صحائف
۳ نِیفی ۲۸


۲۸ باب

بارہ میں سے نو کے ساتھ اُن کی خواہش کے مُطابق مرنے کے بعد مسِیح کی بادِشاہی میں وراثت کا وعدہ کِیا جاتا ہے—تین نِیفیوں کی خواہش کے مُطابق اُنھیں موت پر اِختیار دِیا جاتا ہے تاکہ وہ مسِیح کی دوبارہ آمد تک دُنیا میں رہیں—وہ آسمان پر اُٹھا لِیے جاتے ہیں اور اُن چِیزوں کو دیکھتے ہیں جِن کا بتانا روا نہیں، اور اب وہ بنی نوع اِنسان کے درمیان میں خِدمت کر رہے ہیں۔ قریباً ۳۴–۳۵ سالِ خُداوند۔

۱ اور اَیسا ہُوا کہ جب یِسُوع یہ باتیں کہہ چُکا تو وہ شاگِردوں کے ساتھ فرداً فرداً یہ کہہ کر ہم کلام ہُوا: جب مَیں باپ کے پاس چلا جاؤں، تو تُم مُجھ سے کس بات کی آرزُو کرتے ہو؟

۲ اور تین کے علاوہ، وہ سب اُس سے ہم کلام ہو کر کہنے لگے: ہماری آرزُو ہے کہ ہماری وہ خِدمت، جِس کے لِیے تُو نے ہمیں بُلایا ہے اُس کے ختم ہونے، اور بشری زِندگی گُزارنے کے بعد، ہم جلد تیرے پاس تیری بادِشاہی میں آئیں۔

۳ اور اُس نے اُن سے کہا: مُبارک ہو تُم، کیوں کہ تُم نے مُجھ سے اِس بات کی آرزُو کی، پَس جب تُم بہتر برس کے ہو جاؤ گے تو تُم میری بادِشاہی میں آؤ گے؛ اور تُم میرے ساتھ آرام پاؤ گے۔

۴ اور جب وہ اُن سے کلام کر چُکا، تو وہ دُوسرے تین کی طرف مُڑا، اور اُن سے کہا: تُم مُجھ سے کس بات کی آرزُو کرتے ہو کہ جب مَیں باپ کے پاس چلا جاؤُں تو تُمھارے واسطے کرُوں؟

۵ وہ اپنے اپنے دِل میں ملُول تھے، پَس اُنھیں اُس سے وہ بات کہنے کی ہمت نہ ہُوئی جِس کی اُنھیں تمنا تھی۔

۶ اور اُس نے اُن سے کہا: دیکھو، مَیں تُمھارے خیالات جانتا ہُوں، اور تُم نے اُس بات کی آرزُو کی ہے جِس کی میرے پیارے، یُوحنّا نے بھی مُجھ سے کی تھی، جو میری خِدمت کے دوران میں میرے ساتھ تھا، اِس سے پہلے کہ یہودیوں کے ہاتھوں مُجھے مصلُوب کِیا گیا تھا۔

۷ پَس، تُم زیادہ مُبارک ہو، اِس لِیے کہ تُم کبھی موت کا ذائقہ نہ چُکھو گے؛ بلکہ تُم بنی آدم کے واسطے باپ کے سب کاموں کو دیکھنے کے لِیے زِندہ رہو گے، یعنی باپ کی مرضی کے مُوافِق جب تک ساری باتیں پُوری نہیں ہو جاتیں، جب مَیں آسمان کی قُدرتوں کے ساتھ اپنے جلال میں آؤں گا۔

۸ اور تُم کبھی موت کا غم برداشت نہ کرنے پاؤ گے؛ بلکہ جب مَیں اپنے جلال میں آؤں گا تو تُم پلک جھپکتے ہی فنا سے بقا میں تبدیل کر دِیے جاؤ گے؛ اور تب تُم میرے باپ کی بادِشاہی میں برکت پاؤ گے۔

۹ اور پھر، جب تک تُم بشری حالت میں رہو گے تُمھیں نہ کوئی دُکھ ہو گا، نہ کوئی غم ستائے گا، سِوا اُس غم کے جو جہان کے گُناہوں کے سبب سے ہو گا؛ اور مَیں یہ سب کُچھ اِس بات کے واسطے کرُوں گا جِس کی تُم نے مُجھ سے آرزُو کی ہے، پَس تُمھاری تمنا ہے کہ تُم بنی نوع اِنسان کی جانوں کو میرے پاس اُس وقت تک لاؤ، جب تک دُنیا کا وجُود باقی ہے۔

۱۰ اور اِس سبب سے تُم کامِل شادمانی پاؤ گے؛ اور تُم میرے باپ کی بادِشاہی میں بیٹھو گے؛ ہاں، تُمھاری شادمانی کامِل ہو گی، جِس طرح باپ نے مُجھے کامِل شادمانی بخشی ہے؛ اور تُم میری مانِند بن جاؤ گے، اور مَیں باپ کی مانِند ہُوں؛ اور باپ اور مَیں ایک ہیں؛

