صحائف
عِیتر ۶


باب ۶

بنی یارد کی کشتیاں ہَواؤں کی مدد سے موعودہ سرزمِین کی طرف دھکیلی جاتی ہیں—لوگ خُداوند کی تمجِید اُس کی فضلِیت کے سبب سے کرتے ہیں—عوریاہ اُن پر بادِشاہ مُقرّر ہوتا ہے—یارد اور اُس کا بھائی وفات پاتے ہیں۔

۱ اور اب مَیں، مرونی، یارد اور اُس کے بھائی کا صحِیفہ بیان کرنے کے لِیے آگے بڑھتا ہُوں۔

۲ پَس اَیسا ہُوا کہ جب خُداوند نے اُن پتھروں کو تیار کر دِیا جو یارد کا بھائی پہاڑ پر لے کر گیا تھا، اِس کے بعد یارد کا بھائی پہاڑ سے نیچے اُتر آیا، اور اُس نے پتھروں کو اُن کشتیوں میں رکھ دِیا جو تیار کی گئی تھیں، ہر کشتی کے دونوں سِروں پر ایک ایک پتھر؛ اور دیکھو، اُنھوں نے کشتیوں کو روشن کر دِیا تھا۔

۳ اور یُوں خُداوند نے مردوں، عورتوں اور بچّوں کو روشنی مُہیا کرنے کے لیے، پتھروں کو تارِیکی میں چمکنے کا حُکم دِیا، تاکہ اُنھیں بڑے بڑے پانیوں کو تارِیکی میں عبُور نہ کرنا پڑے۔

۴ اور اَیسا ہُوا کہ جب اُنھوں نے ہر قِسم کی خُوراک کا بندوبست کر لِیا، تاکہ وہ اُس کی مدد سے پانیوں پر گُزر بسر کر سکتے، اور اپنے گلّوں اور ریوڑوں کے لِیے چارا بھی، اور ہر قِسم کا حیوان یا جانور یا پرندہ جن کو اُنھیں اپنے ساتھ لے جانا تھا—اور اَیسا ہُوا کہ جب اُنھوں نے یہ سارے کام نِپٹا لیے تو وہ اپنی اپنی ناؤ یا کشتیوں میں سوار ہُوئے، اور خُداوند اپنے خُدا پر تَوکل کر کے سَمُندری سفر پر روانہ ہُوئے۔

۵ اور اَیسا ہُوا کہ خُداوند نے حُکم دِیا کہ پانیوں پر تُند و تیز ہَوا چلے جِس کا رُخ وعدہ کی سرزِمین کی طرف ہو؛ اور یُوں وہ ہَوا کے دوش پر سَمُندر کی لہروں پر دھکیلے گئے۔

۶ اور اَیسا ہُوا کہ وہ کئی بار سَمُندر کی گہرائیوں میں ڈُوب گئے تھے، کیوں کہ بڑی بڑی پہاڑ نُما موجیں اُن سے آ کر ٹکراتی تھیں، اور بڑے شدِید اور ہول ناک طوفانوں کی وجہ سے بھی، جو آندھیوں کی شِدت کے باعث اُٹھتے تھے۔

۷ اور اَیسا ہُوا کہ جب وہ اَتھاہ گہرائیوں میں ڈوب جاتے تھے تو پانی اُنھیں نُقصان نہ پُہنچا سکتے تھے، اُن کی کشتیاں طشتری کی طرح پانی بند تھیں، اور مزید براَں وہ نوح کی کشتی کی مانِند پانی بند تھیں؛ پَس جب وہ بڑے بڑے پانیوں میں گِھر جاتے وہ خُداوند کو پُکارتے، اور وہ دوبارہ اُنھیں پانیوں کے اُوپر لے آتا تھا۔

۸ اور اَیسا ہُوا کہ جِس دوران میں وہ پانیوں پر سفر کر رہے تھے تو ہَوا مُسلسل موعودہ سرزمِین کی طرف چلتی رہی؛ اور یُوں وہ ہَوا کے سہارے آگے بڑھتے گئے۔

۹ اور اُنھوں نے خُداوند کی تمجِید کے گِیت گائے؛ ہاں، یارد کے بھائی نے خُداوند کے لیے حمد و ثنا کے گِیت گائے، اور اُس نے سارا سارا دِن خُداوند کی شُکرگُزاری اور تمجِید میں گُزارا؛ اور جب رات ہُوئی تو اُنھوں نے مدح سرائی کرنا بند نہ کِیا۔

۱۰ اور یُوں وہ آگے بڑھتے گئے؛ اور سَمُندر کی کوئی بلا اُنھیں تہس نہس نہ کر سکی، نہ بڑی بڑی مچھلیاں اُنھیں کوئی نُقصان پُہنچا پائیں؛ اور اُن کے واسطے روشنی لگاتار جلتی رہتی تھی، خواہ وہ پانی کے اُوپر ہوتے یا پانی کے نیچے۔

۱۱ اور یُوں وہ تِین سو چوالیس دِن تک سَمُندر پر سفر کرتے ہُوئے، آگے بڑھتے رہے۔

۱۲ اور وہ موعودہ سرزمِین کے ساحل پر اُترے۔ اور جب اُنھوں نے موعودہ سرزمِین کے ساحلوں پر اپنے قدم رکھے تو وہ رُویِ زمِین پر سجدہ ریز ہو گئے، اور خُداوند کے حُضُور اپنے آپ کو فروتن بنایا، اور اُن پر نازِل ہونے والی اُس کی لاکھوں شفقت بھری رحمتوں کے سبب سے خُداوند کے حُضور خُوشی کے آنسو بہائے تھے۔

