۲۰۱۰–۲۰۱۹
مِسیح میں سب چیزوں کا مجموعہ ہوجائے
اکتوبر ۲۰۱۸


مِسیح میں سب چیزوں کا مجموعہ ہوجائے

نجات دہندہ کی خوشخبری کی طاقت ہمیں تبدیل کرنے اور برکت دینے کے لیے اپنے عقائد، اصولوں اور طریقوں کے انعقاد اور اطلاق کو فروغ دینے سے جاری ہوتی ہے۔

رسی ایک لازمی اوزار ہے جس سے ہم سب واقف ہیں۔ رسیاں کپڑوں کے دھاگوں،پودوں، تاروں یا دوسری چیزوں سے بنائی جاتی ہیں جنہیں اکیلے اکیلے مروڑا یا اکٹھے بُنا جاتا ہے۔ دلچسپی کی بات یہ ہے کہ کو وہ مادے جو بالکل معمولی ہوتے ہیں اکٹھے بُنے اور غیر معمولی طور پر مضبوط بنائے جا سکتے ہیں۔ پس موثر طریقے سے معمولی میٹریل کو اکٹھا کرنا اور باندھنا غیر معمولی آوزار کی تخلیق کا سبب بن سکتا ہے۔

شبیہ
دھاگے سے بُنی ہوئی رسی

جس طرح ایک رسی بہت سے انفرادی دھاگوں کے بُنے جانے سے مضبوط بنتی ہے، اُسی طرح یسوع مسیح کی انجیل سچائی کا عظیم ترین تناظر پیش کرتی ہے اور عظیم ترین برکات کو پیش کرتی ہے جب ہم پولوس کی تنبیہ کی پیروی کرتے ہیں کہ ”مِسیح میں سب چیزوں کا مجموعہ ہو جائے خواہ وہ آسمان کی ہوں خواہ زمین کی۔“۱ اہم بات یہ ہے کہ سچائی کا یہ عظیم مجموعہ یِسُوع مِسیح میں اور یِسُوع مِسیح پر مرکوز ہے کیونکہ وہ ”راہ اور حق اور زندگی ہے۔“۲

میں دُعا کرتا ہوں کہ رُوحُ الُقدس ہمیں روشنی عطا کرے کہ جیسے اب ہم غور کرتے ہیں کہ ہماری زوزمرہ زندگیوں میں بحال شدہ انجیل کو سیکھنے اور اسکے مطابق زندگی گزارنے کے حوالے سے، مِسیح میں سب چیزوں کا مجموعہ ہو نے کے اصول کا عملی طریقوں سے کیسے اطلاق ہوتا ہے۔

مُکاشفائی زمانہ

ہم یسوع مسیح کی بحال شدہ کلیسیا کے غیر معمولی اور مکاشفائی زمانے میں رہتے ہیں۔ تاریخی ترامیم جن کا آج اعلان کیا گیا ہے ایک ہی وسیع مقصد ہے: آسمانی باپ میں، اُس کے منصوبے، اُس کے بیٹے یِسُوع مِسیح اور اُس کے کفارے پر اِیمان مضبوط کرنا۔ سبت اجلاس کے شیڈول کو محض کم نہیں کیا گیا۔ بلکہ، گھر اور کلیسیا میں دل پسند طریقے سے یومِ سبت کی تعظیم کرنے کے لیے اب افراد اور خاندانوں کے طور پر اپنا وقت استعمال کرنے کے مواقع اور ذمہ داریوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔

گزشتہ اپریل، کہانتی کورموں کے تنظیمی ڈھانچے کو محض تبدیل ہی نہیں کیا گیا تھا۔ بلکہ زیادہ صحیح طور پر یوں کہا جا سکتا ہے کہ ہمارے بھائیوں اور بہنوں کی خدمت کے بلند تر اور پاک تر طریقے کو اور اہمیت اور مضبوطی عطا کی گئی تھی۔

