باب ۱۲
عِیتر نبی لوگوں کو خُدا پر اِیمان لانے کی تاکید کرتا ہے—مرونی اِیمان کے وسِیلہ سے کِیے گئے اعلیٰ و ارفع کاموں کا ذِکر کرتا ہے—اِیمان نے ہی یارد کے بھائی کو مسِیح کو دیکھنے کے لائق بنایا—خُداوند آدمیوں کو کم زور اِس لیے بناتا ہے تاکہ وہ فروتن بنیں—یارد کے بھائی نے اِیمان کے وسِیلہ سے کوہِ زرین کو ہِلا دِیا—اِیمان، اُمید، اور محبّت، نجات کے لیے لازم ہیں—مرونی نے یِسُوع کو رُو بہ رُو دیکھا۔
۱ اور اَیسا ہُوا کہ کوری عنتر کے دَور میں ہی عِیتر کے ایّام تھے؛ اور کوری عنتر سارے مُلک کا بادِشاہ تھا۔
۲ اور عِیتر خُداوند کا نبی تھا؛ پَس عِیتر کوری عنتر کے دَور میں برپا ہُوا، اور لوگوں میں نبُّوت کرنے لگا، پَس اُسے خُداوند کے رُوح کے سبب سے جو اُس میں تھا، روکا نہیں جا سکتا تھا۔
۳ پَس وہ طلُوعِ آفتاب سے لے کر، غُرُوبِ آفتاب تک مُنادی کرتا، لوگوں کو خُدا پر اِیمان لانے کی تلقِین کرتا تاکہ تَوبہ کریں ورنہ وہ ہلاک ہوں جائیں گے، اور اُن سے کہتا کہ اِیمان کے وسِیلہ سے ہی ساری باتوں کی تکمیل ہوتی ہے—
۴ پَس، جو کوئی خُدا پر اِیمان لاتا ہے یقِیناً افضل جہان کی اُمِّید کر سکتا ہے، ہاں، یعنی خُدا کے دہنے ہاتھ والا جہان، جِس کی اُمِّید اِیمان کے وسِیلہ سے ملتی ہے، اِنسان کی جان کا لنگر بنتی ہے، جو اُنھیں پُر یقِین اور ثابت قدم بناتا ہے، ہمیشہ نیکی کے کاموں سے لبریز رہتا ہے، خُدا کو جلال دینے کی ہدایت دیتا ہے۔
۵ اور اَیسا ہُوا کہ عِیتر نے لوگوں میں اعلیٰ اور ارفع باتوں کی نبُّوت کی، جِس کا اُنھوں نے یقِین نہ کِیا، کیوں کہ اُنھوں نے وہ دیکھی نہ تھیں۔
۶ اور اب، مَیں، مرونی، اِن باتوں کی بابت کُچھ کہنا چاہتا ہُوں؛ مَیں دُنیا کو بتانا چاہتا ہُوں کہ اِیمان وہ باتیں ہیں جِن کی اُمِّید کی گئی ہے اور اَن دیکھی ہیں؛ پَس، بحث و تکرار نہ کرو کیوں کہ تُم دیکھ نہیں پاتے، پَس اِن باتوں کا ثبُوت اُس وقت تک نہیں پاتے جب تک تُمھارے اِیمان کا اِمتحان نہیں ہو جاتا۔
۷ پَس اِیمان کے وسِیلہ سے ہی مسِیح مُردوں میں سے جی اُٹھنے کے بعد ہمارے باپ دادا پر ظاہر ہُوا؛ اور جب تک وہ اُس پر ایمان نہ لائے اُس نے اپنے آپ کو اُن پر ظاہر نہ کِیا؛ پَس، ضرُور تھا کہ بعض اُس پر اِیمان لاتے، کیوں کہ اُس نے دُنیا پر اپنے آپ کو ظاہر نہ کِیا۔
۸ بلکہ اِنسان کے اِیمان ہی کے باعث اُس نے اپنے آپ کو دُنیا پر ظاہر کِیا، اور باپ کے نام کو جلال دِیا، اور راہ تیار کی تاکہ اُس سے دُوسرے بھی آسمانی نعمتوں میں شریک ہوں، تاکہ وہ اُن باتوں کی اُمِّید رکھیں جو اُنھوں نے نہیں دیکھیں۔
