُس نے اپنے ساتھی کا تعارف کرایا۔ وقت ضائع کیے بغیر، میں نے اپنے بھائی کو پورے دن کا منصوبہ بتایا، لیکن مجھے خبر نہ تھی کہ آئیون کا تو اپنا شیڈول تھا۔ اُس نے مجھے دیکھا، مسکرایا اور کہا، ”ضرور! البتہ، ہمیں پہلے کچھ کام نمٹانے کی ضرورت ہے۔ کیا تم ہمارے ساتھ آؤں گے؟“ میں رضامند ہو گیا، یہ سوچتے ہوئے کہ ہمارے پاس ساحلِ سمندر پر لطف اندوز ہونے کے لیے کافی وقت ہوگا۔

اُس دن، ۱۰ سے زائد گھنٹوں تک، میں اپنے بھائی اور اُس کے ساتھی کے ساتھ اُس شہر کی گلیوں میں چلتا رہا۔ میں دن بھر لوگوں کے ساتھ مسکراتا رہا۔ میں اُن لوگوں سے ملا جنہیں میں نے اپنی زندگی میں کبھی نہیں دیکھا تھا۔ ہم نے سب سے بات کی، اجنبیوں کے دروازوں پر دستک دی، اور اُن لوگوں کے گھر گئے جنہیں میرا بھائی اور اُس کا ساتھی تعلیم دے رہے تھے۔

ایک ایسی ملاقات کے دوران میرا بھائی اور اُس کا ساتھی یِسُوع مِسیح اور نجات کے منصوبے کے بارے میں تعلیم دے رہے تھے۔ اچانک، آئیون رُکا اور اُس نے مجھے دیکھا۔ میں حیران ہوا، جب اُس نے بڑی شائستگی سے مجھے اُس موضوع کے بارے میں اپنی رائے کا اشتراک کرنے کا کہا۔ کمرے میں خاموشی چھا گئی، اور سب کی نگاہیں مجھ پر تھیں۔ تھوڑی مشکل سے، میں نے بالآخر الفاظ جمع کیے اور نجات دہندہ کے بارے میں اپنے احساسات کا اشتراک کیا۔ میں نہیں جانتا کہ میرے کہے گئے الفاظ صحیح تھے یا غلط۔ میرے بھائی نے میری اصلاح نہیں کی. اِس کے برعکس، اُس نے اپنے خیالات اور احساسات کا اشتراک کرنے کے لیے میرا شکریہ ادا کیا۔

اکٹھے اُن گھنٹوں کے دوران، میرے بھائی اور اُس کے ساتھی نے ایک منٹ کے لیے بھی مجھے بلا شرکت غیر تعلیم نہیں دی تھی، مگر میں نے اُس کے ساتھ اپنی تمام سابقہ گفتگو کے مقابلہ میں اُس دن زیادہ علم حاصل کیا۔ میں نے اِس بات کا مشاہدہ کیا کہ جب لوگ اپنی زندگیوں میں رُوحانی روشنی پاتے ہیں تو اُن کے چہروں کے تاثرات کیسے بدل جاتے ہیں۔ میں نے دیکھا کہ اُن میں سے کچھ نے کس طرح پیغامات میں اُمید پائی، اور میں جانا کہ کس طرح دوسروں کی خدمت کرنی چاہیے اور خود کو اور اپنی خواہشات کو بھول جانا چاہیے۔ میں وہ کر رہا تھا جو نجات دہندہ نے سکھایا تھا: ”اگر کوئی میرے پِیچھے آنا چاہے تو اپنی خُودی کا اِنکار کرے۔“۳

اُس تجربے کے بارے میں سوچ کر، مجھے احساس ہوتا ہے کہ اُس دن میرے اِیمان میں اضافہ ہوا کیونکہ میرے بھائی نے مجھے اِس کی عملی مشق کرنے کا موقع دیا۔ میں نے صحائف کا مطالعہ کرنے سے، تعلیم دینے کے لیے لوگوں کی کھوج سے، گواہی دینے سے، دوسروں کی خدمت کرنے، اور اِسی طرح کے کام کرنے کے ذریعے سے اپنے اِیمان کی مشق کی۔ ہمیں اُس دن دھوپ سینکنے کا وقت نہیں ملا تھا، لیکن میرے دل نے آسمانی روشنی کی دھوپ سینکی۔ میں نے ساحلِ سمندر کی ریت کا ایک چھوٹا سا ذرا بھی نہیں دیکھا تھا، مگر میں نے اپنے اِیمان کو رائی کے بیچ کی مانند بڑھتے ہوئے محسوس کیا۔۴ میں نے ایک سیاح کے طور پر اُس روشن دن کو نہیں گزارا تھا، لیکن میں نے شاندار تجربات حاصل کیے، اور یہ محسوس کیے بغیر کہ، میں تو کلیسیا کا رُکن ہی نہیں ہوں—میں نے اپنے آپ کو ایک مبلغ تصور کیا۔