۱۳ اور اَیسا ہُوا کہ وہ رُویِ زمِین پر پھیل گئے، اور کھیتی باڑی کرنے لگے۔

۱۴ اور یارد کے چار بیٹے تھے؛ جن کے نام جیقُم، اور جِلجاہ، اور محاہ، اور عوریاہ تھے۔

۱۵ اور یارد کے بھائی کے بھی بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں۔

۱۶ اور یارد اور اُس کے بھائی کے دوست احباب شُمار میں قریباً بائیس جانیں تھیں؛ اور موعودہ سرزمِین میں آنے سے پہلے اُن کے ہاں بھی بیٹے اور بیٹیاں پَیدا ہُوئیں؛ اور پس وہ تعداد میں بڑھنے لگے۔

۱۷ اور اُنھیں خُداوند کے حُضُور فروتنی سے چلنے کی تعلیم دی گئی؛ اور اُن کو عالمِ بالا سے بھی تعلیم دی گئی۔

۱۸ اور اَیسا ہُوا کہ وہ ساری رُویِ زمِین پر پھیلنے لگے، اور بڑھنے لگے اور زمِین پر کھیتی باڑی کرنے لگے؛ اور وہ مُلک میں مضبُوط ہوتے گئے۔

۱۹ اور یارد کا بھائی عُمر رسِیدہ ہو گیا، اور دیکھا کہ اُس کا قبر میں جانا جلد ٹھہر گیا ہے؛ پَس اُس نے یارد سے کہا: آؤ ہم اپنے لوگوں کو اِکٹھا کریں تاکہ اُن کا شُمار کر سکیں، تاکہ ہم قبروں میں جانے سے پہلے اُن سے دریافت کریں کہ وہ ہم سے کیا چاہتے ہیں۔

۲۰ اور اِس طرح لوگ اِکٹھے ہُوئے۔ اب یارد کے بھائی کے بیٹے اور بیٹیاں شُمار میں بائیس جانیں تھیں؛ اور یارد کے بیٹوں اور بیٹیوں کی تعداد بارہ تھی، چار اُس کے بیٹے تھے۔

۲۱ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے اپنے لوگوں کا شُمار کِیا؛ اور اُن کو شُمار کرنے کے بعد، اُنھوں نے اُن سے پُوچھا کہ وہ اُن سے کِن باتوں کی توقع کرتے ہیں کہ وہ اُن کے واسطے کریں اِس سے پہلے کہ وہ قبروں میں اُتارے جائیں۔

۲۲ اور اَیسا ہُوا کہ لوگوں نے اُن سے تقاضا کِیا کہ وہ اپنے بیٹوں میں سے ایک کو اُن پر بادِشاہ ہونے کے لیے مَسح کریں۔

۲۳ اور اب دیکھو، یہ اُن کے واسطے ملال انگیز بات تھی۔ اور یارد کے بھائی نے اُن سے کہا: فِی الحقِیقت یہ بات غُلامی کی طرف لے جاتی ہے۔

۲۴ اَلبتہ یارد نے اپنے بھائی سے کہا: اُن کو اِجازت دے کہ اُن کا بادِشاہ ہو۔ پَس اُس نے اُن سے کہا: ہمارے بیٹوں میں سے تُم بادِشاہ چُن لو، یعنی جِس کو تُم چاہو۔

۲۵ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے یارد کے بھائی کے پہلوٹھے کو چُنا؛ اور اُس کا نام پاگاگ تھا۔ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے اِنکار کر دِیا اور اُن کا بادِشاہ نہ بننا چاہا۔ اور لوگوں نے چاہا کہ اُس کا باپ اُسے مجبُور کرے، لیکن اُس کے باپ نے اَیسا نہ کِیا؛ اور اُس نے اُنھیں حُکم دِیا کہ وہ کسی آدمی کو اپنا بادِشاہ بننے کے لیے مجبُور نہ کریں۔

۲۶ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے پاگاگ کے سب بھائیوں کو چُنا، پر وہ راضی نہ ہُوئے۔

۲۷ اور اَیسا ہُوا کہ یارد کے بیٹوں میں سے کوئی بھی راضی نہ ہُوا، یعنی سِوا ایک کے کوئی بھی راضی نہ ہُوا؛ اور عوریاہ کو لوگوں پر بادِشاہ ہونے کے لیے مَسح کِیا گیا۔

۲۸ اور وہ حُکم رانی کرنے لگا، اور لوگ خُوش حال ہونے لگے؛ اور وہ بُہت زیادہ مال دار بن گئے۔

۲۹ اور اَیسا ہُوا کہ یارد اور اُس کا بھائی بھی وفات پا گئے۔

۳۰ اور اَیسا ہُوا کہ عوریاہ خُداوند کے حُضُور فروتنی سے چلا، اور یاد رکھا کہ خُداوند نے اُس کے باپ کے لیے کیسے بڑے بڑے کام کِیے، اور اپنے لوگوں کو بھی اُن بڑے بڑے کاموں کے بارے میں بھی سِکھایا جو خُداوند نے اُن کے باپ دادا کے لیے کِیے تھے۔