صحائف
عِیتر ۱۵


باب ۱۵

لاکھوں یاردی جنگ میں ہلاک کر دِیے جاتے ہیں—شِظ اور کوری عنتمر اپنے سب جنگ جُوؤں کو گُھمسان کی لڑائی کے لیے اِکٹھا کرتے ہیں—خُداوند کا رُوح اُن کے ساتھ مزاحمت کرنے سے باز آتا ہے—یاردی قَوم بالکُل نیست و نابُود ہو جاتی ہے—فقط کوری عنتمر باقی بچتا ہے۔

۱ اور اَیسا ہُوا کہ جب کوری عنتمر کے زخم بھر گئے، تو وہ اُن باتوں کو یاد کرنے لگا جو عِیتر نے اُس کو بتائی تھیں۔

۲ اُس نے دیکھا کہ اُس کے قریباً بیس لاکھ جنگ جُو پہلے ہی تہِ تیغ کِیے جا چُکے تھے، اور وہ اپنے دِل میں غم کھاتا رہا؛ ہاں، بیس لاکھ زبردست سُورما اور اُن کی بیویاں اور اُن کے بچّے بھی قتل ہو گئے تھے۔

۳ وہ اپنی اِس بُرائی سے تَوبہ کرنے لگا جِس کا وہ مُرتکِب ہُوا تھا؛ وہ اُن باتوں کو یاد کرنے لگا جو سب نبیّوں کے مُنہ سے نِکلی تھیں، اور اُس نے اُنھیں دیکھا کہ وہ اب تک، ہر بات میں، پُوری ہو گئی تھیں؛ اور اُس کی جان ماتم کرتی تھی اور تسلّی پانے سے اِنکار کر دِیا۔

۴ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے شِظ کو خط لِکھا، درخواست کی کہ وہ لوگوں کو بخش دے، اور وہ لوگوں کی زِندگیوں کی خاطر سلطنت چھوڑ دے۔

۵ اور اَیسا ہُوا کہ جب شِظ کو اُس کا خط مِلا تو اُس نے کوری عنتمر کو خط لِکھا، کہ اگر وہ اپنے آپ کو اُس کے حوالہ کر دے، تاکہ وہ اُسی کی تلوار سے اُس کو قتل کرے، تب وہ لوگوں کی جان بخشی کر دے گا۔

۶ اور اَیسا ہُوا کہ لوگوں نے اپنی سِیہ کاریوں سے تَوبہ نہ کی؛ اور کوری عنتمر کے لوگ شِظ کے لوگوں کے خِلاف غصّہ سے بھڑک اُٹھے؛ اور شِظ کے لوگ کوری عنتمر کے لوگوں کے خِلاف غصّہ میں مُشتعل ہُوئے؛ پَس، شِظ کے لوگوں نے کوری عنتمر کے لوگوں پر چڑھائی کر دی۔

۷ اور جب کوری عنتمر نے دیکھا کہ وہ شکست کے قریب ہے تو وہ شِظ کے لوگوں کے سامنے سے دوبارہ بھاگ نِکلا۔

۸ اور اَیسا ہُوا کہ وہ رِپلی عینکم کے پانیوں کے پاس آیا، تفسِیر کے اعتبار سے اِس کا مطلب وسِیع ہے، یعنی سب سے زیادہ وسِیع؛ پَس جب وہ اِن پانیوں کے پاس آئے تو اُنھوں نے اپنے خیمے لگائے؛ اور شِظ نے بھی اپنے خیمے اُن کے نزدیک لگائے؛ اور اگلی صُبح وہ لڑائی لڑنے پُہنچ گئے۔

۹ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے بڑی شدید جنگ لڑی، جِس میں کوری عنتمر پِھر زخمی ہو گیا، اور خُون بہہ جانے کی وجہ سے وہ بے ہوش ہو گیا۔

۱۰ اور اَیسا ہُوا کہ کوری عنتمر کی فَوجیں شِظ کی فَوجوں پر تابڑ توڑ حملے کرتی رہیں اور اُنھیں شکست دے دی، اور اُنھیں اپنے سامنے سے بھگا دِیا؛ اور وہ جنوب کی طرف بھاگے، اور اپنے خیمے اُس جگہ لگائے جو عوجات کہلاتی تھی۔

