باب ۷
عوریاہ عدل و صداقت سے حُکم رانی کرتا ہے—جبری تسلُط اور فسادات میں گِھرے ہونے کی وجہ سے شول اور قوحر کی حرِیف سلطنتیں قائم کی جاتی ہیں—نبی لوگوں کی بدکاری اور بت پرستی کی ملامت کرتے ہیں، پِھر لوگ تَوبہ کرتے ہیں۔
۱ اور اَیسا ہُوا کہ عوریاہ نے اپنے سارے ایّام میں عدل و صداقت کے ساتھ مُلک پر حُکم رانی کی تھی، اُس کے ایّام بےشُمار تھے۔
۲ اور اُس کے بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں؛ ہاں، اُس کے اِکتیس بیٹے، بیٹیاں تھیں، جن میں تیئس بیٹے تھے۔
۳ اور اَیسا ہُوا کہ قِب اُس کے بڑھاپے میں پَیدا ہُوا۔ اور اَیسا ہُوا کہ اُس کی جگہ قِب حاکم بنا؛ اور قِب سے کوری حور پَیدا ہُوا۔
۴ اور جب کوری حور بتیس برس کا تھا تو اُس نے اپنے باپ کے خِلاف بغاوت کر دی، اور وہاں سے بھاگ گیا اور نحور کے ملک میں جا بسا؛ اور اُس کے بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں؛ اور وہ نہایت حسِین و جمِیل تھے؛ پَس کوری حور نے بےشُمار لوگوں کو اپنی طرف کھینچ لِیا۔
۵ اور جب اُس نے فوج تیار کر لی تھی تو وہ مورون کے مُلک میں آیا، جہاں بادِشاہ رہتا تھا، اور اُسے اسیر کر لِیا، جِس سے یارد کے بھائی کی کہی ہُوئی بات پُوری ہُوئی کہ وہ اسِیری میں لائے جائیں گے۔
۶ اب مورون کا مُلک، جہاں بادِشاہ رہتا تھا، اُس مُلک کے نزدیک تھا جِس کو بنی نِیفی ویرانی کہتے ہیں۔
۷ اور اَیسا ہُوا کہ قِب اسِیری کی زِندگی گُزار رہا تھا، اور اُس کی قَوم اُس کے بیٹے کوری حور کے تسلُط میں، اُس کے اِنتہائی بُوڑھے ہونے تک؛ اِس کے باوجُود قِب کے بڑھاپے میں شول پَیدا ہُوا، جِس دوران میں وہ اسِیری کاٹ رہا تھا۔
۸ اور اَیسا ہُوا کہ شول اپنے بھائی سے خفا تھا؛ اور شول بڑا زور آور ہو گیا تھا، اور آدمیوں کی طاقت کے لحاظ سے وہ سُورما بن گیا تھا اور وہ عدل و اِنصاف کرنے پر بھی بڑا قادِر تھا۔
۹ پَس، وہ کوہ افراہیم پر جا پُہنچا، اور پہاڑ میں سے دھاتیں نِکال کر پگھلائیں، اور اُن لوگوں کے لیے فولاد سے تلواریں بنائیں جِن کو وہ اپنی طرف کھینچ لایا تھا؛ اور اُنھیں تلواروں سے مُسلح کرنے کے بعد وہ نحور شہر واپس آیا، اور اپنے بھائی کوری حور کے ساتھ جنگ کی، اور یُوں اُس نے سلطنت پر قبضہ جمایا اور اپنے باپ قِب کو سونپ دی۔
۱۰ اور اب اُس کارنامہ کے باعث جو شول نے کر دِکھایا، اُس کے باپ نے سلطنت اُسی کو بخش دی؛ پَس وہ اپنے باپ کی جگہ حُکم رانی کرنے لگا۔
۱۱ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے عدل و صداقت کے ساتھ حُکم رانی نِبھائی اور اُس نے اپنی سلطنت ساری رُویِ زمِین پر پھیلا دی، کیوں کہ قَوم شُمار میں بُہت زیادہ بڑھ گئی تھی۔
۱۲ اور اَیسا ہُوا کہ شول کے بھی کئی بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں۔
۱۳ اور کوری حور نے بُہت سی بُرائیوں سے تَوبہ کر لی جِن کا وہ مُرتکِب ہُوا تھا، لہٰذا شول نے اپنی سلطنت میں سے اُسے اِختیار عطا کِیا۔