جس طرح رسی کے بُنے ہوئے دھاگے ایک مضبوط اور پائیدار اوزار بناتے ہیں، اُسی طرح ایک دوسرے سے منسلک یہ سارے فیصلے ایک متحدہ کوشش کا حصہ ہیں کہ نجات دہندہ کی بحال کی گئی کلیسیا کی توجہ، ذرائع اور کام کواُس کے بنیادی مشن کے ساتھ ہم آہنگ کیا جائے: یعنی خُدا کی اُسکے کام میں معاونت کرنا کہ اُسکے بچوں کی نجات اور سرفرازی کو پایہ تکمیل تک پہنچانا۔ برائے مہربانی جس کا اعلان کیا گیا ہے صرف اُسکے انتظامی پہلووں پر زیادہ غور نہ کریں۔ ہمیں طریقہ کار کی تفصیلات میں پڑ کر اسکے وسیع روحانی اسباب کو مبہم نہیں کرنا چاہیے جنکی وجہ سے یہ تبدیلیاں کی گئی ہیں۔

ہماری خواہش ہے کہ اس زمیں پر باپ کے منصوبے اور منجی کے مخلصی والے مشن پر ایمان، بڑھ سکے اور کہ خُدا کا دائمی عہد قائم کیا جا سکے۔۳ ہماری اغراض میں صرف خُداوند کی طرف رجوع لانے کے جاری کام کو مدد فراہم کرنا اور ہمارے بھائیوں اور بہنوں کو اور پیار دینا اور اُنکی مزید موثر طریقے سے خدمت کرنا ہے۔

حصے کرنا اور علیحدہ علیحدہ کرنا

بعض اوقات کلیسیا کے رُکن کے طور پر ہم انفرادی موضوعات کے مطالعے، اور سر انجام دینے والے کاموں کی لمبی فہرستیں بنا کر، حصوں میں بانٹ کر،علیحدہ علیحدہ کر کے انجیل کو اپنی زندگیوں پر لاگو کرتے ہیں۔ لیکن اس طرح کا طریقہ کار ہماری سوجھ بوجھ اور بصیرت کو بہت حد تک محدود کرسکتا ہے۔ ہمیں بہت احتیاط کرنی چاہیے کہ فہرستوں پر فریسیانہ توجہ ہمیں خُداوند کے قریب آنے سے ہٹا سکتی ہے۔

وہ مقصد اور پاکیزگی، وہ خوشی اور لطف اور پیہم تبدیلی اور حفاظت جو ”[ہمارے] دل خُدا کے تابع کرنے“۴ اور ”اسکی شبیہہ کو ہماری صورت پر [لینے] سے آتی ہیں“ محض سب روحانی چیزوں کی فہرست بنا کر کرنے سے نہیں آتی جنہیں کرنا لازم ہوتا ہے۔۵ بلکہ منجی کی انجیل کی تبدیل کرنے اور برکت دینے کی طاقت اسکی تعلیم، اصولوں اور کاموں کو سمجھنے اور انکو باہم مربوط کر کے لاگو کرنے سے آتی ہے۔ جب ہم ساری چیزیں ایک کرکے صرف مسیح میں کرتے ہیں، اُس پر توجہ مرکوز کرتے ہیں تو انجیل کی سچائیاں مل کر ہمیں قابل بناتی ہیں کہ وہ بن جائیں جو خُدا چاہتا ہے کہ ہم بنیں ۶ اور دلیری سے آخر تک برداشت کریں ۷۔

انجیلی اصولوں کو سیکھنا اور باہم مربوط کرنا

یسوع مسیح کی انجیل سچائی کی عظیم الشان کشیدہ کاری ہے ”مل ملا کر “۸ اور اکٹھی بُنی ہوئی۔ جب ہم منکشف کی گئی انجیلی سچائیوں کو سیکھتے اور آپس میں مربوط کرتے ہیں، ہمیں بیش قیمت تناظر پانے کی برکت ملتی ہے اور زیادہ روحانی قابلیت، اُن آنکھوں کی بدولت جو ہماری زندگیوں میں خُداوند کا اثر دیکھ سکتی ہیں اور وہ کان جو اسکی آواز سُن سکتے ہیں۔۹ اور کہ سب چیزوں کا ایک میں—یعنی اس میں مجموعہ ہونے کا اصول ہماری معاونت کر سکتا ہے کہ روایتی فہرست کو ایک متحد، مربوط اور مکمل میں تبدیل کر دیں۔ میں جس چیز کا مشورہ دے رہا ہوں مجھے اُس کی انجیلی تعلیم اور کلیسیا سے ایک مثال دینے دیجئے۔