۱۱ اور اَیسا ہُوا کہ کوری عنتمر کی فَوج نے کوہِ راماہ کے پاس اپنے خیمے لگائے؛ اور یہ وہی پہاڑی تھی، جہاں، میرے باپ مورمن نے خُداوند کے لِیے نوِشتوں کو محفُوظ کِیا تھا، جو کہ مُقدّس تھے۔

۱۲ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے سارے مُلک میں سے، عِیتر کے سِوا، اُن لوگوں کو اِکٹھا کِیا، جو ابھی تک ہلاک نہ ہُوئے تھے۔

۱۳ اور اَیسا ہُوا کہ عِیتر نے لوگوں کے سب کاموں کو دیکھا تھا؛ اور اُس نے دیکھا کہ جو لوگ کوری عنتمر کے طرف دار تھے وہ کوری عنتمر کی فَوج سے جا مِلے؛ اور جو لوگ شِظ کے طرف دار تھے وہ شِظ کی فوج سے جا مِلے۔

۱۴ پس، وہ چار سال کے عرصہ تک لوگوں کو اِکٹھا کرتے رہے، تاکہ وہ اُن سب کو اپنے ساتھ مِلا لیں جو اِس ساری رُویِ زمِین پر رہتے تھے، اور جِس حد تک بھی مُمکن ہو وہ زیادہ سے زیادہ قُوّت جمع کریں جہاں جہاں سے بھی وہ جمع کر سکتے تھے۔

۱۵ اور اَیسا ہُوا کہ جب وہ سب جمع ہو گئے، اور ہر ایک اپنی اپنی بیویوں اور بچّوں کے ساتھ جِس فَوج کو چاہتا تھا اُس میں شامِل ہو گیا—مردوں، عورتوں اور بچّوں کو جنگی ہتھیاروں سے لیس کِیا گیا، ڈھالوں، اور سینہ بندوں، اور خود کے ساتھ، اور جنگی لباس پہنائے گئے—اُنھوں نے ایک دُوسرے سے جنگ کرنے کے لیے پیش قدمی کی؛ اور وہ دِن بھر لڑتے رہے، اور فتح یاب نہ ہُوئے۔

۱۶ اور اَیسا ہُوا کہ جب رات ہُوئی تو وہ تھک گئے، اور اپنے اپنے پڑاؤ کی طرف لوٹ گئے؛ اور اپنے اپنے پڑاؤ پر پُہنچنے کے بعد وہ اپنے اپنے لوگوں کی ہلاکت پر ماتم اور آہ و نالہ کرنے لگے؛ اور اُن کا رونا دھونا، اُن کا واویلہ کرنا اور ماتم کرنا اِس حد تک شدِید تھا، کہ اُنھوں نے فضا کو بُری طرح چِیر ڈالا۔

۱۷ اور اَیسا ہُوا کہ اگلی صُبح وہ پِھر جنگ کے لِیے نِکل پڑے، اور مُہیب اور بھیانک تھا وہ دِن؛ اِس کے باوجُود، وہ فتح یاب نہ ہُوئے، اور جب دوبارہ رات ہُوئی تو اُنھوں نے اپنے لوگوں کی ہلاکت پر پھر رونے دھونے، اور اپنے واویلہ کرنے، اور اپنی نوحہ گریوں سے فضا کو چِیر ڈالا۔

۱۸ اور اَیسا ہُوا کہ کوری عنتمر نے پھر اِس خواہش کے ساتھ شِظ کو خط لِکھا، کہ وہ اب جنگ کے لیے نہ آئے، بلکہ یہ کہ وہ سلطنت لے لے، اور لوگوں کی زِندگیاں بخش دے۔

۱۹ لیکن دیکھو، خُداوند کا رُوح اُن کے ساتھ مزاحمت کرنے سے باز آ چُکا تھا، اور لوگوں کے دِلوں پر شیطان کا پُورا پُورا غلبہ تھا؛ پَس وہ دِل کی سنگِینی اور عقل کی تِیرگی کے چنگُل میں تھے تاکہ وہ فنا ہو جائیں؛ لہٰذا وہ دوبارہ جنگ کرنے نِکل پڑے۔

۲۰ اور اَیسا ہُوا کہ وہ دِن بھر لڑتے رہے، اور جب رات ہُوئی تو اپنی تلواروں پر سو گئے۔

