۲۰۱۰–۲۰۱۹
اختتامی تصریحات
مجلس عامہ اپریل ۲۰۱۹


اختتامی تصریحات

میری دعا ہے کہ ہم اپنی زندگیوں کی تقدیس اور تقدیس نو کریں کہ ہم خُدا اور اُس کے بچوں کی خدمت کریں گے—پردے کے دونوں جانب۔

میرے پیارے بھائیو اور بہنو، ہم اس تاریخی کانفرنس کے اختتام پر ہم خُداوند کے الہام اور تحفظ کے لیے شکرگزار ہیں۔ پیغامات نے ہمیں ہدایت اور استفادہ بخشا ہے۔

مقررین کو عنوانات تفویض نہیں کیے گئے تھے، اُن میں سے ہر ایک نے اپنے پیغامات کی تیاری میں ذاتی الہام پانے کے لیے دعا کی۔ میرے لیے یہ بڑی شاندار بات ہے کہ اُن کے موضوعات کس طرح ایک دوسرے سے مماثلت رکھتے ہیں۔ جب آپ ان کا مطالعہ کریں گے، تو یہ سکھنے کی کوشش کریں کہ خُداوند آپ کو اپنے خادموں کے ذریعے کیا سکھانا چاہ رہا ہے،

حمدوثنا وجدانی اور مسحور کن تھی۔ ہم اُن موسیقاروں کے شکر گزار ہیں جنہوں نے اپنے لیاقت کو ملا کر ہر سیشن میں خُداوند کے روح سے معمور کیا۔ اُس خُدا کے ہر نشت میں دعا اور جماعت کو برکت دی ہے۔ حقیقتا یہ کانفرنس ہم سب کے لیے روحانی ضیافت رہی ہے۔

ہم امید اور دعا کرتے کہ ہر رکن کا گھر ایمان کا سچا مسکن بن جائے جہاں خُداوند کا روح بسیرا کر سکے۔ ہمارے گرد جھگڑوں کے باوجود ہمارے گھر آسمانی مقام بن سکتے ہیں جہاں مطالعہ، دعا اور ایمان کو محبت میں مدغم کیا جا سکتا ہے۔ ہم جہاں کہیں بھی ہیں، ہم حقیقتا خُداوند کے شاگرد بن سکتے اور اُس کے حق میں کھڑے ہو کر بول سکتے ہیں۔

خُدا کا مقصد ہمارا مقصد ہونا چاہیے وہ چاہتا ہے کہ اُس کے بچے، اہل ودیعت یافتہ، سربمہر اور ہیکل میں باندھے عہود سے وفادار رہ کر اُس کے پاس واپس لوٹنے کا چناو کریں۔

اِس وقت ہمارے پاس 162 تقدیس شدہ ہیکلیں ہیں۔ سب سے اولین تیار کردہ ہیکل ہمارے پیش رووں کے ایمان اور دور اسی کی گواہوں کے طور پر کھڑی ہیں۔ اُن کی تعمیر کی ہر ہیکل بڑی ذاتی قربانی اور کوشش کا نتیجہ ہے۔ پیش رووں کی کامیابیوں کے تاج میں ہر ہیکل قیمتی نگینے کی طرح جڑی ہے۔

ہماری مقدس ذمہ داری ہے کہ ہم اُن کی دیکھ بھال کریں۔ اس لیے پیش رووں کی بنائی کچھ ہیکلیں جلد ہی تجدید اور شادابیت سے گزریں گی اور کچھ میں بڑے پیمانے پر تعمیر برائے تجدید ہو گی۔ جہاں کہیں ممکن ہو گا پوری کوشش کی جائے گہ کہ ہیکل کی منفرد تاریخ کو محفوظ رکھا جائے، اور گزری کئی نسلوں کی بنائی خوبصورتی اور دست کاری کو محفوظ رکھا جائے۔

سینٹ جارج ہیکل کے بارے میں تفصلات پہلے ہی شایع کی جا چکی ہیں۔ سالٹ لیک ہیکل اور ٹیمپل سکوائر اور چرچ کی آفس بلڈنگ کی عمارت سے ملحقہ پلازا کی مرمت کے منصوبے کا اعلان اپریل ۱۹ ۲۰۱۹ جائے گا۔