مثال نمبر ۱۔ ایمان کا چوتھا رُکن کہ سب چیزوں کا مسیح میں مجموعہ ہو جائے، کی ایک زبردست وضاحت ہے: ”ہم ایمان رکھتے ہیں کہ انجیل کے ابتدائی اصول اور رسومات یہ ہیں: اوّل، خُداوند یسوع مسیح پر ایمان؛ دوم، توبہ؛ سوم، گناہوں کی معافی کے لیے غوطے کا بپتسمہ؛ چوتھا، روح القدس کے تحفے کے لیے ہاتھوں کا رکھا جانا۔“۱۰

شبیہ
خُداوند یِسُوع مِسیح پر ایمان

سچا ایمان خُداوند یِسُوع مِسیح پر اور اس میں ہوتا ہے—اس میں، ایک الوہی اور باپ کے اکلوتے بیٹے کے طور پر اور اُس پر اور اسکے مخلصی دینے والے مشن پر جو اس نے پورا کیا۔ ”کیونکہ اس نے شریعت کے تقاضوں کو پُورا کر دیا اور وہ سب جو اس پر ایمان لاتے ہیں، وہ ان پر دعوی رکھتا ہے، اور وہ جو اس پر ایمان رکھتے ہیں ہر اچھی چیز کو تھامے رکھیں گے؛ پس وہ بنی آدم کے لیے وکالت کرتا ہے اور وہ ابد سے افلاک پر مقیم ہے۔“۱۱ مِسیح پر اپنے ایمان کا مظاہرہ کرنا اس پر بھروسہ کرنا اور منجی کے طور پر اس پر اعتماد رکھنا ہے، اسکے نام پر اور اسکے وعدوں پر۔

شبیہ
توبہ

منجی پر بھروسہ کرنے کا پہلا اور فطری نتیجہ توبہ کرنا اور گناہ سے پھرنا ہے۔ جب ہم خُداوند پر اور خُداوند میں ایمان کا مظاہرہ کرتے ہیں،ہم فطری طور پر اسکی طرف، اسکے پاس آتے اور اس پر انحصار کرتے ہیں۔ پس توبہ منجی میں بھروسہ کرنا اور منجی پر انحصار کرنا ہے کہ وہ ہمارے لیے وہ کرتا ہے جو ہم خود کے لیے نہیں کر سکتے۔ ہم میں سے ہر ایک کو ”مکمل طور پر اس پر [بھروسہ] کرنا چاہیے جو بچانے میں عظیم ہے“۱۲ کیونکہ ”پاک ممسوح کی نیکیوں،اور رحم اور فضل کی بدولت“۱۳ ہم مسیح میں نئی مخلوق بن سکتے ہیں ۱۴ اور بالآخر خُدا کی حضوری کی طرف آسکتے اور اس میں رہ سکتے ہیں۔

شبیہ
بپتسمہ

گناہوں سے معافی کے لیے غوطے سے بپتسمے کی رسم ہم سے تقاضا کرتی ہے اس میں بھروسہ رکھیں، اس پر انحصار کریں اور اسکی پیروی کریں۔ نیفی نے منادی کی، ”میں جانتا ہوں کہ اگر تم خُدا کے حضور ،دل کے کامل ارادے اور بغیر ریاکاری اور فریب دہی کے، بیٹے کی پیروی کرو، بلکہ حقیقی ارادے میں اپنے گناہوں سے توبہ کر کے باپ کو یہ گواہی دیتے ہوئے کہ تم بپتسمہ لینے کی خوشی سے مسیح کا نام اپناؤ گے—ہاں اپنے خُداوند اور منجی کی پیروی کرتے ہوئے اسکے کہنے کے مطابق پانی میں اُترو گے تو دیکھو تُم روح القدس پاو گے؛ ہاں اسکے بعد آگ اور روح القدس کا بپتسمہ ہوگا۔“۱۵

شبیہ
استحکام

روح القدس کا تحفہ پانے کے لیے ہاتھوں کا رکھا جانا ہم سے تقاضا کرتا ہے کہ اس میں بھروسہ کریں، اس پر انحصار کریں، اس کی پیروی کریں اسکے ساتھ اور روح القدس کی معاونت سے آگے بڑھیں۔ جیسا کہ نیفی نے منادی کی، ”اور اب … میرے پیارے بھائیو اس طرح میں نے جانا ہے کہ جب تک کوئی زندہ خُدا کے بیٹے کی پیروی میں آخر تک برداشت نہیں کرتا نجات نہیں پا سکتا۔“۱۶

