صحائف
عِیتر ۱۳


۱۳ باب

عِیتر، یُوسف کی نسل کے وسِیلہ سے امریکہ میں بننے والے نئے یروشلیم کا ذِکر کرتا ہے—وہ نبُّوت کرتا ہے، نِکال دِیا جاتا ہے، بنی یارد کی تارِیخ لِکھتا ہے، اور بنی یارد کی تباہی و بربادی کی پیشین گوئی کرتا ہے—سارے مُلک میں جنگ خَوف و ہراس پَیدا کرتی ہے۔

۱ اور اب مَیں، مرونی، اُن لوگوں کی ہلاکت کے مُتعلق اپنے نوِشتہ کو مُکمل کرنے کی طرف بڑھتا ہُوں، جِن لوگوں کی بابت مَیں اب تک لِکھتا رہا ہُوں۔

۲ پَس دیکھو، اُنھوں نے عِیتر کی ساری باتوں کو رَد کر دِیا؛ پَس اُس نے اُن کو بنی نوع اِنسان کی پَیدایش سے لے کر ساری باتیں سچّ سچّ بتا دیں؛ یہ کہ اِس مُلک کی سطح پر سے پانی اُترنے کے بعد یہ دُوسرے سارے مُلکوں سے زیادہ پسندِیدہ مُلک بن گیا تھا؛ خُداوند کا چُنِیدہ مُلک؛ پَس خُداوند چاہتا ہے کہ وہ سارے اِنسان جو اِس مُلک میں بسیں اُس کی خدمت کریں؛

۳ اور کہ نئے یروشلیم کی جگہ یہی تھی، جِس نے آسمان سے اُترنا ہے، اور خُداوند کی پاک عِبادت گاہ ہے۔

۴ دیکھو، عِیتر نے مسِیح کے ایّام دیکھے، اور اُس نے اُس مُلک میں نئے یروشلیم کی بابت کلام کِیا۔

۵ اور اُس نے اِسرائیل کے گھرانے کی بابت بھی کلام کِیا، اور یروشلیم کی بابت بھی جہاں سے لحی نے وارد ہونا ہے—اِس کے بعد یہ تباہ و برباد کِیا جائے گا پِھر یہ دوبارہ تعمِیر کِیا جائے گا، خُداوند کے واسطے مُقدّس شہر؛ پَس، یہ نیا یروشلیم نہ ہوگا چُوں کہ یہ قدیم زمانہ سے چلا آ رہا تھا؛ بلکہ اِس کو دوبارہ تعمیر کِیا جانا ہے، اور خُداوند کا مُقدّس شہر بننا ہے؛ اور اِس کو اِسرائِیل کے گھرانے کے واسطے تعمیر کِیا جانا ہے—

۶ اور کہ نئے یروشلیم کو اِس مُلک میں تعمِیر کِیا جانا ہے، یُوسف کی نسل کے بقیہ کے واسطے، پَس اِس سرزمین پر نیا یروشلیم، تعمیر ہو گا، پَس وہ چِیزیں اِسی کی علامت ہیں۔

۷ پَس جِس طرح یُوسف اپنے باپ کو مُلکِ مِصر میں لایا، یہاں تک کہ وہیں پر اُس کا اِنتقال ہُوا؛ پَس خُداوند یُوسف کی اَولاد کے بقیہ کو مُلک یروشلیم سے نِکال لایا تاکہ وہ یُوسف کی نسل پر رحیم و کریم ہو تاکہ وہ ہلاک نہ ہوں، یعنی جَیسے وہ یُوسف کے باپ کے لیے رحیم و کریم تھا تاکہ وہ ہلاک نہ ہو۔

۸ پَس، یُوسف کے گھرانے کے بقیہ کو اِس مُلک میں بسایا جائے گا؛ اور یہ اُن کی میراث کی سرزمین ہو گی؛ اور وہ خُداوند کے واسطے مُقدّس شہر تعمیر کریں گے، قدیم یروشلیم کی مانِند؛ اور آخِرت کے آنے تک وہ پِھر کبھی پراگندہ نہ ہوں گے، جب زمِین جاتی رہے گی۔