۱۱ اور رُوحُ القُدس باپ کی اور میری گواہی دیتا ہے؛ اور باپ میری خاطر، بنی آدم کو رُوحُ القُدس بخشتا ہے۔

۱۲ اور اَیسا ہُوا کہ جب یِسُوع یہ باتیں کہہ چُکا، تو سِوا اُن تین کے جِنھیں پِیچھے رہنا تھا، اُس نے اُن میں سے ہر ایک کو اپنی اُنگلی سے چُھوا، اور پھر وہ چلا گیا۔

۱۳ اور دیکھو، آسمان کُھل گیا تھا، اور اُنھیں آسمان پر اُٹھا لِیا گیا، اور اُنھوں نے ناقابلِ بیان باتیں دیکھیں اور سُنیں۔

۱۴ اور اُنھیں کلام کرنے سے منع کر دِیا گیا؛ نہ اُنھیں صلاحیت بخشی گئی کہ وہ اُن باتوں کا جو اُنھوں نے دیکھیں اور سُنی بیان کریں۔

۱۵ اور وہ بتا نہیں سکتے تھے کہ آیا وہ بشری حالت میں تھے یا بشری حالت سے باہر، پَس اُنھیں لگتا تھا جَیسے اُن کی صُورت بدل گئی ہو، وہ اِس بشری حالت سے غیر فانی حالت میں تبدیل ہو گئے ہیں کہ وہ خُدا کے بھیدوں کو دیکھ سکتے۔

۱۶ لیکن اَیسا ہُوا اُنھوں نے دوبارہ رُویِ زمین پر خِدمت گُزاری انجام دی، لیکن اُنھوں نے اُس حُکم کے باعث جو اُنھیں آسمان پر دِیا گیا تھا، کہ اُن بھیدوں کو نہ سِکھائیں جو اُنھوں نے سُنے اور دیکھے تھے۔

۱۷ اور اب، آیا وہ فانی تھے یا لافانی، جِس روز سے اُن کی صُورت بدلی تھی، مَیں نہیں جانتا۔

۱۸ بلکہ مَیں صِرف اِتنا جانتا ہُوں، اُس نوِشتہ کے مُوافِق جو عطا کِیا گیا ہے—کہ وہ رُویِ زمِین پر گئے، اور سب لوگوں میں خِدمت گُزاری انجام دی، جتنے اُن کی مُنادی پر اِیمان لائے، اُنھوں نے اُنھیں بپتِسما دے کر کلِیسیا میں شامِل کیا؛ اور جتنوں نے بپتِسما لیا رُوحُ القُدس پایا۔

۱۹ اور جو کلِیسیا سے تعلق نہ رکھتے تھے، اُنھوں نے اُن کو قید خانہ میں ڈال دِیا۔ اور قید خانے اُنھیں گرفت میں نہ رکھ سکے، پَس قید خانے ٹُوٹ کر زمِین بوس ہو گئے تھے۔

۲۰ اور وہ کھائیوں میں پھینکے گئے لیکن اُنھوں نے خُدا کے کلام سے کھائیوں کو جِھڑکا، اِس قدر کہ وہ اُس کی قُدرت سے کھائیوں کی گہرائیوں سے باہر نِکل آئے؛ اور اِس لِیے وہ اُنھیں قید میں رکھنے کے لِیے کافی گہرے گڑھے نہ کھود سکتے تھے۔

۲۱ اور اُنھیں تین مرتبہ آگ کی بھٹی میں ڈالا گیا اور اُنھیں کوئی ضرر نہ پُہنچا۔

۲۲ اور دو مرتبہ اُنھیں جنگلی درندوں کی ماند میں پھینکا گیا؛ اور دیکھو وہ درندوں کے ساتھ اِس طرح کھیلتے تھے جِس طرح بچّہ دودھ پیتی بھیڑ کے ساتھ کھیلتا ہو، اور اُنھیں کوئی ضرر نہ پُہنچتا تھا۔

۲۳ اور اَیسا ہُوا کہ یُوں وہ بنی نِیفی کی ساری اُمّت کے ہاں گئے، اور پُورے مُلک میں سب لوگوں کے بِیچ میں مسِیح کی اِنجِیل کی مُنادی کی؛ اور وہ خُداوند کی طرف رُجُوع لائے، اور مسِیح کی کلِیسیا میں شامِل ہو گئے، اور یُوں یِسُوع کے کلام کے مُوافِق اُس نسل کے لوگوں نے برکت پائی۔

۲۴ اور اب، مَیں مورمن، تھوڑی دیر کے لِیے اُن بھیدوں کی بابت بات ختم کرتا ہُوں۔

۲۵ دیکھو، مَیں اُن کے نام لِکھنے کو تھا جِنھیں موت کا ذائقہ کبھی نہ چَکھنا تھا، لیکن خُداوند نے منع فرمایا؛ پَس مَیں اُنھیں نہیں لِکھتا، اِس لِیے کہ اُنھیں دُنیا کی نظر سے پوشیدہ رکھا گیا ہے۔

۲۶ لیکن دیکھو، مَیں نے اُنھیں دیکھا ہے، اور اُنھوں نے میری خِدمت گُزاری کی ہے۔

۲۷ اور دیکھو وہ غیر قَوموں کے ہاں ہُوں گے، اور غیر قَومیں اُنھیں پہچان نہ پائیں گی۔