۹ پَس، تُم بھی اُمِّید رکھو، اور نعمت میں شریک ہو، اگر تُم فقط اِیمان لاتے ہو۔
۱۰ دیکھو یہ اِیمان ہی سے تھا کہ وہ جو قدِیم زمانہ میں تھے خُدا کے پاک طریق کے مُطابق چُنے گئے۔
۱۱ پَس، اِیمان ہی سے مُوسیٰ کی شریعت عطا کی گئی تھی۔ لیکن خُدا نے اپنے بیٹے کی نعمت کے وسِیلہ سے زیادہ افضل راہ تیار کی؛ اور اِیمان ہی سے یہ پُوری ہُوئی ہے۔
۱۲ پَس اگر بنی آدم میں اِیمان نہ ہو تو خُدا اُن کے درمیان میں کوئی مُعجزہ نہیں کر سکتا؛ پَس، جب تک وہ اُس پر اِیمان نہیں لاتے وہ اپنے آپ کو اُن پر ظاہر نہیں کرتا۔
۱۳ دیکھو، ایلما اور امیولک کا اِیمان ہی تھا جِس نے قید خانہ کو زمِین بوس کر دِیا۔
۱۴ دیکھو، نِیفی اور لِحی کا اِیمان ہی تھا جِس نے بنی لامن میں تبدیلی برپا کی تھی، کہ اُنھیں آگ کے ساتھ اور رُوحُ القُدس کے ساتھ بپتِسما دِیا گیا تھا۔
۱۵ دیکھو، عمون اور اُس کے بھائیوں کا اِیمان ہی تھا جِس نے بنی لامن کے درمیان میں اِس قدر عظِیم اُلشان مُعجزہ رُونما کِیا۔
۱۶ ہاں، اور یعنی وہ سب جِنھوں نے مُعجزے دِکھائے، اِیمان ہی سے دِکھائے، یعنی وہ سب جو مسِیح سے پہلے تھے اور وہ سب بھی جو بعد میں آئے۔
۱۷ اور اِیمان ہی سے تھا کہ تین شاگردوں کو وعدہ دِیا گیا کہ وہ موت کا مزہ نہ چکھیں گے؛ اور اُنھیں یہ وعدہ تب تک نہ دِیا گیا جب تک وہ اِیمان نہ لے آئے۔
۱۸ اور نہ کسی نے اُس وقت تک کوئی مُعجزہ دِکھایا جب تک وہ اِیمان نہ لے آیا؛ پَس پہلے وہ خُدا کے بیٹے پر اِیمان لائے۔
۱۹ اور بُہتیرے تھے جِن کا اِیمان اِس قدر مضبُوط تھا، یعنی مسِیح کے آنے سے پہلے ہی، جِنھیں درِ پردہ رکھا نہیں جا سکتا تھا، بلکہ درحقیقت اُنھوں نے اپنی آنکھوں سے وہ باتیں دیکھیں جِن کو چشمِ اِیمانی ہی سے دیکھ پائے تھے، اور وہ خُوش تھے۔
۲۰ اور دیکھو، ہم اِس نوِشتہ میں دیکھ چُکے ہیں کہ اُن میں سے ایک یارد کا بھائی تھا؛ پَس اُس کا اِیمان خُدا پر اِس قدر پُختہ تھا کہ جب خُدا نے اپنی اُنگلی بڑھائی، تو وہ اُس کلام کی بدولت جو اُس نے اُس سے کِیا، وہ کلام جو اُس نے ایمان ہی سے پایا تھا، اُسے یارد کے بھائی کی نظروں سے چُھپا نہ سکا۔
۲۱ اور یارد کے بھائی نے اُنگشتِ خُداوندی کو دیکھنے کے بعد، اُس وعدے کے سبب سے جو یارد کے بھائی نے اِیمان ہی سے پایا تھا، خُداوند اُس سے کوئی چیز چُھپا نہ سکا، پَس اُس نے اُسے تمام چِیزیں دِکھائیں، کیوں کہ اُسے مزید درِ پردہ رکھا نہیں جا سکتا تھا۔
۲۲ اور اِیمان ہی سے میرے باپ دادا نے وہ وعدہ پایا کہ یہ نوِشتے غیر قَوموں کے ذریعے سے اُن کے بھائیوں پر ظاہر کِیے جائیں گے؛ پَس خُداوند، ہاں، یعنی یِسُوع مسِیح نے مُجھے حُکم دِیا ہے۔