شبیہ
سب چیزوں کا مجموعہ کرنا

ایمان کا چوتھا رُکن بحال کی گئی انجیل کے بنیادی اصولوں اور رسوم کی محض نشان دہی نہیں کرتا۔ بلکہ، اعتقادات کا یہ الہامی بیان مسیح میں سب چیزوں کا مجموعہ کرتا ہے: اس پر اور اس میں بھروسہ اس پر انحصار اسکی پیروی کرنا اور اسکے ساتھ—یعنی اس میں آگے بڑھنا۔

مثال نمبر ۲۔ اب میں بیان کرنا چاہتا ہوں کہ کس طرح کلیسائی پروگرام اور پیش اقدام ملکر مسیح میں مجموعہ ہوتے ہیں۔ کئی اضافی وضاحتیں پیش کی جاسکتی ہیں؛ میں چند منتخب شدہ کا استعمال کروں گا۔

شبیہ
صیہون کو تعمیر اور مضبوط کریں

۱۹۷۸ میں صدر سپینسر ڈبلیو قمبل نے کلیسا کے اراکین کو ہدایت کی کہ دُنیا بھر میں صیہون کو تعمیر اور مضبوط کریں۔ انہوں نے اراکین کو مشاورت دی کہ اپنی آبائی سر زمینوں پر بسے رہیں اور خُدا کے خاندان کو اکٹھا کرکے اور اُنہیں خُداوند کی تعلیمات دے کر مضبوط سٹیکس قائم کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اور ہیکلیں تعمیر کی جائیں گی اور مقدسین سے جہان کہیں بھی دنیا میں رہتے ہوں برکات کا وعدہ کیا۔۱۷

شبیہ
تین گھنٹے کا دورانیہ
شبیہ
خاندانی اعلان

جیسے جیسے سٹیکس کی تعداد بڑھی تو اراکین کے گھروں کے حوالے سے اس بات کی شدت بھی بڑھی کہ گھر”وہ [جگہیں] بن جائیں جہاں خاندان کے افراد رہنا [پسند] کریں، جہاں وہ اپنی زندگی کو بہتر بنا [سکیں] اور باہمی محبت، حمایت،تحسین اور حوصلہ افزائی پا سکیں۔“۱۸ نتیجے کے طور پر ۱۹۸۰ میں اتوار کے اجلاس کو تین گھنٹے کا دورانیہ بنایا گیا”انجیل سیکھنے،اسکے مطابق جینے اور سکھانے کی خاندانی اور ذاتی ذمہ داری پر زور دینے کے لیے۔“۱۹ خاندان اور گھر پر یہ زور دوبارہ ۱۹۹۵ میں” خاندان: دُنیا کے لیے ایک اعلان“ میں دیا گیا جسے صدر گورڈن بی۔ ہنکلی نے متعارف کروایا۔20

شبیہ
ہیکلوں کی تعمیر

اپریل ۱۹۹۸ میں صدر ہنکلی نے کئی چھوٹی ہیکلوں کی تعمیر کا اعلان کیا، کہ دُنیا بھر میں خُداوند کے گھر کی مقدس رسوم کو آخری ایام کے مقدسین کے افراد اور خاندانوں کےقریب تر لایا جائے۔۲۱ اور روحانی بڑھوتی اور ترقی کے ان بڑھتےہوئے مواقعوں کو متعلقہ دنیاوی خود انحصاری کے ذریعے ترویج دی گئی ۲۰۰۱ میں پرپیچوایل ایجوکیشن فنڈ کو متعارف کروا کے۔۲۲

شبیہ
غریبوں اور ضرورت مندروں کا خیال رکھنا

اپنی انتظامیہ کے دور میں صدر تھامس ایس مانسن نے بار بار کلیسیائی اراکین کو نصیحت کی کہ”بچانے کے لیے جائیں“ اور کلیسا کی الہی ذمہ داریوں کے طور پر غریبوں اور ضرورت مندروں کا خیال رکھیں۔ دنیاوی تیاری کو مزید اہمیت دیتے ہوئے، ۲۰۱۲ میں خود انحصاری کی سروسز کے اقدام کو عمل جامہ پہنایا گیا۔

