۱۴ باب
لوگوں کی سِیہ کاری مُلک پر لعنت لاتی ہے—کوری عنتمر، جِلعاد کے خِلاف، پھر لِب، اور پھر شِظ، کے خِلاف جنگ و جدل کا مُرتکب ہوتا ہے—خُون اور قتل و غارت مُلک میں پھیل جاتی ہے۔
۱ اور اب لوگوں کی سِیہ کاری کے سبب سے سارے مُلک پر بڑی لعنت پھیلنا شُروع ہو گئی، یہاں تک کہ، اگر کوئی شخص اپنا اوزار یا اپنی تلوار طاق پر رکھتا، یا جہاں بھی اِسے رکھتا، دیکھو، اگلی صُبح وہ اُسے ڈُھونڈ نہ پاتا، چُوں کہ لعنت اِس شدِت سے مُلک پر چھا گئی تھی۔
۲ پَس ہر شخص اپنی چیزوں کو اپنے پنجوں کے چنگُل میں رکھتا، اور نہ وہ کسی سے اُدھار لیتا نہ وہ کسی کو اُدھار دیتا؛ اور ہر آدمی اپنی جائداد اور اپنی جان اور اپنی بیویوں اور بچّوں کے دفاع کے لیے، اپنی تلوار کا دستہ اپنے دہنے ہاتھ میں پکڑے رکھتا۔
۳ اور اب، دو برس گُزر جانے کے بعد، اور شراد کی موت کے بعد، دیکھو، شراد کا بھائی اُٹھا اور اُس نے کوری عنتمر پر چڑھائی کر دی، جِس میں کوری عنتمر نے اُسے شکست دے دی اور آکیش کے بیابان تک اُس کا تعاقب کِیا۔
۴ اور اَیسا ہُوا کہ شراد کے بھائی نے آکیش کے بیابان میں اُس پر حملہ کر دِیا؛ اور بڑی شدِید جنگ ہُوئی، اور کئی ہزار لوگ تہِ تیغ ہُوئے تھے۔
۵ اور اَیسا ہُوا کہ کوری عنتمر نے بیابان کو گھیر لیا؛ اور شراد کا بھائی رات کو بیابان سے نِکلا، اور کوری عنتمر کی فَوج کے ایک دستہ کو جب وہ نشہ کی حالت میں تھا، قتل کر دِیا۔
۶ اور وہ مورون کے مُلک میں گیا، اور کوری عنتمر کے تخت پر خُود بیٹھ گیا۔
۷ اور اَیسا ہُوا کہ کوری عنتمر اپنی فوجوں کے ساتھ بیابان میں دو برس تک بسا رہا، جِس دوران میں اُس نے اپنی فَوج کو بڑا مضبُوط کِیا۔
۸ اب شراد کا بھائی، جِس کا نام جِلعاد تھا، اُس کی فوج بھی خُفیہ سازشوں کے باعث بڑی مضبُوط ہُوئی۔
۹ اور اَیسا ہُوا کہ جب وہ اپنے تخت پر بیٹھا ہُوا تھا تو اُس کے کاہنِ اعلیٰ نے اُس کا قتل کر دِیا۔
۱۰ اور اَیسا ہُوا کہ ایک خُفیہ سازش کرنے والے نے اُس کو خُفیہ راستے پر قتل کر دِیا، اور سلطنت اپنے قبضہ میں کر لی؛ اور اُس کا نام لِب تھا؛ اور لِب ساری قَوم میں سب سے زیادہ قدآور شخص تھا۔
۱۱ اور اَیسا ہُوا کہ لِب کے پہلے برس میں، کوری عنتمر مورون کے مُلک میں آیا، اور لِب پر چڑھائی کر دی۔
۱۲ اور اَیسا ہُوا کہ اُس نے لِب کا مُقابلہ کِیا۔ جس میں لِب نے اُس کے بازو پر یُوں مارا کہ وہ زخمی ہو گیا؛ اِس کے باوجود، کوری عنتمر کی فَوج کو لِب پر برتری حاصل ہُوئی، اِس کی وجہ سے وہ ساحلِ سمُندر کی سرحدوں کی طرف بھاگ نِکلا۔
۱۳ اور اَیسا ہُوا کہ کوری عنتمر نے اُس کا پیچھا کِیا؛ اور لِب نے ساحلِ سمُندر پر اُس کے ساتھ لڑائی لڑی۔
۱۴ اور اَیسا ہُوا کہ لِب نے کوری عنتمر کی فَوج کو مارا، اِس وجہ سے وہ آکیش کے بیابان میں بھاگ گئے۔
۱۵ اور اَیسا ہُوا کہ لِب اُس کا تعاقُب کرتے کرتے آگوش کے میدان میں پُہنچ گیا۔ اور کوری عنتمر جب لِب کے سامنے سے فرار ہُوا تھا تو اُس نے اپنے ساتھ سارے جنگ جُوؤں کو لے کر مُلک کے اِسی عِلاقہ میں پناہ لی تھی۔
۱۶ اور جب وہ آگوش کے میدان میں پُہنچ گیا تو اُس نے لِب پر چڑھائی کر دی، اور اُس کو اِتنا مارا کہ وہ ہلاک ہوگیا؛ باوجُود اِس کے، لِب کا بھائی اُس کی جگہ کوری عنتمر سے لڑنے آیا، اور گُھمسان کا رن پڑا، جِس میں کوری عنتمر ایک بار پھر لِب کے بھائی کی فَوج کے سامنے سے فرار ہو گیا۔