رُوحانی عضلات کو مضبوط بنانے کے مواقع

اِنجیل کی بحالی کی بدولت، ہم جان پاتے ہیں کہ ہمارا آسمانی باپ کیسے رُوحانی نعمتوں کو زیادہ مفصل بنانے میں ہماری مدد کرتا ہے۔ زیادہ امکان یہ ہے کہ وہ ہمیں اُن نعمتوں کو زیادہ مفصل بنانے کے مواقع فراہم کرے گا نہ کہ رُوحانی اور جسمانی مشقت کیے بغیر ہمیں وہ نعمتیں بخش دے گا۔ اگر ہم اُس کی رُوح کے ساتھ ہم آہنگ رہیں گے تو، ہم اُن مواقع کی شناخت کے بارے میں سیکھیں گے اور پھر اُن پر عمل پیرا ہوں گے۔

اگر ہم زیادہ صبر کے متلاشی ہیں تو، ہمیں جواب کے منتظر ہوتے ہوئے اِس کی مشق کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔ اگر ہم اپنے پڑوسی سے مزید محبت رکھنا چاہتے ہیں، تو ہم کلیسیا میں نئے چہرے کے ساتھ بیٹھ کر اِسے فروغ دے سکتے ہیں۔ اِیمان کے ساتھ بھی ایسا ہی ہے: جب ہمارے دماغ میں شک بھر جائے، تو آگے بڑھنے کے لیے خُداوند کے وعدوں پر بھروسہ کرنے کی ضرورت ہوگی۔ اِس طرح، ہم رُوحانی عضلات کی مشق کرتے ہیں اور اِنھیں اپنی زندگیوں میں طاقت کے ذرائع بنا دیتے ہیں۔

شاید ابتدا میں یہ مشق آسان نہیں ہو گی، اور یہ ایک بڑی چنوتی بھی بن سکتی ہے۔ مرونی نبی کے ذریعہ خُداوند کا کلام، آج ہم پر لاگو ہوتا ہے:”اور اگر لوگ مجھ سے رجوع کریں تو میں اُن کی کمزوری اُن پر ظاہر کروں گا۔ میں اِنسان کو اِس لیے کمزور کرتا ہوں تاکہ وہ فروتن ہو؛ اور میرا فضل اُن تمام انسانوں کے لیے کافی ہے جواپنے آپ کو میرے سامنے فروتن کرتے ہیں؛ کیوں کہ اگر وہ اپنے آپ کو میرے سامنے فروتن کریں، اور مجھ پر اِیمان لائیں، تب میں کمزوریوں کو مضبوطی میں بدل دوں گا۔“۵

میں اپنے بھائی آئیون کے لیے شکر گزار ہوں، جس نے نہ صرف میرے ساتھ اِنجیل کا اشتراک کیا بلکہ بالواسطہ مجھے اِس کے مطابق زندگی گزارنے اور اپنی کمزوریوں کو پہچاننے کی بھی دعوت دی۔ اُس نے مالک کی دعوت کو قبول کرنے: ”آ میرے پیچھے ہو لے“۶—نجات دہندہ کی مانند ہر کام کرنے، نجات دہندہ کی مانند اچھی چیزوں کے متلاشی ہونے، اور نجات دہندہ کی مانند دوسروں سے محبت رکھنے میں میری مدد کی۔ میرے تبلیغی تجربے کے مہینوں بعد، میں نے بپتسمہ لینے اور اپنی تبلیغی خدمت کرنے کا فیصلہ کیا۔

آئیں صدر رِسل ایم نیلسن کی دعوت کو قبول کریں اور پورے دل سے نجات دہندہ کی طرف رجوع کریں۷ اُن عضلات کی شناخت کرتے ہوئے جن کو زیادہ رُوحانی سرگرمی کی ضرورت ہے اور اُن کی مشق شروع کریں۔ یہ ایک لمبی دوڑ، دشوار مہم ہے، تاہم اُن چھوٹی لیکن مسلسل رُوحانی سرگرمیوں کو فراموش نہ کریں جو اِن اہم رُوحانی عضلات کو مضبوط کریں گی۔ اگر ہم اپنے اِیمان میں اضافہ کرنا چاہتے ہیں تو پھر ہمیں ایسے کام کرنے کی ضرورت ہے جن کے لیے اِیمان درکار ہوتا ہے۔

میں اپنی گواہی دیتا ہوں کہ ہم آسمانی باپ کے پیارے بچے ہیں۔ اُس کا بیٹا، یِسُوع مِسیح،ہم سے پیار کرتا ہے۔ وہ دُنیا میں ہمیں راستہ دکھانے کے لیے آیا اور پھر خوشی سے اُس نے اپنی جان کا فدیہ ہماری اُمید کے واسطے دیا۔ نجات دہندہ ہمیں اپنی کامل مثال کی پیروی کرنے، اُس پر اور اُس کے کفارہ پر اپنے اِیمان کی مشق کرنے، اور اپنی حاصل کردہ تمام رُوحانی نعمتوں کی افزائش کرنے کی دعوت دیتا ہے۔ وہ راہ ہے۔ یہ میری گواہی ہے یِسُوع مِسیح کے نام میں، آمین۔