۲۸ وہ یہُودیوں کے درمیان میں بھی ہوں گے، اور یہُودی اُنھیں پہچان نہ پائیں گے۔

۲۹ اور اَیسا ہو گا، جب خُداوند اپنی حِکمت کے مُطابق واجب جانے کہ وہ اِسرائیل کے سارے پراگندہ قبِیلوں کی خِدمت گُزاری کریں، اور سب قَوموں، قبِیلوں، زُبانوں اور لوگوں کو تعلِیم دیں، اور اُن میں سے بُہت سی جانوں کو یِسُوع کے پاس لائیں، تاکہ اُن کی آرزُو پُوری ہو، اور خُدا کی قائل کرنے والی اُس قُدرت کے مُطابق بھی جو اُن میں ہے۔

۳۰ اور وہ خُداوند کے فرِشتوں کی مانِند ہیں، اور اگر وہ یِسُوع کے نام پر باپ سے دُعا کریں گے تو وہ خُود کو کسی بھی شخص پر ظاہر کر سکتے ہیں، جَیسا اُنھیں مُناسب لگے۔

۳۱ اِس لِیے اُن کے ذریعے اعلیٰ اور ارفع کام ظاہر کیے جائیں گے، اُس عظیم اور آنے والے دن سے پہلے جب تمام لوگ یقِیناً مسِیح کے تختِ عدالت کے سامنے کھڑے ہوں گے۔

۳۲ ہاں، یومِ عدالت سے پہلے، یعنی غیر قَوموں میں بھی اُن کے وسِیلہ سے نِرالے اور حیرت خیز کام ظاہر ہوں گے۔

۳۳ اور اگر تُمھارے پاس وہ سارے صحیفے ہوتے جو مسِیح کے سارے حیرت خیز کاموں کا بیان بتاتے ہیں، تو تُم مسِیح کے کلام کے مُطابق جانتے کہ یہ باتیں ضرُور واقع ہوں گی۔

۳۴ اور افسوس اُس پر جو یِسُوع کی باتوں پر کان نہیں لگاتا، اور اُن کی باتوں پر بھی، جِنھیں اُس نے چُنا اور اُن میں بھیجا ہے؛ پَس جو کوئی یِسُوع کی باتوں اور اُن کی باتوں کو قبُول نہیں کرتا، جِنھیں اُس نے بھیجاہے؛ پس یومِ آخِر کو وہ بھی اُنھیں قبُول نہ کرے گا۔

۳۵ اور اُن کے لِیے اچّھا ہوتا اگر وہ پَیدا نہ ہُوئے ہوتے۔ پَس کیا تُم گُمان کرتے ہو کہ تُم آزُردہ خُدا کے اِنصاف سے بچ جاؤ گے، جو آدمیوں کے پیروں تلے روندا گیا ہے، حالاں کہ اِسی کے وسِیلہ سے نجات آتی ہے؟

۳۶ اور اب دیکھو، اگرچہ مَیں نے اُن کی بابت بتایا ہے جِنھیں خُداوند نے چُنا ہے، ہاں، یعنی وہ تین جو آسمانوں پر اُٹھا لِیے گئے تھے، مَیں نہیں جانتا کہ وہ فنا سے بقا میں پاک ہُوئے یا نہیں—

۳۷ بلکہ دیکھو، اَیسا لِکھنے کے بعد، مَیں نے خُداوند سے دریافت کِیا، اور اُس نے مُجھ پر یہ ظاہر کِیا کہ اُن کے جِسموں کا تبدیل ہونا لازِم تھا، ورنہ یہ ہوتا کہ اُنھیں موت کا مزہ چکھنا پڑتا؛

۳۸ پَس، وہ موت کا مزہ نہ چکھیں اُن کے جِسموں کو تبدِیل کِیا گیا، تاکہ جہان کے گُناہوں کے سِوا، اُنھیں کوئی غم اور دُکھ نہ ہو۔

۳۹ اب یہ تبدیلی اُس کے برابر نہیں جو یومِ آخِر کو وقوع پذیر ہو گی؛ لیکن اُن کو تبدِیل کِیا گیا، اِس حد تک کہ شیطان اُن پر غالِب نہ آ سکے، تاکہ وہ اُن کو آزما نہ سکے؛ اور جِسم میں اُن کی تقدِیس ہُوئی تھی تاکہ وہ مُقدّس ہوں، اور اِس وجہ سے دُنیا کی قُوتیں اُن پر گرفت نہ رکھ سکیں۔

۴۰ اور اُنھیں مسِیح کے یومِ عدالت تک اِسی حالت میں رہنا ہوگا؛ اور اُس روز وہ اِس سے بھی بڑی تبدیلی پائیں گے، اور باپ کی بادِشاہی میں قبُولِیّت پائیں گے اور پِھر کبھی خارج نہ کِیے جائیں گے، بلکہ عرشِ بریں پر ہمیشہ کے لِیے خُدا کے ساتھ قیام کریں گے۔