۹ اور پِھر نیا آسمان اور نئی زمِین ہو گی؛ اور وہ پُرانی کی مانِند ہوں گے، جب کہ پُرانی جاتی رہیں گی، اور سب چیزیں نئی ہو جائیں گی۔

۱۰ اور پِھر نیا یروشلیم قائم کِیا جاتا ہے؛ اور مُبارک ہیں وہ جو اِس میں بستے ہیں، پَس یہ وہ ہیں جن کے جامے بَرہ کے خُون سے سفید کِیے گئے ہیں؛ اور یہ وہ ہیں جو یُوسف کی نسل کے بقیہ میں شُمار کِیے گئے ہیں، جو اِسرائیل کے گھرانے کے تھے۔

۱۱ اور پھر پُرانا یروشلیم؛ اور اُس کے مکین بھی قائم کِیے جائیں گے، مبارک ہیں وہ، پَس وہ برّہ کے خُون میں دھوئے گئے ہیں؛ اور یہ وہ ہیں جو پراگندہ ہُوئے تھے اور زمِین کے چاروں کونوں، اور شِمالی مُلکوں سے اِکٹھے کِیے گئے تھے، اور اُس عہد کو پُورا کرنے میں شریک ہیں، جو خُدا نے اُن کے باپ اَبرہام سے باندھا تھا۔

۱۲ اور جب یہ باتیں پُوری ہوں، تو وہ نوشتہ پُورا ہو گا جو فرماتا ہے؛ وہ جو اَوّل تھے، وہ آخِر ہوں گے؛ اور وہ جو آخِر تھے، وہ اَوّل ہوں گے۔

۱۳ اور مَیں مزید لِکھنے کو تھا، لیکن مُجھے روک دِیا گیا؛ اَلبتہ عِیتر کی نبُّوتیں نِرالی اور ارفع تھیں، لیکن اُنھوں نے اُس کو حقیر جانا، اور اُسے نِکال دِیا؛ اور وہ دِن کے وقت اپنے آپ کو چٹان کی غار میں چُھپا کر رکھتا، اور رات کو وہ اُن چیزوں کو دیکھنے کے لیے نِکل آتا جو لوگوں پر نازِل ہونے والی تھیں۔

۱۴ اور اُس نے چٹان کی غار میں بسیرے کے دوران میں اِس نوِشتہ کے بقیہ حِصّہ کو مُکمل کِیا، اُس تباہی کو دیکھتے ہُوئے جو رات کے وقت اُن لوگوں پر آئی تھی۔

۱۵ اور اَیسا ہُوا کہ اُسی سال جب وہ لوگوں کے درمیان میں سے نِکالا گیا تو لوگوں میں بڑی شدِید جنگ چھڑ گئی، کیوں کہ کئی اُٹھے، جو بڑے سُورما تھے، اور اپنی بدکاری کے اُن خُفیہ منصُوبوں کے ذریعے سے، جِن کی بابت بیان کِیا جا چُکا ہے، کوری عنتمر کو ہلاک کرنے کی کوشش کرنے لگے۔

۱۶ اور اب کوری عنتمر ساری جنگی حِکمتِ عملیوں اور دُنیا کی ہر قِسم کی چالاکیوں کو خُود سِیکھ چُکا تھا، اُس نے اُن پر حملہ کر دِیا، جو اُس کی ہلاکت کے خواہاں تھے۔

۱۷ بلکہ نہ وہ تائب ہُوا، نہ اُس کے حسِین و جمِیل بیٹے اور بیٹیاں؛ نہ کوحر کے حسِین و جمِیل بیٹے اور بیٹیاں؛ اور نہ کوری حور کے حسِین و جمِیل بیٹے اور بیٹیاں؛ اور مُختصراً، یہ کہ کُل رُویِ زمِین پر حسِین و جمِیل بیٹوں اور بیٹیوں میں سے کوئی نہ تھا جِس نے اپنے گُناہوں سے تَوبہ کی تھی۔

۱۸ پَس، اَیسا ہُوا کہ چٹان کی غار میں عِیتر کے قیام کے پہلے برس میں، کوری عنتمر کے خِلاف لڑتے ہُوئے، بےشُمار لوگ تھے جو خُفِیہ سازِشوں کی وجہ سے تہِ تیغ ہو گئے تھے، وہ چاہتے تھے کہ سلطنت پر قبضہ کریں۔