آنے والے سالوں میں مینٹائی اور لوگن یوٹاہ ہیکلوں کی مرمت بھی کی جائے گی۔ ان کی منصوبہ بندی ختم ہونے کے بعد اس کا اعلاب بھی کر دیا جائے گا۔

اس کے لیے ضروری ہو گا کہ ہر ہیکل کو کچھ عرصہ کے لیے بند کیا جائے۔ کلیسیا کے ارکان دوسری قریبی ہیکلوں میں جا کر ہیکل میں عبادت کا لطف اٹھا سکتے ہیں۔ ہر پراجیکٹ ختم ہونے پر ہر تاریخی ہیکل کی تقدیسِ نو کی جائے گی۔

بھائیوں اور بہنو، ہم ہیکل کو کلیسیا کی مقدس ترین عمارت سمجھتے ہیں۔ جب ہم نئی ہیکلیں تعمیر کرنے کا اعلان کرتے ہیں تو وہ ہماری مقدس تاریخ کا حصہ بن جاتی ہیں۔ اب مہربانی سے دھیان اور مودبانہ انداز میں سنیں۔ اگر میں ایسی جگہ پر ہیکل کا اعلان کروں جو آپ کے لیے خاص معنی رکھتی ہے تو میں تجویز کرتا ہوں کہ آپ صرف اپنا سر جھکائیں اور اپنے دل میں شکرگزاری کی خاموش دعا کریں۔ ہم نہیں چاہتے کہ اس کانفرنس اور خُداوند کی مقدس ہیکلوں سے توجہ ہٹانے والا شور برپا ہو۔

آج ہم بڑی خوشی کے ساتھ ہدرج ذیل مقامات میں یکلوں کی تعمیر کے منصوبوں کا اعلان کرتے ہیں۔

پاگو پاگو، امریکن ساموا؛ اوکیناوا شہر، اوکیناوا؛ نیافو، ٹونگا؛ ٹولِی ویلی، یوٹاہ؛ موزز لیک، واشنگٹنل سان پیدرو سولا، ہونڈورس؛ انتوفاگاستا چِلی؛ بوداپسٹ، ہنگری۔

میرے عزیز بھائیو اور بہنو، شکریہ۔

جب ہم پرانی اور نئی ہیکلوں کی بات کرتے ہیں تو میری دعا ہے کہ ہم میں سے ہر ایک اپنے اعمال سے اظہار کرے ک ہم خُداوند یسوع مسیح کے سچے شاگرد ہیں۔ میری دعا ہے کہ ہم اپنے ایمان اور اُس پر بھروسے سے اپنی زندگیوں کی تعمیرِ نو کریں۔ ہم روزانہ توبہ کر کے اُس کے کفارے کی قدرت تک رسائی پا سکتے ہیں۔ اور میری دعا ہے کہ ہم اپنی زندگیوں کی تقدیس اور تقدیس نو کریں کہ ہم خُدا اور اُس کے بچوں کی خدمت کریں گے—پردے کے دونوں جانب۔

میں آپ کو اپنا پیار اور برکت دیتا ہوں اور یقین دہانی کرواتا ہوں کہ اس کلیسیا، خُداوند کی کلیسیا میں مکاشفہ جاری ہے۔ یہ تب تک جاری رہے گا جب تک کہ”خُدا کے مقاصد پورے نہیں ہو جاتے اور عظیم یہوواہ نہیں کہتا کہ کام پُورا ہوا۔“1

میں آپ کو برکت دیتا اور گواہی دیتا ہوں کہ خُدا موجود ہے! یِسُوع ہی مِسیح ہے! یہ اُس کی کلیسیا ہے۔ ہم اس کے لوگ ہیں۔ یِسوع مِسیح کے مُقدس نام میں، آمین۔

حوالہ جات

  1. کلیسیا کے صدور کی تعلیمات: جوزف سمتھ (۲۰۰۷)، ۱۴۲۔