شبیہ
یومِ سبت کو دل پسند بنانا

پچھلے کئی سالوں کے دوران ، یومِ سبت کو گھر میں اور چرچ میں دل پسند بنانے کے لازم اصولوں کو اہمیت اور تقویت دی گئی،۲۳ تاکہ جنرل کانفرنس کے اِس اجلاس میں اعلان کی گئی یومِ سبت کے میٹنگ شیڈول کی تبدیلیوں کے لیے ہمیں تیار کیا جائے۔

شبیہ
ملک صدق کہانت کے کورموں کا معاون کورموں کے ساتھ ہم آہنگ کیا جانا

اور چھ ماہ پہلے خدمت کے ایک بلند اور مقدس طریقہ کار کو حاصل کرنے کے لیے ملک صدق کہانت کے کورموں کو مضبوط اور معاون کورموں کے ساتھ ہم آہنگ کیا گیا۔

شبیہ
ایک متحد کام

میں سمجھتا ہوں کہ ان اقدام کی ترتیب اور وقت کئی دہائیوں تک ایک متحد اور ٹھوس کام دیکھنے میں ہماری مدد کرسکتے ہیں نہ کہ محض انفرادی اور علیحدہ علیحدہ ابتدائی اقدام۔ ”رسوم، تعلیمات، پروگراموں ااور سرگرمیوں کے ذریعے، جو خاندان کا مرکز ہیں اور جنہیں کلیسا کی معاونت ہے، خُدا نے افراد اور خاندانوں کی ترقی کے لیے ایک طریقہ کار منکشف کیا ہے۔ کلیسیا کی تنظیمیوں اور پروگراموں کا وجود افراد اور خاندانوں کو بابرکت بنانا ہے اور یہ خود میں حرف آخر نہیں ہیں۔“۲۴

میں دُعا کرتا ہوں کہ ہم خُداوند کے کام کو دنیا کے عظیم کام کے طور پر جان سکیں جو کہ ماضی کی نسبت کہیں زیادہ گھر کا مرکز ہے اور اسے کلیسیا کی سپورٹ حاصل ہے۔ میں جانتا ہوں کہ خُداوند ظاہر کررہا ہے اور ”اپنی بادشاہت کے حوالے بہت سی عظیم اور اہم چیزیں مزید ظاہر کرے گا۔“۲۵

وعدہ اور گواہی

میں نے اپنے پیغام کا آغاز اس مضبوطی کو نمایاں کرکے کیا جو کسی میٹریل کے دھاگوں کو انفرادی طور پر مروڑ کے یا آپس میں بُن کر رسی کی شکل میں پیدا کی جاتی ہے۔ اسی طرح سے، میں وعدہ کرتا ہوں کہ مزید تناظر، مقصد اور طاقت ہمارے سیکھنے اور یِسُوع مِسیح کی اِنجیل کے مطابق زندگی گزارنے میں واضح نظر آئے گی جب ہم سب چیزوں کا مجموعہ مِسیح—یعنی اُس میں کرنے کی کوشش کریں گے۔

ابدی نتائج کے حامل تمام مواقعوں اور برکات کا جنم، ان کے ممکن ہونے اور با مقصد ہونے کی وجہ، اور قائم رہنا خُداوند یسوع مسیح کی بدولت ہے۔ جیسے کہ ایلما نے گواہی دی ہے”سوائے مسیح کے وسیلے کوئی دوسرا راستہ اور وسیلہ نہیں جس سے کہ انسان نجات پائے۔ دیکھ وہ دُنیا کا نُور اور زندگی ہے۔“۲۶

میں خوشی سے ابدی باپ اور اسکے پیارے بیٹے یسوع مسیح کی الوہیت اور زندہ حقیقت کا اعلان کرتا ہوں۔ اپنے منجی میں، ہم خوشی پاتے ہیں۔ اور اسی میں ہم ”اس دُنیا میں اطمینان اور آنیوالی دنیا میں ابدی زندگی“ کی یقین دہانی پاتے ہیں۔۲۷ خُداوند یِسُوع مِسیح کے نام میں میں اسکی گواہی دیتا ہوں، آمین۔