۲۳ اور مَیں نے اُس سے کہا: خُداوند، غیر قَومیں اِن باتوں کو ہنسی میں اُڑائیں گی، کیوں کہ لِکھنے میں ہم کم زور ہیں؛ پَس خُداوند تُو نے ہمیں اِیمان ہی سے کلام کرنے میں قادِر بنایا ہے، لیکن تُو نے ہمیں لِکھنے میں قادِر نہیں بنایا؛ پَس تُو نے اِس ساری قَوم کو بڑا قادِراُلکلام بنایا ہے، اُس رُوحُ القُدس کے وسِیلہ سے جو تُو نے اُنھیں عطا کِیا ہے۔
۲۴ اور تُو نے ہمیں لِکھنے کی قُدرت عطا کی ہے لیکن تھوڑی، اِس کا سبب ہمارے ہاتھوں کا ٹیڑھا پن ہے۔ دیکھ، تُو نے ہمیں یارد کے بھائی کی طرح لِکھنے کی قُدرت عطا نہیں کی ہے، کیوں کہ تُو نے اُس کو اَیسی قُدرت عطا کی تھی کہ جو باتیں اُس نے لکھیں اِس قدر زور اثر تھیں جِس قدر تُو زور آور ہے، تاکہ اِنسان اُنھیں پڑھ کر مغلُوب ہو جائیں۔
۲۵ تُو نے ہمارے کلام کو بھی پُر اثر اور پُر زور بنا دِیا ہے، یہاں تک کہ ہم اُنھیں بھی لِکھ نہیں سکتے؛ پَس، جب ہم لکھتے ہیں تو ہمیں اپنی کم زوری دِکھائی دیتی ہے، اور اپنے بے ترتیب لفظوں کے باعث ٹھوکر کھاتے ہیں؛ اور مَیں ڈرتا ہُوں کہیں غیر قَومیں ہماری باتوں کا ٹھٹھا نہ اُڑائیں۔
۲۶ اور جب مَیں یہ کہہ چُکا، تو خُداوند مُجھ سے ہم کلام ہُوا، فرمایا: احمق ٹھٹھا اُڑاتے ہیں، لیکن وہ ماتم کریں گے؛ اور فروتنوں کے لیے میرا فضل کافی ہے، لہٰذا وہ تُمھاری کم زوری سے کوئی فائدہ نہ اُٹھائیں گے۔
۲۷ اور اگر اِنسان میری طرف رُجُوع لائیں تو مَیں اُن پر اُن کی کم زوری ظاہر کرُوں گا۔ مَیں اِنسان کو کم زوری دیتا ہُوں تاکہ وہ فروتن بنیں؛ اور میرا فضل اُن سب اِنسانوں کے لیے کافی ہے جو اپنے آپ کو میرے حُضُور فروتن بناتے ہیں؛ پَس اگر وہ اپنے آپ کو میرے حُضُور فروتن بنائیں، اور مُجھ پر اِیمان لائیں، تو مَیں کم زوریوں کو اُن کے واسطے قُوّت بنا دُوں گا۔
۲۸ دیکھ، مَیں غیر قوموں پر اُن کی کم زوری ظاہر کرُوں گا، اور مَیں اُن پر ظاہر کرُوں گا کہ اِیمان، اُمِّید اور محبّت میری طرف لاتی ہیں—جو راست بازی کا سرچشمہ ہے۔
۲۹ اور مُجھ، مرونی، کو یہ باتیں سُن کر، تسلی ہُوئی، اور کہا: اَے خُداوند، تیری راست مرضی پُوری ہو گی، کیوں کہ مَیں جانتا ہُوں کہ تُو بنی آدم کو اُن کے اِیمان کے مُوافق عطا کرتا ہے؛
۳۰ پَس یارد کے بھائی نے کوہِ زرین کو کہا، ہٹ جا—اور وہ ہٹا دِیا گیا۔ اور اگر اُس کا اِیمان نہ ہوتا تو وہ نہ ہٹتا؛ پَس تُو لوگوں کے اِیمان کے مُوافِق اُن کو عطا کرتا ہے۔
۳۱ پَس تُو نے اپنے شاگردوں پر اپنے آپ کو یُوں ظاہر کِیا؛ پَس جب وہ ایمان لے آئے تھے، اور تیرے نام سے کلام کرنے لگے تھے، تب تُو نے بڑی قُدرت کے ساتھ اپنے آپ کو اُن پر ظاہر کِیا۔