۲۱ اور اگلی صُبح وہ پھر رات ہونے تک لڑتے رہے۔

۲۲ اور جب رات ہُوئی تو وہ غیظ و غضب میں مست تھے، یعنی جَیسے کوئی آدمی مَے سے متوالا ہوتا ہے؛ اور وہ اپنی تلواروں پر پِھر سو گئے۔

۲۳ اور اَگلی صُبح اُنھوں نے پِھر جنگ لڑی؛ اور رات ہونے تک کوری عنتمر کے باوّن، اور شِظ کے اُنہتر لوگوں کے سِوا وہ سب تہِ تیغ ہو گئے تھے۔

۲۴ اور اَیسا ہُوا کہ وہ اُس رات تلواروں پر سوئے، اور اگلی صُبح وہ پھر حملہ آور ہُوئے، اور سارا دِن اپنی تلواروں اور اپنی ڈھالوں کے ساتھ بڑی دلیری سے لڑتے رہے۔

۲۵ اور جب رات ہُوئی تو شِظ کے بتیس جنگ جُو، اور کوری عنتمر کے ستائیس جنگ جُو تھے۔

۲۶ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے کھانا کھایا اور سو گئے، اور اگلی صُبح موت کے کھیل کے لِیے تیار تھے۔ اور جنگ جُوؤں کی قُوّت کے اعتبار سے وہ قد آور اور زور آور تھے۔

۲۷ اور اَیسا ہُوا کہ وہ تین گھڑیوں تک لڑتے رہے، اور خُون بہہ جانے کے باعث وہ بے ہوش ہو گئے۔

۲۸ اور اَیسا ہُوا کہ جب کوری عنتمر کے جنگ جُوؤں میں کافی ہمت آ گئی تھی کہ وہ چل سکیں، تو اپنی جان بچانے کی خاطر بھاگنے کو تھے؛ لیکن دیکھو، شِظ اُٹھا، اور اُس کے جنگ جُو بھی اُٹھے، اور اُس نے اپنے غضب میں قَسم کھائی کہ وہ کوری عنتمر کو قتل کر دے گا یا پھر وہ خُود تلوار سے مارا جائے گا۔

۲۹ پَس، اُس نے اُن کا تعاقب کِیا، اور اَگلی صُبح اُس نے اُنھیں جا لِیا؛ اور اُن کی تلواریں ایک بار پِھر ٹکرائیں۔ اور اَیسا ہُوا کہ جب کوری عنتمر اور شِظ کے سِوا سارے تہِ تیغ ہو گئے، تو دیکھو شِظ خُون بہہ جانے کے باعث بے ہوش ہو گیا۔

۳۰ اور اَیسا ہوا کہ کوری عنتمر اپنی تلوار پر جُھک گیا تھا، تاکہ تھوڑا آرام کرے، پِھر اُس نے شِظ کا سر قلم کر دِیا۔

۳۱ اور اَیسا ہوا کہ جب وہ شِظ کا سر قلم کر چُکا، تو شِظ اپنے ہاتھوں کے بَل اُوپر اُٹھا اور گِر پڑا؛ اور اِس کے بعد اُس نے مُشکل سے سانس لی، اور مر گیا۔

۳۲ اور اَیسا ہوا کہ کوری عنتمر زمِین پر گِر پڑا، اور حالت اَیسی ہو گئی کہ گویا اُس میں جان نہ رہی ہو۔

۳۳ اور خُداوند عِیتر سے ہم کلام ہُوا، اور اُس سے فرمایا: آگے بڑھ۔ اور وہ آگے بڑھا، اور دیکھا کہ خُداوند کا کلام سارا پُورا ہو گیا تھا؛ اور اُس نے اپنی رُوداد کو مُکمل کِیا؛ (اور مَیں اُس کا سَواں حِصّہ بھی نہ لِکھ پایا) اور اُس نے اُسے اِس طریق سے محفُوظ کِیا کہ وہ لِمحی کے سُراغ رسانوں کو مِل گئی تھی۔

۳۴ اب آخِری باتیں جو عِیتر نے لکِھیں یہ ہیں: خواہ یہ خُداوند کی مرضی ہے کہ مَیں تبدیل ہو جاؤں، یا کہ بشری حالت میں رہتے ہُوئے خُداوند کی مرضی کو پُورا کرُوں، اِس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، بس یہ چاہتا ہُوں کہ خُدا کی بادِشاہی میں بچا لِیا جاؤں۔ آمین۔