۱۴ اور اَیسا ہُوا کہ کوری حور کے بُہت سے بیٹے اور بیٹیاں تھیں۔ اور کوری حور کے بیٹوں میں سے ایک تھا جِس کا نام نوح تھا۔
۱۵ اور اَیسا ہُوا کہ نوح نے شول بادِشاہ اور اپنے باپ کوری حور کے خِلاف بھی بغاوت کی، اور اپنے بھائی کوحور، اور اپنے سب بھائیوں اور بُہت سے دُوسرے لوگوں کو بھی اپنی طرف کھینچ لِیا۔
۱۶ اور اُس نے شول بادِشاہ پر چڑھائی کر دی، جِس کے دوران میں اُس نے اپنی پہلی وراثت کی سرزمِین پر قبضہ کر لِیا؛ اور وہ ملک کے اُس حِصّہ کا بادِشاہ بن گیا۔
۱۷ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے پھر شول بادِشاہ پر چڑھائی کر دی؛ اور شول بادشاہ کو پکڑا، اور اسِیر کر کے مورون لے گیا۔
۱۸ اور اَیسا ہُوا کہ جب وہ اُس کو موت کے گھاٹ اُتارنے والا تھا، تو شول کے بیٹے نوح کے مکان میں رات کو گُھس آئے اور اُسے قتل کر دِیا، اور قید خانہ کا دروازہ توڑ کر اپنے باپ کو نِکالا، اور اُسی کی اپنی سلطنت کے تخت پر اُس کو بٹھایا۔
۱۹ اِس لیے، نوح کے بیٹے نے اُس کی جگہ اپنی سلطنت قائم کر لی تاہم اب اُنھیں شول بادشاہ پر کوئی اختیار نہ تھا اور وہ لوگ جو شول بادشاہ کے تابع تھے، نہایت خوش حال ہوئے اور زور آور ہُوئے۔
۲۰ اور مُلک تقسِیم ہو گیا تھا؛ اور دو سلطنتیں تھیں، شول کی سلطنت، اور کوحور بِن نوح کی سلطنت۔
۲۱ اور کوحور بِن نوح نے حُکم دِیا کہ اُس کے لوگ شول پر حملہ کریں، جِس میں شول نے اُنھیں شکست دی اور کوحور کو قتل کر دِیا۔
۲۲ اور اب کوحور کا بیٹا جِس کا نام نمرود تھا؛ اور نمرود نے کوحور کی سلطنت شول کو دے دی، اور وہ شول کا مقبُولِ نظر ہُوا؛ پَس شول نے اُسے بڑی بڑی مراعات سے نواز دِیا، اور شول کی سلطنت میں وہ اپنی خواہشوں کے مُطابق کام کِیا کرتا تھا۔
۲۳ اور شول کے عہدِ حُکم رانی میں لوگوں کے پاس نبی آئے، خُداوند نے اُنھیں بھیجا تھا، کہ نبُّوت کریں کیوں کہ لوگوں کی بدکاری اور بُت پرستی مُلک پر لعنت لا رہی تھی، اور اگر اُنھوں نے تَوبہ نہ کی تو وہ نیست و نابُود کر دِیے جائیں گے۔
۲۴ اور اَیسا ہُوا کہ لوگوں نے نبیوں کو لعن طعن کِیا، اور اُنھیں ٹھٹھوں میں اُڑایا۔ اور اَیسا ہُوا کہ شول بادِشاہ نے اُن سب کو سزاوار ٹھہرایا جِنھوں نے نبیّوں کو لعن طعن کِیا تھا۔
۲۵ اور اُس نے سارے ملک میں فرمان جاری کِیا، جِس سے نبیوں کو اِختیار مِلا کہ وہ جہاں جانا چاہیں جائیں؛ اور اِس طرح سے لوگوں کو تَوبہ کی طرف لایا گیا تھا۔
۲۶ اور چُوں کہ لوگوں نے اپنی سِیہ کاریوں اور بُت پرستیوں سے تَوبہ کر لی تھی، سو خُداوند نے اُنھیں مُعاف کر دِیا تھا، اور وہ پِھر سے مُلک میں خُوش حال ہونے لگے تھے۔ اور اَیسا ہُوا کہ شول کے بڑھاپے میں بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں۔
۲۷ اور شول کے ایّام میں مزید جنگیں نہ ہُوئیں؛ اور اُس نے اُن بڑے بڑے کاموں کو یاد رکھا، جو خُداوند نے اُس کے باپ دادا کے واسطے کِیے تھے، اُنھیں اَتھاہ گہرائی کے پانیوں سے پار موعودہ سرزمِین میں لایا تھا؛ پَس اُس نے اپنے سارے ایّام میں عدل و اِنصاف کے ساتھ حُکم رانی کی تھی۔