۳۲ اور مُجھے بھی یاد ہے کہ تُو نے فرمایا ہے کہ تُو نے اِنسان کے لیے مسکن تیار کِیا ہے، ہاں، یعنی اپنے باپ کے اُن مکانوں میں، جِس سے اِنسان کو زیادہ افضل اُمِّید مِل پائے گی؛ پَس لازم ہے اِنسان اُمِّید رکھے، ورنہ وہ اُس جگہ میراث نہیں پا سکتا جو تُو نے تیار کی ہے۔
۳۳ اور پھر، مُجھے یاد ہے کہ تُو نے یہ بھی فرمایا کہ تُو دُنیا سے محبّت رکھتا ہے، یہاں تک کہ دُنیا کے لیے اپنی جان دے دیتا ہے، اور تُو اِس کو پِھر لے لیتا ہے تاکہ بنی آدم کے لیے جگہ تیار کرے۔
۳۴ اور اب مَیں جانتا ہُوں کہ یہ محبّت جو تُو بنی آدم کے لیے رکھتا ہے عِشق ہے؛ پَس، جب تک اِنسان میں عِشق نہ ہو گا وہ اُس مسکن کا وارِث نہ بن سکے گا جو تُو نے اپنے باپ کے مکانوں میں تیار کِیا ہے۔
۳۵ پَس، مُجھے اِس بات سے معلُوم ہو گیا ہے جو تُو نے فرمائی ہے، کہ ہماری کم زوریوں کی وجہ سے اگر غیر قَوموں میں محبّت نہ ہو تو تُو اُن کو آزمائے گا، اور اُن کا توڑا لے گا، ہاں، یعنی وہ جو اُنھیں دِیا گیا ہے، اور اُنھیں عطا کرے گا، جن کے پاس کثرت سے ہو گا۔
۳۶ اور اَیسا ہُوا کہ مَیں نے خُداوند سے اِلتجا کی کہ وہ غیر قَوموں پر فضل کرے، تاکہ اُن میں محبّت ہو۔
۳۷ اور اَیسا ہُوا کہ خُداوند نے مُجھ سے کہا: اگر اُن میں محبّت نہیں تو اِس سے تُجھے پریشان ہونے کی ضرُورت نہیں، تُو وفادار رہا ہے؛ پَس، تیری پوشاک پاک کر دی جائے گی۔ اور چُوں کہ تُو نے اپنی کم زوری پہچان لی ہے لہٰذا تُو زور آور بنایا جائے گا، یعنی اُس مسکن میں قیام کرنے کے واسطے جو مَیں نے باپ کے مکانوں میں تیار کِیا ہے۔
۳۸ اور اب مَیں، مرونی، غیر قَوموں کو اُس وقت تک الوداع کہتا ہُوں، ہاں، اور اپنے بھائیوں کو بھی جِن سے مَیں محبّت کرتا ہُوں، جب تک ہم مسِیح کے تختِ عدالت کے حُضُور نہیں ملتے، جہاں، کُل بنی نوع آدم جانیں گے کہ میری پوشاک تُمھارے خُون سے داغ دار نہیں ہے۔
۳۹ اور تب تُم جانو گے کہ مَیں نے یِسُوع کو دیکھا ہے، اور کہ اُس نے مُجھ سے رُو بہ رو کلام کِیا ہے، اور کہ اُس نے بڑی شفقت سے مُجھے بتایا، بالکل اُسی طرح جَیسے کوئی اِنسان دُوسرے اِنسان کو اِن باتوں کی بابت اپنی زبان میں بتاتا ہے؛
۴۰ اور صِرف چند ایک باتیں مَیں نے لِکھی ہیں، کیوں کہ مَیں لِکھنے میں کم زور ہُوں۔
۴۱ اور اب، مَیں تُمھیں کہتا ہُوں کہ اُس یِسُوع کے مُشتاق رہو جِس کی بابت نبّیوں اور رسُولوں نے لِکھا ہے، تاکہ خُدا باپ، اور خُداوند یِسُوع مسِیح، اور رُوحُ القُدس کا فضل جو اُن کی گواہی دیتا ہے، تُم میں ابدُالآباد بسا رہے۔ آمین۔