۱۹ اور اَیسا ہُوا کہ کوری عنتمر کے بیٹوں نے گُھمسان کی لڑائی لڑی اور بڑا خُون بہایا۔

۲۰ اور دُوسرے برس میں خُداوند کا کلام عِیتر پر نازِل ہُوا، کہ وہ جائے اور کوری عنتمر کو نبُّوت کرے، کہ اگر وہ اور اُس کا سارا گھرانا تَوبہ کرے، تو خُداوند اُسے اُس کی سلطنت بخش دے گا اور اُس کے لوگوں پر ترس کھائے گا—

۲۱ بہ صُورتِ دیگر وہ نیست و نابُود کر دِیے جائیں گے، اور اُس کا سارا گھرانا بھی۔ اور وہ فقط اُن نبُّوتوں کو پُورا ہوتا ہُوا دیکھنے کے لیے جِیتا رہے گا جو ایک اور قَوم کی بابت کہی گئی تھیں جو اُن کی وراثت کی سرزمِین پاتے ہیں؛ اور وہ کوری عنتمر کی تدفِین کریں گے؛ اور کوری عنتمر کے سِوا ہر جان ہلاک کر دی جائے گی۔

۲۲ اور اَیسا ہُوا کہ کوری عنتمر تائب نہ ہُوا، نہ اُس کا گھرانا، نہ اُس کی قَوم؛ اور نہ جنگیں موقُوف ہُوئیں؛ اور وہ عِیتر کو ہلاک کرنے کے خواہاں ہُوئے، لیکن وہ اُن کے سامنے سے بھاگا اور دوبارہ چٹان کی غار میں جا چُھپا۔

۲۳ اور اَیسا ہُوا کہ شراد بھی اُٹھا، اور اُس نے بھی کوری عنتمر پر حملہ کر دِیا؛ اور اُس نے اُسے شکست دے دی، اِس قدر کہ تیسرے برس میں اُس کو اسِیری میں لے آیا۔

۲۴ اور چوتھے برس میں، کوری عنتمر کے بیٹوں نے، شراد کو شکست دے دی، اور اپنے باپ کے واسطے دوبارہ سلطنت کو حاصل کِیا۔

۲۵ اب کُل رُویِ زمِین پر جنگ چِھڑ گئی، ہر شخص اپنے دستہ کے ساتھ جِس پر چاہتا چڑھائی کر دیتا تھا۔

۲۶ اور ڈاکو موجُود تھے، اور مُختصراً، کُل رُویِ زمِین پر ہر طرح کی بدی تھی۔

۲۷ اور اَیسا ہُوا کہ کوری عنتمر شراد سے بُہت زیادہ خفا تھا، اور وہ اپنی فَوجوں کے ساتھ اُس پر حملہ آور ہُوا؛ اور شدِید غضب میں اُن کا آمنا سامنا ہُوا، اور وہ وادیِ جلجال میں ایک دُوسرے کے مدِمقابل تھے؛ اور گُھمسان کا رن پڑا۔

۲۸ اور اَیسا ہُوا کہ شراد اُس کے خِلاف تین دِن تک لڑتا رہا۔ اور اَیسا ہُوا کہ کوری عنتمر نے اُسے شکست دے دی، اور حسلون کے میدان تک اُس کا پِیچھا کِیا۔

۲۹ اور اَیسا ہُوا کہ شراد نے دوبارہ اُس کے خِلاف میدان میں لڑائی لڑی؛ اور دیکھو، اُس نے کوری عنتمر کو شکست دی، اور اُسے دوبارہ وادیِ جلجال کی طرف دھکیل دِیا۔

۳۰ اور کوری عنتمر نے پھر وادیِ جلجال میں شراد پر حملہ کر دِیا، جِس میں اُس نے شراد کو شکست دی اور اُس کو قتل کر دِیا۔

۳۱ اور شراد نے کوری عنتمر کی ران کو زخمی کر دِیا، اور پھر دو برس تک وہ لڑائی لڑنے نہ گیا، اِسی دوران میں پُورے مُلک میں ساری قَوم کُشت و خُون کر رہی تھی، اور اُنھیں روکنے والا کوئی نہ تھا۔