۱۷ اب، لِب کے بھائی کا نام شِظ تھا اور اَیسا ہُوا کہ شِظ نے کوری عنتمر کا پیچھا کِیا، اور اُس نے کئی شہروں کو فتح کِیا، اور اُس نے عورتوں اور بچّوں دونوں کو قتل کِیا اور اُس نے شہروں کو جلا ڈالا۔
۱۸ اور اُس سارے مُلک میں شِظ کا خَوف پھیل گیا؛ ہاں، سارے مُلک میں شور بُلند ہُوا—شِظ کی فوج کے سامنے کون ٹھہر سکتا ہے؟ دیکھو، وہ جہاں جاتا لوگوں کو صفحہِ ہستی سے مِٹا دیتا۔
۱۹ اور اَیسا ہُوا کہ پُوے مُلک سے، لوگ جُوق در جُوق آ کر فَوج میں شامِل ہونے لگے۔
۲۰ اور لوگ تقسِیم ہو گئے، اُن کا ایک گروہ بھاگ کر شِظ کی فَوج میں شامِل ہو گیا اور اُن کا ایک گروہ کوری عنتمر کی فَوج میں بھاگ کر شامِل ہو گیا۔
۲۱ اور جنگ جِس قدر شدِید اور طویل تھی، کُشت و خُون اور قتل و غارت کا منظر بھی اُسی قدر طویل تھا، کہ مرنے والوں کی لاشوں نے کُل رُویِ زمِین کو ڈھانپ لِیا تھا۔
۲۲ اور اِس قدر سُبک رُوی اور تیزی سے جنگ پھیل گئی تھی، کہ مُردے دفنانے کے لیے کوئی نہ بچا، بلکہ وہ قتل و غارت سے کُشت و خُون کی طرف بڑھتے گئے، رُویِ زمِین پر مردوں، عورتوں، اور بچوّں کی لاشوں کے ڈھیر لگاتے گئے، تاکہ لاشیں کیڑے مکوڑوں کا شِکار بن جائیں۔
۲۳ اور اُن کی بدبُو رُویِ زمِین پر یہاں تک کہ کُل رُویِ زمِین پر پھیل گئی؛ پَس لوگ اُن کی بدبُو کے وجہ سے، دِن اور رات بڑی تکلیف میں رہتے تھے۔
۲۴ باوجُود اِس کے، شِظ کوری عنتمر کا پِیچھا کرنے سے باز نہ آیا؛ کیوں کہ اُس نے کوری عنتمر سے اپنے اُس بھائی کے خُون کا بدلہ لینے کی قَسم کھائی، جِس کو قتل کر دِیا گیا تھا، اور خُداوند کا وہ کلام بھی جو عِیتر پر نازِل ہُوا تھا کہ کوری عنتمر تلوار سے ہلاک نہ ہو گا۔
۲۵ اور یُوں ہم دیکھتے ہیں کہ خُداوند نے اپنا قہرِ شدِید اُن پر نازِل کِیا، اور اُن کی بدکاری اور مکرُوہات نے اُن کی دائمی ہلاکت کے لیے راہ تیار کر دی تھی۔
۲۶ اور اَیسا ہُوا کہ شِظ نے مشرِق کی طرف کوری عنتمر کا تعاقُب کِیا، یعنی ساحلِ سمُندر کے قریب سرحدوں تک، اور وہاں وہ تین دِن تک شِظ کے ساتھ لڑتا رہا۔
۲۷ اور شِظ کی اَفواج میں ہلاکتیں اِس قدر بھیانک تھیں کہ جنگ جُو خَوف زدہ ہونے لگے، اور کوری عنتمر کی اَفواج کے سامنے سے بھاگنے لگے؛ اور کوری حور کے مُلک کی طرف فرار ہو گئے، اور وہاں کے اُن باشِندوں کو صفحہِ ہستی سے مِٹا دِیا، اُن سب کو جو اُن میں شامِل نہ ہُوئے تھے۔
۲۸ اور اُنھوں نے وادیِ کوری حور میں اپنے خیمے لگائے؛ اور کوری عنتمر نے اپنے خیمے وادیِ شَر میں لگائے۔ اب وادیِ شَر، کوہِ کمنار کے قریب تھی؛ پَس، کوری عنتمر نے اپنی اَفواج کو کوہِ کُمنار پر اِکٹھا کِیا، اور شِظ کی اَفواج کے واسطے نرسِنگا پُھونکا، تاکہ اُن کو لڑنے کے لِیے للکارے۔
۲۹ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے چڑھائی کی، لیکن پِھر پسپا کر دِیے گئے؛ اور اُنھوں نے دُوسری بار چڑھائی کر دی، اور دُوسری بار پھر پسپا ہُوئے۔ اور اَیسا ہُوا کہ اُنھوں نے تِیسری مرتبہ چڑھائی کر دی، اور گُھمسان کا رن پڑ گیا۔
۳۰ اور اَیسا ہُوا کہ شِظ نے کوری عنتمر کو اِتنا مارا کہ اُس نے کئی بڑے بڑے گہرے زخم اُس کو لگائے؛ اور کوری عنتمر، بُہت زیادہ خُون بہہ جانے سے، بے ہوش ہو گیا، اور لاش کی طرح لے جایا گیا۔
۳۱ اب دونوں طرف سے مردوں، عورتوں اور بچّوں کا نقصان اِس قدر شدِید ہُوا تھا کہ شِظ نے اپنے جنگ جُوؤں کو حُکم دِیا کہ وہ کوری عنتمر کی فَوجوں کا پِیچھا نہ کریں؛ پَس، وہ اپنے پڑاؤ کی طرف لوٹ گئے۔